Connect with us

دیش

اے ایم یو میں سمر رائیڈنگ کیمپ نے روایات اور گھوڑ سواری کے جذبے کو زندہ رکھا

Published

on

(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں پانچواں سالانہ سمر رائیڈنگ کیمپ اس وقت جاری ہے، جو روایات، نظم و ضبط اور کھیلوں کے جذبے کا حسین امتزاج پیش کرتا ہے۔ اے ایم یو رائیڈنگ کلب کے زیر اہتمام منعقد ہونے والا یہ ایک ماہ پر مشتمل کیمپ نہ صرف یونیورسٹی کے طلبہ بلکہ گھوڑ سواری کا شوق رکھنے والے مختلف عمر کے بیرونی شرکاء کو بھی اپنی جانب متوجہ کر رہا ہے۔
گھوڑ سواری کو ادارہ جاتی سطح پر متعارف کرانے والی ہندوستان کی پہلی یونیورسٹی کے طور پر اے ایم یو میں یہ کیمپ محض ایک کھیل نہیں بلکہ ایک تابندہ روایت کا حصہ ہے۔ اے ایم یو کا رائیڈنگ کلب اپنی ثقافتی وراثت اور جدید تربیتی طریقوں کے امتزاج کے ساتھ یونیورسٹی کے نمایاں ترین اسپورٹس اداروں میں شمار ہوتا ہے۔
گیمز کمیٹی کے سکریٹری پروفیسر سید امجد علی رضوی اور رائیڈنگ کلب کے صدر پروفیسر واصف محمد علی کی سرپرستی اور ٹرینر عمران خان شبلی کی نگرانی میں کیپٹن محمد عمیر خان کی معاونت کے ساتھ کیمپ کے شرکاء کو گھوڑے کی ابتدائی سواری سے لے کر اعلیٰ درجے کے کنٹرول کی مشقوں تک تربیت دی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گھوڑوں کی دیکھ بھال، گھوڑ سواری کے طور طریقوں اور متعلقہ اشیاء کے استعمال سے متعلق بھی تربیت دی جا رہی ہے۔
20 تربیت یافتہ گھوڑوں کے ساتھ یہ کیمپ ہر سال گھوڑ سواری کے شوقین افراد بڑھتی ہوئی دلچسپی اور شمولیت کا مظہر ہے، جو اس کی افادیت اور مقبولیت کو ظاہر کرتا ہے۔ کیمپ کی تکمیل پر ہر شریک کو ایک سند اور ٹی شرٹ دی جاتی ہے۔اے ایم یو کا سمر رائیڈنگ کیمپ صرف ایک سرگرمی نہیں بلکہ یونیورسٹی کی شاندار اسپورٹس روایات کا حصہ ہے، جہاں قدیم و جدید کے امتزاج کے ساتھ گھوڑ سوار اپنی صلاحیتوں کو

دیش

رکن پارلیمنٹ مولانا محب اللہ نے گاؤں گاؤں جا کر سنےلوگوں کے مسائل

Published

on

(پی این این)
رام پور: دوزہ دورہ کے تحت رکن پارلیمنٹ مولانا محب اللہ ندوی نے سید نگر علاقہ کے دیہاتوں کا دورہ کر لوگوں کے مسائل سنے اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے حقوق کے لیے منظم رہیں اوربچوں کی تعلیم پر توجہ دیں۔مولانا محب اللہ ندوی نے سید نگر علاقہ کے لال پور، رودر پور وغیرہ گاؤں کا دورہ کیا اور لوگوں کے مسائل سنے۔
رودر پور گاؤں میں آصف علی اور لال پور میں مولانا یامین انصاری کی رہائش گاہ پر میٹنگ ہوئی اور لوگوں کے مسائل سنے گئے۔لوگوں نے گاؤں میں سی سی روڈ، بجری روڈ کی تعمیر اور سولر لائٹس لگانے کا مطالبہ کیا۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ علاقے کی ترقی ان کی اولین ترجیح ہے۔ وہ ہمیشہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتا ہے کہ علاقے میں اچھے اسکول، اسپتال اور سڑکیں ہوں لیکن بی جے پی عوام کے جذبات سے کھیل رہی ہے۔ یہ غریب بچوں کو روزگار نہیں دے رہاجس کی وجہ سے علاقے کی ترقی پیچھے رہ گئی ہے۔

Continue Reading

دیش

اے ایم یو میں سمر سوئمنگ کیمپ کا اختتام، ایس ایس پی سنجیو سُمن نے اُبھرتے ہوئے تیراکوں کو سراہا

