Connect with us

دیش

یوپی میں گرمی کا قہر ،پارہ 40 ڈگری سے تجاوز

Published

on

(پی این این)
رام پور:گرمی کا دوہرا حملہ گزشتہ دو روز سے جاری ہے۔ چلچلاتی گرمی اور مشرقی ہوا کے باعث نمی میں اضافہ سے نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ ایک طرف شدید گرمی میں لوگ پسینے میں بھیگ رہے ہیں تو دوسری طرف نمی نے زندگی اجیرن کر دی ہے۔آج پارہ 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا۔ ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ گرمی میں مزید اضافہ ہوگا۔ جبکہ اس کے بعد جولائی میں موسم بتدریج معمول پر آجائے گا اور پھر بارش ہوسکتی ہے۔
مئی کے مہینے میں بہت گرمی تھی جب کہ جون میں بھی گرمی ہے۔ مئی کے آخری ہفتے میں بارش اور طوفان سے لوگوں کو راحت ملی۔ اس کے بعد درجہ حرارت میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔ پیر سے گرمی بہت بڑھ گئی ہے۔ درجہ حرارت 40 ڈگری سے تجاوز کر گیا ہے۔ ایسے میں لوگ اے سی، کولر کا سہارا لے رہے ہیں اور ٹھنڈے مشروبات کا بھی استعمال کر رہے ہیں۔صبح موسم میں کچھ ہلکاپن تھالیکن آٹھ بجے سورج نکلنے سے گرمی بڑھ گئی۔ اس کے بعد جیسے جیسے دن چڑھتا گیا گرمی بڑھتی گئی۔ پیدل چلنے والوں کو دن بھر سڑکوں پر پسینہ دیکھا گیا۔ ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ جون کے آخری ہفتے تک گرمی اور گرمی کا زور برقرار رہے گا جب کہ جولائی کی آمد کے ساتھ ہی موسم بتدریج معمول پر آجائے گا اور پھر بارش کے امکانات ہیں۔آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40.1 ڈگری اور کم سے کم درجہ حرارت 22.1 ڈگری سیلسیس رہا۔
گرمیوں میں بجلی کی بندش نے عوام کو پریشان کر دیاہے گرمیوں میں بجلی کی کٹوتی نے عوام کو پریشان کر دیا۔آج بھی شہر میں کئی گھنٹوں تک بجلی کی بندش رہی۔ پیر کی رات سول لائنز، جوالا نگر، اجیت پور سمیت کئی علاقوں میں تین گھنٹے تک بجلی بند رہی۔ اسی طرح پہاڑی گیٹ، مسٹن گنج، راجدوارہ اور قلعہ پوروی گیٹ علاقوں میں بجلی کا بحران رہا۔ مقامی خرابی کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ بجلی کی بندش نے عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔دوپہر 12 بجے کے بعد سڑکوں پر ہجوم کم ہے۔ تیز دھوپ اور گرمی کی وجہ سے لوگ پریشان نظر آئے۔ دن چڑھتے ہی سورج نے اپنا رویہ دکھانا شروع کر دیا۔ دوپہر تک سڑکوں پر ہلچل کم ہوگئی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

دیش

امید پورٹل پر آرہی دشواریوں کیلئےمسلم پرسنل لا بورڈ نےوزیر برائے اقلیتی امور سے ملاقات کامانگا وقت

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی:امید پورٹل کی سست روی، باربار پورٹل کا جام ہوجانا اور متعدد تکنیکی دشواریوں کے پیش نظر آج آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور سے فوری ملاقات کے لئے وقت مانگا-
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ جب سپریم کورٹ نے پورٹل کی مدت میں توسیع سے انکار کردیا اور پورے ملک میں متولیان نے بعجلت ممکنہ وقف املاک کو اپلوڈ کرنے کی کوشش کی تو ہر جگہ سے پورٹل کے بار بار جام ہوجانے، سست ہوجانے بلکہ بالکل ہی رک جانے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ ظاہر ہے اس مختصر مدت میں لاکھوں املاک کا اپلوڈ کیا جانا تقریبا ناممکن ہے- لہذا بورڈ نے فیصلہ کیا کہ فوری طورپر وزیر مملکت برائے اقلیتی امور سے ملاقات کی جائے اور ان کی توجہ ان دشواریوں کی طرف مبذول کرائی جائے اور درخواست کی جائے کہ وہ نہ صرف ان دشواریوں کو دور کریں بلکہ پورٹل کی مدت میں توسیع بھی فرمادیں۔
بورڈ کے ترجمان کے مطابق اس سلسلے میں آج ہی ایک خط بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی کی جانب سے وزیر موصوف کو بذریعہ ای میل اور بذریعہ پوسٹ بھیجا گیا- جنرل سکریٹری صاحب نے وزیر موصوف کو اپنے خط میں یاد دلایا کہ خود حکومت کا منشاء بھی یہی تھا کہ وہ تمام وقف املاک جو پہلے سے وقف بورڈ میں رجسٹرڈ ہیں، پورٹل پر ضرور اپلوڈ ہوجائیں لیکن پورٹل کی سست روی و دیگر تکنیکی دشواریوں کی بنا پر یہ ممکن نہیں ہوسکا۔ ویسے بھی آٹھ لاکھ سے زائد جائیدادوں کی اپلوڈنگ کے لئے یہ مدت بہت کم تھی۔ حالانکہ بورڈ اور مسلمانوں کی دینی و ملی تنظیموں نے اس کے لئے جگہ جگہ ورکشاپس منعقد کیں اور متعدد مقامات پر ہیلپ ڈیسکوں کا بھی اہتمام کیا۔ڈاکٹر الیاس نے آگے کہا کہ اگر وزیر موصوف سے ملاقات کا وقت ملتا ہے تو وفد میں بورڈ کی مرکزی قیادت کے علاوہ دینی و ملی تنظیموں کے مرکزی قائدین کو بھی شامل کیا جائے گا۔

