Connect with us

دلی این سی آر

کلاس روم گھوٹالہ پر 2000 کروڑ کی بدعنوانی کا الزام، ACB نے درج کی FIR

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :مبینہ شراب گھوٹالہ اور منی لانڈرنگ کیس میں طویل عرصے سے جیل میں بند دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا (Manish Sisodia) اور سابق وزیر صحت ستیندر جین نئی مشکل میں پھنس گئے ہیں۔ مبینہ کلاس روم گھوٹالے میں عام آدمی پارٹی کے دونوں سینئر لیڈروں کے خلاف اب معاملہ درج کیا گیا ہے۔

دہلی حکومت کی اینٹی کرپشن برانچ (ACB) نے سرکاری اسکولوں میں نئے کلاس رومز کی تعمیر میں 2,000 کروڑ روپے کے گھپلے کا الزام لگایا ہے اور اس وقت کے وزیر تعلیم ستیندر جین اور سابق پی ڈبلیو ڈی وزیر ستیندر جین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ اے سی بی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دہلی میں عام آدمی پارٹی (AAP) حکومت کے دور میں 12,748 کلاس رومز/عمارتوں کی تعمیر میں 2,000 کروڑ روپے کا بڑا گھوٹالہ سامنے آیا ہے۔ نیم مستقل ڈھانچہ (ایس پی ایس) کلاس رومز (30 سال پرانے) کی تعمیر آر سی سی کلاس رومز (75 سال پرانے) کے برابر لاگت پر اور ایس پی ایس کو اپنانے میں واضح طور پر کوئی مالی فائدہ نہیں ہوا۔ مبینہ طور پر یہ پروجیکٹ عام آدمی پارٹی سے وابستہ کچھ ٹھیکیداروں کو دیا گیا تھا۔

اہم انحراف اور لاگت میں اضافے کا مشاہدہ کیا گیا اور ایک بھی کام مقررہ مدت میں مکمل نہیں ہوا۔اے سی بی کا کہنا ہے کہ مناسب طریقہ کار پر عمل کیے بغیر کنسلٹنٹس اور آرکیٹیکٹس کی تقرری کی گئی اور ان کے ذریعے لاگت بڑھائی گئی۔ CVC کے چیف ٹیکنیکل ایگزامینر کی رپورٹ نے پروجیکٹ میں کئی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی اور رپورٹ کو تقریباً 03 سال تک دبا دیا گیا۔

POC ایکٹ کی دفعہ 17-A کے تحت مجاز اتھارٹی سے اجازت ملنے کے بعد مقدمہ درج کیا گیا تھا۔بی جے پی لیڈر ہریش کھرانہ، کپل مشرا، نیل کنٹھ بخشی وغیرہ نے اسکول کے کلاس رومز کی تعمیر میں بدعنوانی کی شکایت کی تھی۔ اے سی بی نے کہا ہے کہ دیئے گئے ٹینڈر کے مطابق، ایک اسکول کے کمرے کی تعمیر کی ایک وقتی لاگت تقریباً 24.86 لاکھ روپے فی کمرہ ہے، جب کہ دہلی میں اس طرح کے کمرے عام طور پر تقریباً 5 لاکھ روپے فی کمرہ میں تعمیر کیے جا سکتے ہیں۔ مزید، یہ الزام ہے کہ یہ پروجیکٹ 34 ٹھیکیداروں کو دیا گیا تھا، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق مبینہ طور پر عام آدمی پارٹی سے ہے۔

یہ کارروائی بدعنوانی مخالف قانون کی دفعہ 17-اے کے تحت اجازت ملنے کے بعد عمل میں آئی۔اے سی بی کے سربراہ مدھور ورما نے کہا ہے کہ اب ایک جامع تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔جس میں ان نامعلوم سرکاری افسران اور ٹھیکیداروں کی بھی تفتیش کی جائے گی جنہوں نے ممکنہ طور پر اس مبینہ بدعنوانی میں کردار ادا کیا۔ یہ اسکینڈل دہلی حکومت کے اس دعوے پر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے جس کے تحت تعلیم کے شعبے میں انقلابی اصلاحات کا دعویٰ کیا جاتا رہا ہے۔

