انٹر نیشنل
اقوام متحدہ کی سیاحت کیلئے مصنوعی ذہانت کا ایجنڈہ
ڈاکٹر سید اصدر علی
اقوام متحدہ کی سیاحت نے اپنی 50 سالہ تاریخ کی سب سے بڑی جنرل اسمبلی کا کامیابی سے اختتام کیا، نئی قیادت کی تصدیق کی اور اختراع اور مصنوعی ذہانت کے لیے مشترکہ وژن کا اعلان کیا۔اقوام متحدہ کی سیاحت کی جنرل اسمبلی کے 26ویں اجلاس میں 148 رکن ممالک کے وفد کا ریاض میں خیرمقدم کیا گیا جس میں 90 وزرائے سیاحت اور 70 سفیر شامل تھے۔ تین دنوں کے دوران، تنظیم کے رکن ممالک نے کام کے مشترکہ پروگرام کو آگے بڑھایا، جس نے مزید جامع، اختراعی اور پائیدار مستقبل کے لیے کورس ترتیب دیا۔
اقوام متحدہ کے سیاحت کے سکریٹری جنرل زوراب پولولیکاشویلی کا کہنا ہے’’ جیسے ہی اقوام متحدہ کی سیاحت 50 سال منا رہی ہے، ہم اگلی نصف صدی کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ شعبہ اختراعات اور مصنوعی ذہانت سے تبدیل ہو جائے گا۔ ہمیں سرفہرست اختراع کرنے والوں کی حمایت کرنے اور اپنے رکن ممالک کی رہنمائی کرنے پر فخر ہے کہ وہ AI کی طاقت سے پوری طرح فائدہ اٹھا سکیں اور تمام شعبوں میں ترقی کے مواقع کو فروغ دیں‘‘۔مصنوعی ذہانت پر اسپاٹ لائٹ جو کہ جدت طرازی اور شعبہ کی ڈیجیٹل تبدیلی کو آگے بڑھانے میں اقوام متحدہ کی سیاحت کے اہم کردار کی عکاسی کرتی ہے، مصنوعی ذہانت کے اثرات پر ایک خصوصی تھیمیٹک سیشن ایک ساتھ لایا گیا۔
سرکاری اور نجی شعبے کے رہنما اور رکن ریاستوں کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر نتالیہ بیونا کے ذریعہ تنظیم کے ایجنڈے میں AI کی جگہ کا جائزہ فراہم کیا گیا، جس میں 30 سے زائد سربراہانِ وفود یا اعلیٰ سطح کے مساوی افراد کی مداخلت پر مشتمل پالیسی پر بحث کا مرحلہ طے کیا گیا۔ Apostolos Tzitzikostas، EU کمشنر برائے پائیدار نقل و حمل اور سیاحت میں شامل ہونے والے، Amadeus، Trip.com، Microsoft اور ورلڈ اکنامک فورم کے نمائندے تھے۔ریاض میں، اقوام متحدہ کے سیاحتی مصنوعی ذہانت کے چیلنج کے فائنل نے اس شعبے کو تبدیل کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی کی طاقت کو بروئے کار لانے میں راہنمائی کرنے والے اختراع کاروں کو تسلیم کیا۔ فائنلسٹس میں سے، برازیل کے اسمارٹ ٹور کو مجموعی طور پر فاتح قرار دیا گیا۔
سیشن کا اختتام سیاحت کے مستقبل سے متعلق ریاض اعلامیہ کے اعلان کے ساتھ ہوا، جو اس شعبے کو آگے بڑھانے کے لیے ایک مشترکہ روڈ میپ ہے۔ اعلامیہ بین الاقوامی تعاون، لچک اور مقامی کمیونٹیز کو بااختیار بنانے پر زور دیتا ہے۔ ڈیجیٹل جدت، AI انضمام، اور جامع سیاحتی معیشتوں کے ذریعے۔دستخط کنندگان ٹھوس اقدامات کرنے کا عہد کرتے ہیں، بشمول ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینا، افرادی قوت کی کمی اور مہارتوں کے فرق کو دور کرنا، اور مقامی کاروباری افراد کو سپورٹ کرنے کے لیے تکنیکی اور مصنوعی ذہانت ے چلنے والے اقدامات سے فائدہ اٹھاناشامل ہے ۔
