Connect with us

بہار

ووٹر لسٹ پر نظر ثانی مہم میں سلطان حسین ادریسی کی انوکھی پہل

Published

on

(پی این این)
چھپرہ :ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی مہم کے تحت ووٹروں کو درپیش مسائل کے پیش نظر سماجی کارکن اور سماجی تنظیم نیائے کے بانی جنرل سکریٹری محمد سلطان حسین ادریسی نے عوامی فلاح کی ایک قابل ستائش پہل کی ہے۔ادریسی نے اپنے دفتر میں ایک ہیلپ ڈیسک قائم کیا ہے۔جہاں سے جن شہریوں کو ابھی تک انرومیشن فارم نہیں ملے ہیں انہیں ڈاؤن لوڈ کر مفت فارم فراہم کیے جا رہے ہیں۔اس کے علاوہ سال 2003 کی ووٹر لسٹ میں درج ووٹرز یا ان کے خاندان کے افراد کے نام فہرست سے تلاش کیے جا رہے ہیں اور بغیر کسی معاوضے کے فراہم کیے جا رہے ہیں۔اس کیمپ سے فائدہ اٹھانے کے لیے لوگ دور دور سے پہنچ رہے ہیں۔
محمد سلطان حسین ادریسی نے کہا کہ مہم عجلت میں لیا گیا فیصلہ لگتا ہے۔2003 کی ووٹر لسٹ اور موجودہ فہرست میں بہت فرق ہے۔پرانے اور نئے بوتھ نمبروں میں بہت فرق ہے۔انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ پہلے ان دونوں کو یکجا کر کے انہیں BLO یا ویب سائٹ پر واضح طور پر دستیاب کراتی۔لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔جس کی وجہ سے عام ووٹر اپنا یا رشتہ داروں کے نام فہرست میں تلاش نہیں کر پا رہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کئی علاقوں سے شکایات موصول ہورہی ہیں کہ بی ایل او کی جانب سے ابھی تک فارم تقسیم نہیں کیے گئے ہیں۔جس کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔بیرون ملک رہنے والے ہندوستانی ووٹروں کے لیے کوئی واضح ہدایات جاری نہیں کی گئی ہیں کہ وہ اس عمل میں کس طرح حصہ لے سکتے ہیں۔
محمد ادریسی نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ جب بی ایل او خود کہہ رہا ہے کہ اگر آپ بغیر کسی دستاویز کے فارم پر دستخط کر کے جمع کرائیں تو نام حذف نہیں ہوگا۔تو پھر اتنے بڑے پیمانے پر اس مہم کی کیا ضرورت تھی اور اس میں اتنے وسائل کیوں خرچ کیے جا رہے ہیں۔نیائے کا یہ کوشش نہ صرف انتظامی غفلت کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ عام شہریوں کو ان کے حق رائے دہی سے آگاہ کرکے ایک مثبت سماجی مداخلت بھی ہے۔