دلی این سی آر

گروگرام کے 2 گاؤں میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف چلا بلڈوزر

Published

on

(پی این این)
گروگرام : ٹاؤن اینڈ کنٹری پلاننگ ڈیپارٹمنٹ نے دوارکا ایکسپریس وے کے قریب دو گاؤں میں غیر قانونی تعمیرات پر بلڈوزر چلا دیا۔ محکمہ نے گاؤں دھن کوٹ اور گاؤں کھیرکی ماجرا میں غیر قانونی طور پر بڑھتی ہوئی کالونیوں پر بلڈوزر چلا دیا۔ انہدام کی یہ مہم پولیس فورس کی موجودگی میں چلائی گئی۔ یہ مہم ڈی ٹی پی ای امیت مادھولیا کی قیادت میں چلائی گئی۔موصولہ اطلاع کے مطابق انتظامیہ کا ڈیمالیشن اسکواڈ صبح 11 بجے دھن کوٹ گاؤں پہنچا۔ گاؤں میں غیر قانونی طور پر دو کالونیاں کاٹی جا رہی تھیں، جس پر بلڈوزر چلا دیا گیا۔ بلڈوزر نے غیر قانونی تعمیرات کو گرانا شروع کر دیا۔ کچھ لوگ احتجاج کے لیے آگے آئے لیکن پولیس نے انہیں منتشر کردیا۔
حکام نے بتایا کہ دھن کوٹ گاؤں میں تقریباً ساڑھے تین ایکڑ میں کالونیاں کاٹی جا رہی ہیں۔ دھن کوٹ گاؤں میں بلڈوزر کارروائی کے بعد ڈیمالیشن اسکواڈ ملحقہ گاؤں کھیرکی ماجرہ پہنچ گیا۔ اس گاؤں میں بھی دو کالونیاں غیر قانونی طور پر کاٹی جا رہی تھیں۔ یہ کالونیاں تقریباً 4 ایکڑ میں کاٹی جا رہی تھیں۔ان دونوں کالونیوں میں انتظامیہ نے 4 غیر قانونی زیر تعمیر مکانات اور گوداموں کو مسمار کر کے ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔ یہی نہیں 10 مکانات بنانے کے لیے ڈی پی سی بھی منہدم کر دی گئی۔ ڈی ٹی پی ای امیت مادھولیا نے کہا کہ شہر میں کسی بھی غیر قانونی کالونی کو تیار نہیں ہونے دیا جائے گا۔ یہی نہیں، مسماری پر اٹھنے والے اخراجات بھی زمین مالکان سے وصول کیے جائیں گے۔
ڈی ٹی پی ای امیت مادھولیا نے کہا کہ غیر قانونی کالونیاں کاٹنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ یہی نہیں ایسی غیر قانونی کالونیوں میں خرید و فروخت روکنے کے لیے تحصیلدار کو خط بھی لکھا جائے گا۔اس کے ساتھ ہی ڈی ٹی پی ای امیت مادھولیا نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی زندگی کی بچت کو ایسی غیر قانونی کالونیوں میں نہ لگائیں۔ ایسی کالونیوں کو کسی بھی وقت مسمار کیا جا سکتا ہے۔ یہ کالونیاں انتظامیہ کی منظوری کے بغیر زرعی اراضی پر کاٹی جا رہی ہیں۔ ایسے میں لوگوں کو پراپرٹی ڈیلرز کے لالچ میں نہیں آنا چاہیے کہ وہ سستے پلاٹوں کی پیشکش کریں۔