نئی قیادت اور بڑھتی ہوئی عالمی موجودگی :جنرل اسمبلی کے پہلے دن شیخا النویس کو اقوام متحدہ کی سیاحت کا نیا سیکرٹری جنرل مقرر کیا گیا۔ رکن ممالک نے باضابطہ طور پر ان کی نامزدگی کی توثیق کردی، یعنی وہ اقوام متحدہ کی 50 سالہ تاریخ میں سیاحت کیلئے خصوصی ایجنسی کی سربراہی کرنے والی پہلی خاتون ہوں گی۔ وہ 2026 کے آغاز میں اپنی مدت ملازمت کا آغاز کریں گی۔ریاض میں بھی، جنرل اسمبلی نے اقوام متحدہ کے سیاحت افریقہ اور امریکہ کے سربراہی اجلاس کو دونوں خطوں کے درمیان مکالمے اور سیاسی اور تکنیکی تعاون کے لیے ایک مستقل دو سالہ پلیٹ فارم کے طور پر باضابطہ طور پر ادارہ بنانے کی منظوری دی، ساتھ ہی ساتھ جنوبی – جنوب تعاون کیلئے ایک میکانزم کی تشکیل کی بھی منظوری دی۔
چین کی حکومت کی جانب سے شنگھائی شہر میں علاقائی دفتر کے قیام کی تجویز کو بھی اراکین نے منظور کرلیا۔ عالمی یوم سیاحت کیلئے جدت اور تعلیم کے رکن ممالک نے ’’ڈیجیٹل ایجنڈا اور مصنوعی ذہانت‘‘کے موضوع پر عالمی یوم سیاحت 2026 منانے کی تجاویز کی منظوری دی، جس میں ایل سلواڈور سرکاری میزبان ملک ہے۔ 2027 کی تقریبات ’’تعلیم کے ذریعے سیاحت کی تبدیلی‘‘ کے موضوع کے ارد گرد منعقد کی جائیں گی، جس کی میزبانی Cabo Verde کرے گی۔آخرکار، رکن ممالک نے ڈومینیکن ریپبلک میں اقوام متحدہ کی سیاحت کی جنرل اسمبلی کے 27ویں ایڈیشن کے انعقاد کے حق میں ووٹ دیا۔
(مضمون نگار ’سچ کی آواز ‘کے گروپ ایڈیٹر ہیں)
انٹر نیشنل
مکہ سے مدینہ کا آخری سفر 42 ہندوستانی زائرین ایک ہی لمحے میں راہیٔ آخرت
رپورٹ: سید آصف امام کاکوی
-سعودی عرب کی وہ سیاہ رات ہمیشہ ان بے شمار گھروں کی زندگی میں ایک نہ مٹنے والا زخم بن کر رہے گی، جن کے پیارے مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کے روحانی سفر پر تھے۔ وہ لمحہ، وہ گھڑی رات کا تقریباً 1:30 بجے کا وقت جب ایک بس حادثہ اچانک 42 ہندوستانی زائرین کی جانیں لے اُڑا۔ یہ کوئی معمولی حادثہ نہیں تھا… یہ 42 خاندانوں کے چراغوں کے اچانک بجھ جانے کی قومی سانحہ ہے، ایک ایسی چیخ جو آنے والی کئی نسلوں تک سنائی دیتی رہے گی۔ ان مرحومین میں اکثریت حیدرآباد کے افراد کی تھی۔ وہ لوگ جو ابھی چند گھنٹے پہلے خانۂ خدا کا دیدار کرکے لوٹے تھے، جنہوں نے کعبہ کے سائے میں سجدے کئے تھے، جن کی آنکھوں میں سکون تھا، چہروں پر نور تھا، اور دلوں میں رحمتِ الٰہی کی لطافت۔ کون جانتا تھا کہ مدینہ منورہ کی وہ روشن گلیاں جہاں وہ سلام پیش کرنے جا رہے تھے، وہیں پہنچنے سے پہلے ان کا سفر ہمیشہ کے لئے تھم جائے گا۔ عمرہ کوئی عام زیارت نہیں، روح کا سفر ہے۔ انسان اپنی جمع پونجی، اپنی دعائیں، اپنی ساری تمنائیں لے کر رب کے دربار میں حاضر ہوتا ہے۔ یہ سفر دل کو نرم کرتا ہے، رُوح کو دھوتا ہے، ایمان کو تازہ کرتا ہے۔ مگر اس بار یہی مبارک سفر درجنوں خاندانوں کے لئے ہمیشہ کا روگ، ہمیشہ کا درد، اور ہمیشہ کا خلا بن گیا۔
حادثے کے بعد بس کا منظر دیکھ کر کلیجہ منہ کو آتا ہے ٹوٹے ہوئے شیشے، بکھرا ہوا سامان، اور وہ نشان جن میں چند ہی گھنٹے پہلے احرام میں لپٹے وہ لوگ تھے جو ہاتھ اٹھا کر دُعائیں کر رہے تھے۔ یوں محسوس ہوتا ہے جیسے لمحہ بھر میں 42 دھڑکتے دل رک گئے، 42 خواب بکھر گئے، 42 منزلیں ادھوری رہ گئیں۔ جیسے ہی یہ دل دہلا دینے والی خبر پہنچی، پوری فضا سوگوار ہوگئی۔ جس گھر میں فجر کی اذان کے بعد چائے بنانے کی خوشبو آنی تھی، وہاں آہ و بکا کی آوازیں بلند ہوئیں۔ کوئی ماں اپنے بیٹے کے نام کی تلاش میں بے حال کوئی بہن بھائی کی تصویر سینے سے لگائے ہوئے کوئی بوڑھا باپ آنکھوں میں نمی لئے صرف اتنا پوچھتا ہوا میرا بچہ واپس آجائے گا نا؟”وہ مائیں جن کی آخری ملاقات اپنے بیٹے سے ایئرپورٹ پر ہوئی تھی وہ بیویاں جو شوہروں کے لئے پسندیدہ کھانا بنانے کے منصوبے کرتی تھیں وہ ننھے بچے جنہیں صرف اتنا معلوم ہے کہ “ابّو اللہ کے گھر گئے ہیں انہیں کون سمجھائے کہ ابّو اب واپس نہیں آئیں گے؟ یہ وہ درد ہے جو لفظوں میں بیان نہیں ہوتا، صرف دلوں میں ٹوٹتا ہے۔ تلنگانہ حکومت نے فوراً سعودی عرب میں موجود بھارتی سفارت خانہ سے رابطہ کیا۔
سفارت خانہ نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے 24×7 کنٹرول روم قائم کیا ہے، تاکہ ہر متاثرہ خاندان کو معلومات تک فوری رسائی ہو۔ ہندوستانی حجاج کیلئے ہیلپ لائن نمبر:8002440003یہ محض ایک نمبر نہیں آج یہ سینکڑوں روتے ہوئے دلوں کا سہارا ہے، امید کی آخری کرن ہے۔ سفارت خانہ اپنی پوری توجہ کے ساتھ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے، مگر جو نقصان ہو چکا ہے اس کا مداوا دنیا کی کوئی طاقت نہیں کر سکتی۔ یہ حادثہ بتا رہا ہے کہ موت نہ وقت دیکھتی ہے، نہ جگہ نہ عمر، نہ منزل جو لوگ اللہ کے گھر سے دلوں میں نور لئے لوٹ رہے تھے، وہ شاید دنیا کے دکھوں سے آزاد ہوکر اس مقام پر پہنچ گئے جہاں نہ تھکن ہے، نہ بیماری، نہ غم صرف رحمت ہی رحمت ہے۔ لیکن پیچھے رہ جانے والے لوگ؟ ان کے لئے یہ آزمائش زندگی کی سب سے بڑی چوٹ ہے۔ ان کے دل میں بس ایک ہی صدا گونج رہی ہے یا اللہ! یہ امتحان اتنا سخت کیوں؟ ہم اس وقت کوئی خبر نہیں لکھ رہے ہر لفظ ایک آنسو ہے، ہر جملہ ایک سسکی، اور ہر فقرہ ٹوٹے ہوئے دلوں کی گواہی ہے۔ کسی کا بھائی کسی کا شوہر کسی کی بہن کسی کا جوان بیٹا یہ سب اس سفر میں اللہ کے حضور حاضر ہوگئے۔