بہار

بہار میں 70 ہزار کروڑ کاہوا گھوٹالہ :پون کھیڑا

Published

on

(پی این این)
پٹنہ:آج میں بہار کے عوام کے لیے ایک ایسی "خوشخبری” لایا ہوں، جس کی انہیں خود بھی خبر نہیں۔ بہار میں ترقی ہو چکی ہے، پل بن چکے ہیں، 24 گھنٹے بجلی ملنے لگی ہے، تع​لیم اور روزگار دستیاب ہیں—لیکن بہار کے عام لوگوں کو اس کا پتا ہی نہیں ہے، کیونکہ حکومت کے پاس اس خرچ کا کوئی حساب نہیں ہے۔ یہ انکشاف حال ہی میں کیگ (CAG) کی رپورٹ سے ہوا ہے۔
کیگ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بہار میں 70 ہزار کروڑ روپے کی خردبرد ہوئی ہے، جو نریندر مودی اور نتیش کمار کی حکومتوںنے مل کر کی۔ یہ بات آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے میڈیا اور پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین، پون کھیڑا نے کانگریس کے ریاستی ہیڈکوارٹر، صداقت آشرم میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں کہی۔پون کھیڑا نے کہا کہ بہار کے کل بجٹ کا تقریباً ایک تہائی یعنی 70 ہزار کروڑ روپے غائب ہیں، جن سے ریاست میں کئی ترقیاتی کام ہو سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے ٹوٹے پھوٹے پل، خستہ حال سرکاری عمارتیں اور تباہ حال نظام دیکھ کر یاد رکھنا کہ یہ سب 70 ہزار کروڑ کے گھپلے کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 31 مارچ 2024 تک بہار حکومت کے مختلف محکموں کی جانب سے 49,649 یُٹیلائزیشن سرٹیفکیٹ (UCs) فراہم نہیں کیے گئے، جن کی مجموعی رقم 70,877.61 کروڑ ہے۔ آزاد بھارت کی تاریخ میں اتنا بڑا ڈاکا پہلے کبھی نہیں ڈالا گیا، جتنا بہار میں بی جے پی-جے ڈی یو حکومت نے غریبوں کے حق پر ڈالا ہے۔کیگ نے حال ہی میں اپنی اسٹیٹ فنانس رپورٹ نمبر-1، 2025 بہار اسمبلی میں پیش کی ہے، جس میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ غریبوں کے نام پر چلنے والی مختلف اسکیموں میں 70,877.61 کروڑ کا گھپلا ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، حکومت کے پاس یہ کوئی حساب نہیں ہے کہ یہ رقم کہاں خرچ کی گئی۔ 49,649 یوٹیلائزیشن سرٹیفکیٹ اب تک دستیاب نہیں ہیں، جنہیں قانوناً گرانٹ حاصل کرنے کے 18 ماہ کے اندر جمع کرانا لازم ہوتا ہے، مگر کئی معاملات میں 10 سال سے بھی زیادہ کا وقت گزر چکا ہے۔
اسی پر بس نہیں، پچھلے پانچ برسوں میں بہار حکومت نے اپنے کل بجٹ میں سے ₹3,59,667 کروڑ کی رقم خرچ ہی نہیں کی، جس میں تقریباً 40% حصہ مرکز کی اسپانسر شدہ اسکیموں کا ہے، جو براہِ راست سماج کے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے تھیں۔

Continue Reading

بہار

طارق انور کلام یوتھ لیڈر شپ ایوارڈ سے سرفراز

Published

on

(پی این این)
سارن :شہر کے بڑا تلپا باشندہ نوجوان سماجی کارکن رکتویر طارق انور کو ڈاکٹر کلام یوتھ انٹرنیشنل لیڈر شپ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔انہیں یہ اعزاز خون عطیہ کے شعبے میں نمایاں خدمات پر جے پور میں منعقد تین روزہ بین الاقوامی یوتھ کانفرنس میں عطا کیا گیق۔کانفرنس کا انعقاد خواب فاؤنڈیشن کے زیراہتمام کیا گیا تھا۔جس میں سری لنکا کے مندوب انتھیجا کریم،دبئی کے محمد ابراہیمی،امریکا کے ڈاکٹر نہال میور،نیپال کے سچن کمار،اینکر اور صحافی شیکھر واجپائی،دنیا کی سب سے لمبی مونچھوں کا ریکارڈ رکھنے والے رام سنگھ چوہان،چارلی چیمپیئن کے نام سے مشہورراجن کمار،ماہر تعلیم ڈاکٹر ارچنا بھٹاچاریہ کے ساتھ مشہور سماجی کارکن،پروفیسرز،چائلڈ ایکٹرز وغیرہ موجود تھے۔
واضح ہو کہ رکتویر طارق مسلسل آٹھ سالوں سے سماجی کاموں سمیت خاص طور پر خون کے عطیہ کے میدان میں مصروف ہیں۔ان کی ‘ہر گھر رکت داتا، گھر گھر رکت داتا’ مہم قابل ذکر ہے۔انہوں نے اسے اپنی زندگی کا مقصد بنا لیا ہے۔اب تک وہ خود 16 مرتبہ خون کا عطیہ دے چکے ہیں اور 26 مرتبہ عطیہ کیمپوں کا کامیاب انعقاد کر چکے ہیں۔ہنگامی حالات میں خون فراہم کرکے ہزاروں جانیں بچانے والے رکت ویر طارق نے بین الاقوامی کانفرنس میں سارن کی نمائندگی کی۔
اس دوران ‘صحت کے شعبے میں خرابیاں اور اس کے سماجی ازالہ’ کے موضوع پر ہونے والے مباحثہ میں بطور ٹیم لیڈر ان کی پیشکش کو قومی اور بین الاقوامی جیوری ممبران نے سراہا۔سابق صدر جمہوریہ اور میزائل مین ڈاکٹر اے پی جے کلام کی سوانح حیات ‘کلام واد’ کتاب کے مصنف و خواب فاؤنڈیشن کے بانی اور موٹیویشنل اسپیکر ڈاکٹر منا کمار نے بتایا کہ یہ پلیٹ فارم ملک کی مختلف ریاستوں اور اضلاع میں نمایاں کام کرنے والے لوگوں کو اعزاز دیتا ہے۔