Continue Reading

دلی این سی آر

مفت واٹر اسپورٹس کے لیے چار انجن والی حکومت کا شکریہ

Published

on

عام آدمی پارٹی نے دہلی میں بارش کے بعد پانی جمع ہونے کو لے کر دہلی حکومت کو بنایا نشانہ
(پی این این)
نئی دہلی :عام آدمی پارٹی نے صبح دہلی میں بارش کے بعد پانی جمع ہونے کو لے کر دہلی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ اپوزیشن پارٹی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں مفت واٹر اسپورٹس شروع کرنے پر وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کو بہت بہت مبارکباد۔ AAP لیڈروں نے سوشل میڈیا پر پانی بھرنے کے کئی ویڈیوز شیئر کئے ہیں۔دہلی میں صبح موسلا دھار بارش ہوئی۔ جس کی وجہ سے ٹریفک میں خلل پڑا اور کئی علاقوں میں پانی بھر گیا۔ AAP لیڈروں نے پانی کی بندش کو حل نہ کرنے پر بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا۔
دہلی AAP کے صدر سوربھ بھردواج نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کیا، جس میں ایک خاتون سڑک پر باتھ ٹب میں تیر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ کشتی سروس حکومت کی طرف سے فراہم نہیں کی گئی ہے، لیکن، میں دہلی میں بی جے پی حکومت کے خصوصی تعاون کو سلام کرتا ہوں.” ایک اور پوسٹ میں، AAP لیڈر نے پانی سے بھری سڑک پر تیرتے ہوئے ایک شخص کا ویڈیو شیئر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مفت واٹر اسپورٹس کے لیے چار انجن والی حکومت کا شکریہ۔
دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر آتشی نے مشرقی دہلی کی پانی بھری سڑکوں کا ویڈیو شیئر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں واٹر اسپورٹس شروع کرنے پر وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کو بہت بہت مبارکباد۔اسکول میں پانی داخل ہونے کے بارے میں ایک اور پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی چار انجن والی حکومت کو شرم آنی چاہئے۔ ٹکری کلاں کے نگر نگم بالیکا ودیالیہ میں گھٹنوں تک پانی داخل ہوگیا ہے، لیکن بی جے پی کو کوئی پرواہ نہیں ہے۔ بی جے پی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کہاں ہیں؟ بی جے پی کے میئر راجہ اقبال سنگھ کہاں ہیں؟
ساتھ ہی سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے پتپڑ گنج کی تصویریں شیئر کیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے پٹپڑ گنج اسمبلی حلقہ کے ساتھ کیا کیا ہے؟بی جے پی ایم ایل اے اور اس کے بھتہ خور غنڈے دکانداروں سے ان کی ذات اور مذہب پوچھ کر ان کا خون چوسنے میں مصروف ہیں اور پورا اسمبلی حلقہ ڈوب گیا ہے۔
ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق، دارالحکومت دہلی میں صبح 5:30 سے 8:30 کے درمیان 5.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اس دوران پرگتی میدان میں 16.6 ملی میٹر، پوسا میں 10 ملی میٹر، جنک پوری میں 9.5 ملی میٹر اور نجف گڑھ میں 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ بارش کی وجہ سے بڑے علاقوں بشمول آئی ٹی او، ساؤتھ ایکسٹینشن، نہرو پلیس، ایسٹ آف کیلاش، نیشنل ہائی وے 8 اور مہرولی گڑگاؤں روڈ میں پانی جمع ہوگیا اور ٹریفک جام ہوگیا۔
تاہم، محکمہ تعمیرات عامہ نے کہا کہ دارالحکومت کے کسی بھی شناخت شدہ ہاٹ سپاٹ میں پانی جمع ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ منٹو برج انڈر پاس اور دیگر اہم مقامات پر پانی جمع نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فلڈ کنٹرول روم کو 20 کے قریب شکایات موصول ہوئیں۔ اہلکار نے مزید کہا کہ کچھ علاقوں جیسے مہرولی-بدر پور روڈ، پرانی روہتک روڈ، ڈی ٹی سی ڈپو کے سامنے کا علاقہ نند نگری، اوکھلا مین روڈ اور غازی پور مرگا منڈی میں پانی جمع ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ شہر بھر میں واٹر پمپس کے ساتھ کیو آر ٹیز تعینات ہیں۔ اہلکار نے دعویٰ کیا کہ ہوسکتا ہے کہ کچھ علاقوں میں معمولی پانی جمع ہوا ہو، لیکن اسے ایک گھنٹے کے اندر صاف کر دیا گیا۔