Published

on

(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں ایک ماہ سے جاری سمر سوئمنگ کیمپ کامیابی کے ساتھ اختتام کو پہنچا، جس میں اے ایم یو اور علی گڑھ ضلع کے 30 سے زائد اسکولوں سے تعلق رکھنے والے 100 سے زائد نو آموز تیراکوں نے حصہ لیا، جن میں 43 طالبات بھی شامل تھیں۔ یہ کیمپ گزشتہ 3 جون کو شروع ہوا تھا۔
اختتامی تقریب میں علی گڑھ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سنجیو سُمن آئی پی ایس نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی اور شرکاء کو اسناد تقسیم کیں۔ انھوں نے اپنے خطاب میں شخصیت کی ہمہ جہت ترقی میں کھیلوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایک صحت مند جسم ایک مضبوط معاشرے کی بنیاد ہوتا ہے۔ خاص طور پر تیراکی نہ صرف جسمانی طاقت کو بڑھاتی ہے بلکہ ذہنی نظم و ضبط کو بھی فروغ دیتی ہے۔
جناب سمن نے یونیورسٹی کے اس اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کیمپ میں طالبات کی بڑی تعداد میں شرکت کو سراہا اور کہا کہ آج کی بیٹیاں ہر میدان میں نمایاں کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں۔ تیراکی میں ان کی سرگرم شمولیت خود اعتمادی، استقلال اور تندرستی کو فروغ دیتی ہے۔پروگرام کی صدارت پروفیسر سید امجد علی رضوی، سکریٹری، اے ایم یو گیمز کمیٹی نے کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیمپ یونیورسٹی کے طلبہ کے ساتھ ساتھ شہر کے اسکولوں کے بچوں کو بھی کھیلوں کی تربیت فراہم کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔
قبل ازیں سوئمنگ کلب کے صدر ڈاکٹر فاروق احمد ڈار نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور مہمانِ خصوصی کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔ پروگرام کی نظامت مظہرالقمر نے کی۔اس موقع پر سینئر سوئمنگ کوچ مسٹر محمد منصور، انسٹرکٹر سہیل فاروقی اورمحمد شعیب اور ٹرینر سیما کی کیمپ کے دوران انتھک محنت اور رہنمائی کو سراہا گیا۔

Continue Reading

دیش

ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملہ: 12مسلم نوجوان 19سال بعد دہشت گردی کے الزام سے بری

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی:7/11ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکے مقدمہ کا آج تاریخی فیصلہ بامبے ہائیکورٹ کی دو رکنی بینچ نے ظاہر کیا،19/ سالوں کے طویل انتظار کے بعد اس مقدمہ میں جبراً پھنسائے گئے مسلم نوجوانوں کو انصاف حاصل ہوا۔ عدالت نے خصوصی مکوکا عدالت کی جانب سے پانچ ملزمین احتشام قطب الدین صدیقی، کمال انصاری، فیصل عطاء الرحمن شیخ، آصف بشیر اور نوید حسین کو ملنے والی پھانسی کی سزا کو غیر قانونی قراردیا، اسی کے ساتھ ساتھ عدالت مکوکا عدالت سے سات ملزمین محمد علی شیخ، سہیل شیخ، ضمیر لطیف الرحمن، ڈاکٹر تنویر، مزمل عطاء الرحمن شیخ،ماجد شفیع، ساجد مرغوب انصاری کو ملنے والی عمر قید کی سزا کو بھی ختم کردیا یعنی کے ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں نچلی عدالت فیصلے کو غیر قانونی قراردیا اور اسے ملزمین کے حق میں تبدیل کردیا۔بامبے ہائی کورٹ دو رکنی خصوصی بینچ جسٹس اے ایس کلور اور جسٹس شیام سی چانڈک نے آج صبج ساڑھے نو بجے فیصلہ ظاہر کیا۔ عدالت نے ملزمین کی جانب سے حاصل کیئے گئے اقبالیہ بیان کو سرے سے خارج کردیا اور اسے غیر قانونی قراردیا، اسی طرح عدالت نے سرکاری گواہان کی گواہی کو بھی قبول کرنے سے انکار کردیا۔
قابل ذکر ہے کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزمین کو فوراً جیل سے رہا کیا جائے اگر وہ کسی اور مقدمہ میں مطلوب نہیں ہیں تو یعنی کہ عدالت نے سال 2006 سے جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے والے ملزمین کی جیل سے رہائی کا راستہ صاف کردیا ہے۔عدالت نے جیل میں انتقال کرنے والے کمال انصاری کو بھی مقدمہ سے بری کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔جس وقت جسٹس کلور مقدمہ کا فیصلہ پڑھ رہے تھے، پھانسی کی سزا پانے والے پانچوں ملزمین بھی بذریعہ آن لائن اسے دیکھ اور سن رہے تھے اور ان کے چہروں پر مایوسی جھلک رہی تھی لیکن جیسے فیصلہ ان کے حق میں آیا وہ ایکدم سے خوش ہوگئے اور عدالت اور ان کا دفا ع کرنے والے وکلاء کا شکریہ ادا کیا۔
سینئر ایڈوکیٹ یوگ موہت چودھری نے عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج کے فیصلے سے عوام کا عدلیہ پر اعتماد بڑھے گا نیزقانون کی بالادستی قائم رہے گی۔انہوں نے ملزمین کے حق میں بحث کرنے کے لیئے دفاعی وکلاء کو موقع دینے کے لیئے بھی شکریہ ادا کیا۔یوگ چودھری نے جذباتی انداز میں کہا کہ اس پورے مقدمہ کا اگر باریک بینی سے مشاہدہ کیاجائے تو پتہ چلتا ہے کہ ملزمین کے خلاف جھوٹے ثبوت و شواہداکھٹا کیئے گئے تھے جس کی آج عدالت نے تصدیق کردی۔ملزمین کے مقدمات کی پیروی جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کررہی ہے، آج کے فیصلے کا صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر مولانا حلیم اللہ قاسمی خیر مقدم کیا اور ملزمین کی رہائی میں دن رات محنت کرنے والے وکلاء کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر انہوں نے مرحوم گلزار احمد اعظمی کو بھی یاد کیا اور کہا کہ اس مقدمہ کی پیروی گلزار اعظمی ملزمین کی گرفتاری کے وقت سے کررہے تھے، ان کے انتقال کے بعد اس ذمہ داری کو ہم نے سنبھالا اور جس نہج پرگلزار اعظمی پیروی کررہے تھے اسی نہج پر پیروی کرنے کی ہم نے بھی کوشش کی اور الحمداللہ آج فیصلہ ملزمین کے حق میں آیا۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network