سعودی عرب کی گرم ریت شاید برسوں تک ان 42 جانوں کی خوشبو اپنے اندر سنبھالے رکھے گی۔ مدینہ کی مقدس ہوائیں، شاید ان کی روحوں کے لئے دعا کرتی رہیں گی خاموش، آہستہ، مگر ہمیشہ۔ یا اللہ ان سب کی مغفرت فرما۔ ان کی قبروں کو جنت کے باغوں میں سے ایک باغ بنا دے۔ ان کے گناہوں کو معاف فرما۔ ان کی روحوں پر اپنی بے حساب رحمتیں نازل فرما۔ ان کے لواحقین کے دلوں کو تھام لے، انہیں وہ صبر عطا فرما جو تیرے سوا کوئی نہیں دے سکتا۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ہم سب اسی کے ہیں اور اُسی کی جانب لوٹ کر جانے والے ہیں۔
انٹر نیشنل
سیاحت کے مستقبل کو تیز کرنے کیلئے113BNڈالرکااعلان
ٹورائز سیاحت کے لیے ایک نئے افق کی تشکیل کرنے والے جرات مندانہ عالمی پلیٹ فارم نے آج اعلان کیا ہے کہ اس نے ریاض میں افتتاحی ٹورائز سربراہی اجلاس میں کل USD 113BN کی سرمایہ کاری کے پورٹ فولیوز کو متحرک کیا ہے۔ یہ سنگ میل سیاحت، ٹکنالوجی، سرمایہ کاری، اور عالمی سیاحت کے اگلے 50 سالوں کے لیے ایک مشترکہ روڈ میپ ترتیب دینے کے لیے سرکاری اور نجی شعبے کے رہنماؤں کو بلانے کے ذریعے اعلیٰ قیمت کے معاہدے کے بہاؤ کو کھولنے کے لیے ٹورائز کے مشن کی عکاسی کرتا ہے۔ مربوط، تجربہ کی قیادت میں پیش رفت،فلاح و بہبود، منزل اور طرز زندگی کی پیشکش، ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ، اور AI سے چلنے والے پلیٹ فارمز۔اجتماعی طور پر، یہ وعدے مستقبل کی سیاحت کی ضروریات کو پورا کرنے اور مسافروں کے سفر کو نئے سرے سے ڈیزائن کرنے کے لیے جو کچھ ممکن ہے، اور کس چیز کی ضرورت ہے، کے لیے ایک نیا معیار قائم کرتے ہیں۔
صرف کچھ بین الاقوامی اور مقامی کمپنیاں جنہوں نے USD 113BN کے حصے کے طور پر اپنے پورٹ فولیوز کا اعلان کیا ان میں شامل ہیں: میلیا ہوٹلز، بی ڈبلیو ایچ ہوٹلز، جی او سی او ہاسپٹلٹی، سینومی، ریڈیسن، ارتھ ہوٹلز، ڈیلونکس اور اوشین لنک، الفوزان ہولڈنگ، الکتھیری ہولڈنگ، الوتھائم، اور نالج اکنامک سٹی۔انسانی سرمائے کے ساتھ سخت انفراسٹرکچر کو ملا کر، اور ڈیٹا، ڈیزائن اور مہمان نوازی کو ملا کر، یہ سرمایہ کاری سیاحت کے ایکو سسٹم میں نئی قدر کو کھولے گی، روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گی، اور بڑے پیمانے پر ناقابل فراموش، مقصد پر مبنی تجربات فراہم کرے گی۔ سب سے بڑھ کر، بہت سے سعودیوں پر توجہ مرکوز تھی، جس نے مملکت کی بین الاقوامی مسابقت اور خواہش کو ایک معروف عالمی سیاحتی مقام کے طور پر مستحکم کیا، جہاں ثقافت، اختراعات، اور عالمی معیار کی خدمات ایک ساتھ آتی ہیں، اور شراکت داروں اور سرمایہ کاروں کو یہ اشارہ دیتی ہیں کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں سیاحت کی ترقی کا اگلا دور تعمیر کیا جائے گا۔