Continue Reading

دلی این سی آر

گریٹر نوئیڈا ویسٹ کو جیور ایئرپورٹ سے جوڑا جائے گا

Published

on

(پی این این)
نوئیڈا:گریٹر نوئیڈا ویسٹ میں رہنے والوں کے لیے اچھی خبر ہے۔ جلد ہی گریٹر نوئیڈا ویسٹ سے جیور ہوائی اڈے تک کا سفر آسان ہو جائے گا۔ اس کے لیے شہر کی مرکزی 130 میٹر چوڑی سڑک کو یمنا اتھارٹی کے علاقے میں 120 میٹر چوڑی سڑک سے جوڑنے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔ یہاں تین کلو میٹر طویل سڑک تعمیر کی جائے گی۔ یمنا اتھارٹی سے بات کرنے کے بعد اس پر فیصلہ کیا جائے گا۔ دونوں راستوں کے شامل ہونے سے جیور ہوائی اڈے کے ساتھ ساتھ یمنا اتھارٹی کے رہائشی اور صنعتی شعبوں تک پہنچنا آسان ہو جائے گا۔
اتھارٹی کے ایس ای او سمیت یادو نے پروجیکٹ ڈپارٹمنٹ کی ٹیم کے ساتھ گریٹر نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا ویسٹ کو جوڑنے والی 130 میٹر چوڑی سڑک کا جائزہ لیا۔فی الحال گریٹر نوئیڈا کے سرسا گاؤں تک بنی اس سڑک کو بڑھایا گیا اور یمنا اتھارٹی کے علاقے میں 120 میٹر چوڑی سڑک بنانے کی ہدایت دی گئی۔ اس کی تعمیر سے غازی آباد، گریٹر نوئیڈا ویسٹ اور گریٹر نوئیڈا کے لوگ آسانی سے نوئیڈا بین الاقوامی ہوائی اڈے تک پہنچ سکیں گے۔ ACEO نے گھانگھولا گول چکر بنانے کے لیے ماہر کنسلٹنٹ سے ڈیزائن حاصل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
افسر کے مطابق اس کے لیے محکمہ آبپاشی سے بات کرنے کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔درحقیقت گریٹر نوئیڈا ویسٹ کے چارمورتی چوک سے سرسا تک بنی 130 میٹر چوڑی سڑک سے روزانہ ہزاروں گاڑیاں گزرتی ہیں۔ نوئیڈا ایئرپورٹ کے شروع ہونے کے بعد اس روٹ پر گاڑیوں کا دباؤ مزید بڑھ جائے گا۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے چوڑا کرنے کا کام بھی جاری ہے۔ افسر کے مطابق راؤنڈ اباؤٹس کو چھوٹا کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ایکشن پلان کے مطابق 130 میٹر چوڑی سڑک کو یمنا اتھارٹی کے علاقے کی 120 میٹر چوڑی سڑک سے جوڑا جائے گا، تاکہ لوگ ہوائی اڈے تک پہنچ سکیں۔
گریٹر نوئیڈا کے سرسا گاؤں کے قریب ایسٹرن پیریفرل ایکسپریس وے کو عبور کرنے کے لیے ایک انڈر پاس بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اتھارٹی کنسلٹنٹ کی مدد سے اس پراجیکٹ پر جلد کام شروع کرے گی۔ اس کے ساتھ صنعتی شعبوں Ecotech-9، 10 اور 11 کو جوڑنے کے لیے گھنگولا کے قریب ایک گول چکر بنانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ اتھارٹی کے ACEO سمیت یادو نے ان جگہوں کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کنسلٹنٹ کو ہدایت کی کہ راؤنڈ اباؤٹ کا ڈیزائن تیار کر کے کام کروایا جائے۔ اس سے بلند شہر کا سفر بھی آسان ہو جائے گا۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network