Continue Reading

دیش

سپریم کورٹ کا وقف رجسٹریشن کی مدت میں توسیع سے انکار

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی:سپریم کورٹ کی دورکنی بینچ نے آج امید پورٹل پر وقف املاک کی رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کرنے سے انکارکردیا، اورکہاکہ جب مدت میں توسیع کے لئے متاثرہ فریق ٹربیونل جاسکتے ہیں تواس معاملہ میں سپریم کورٹ کے ذریعہ دخل دینے کی کوئی وجہ نظرنہیں آتی، واضح ہوکہ امید پورٹل پر وقف املاک کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ 6دسمبرہے، صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا ارشدمدنی کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل کپل سبل نے یہ دلیل دی کہ لاکھوں متولی رجسٹریشن کراناچاہتے ہیں لیکن پورٹل میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے بہت دقت آرہی ہے، وقف کی تفصیل پورٹل پر اپلوڈنہیں ہوپارہی ہے، اس پر بینچ کے ججوں نے کہا کہ سالسٹرجنرل کے مطابق پورٹل کام کررہاہے، مگر آپ اس میں خامی کی بات کہہ رہے ہیں اگر ایساہے تو اس کی تصدیق کے لئے آپ کو دستاویزداخل کرنا چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ آج جب سماعت کا آغازہواتو سالیسٹرجنرل تشارمہتانے بینچ کے روبروکہا کہ اگر کوئی متولی 6 دسمبر کی آخری تاریخ تک رجسٹریشن نہیں کراپاتاہے تووہ وقف ٹربیونل کے سامنے وجہ بیان کرکے توسیع لے سکتاہے، مگر درخواست گزارنئے وقف قانون میں دی گئی مدت میں تبدیلی کرانا چاہتے ہیں ان کا یہ مطالبہ درست نہیں ہے، عدالت نے بھی دلائل سننے کے بعد یہ بات کہی کہ نیا وقف قانون 3Bکے تحت وقف ٹربیونل کو یہ اختیارفراہم کرتاہے کہ وہ مخصوص معاملوں میں مدت میں توسیع کرسکتاہے، کپل سبل نے عدالت سے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی وقف سوسال پرانا ہے توکسی کو بھی اس بات کا علم نہیں ہے کہ اس کی تفصیل پورٹل پر کس طرح اپلوڈکی جائے،انہوں نے کہا کہ سواورسواسوسال پرانے وقف کے بارے میں یہ پتہ نہیں چل پاتاکہ واقف یعنی وقف کرنے والا کون ہے، اورپورٹل پر جب تک اس کی تفصیل نہ دی جائے وہ دیگر تفصیلات کو بھی قبول نہیں کرتااس سے املاک کے رجسٹریشن میں سخت دقت آرہی ہے،انہوں نے یہ بھی کہا کہ پورٹل میں آنے والی تکنیکی خرابیوں کے بارے میں وہ باضابطہ ایک نوٹ عدالت میں پیش کرسکتے ہیں۔
سینئر وکیل ابھیشیک منوسنگھوی نے بھی دلیل دی کہ پورٹل میں رجسٹریشن کے وقت متعدد تکنیکی خرابیاں آجاتی ہیں اس لئے وہ صرف مد ت میں توسیع چاہتے ہیں، سینئر ایڈوکیٹ پی وی سریندرناتھ نے کہا کہ کیرالا اسٹیٹ وقف بورڈنے بھی ایک عرضی داخل کرکے کہا ہے کہ پورٹل میں جو کالم دیئے گئے ہیں انہیں پرکرنے میں زبردست پریشانی آرہی ہے، ان کے علاوہ دوسرے کئی وکلاء نے بھی مدت میں توسیع کے لئے اپنے دلائل پیش کئے مگر سپریم کورٹ نے رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کرنے سے انکارکردیا اورکہا کہ وقف کے متولی اس کے لئے وقف ٹربیونل سے رجوع کرسکتے ہیں۔

Continue Reading

دیش

ہندوستان نے یمن کو فراہم کی67 ٹن طبی امداد

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی: ہندوستانی بحریہ نےجہاز (INS) چنئی کے ذریعے تقریباً 67 ٹن طبی امداد، 4,572 ڈبوں میں پیک، یمن کو اگست میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے تباہ ہونے والی کمیونٹیوں کی مدد کے لیے پہنچائی ہے۔ یہ انسانی مشن، بھارت کی جاری آفات سے متعلق امدادی کوششوں کا حصہ ہے، بروقت مدد فراہم کرنے کے لیے بحریہ کے عزم کو واضح کرتا ہے اور خطے میں ایک قابل اعتماد پہلے جواب دہندہ کے طور پر بھارت کی پوزیشن کی تصدیق کرتا ہے۔
ڈیلیور کیے گئے امدادی سامان کا مقصد حالیہ طوفانی بارشوں سے شدید متاثر ہونے والی کمیونٹیوں کی مدد کرنا ہے جس کی وجہ سے اچانک سیلاب آیا، جس سے یمن کے متعدد صوبوں میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہوئے، اور یمن کی انسانی ضروریات کو ترجیح دینے کی ہندوستان کی دیرینہ روایت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network