سرمایہ کاری عالمی سیاحتی معیشت کے اگلے باب میں شروع ہو رہی ہے۔ احمد الخطیب، وزیر سیاحت اور بورڈ آف دی بورڈ کے چیئرمینTOURISE، نے تبصرہ کیا کہTOURISE وہ اتپریرک رہا ہے جو سرمایہ کاروں، پالیسی سازوں اور اختراع کاروں کو ایک ہی میز پر لاتا ہے، وژن کو بینک کے قابل شراکت داریوں اور اعلیٰ اثر والے سودوں میں تبدیل کرتا ہے۔ ہم ایک ساتھ مل کر پوری مسافر معیشت کی نئی تعریف کر رہے ہیں، جو AI کے ذریعے تقویت یافتہ ہے، جس پر بنایا گیا ہے۔منزل اور تجربہ فضیلت، اور اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ترقی اور مواقع ہر طرف پھیل جائیں۔
ماحولیاتی نظام۔اعلان TOURISE کے بانی مقصد کو آگے بڑھاتا ہے۔ عوامی اور نجی شعبوں میں فیصلہ سازوں اور خلل ڈالنے والوں کو متحد کرنا تاکہ تبدیلی کی شراکت کو تیز کیا جا سکے اور اعلیٰ اثر والے ڈیل میکنگ کے ذریعے عزائم کو عمل میں تبدیل کیا جا سکے۔ سیاحت کے ماحولیاتی نظام میں اس طرح کی بے مثال سطحوں کے اعلان کے ساتھ، یہ اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ کس طرح TOURISE صحیح وقت پر صحیح لوگوں کو ساتھ لاتا ہے تاکہ ایسے نتائج حاصل کیے جا سکیں جو دنیا کے سفر کرنے، جڑنے اور بڑھنے کے طریقے کو نئی شکل دیں گے۔
انٹر نیشنل
نئی نسل کیلئے نئے سفر کی وضاحت کرے گا AI
افتتاحی ٹورائز سمٹ کے موقع پر لانچ کیا گیا، نیو کوڈز آف لگژری: ایلیوٹنگ دی ہاسپیٹیلیٹی گیسٹ ایکسپیریئنس ود AIوائٹ پیپر، جو دی فیوچر لیبارٹری نے ٹوگیدر گروپ کے اشتراک سے تیار کیا ہے، یہ ظاہر کرتا ہے کہ AI کس طرح عالمی سطح پر سفری خدمات، پرسنلائزیشن، اور نئی نسلوں کے لیے نئے سفر کی وضاحت کرے گا۔چونکہ لگژری ہاسپیٹلٹی سیکٹر کو بے مثال مسابقت اور تیزی سے ترقی پذیر مہمانوں کی ذہنیت کا سامنا ہے، وائٹ پیپر میراثی اور نئے برانڈز دونوں کے لیے قابل عمل حکمت عملی پیش کرتا ہے کہ کس طرح AI کو ان طریقوں سے استعمال کیا جائے جو مہمان نوازی کے مرکز میں انسانی رابطے کو بلند نہ کریں اور اس کی جگہ نہ لیں۔ احمد الخطیب، وزیر سیاحت اور ٹورائز کے چیئرمین نے کہا’’عیش و آرام کی مہمان نوازی ایک اہم لمحے میں ہے۔ مہمانوں سے ہموار تجربات، مستند پہچان اور ہر بات چیت میں اعتماد کی توقع ہوتی ہے‘‘۔AI کوئی اختیاری اپ گریڈ نہیں ہے؛ یہ ہمارے شعبے کے مستقبل کے فائدے کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ وائٹ پیپر برانڈز کے لیے AI کو اس طریقے سے استعمال کرنے کے لیے ایک عملی روڈ میپ فراہم کرتا ہے جو عملے کو بااختیار بناتا ہے، رازداری کی حفاظت کرتا ہے، اور سروس کو واضح طور پر انسانی رہنے کو یقینی بناتا ہے۔ جو لوگ اس تبدیلی کی قیادت کرتے ہیں وہ لگژری سفر کے اگلے دور کی وضاحت کریں گے۔