Continue Reading

بہار

بہار کا سسٹم بھگوان بھروسے ،کتے کے بعدٹریکٹر کے نام پر رہائش سرٹیفکیٹ کی درخواست پر تیجسوی کاسرکار پر حملہ

Published

on

(پی این این)
پٹنہ :بہار میں انتظامی لاپرواہی اور بدعنوانی کا ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ڈاگ بابو اور سونالیکا ٹریکٹر کے نام پر رہائشی سرٹیفکیٹ کی درخواست آئی۔ رہائش گاہ بھی کتا بابو کے نام پر بنائی گئی تھی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ان سرٹیفیکیٹس میں ’باپ‘ کا نام ڈاگ بابو اور سوراج ٹریکٹر ہے، جب کہ ’ماں‘ کا نام کتیا دیوی اور کار دیوی ہے۔ سونالیکا ٹریکٹر کے نام سے رہائشی سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دی گئی تھی۔
جیسے ہی یہ معاملہ سامنے آیا، یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا اور اپوزیشن کو حکومت پر حملہ کرنے کا ایک اور موقع مل گیا۔ اپوزیشن لیڈروں نے اس واقعہ کو بہار حکومت کی ’’گورننس کی ناکامی‘‘ کی تازہ ترین مثال قرار دیا۔اس واقعہ کو لے کر سیاسی گلیاروں میں ہلچل مچ گئی ہے۔بہار کے نائب وزیراعلی اور اپوزیشن لیڈر و آر جے ڈی قائدتیجسوی یادو نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور مرکز میں برسراقتدار بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بہار میں حکمرانی نام کا کچھ نہیں بچا ہے۔ وزیر اعلیٰ بے ہوش ہیں اور وزراء اور افسران کرپشن میں گردنیں گہرے ہیں۔ بہار اب خدا کے رحم و کرم پر چل رہا ہے۔
ابھی تک اس معاملے میں انتظامیہ کی طرف سے کوئی ٹھوس وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔ تاہم اپوزیشن اور باشعور شہریوں نے اس پر سخت کارروائی اور اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک مثال ہے، سسٹم کی گہرائیوں میں اور بھی بہت سے فراڈ چھپ سکتے ہیں۔
واضح ہوکہ کتے کے نام پر رہائش کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے معاملے کے بعد اب سونالیکا ٹریکٹر کے نام پر رہائشی سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دی گئی ہے۔ یہ معاملہ مشرقی چمپارن ضلع کے موتیہاری کا ہے۔ جانکاری کے مطابق یہ فرضی درخواست ضلع کے کوٹوا زون آفس کے نام پر آن لائن داخل کی گئی تھی۔ اس میں ٹریکٹر کے نام کے ساتھ جعلی پتہ اور تصویر بھی اپ لوڈ کی گئی تھی۔ جب افسران نے درخواست کی جانچ کے دوران اس کی صداقت کی جانچ کی تو معاملے کی سنگینی کو سمجھتے ہی انتظامی محکمہ میں ہلچل مچ گئی۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network