دی فیوچر لیبارٹری کے شریک بانی کرسٹوفر سینڈرسن نے مزید کہا، ’’آج سب سے زیادہ طاقتور تجربات وہ ہیں جو اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ آپ کون ہیں اور آپ کو کس چیز کی پرواہ ہے۔ ہماری تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ لگژری ملکیت سے مشغولیت کی طرف، لین دین سے لے کر تعلقات کی طرف بڑھ رہی ہے۔ AI، جب برانڈ کی قدروں میں جڑی ہوئی ہے اور اسے دیکھ بھال کے ساتھ تعینات کیا جاتا ہے، ایک نئی سطح کو غیر مقفل کر سکتا ہے، مہمانوں کی توقعات اور قدروں کو محسوس کر سکتا ہے، اور ہر ایک کو متوقع خدمت کا احساس دلاتا ہے۔ گھر، وہ دنیا میں کہیں بھی ہوں‘‘۔برطانیہ اور امریکہ میں ہوٹل کے مہمانوں کے درمیان خصوصی تحقیق، اور صنعت کی سرکردہ آوازوں کی بصیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے، تحقیق واضح کرتی ہے کہ 63فیصدجواب دہندگان کا کہنا ہے کہ خدمت کو ’انسانیت سے پہلے‘ رہنا چاہیے، انسانی رابطہ غیر گفت و شنید ہے، جب کہ AI سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے جب یہ عملے کو مہمانوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کے قابل بناتا ہے۔رپورٹ میں چار اختراعی محاذوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں AI پہلے سے ہی توقعات کو تبدیل کر رہا ہے اور برانڈز اور مہمانوں کے لیے یکساں طور پر نئی قدر کو کھول رہا ہے۔ کیوریٹڈ ڈسکوری، ہموار سفر، پیمانے پر ذاتی نوعیت، اور بڑھا ہوا مہمان نوازی۔
-
دلی این سی آر11 months agoاقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
دلی این سی آر11 months agoجامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر1 year agoدہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت
-
دلی این سی آر11 months agoاشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
دلی این سی آر12 months agoکجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
محاسبہ1 year agoبیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ
-
بہار7 months agoحافظ محمد منصور عالم کے قاتلوں کو فوراً گرفتار کرکے دی جائےسخت سزا : مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی
-
محاسبہ1 year agoجالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
