Connect with us

دلی این سی آر

جمعیۃ علمائے ہندکے مدنی ہال میں میگا جاب فیئر کا شاندار انعقاد

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی: راجدھانی کے قلب میں واقع جمعیۃ علمائے ہند کے مدنی ہال میں ایک شاندار ’میگا جاب فیئر‘کا انعقاد عمل میں آیا، جس میں مختلف تعلیمی پس منظر اور شعبوں سے وابستہ سینکڑوں نوجوانوں نے شرکت کی۔یہ روزگارمیلہ ہمدرد لرننگ اینڈ ویلفیئر سوسائٹی، ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز، ورکنگ جرنلسٹ کلب اور جامعہ ہمدرد کے اشتراک اور تعاون سے منعقد کیا گیا۔ فیئر میں داخلہ مکمل طور پر مفت تھا اور اسے تمام مذاہب و طبقات سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کیلئے کھولا گیا تھا، جسے شرکاء نے بیحد سراہا۔دراصل میگاجاب فیئر میں مختلف قومی اور مقامی کمپنیوں نے شرکت کی، جنہوں نے انجینئرنگ، ٹیلی کمیونیکیشن،ہاسپیٹیلٹی،بی پی او، لاجسٹکس و دیگر شعبوں میں انٹری لیول اور تجربہ کار عہدوں کیلئے بھرتی کا عمل انجام دیا۔ امیدواروں سے براہ راست انٹرویوز لیے گئے اور موقع پر ہی ابتدائی شارٹ لسٹنگ کی گئی۔
بتادیں کہ یہ جاب ڈرائیودسویں سے لیکر پوسٹ گریجویٹ تک کے امیدواروں کیلئے تھی جس میں بڑی تعداد میں کمپنیوں نے حصہ لیا۔ اس جاب ڈرائیو کی خاصیت یہ تھی کہ یہاں نوکری دینے والے اورنوکری حاصل کرنے والوں کوروبروبیٹھادیاگیا تھا،وہیں انٹرویو ہوا اور اسی وقت تقرر بھی ہوا۔ اس جاب ڈرائیوکاافتتاح آج جمعیۃ علمائے ہند کے سیکریٹری جنرل مولانا محمد حکیم الدین قاسمی ودیگرمعزز مہمانوں کے ہاتھوں کیاگیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہاکہ یہ جاب فیئرنوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے اور انہیں خود کفیل بنانے کی سمت ایک اہم قدم ہے، ہم بھی آگے ایسے جاب ڈرائیو کا انعقاد کریں گے۔مولانا حکیم الدین نے جاب فیئر میں شامل کمپنیوں سے بھی بات چیت کی،نوکریوں، تنخواہ اورسہولیات کے بارے میں بھی دریافت کیا۔
حکیم الدین قاسمی نے یہ بھی کہاکہ جمعیۃ کے تاریخی ہال میں منعقد ہوا یہ میگا جاب فیئر، نہ صرف روزگار فراہم کرنے کا ذریعہ ثابت ہوا بلکہ نوجوانوں کیلئے ایک عملی تربیت گاہ بھی بنا، جہاں انہوں نے پروفیشنل ماحول میں خود کو آزمایا، اس طرح کے اقدامات نہ صرف بیروزگاری کے خلاف جنگ میں مددگار ہیں بلکہ نوجوانوں میں اعتماداورخود انحصاری پیدا کرنے کا ذریعہ بھی ہیں۔ہمدرد کے ایگزیکیٹو سکریٹری شوکت مفتی نے تفصیل سے بتایا کہ ہمدردکے بانی مرحوم حکیم عبدالحمید نے 1972میں بی ای بی کی تشکیل دی تھی،جسکا مقصد تھا کہ جو لوگ بیروزگا ر ہیں، انھیں ٹریننگ دیکرروزگار سے جوڑاجائے اور ہم لوگ حکیم صاحب کے اسی مشن پرکام کرتے آرہے ہیں اور اس مشن میں ہمیں جامعہ ہمدرد کے چانسلرحماداحمد،حامداحمدمتولی ساجداحمدکابھرپورتعاون حاصل رہا ہے اورانہیں کی گائڈ لائن کے مطابق ہم کام کررہے ہیں، لہذا اب یہ تنظیم ہمدردلرننگ اینڈویلفیئر سوسائٹی ہوگئی ہے۔ انھوں نے بتایاکہ میگا جاب فیئر کا انعقادکیا گیا تھا،آگے بھی ملک کے کئی حصوں میں بھی منعقد کریں گے،لہذا ہماری کوشش ہے کہ ملک کے نوجوانوں کوروزگار فراہم کرکے انہیں خود مختار بنایا جائے۔ وہیں اے ایم پی کے سینئر رہنما فاروق احمدصدیقی نے کہاکہ ہماری جانب سے پہلے سے رجسٹرڈ امیدواروں کیلئے مفت ایمپلائبیلٹی ٹریننگ پروگرام بھی منعقد کیا گیا، جسکا مقصد نوجوانوں کو ملازمت کے انٹرویوز، سی وی کی تیاری اور کمیونیکیشن اسکلزکے حوالے سے تربیت دینا تھا۔فاروق صدیقی نے مزیدکہاکہ ہمارا مقصد صرف ملازمت فراہم کرنا نہیں بلکہ نوجوانوں کو عملی زندگی کیلئے تیار کرنا بھی ہے،لہذا ہم چاہتے ہیں کہ ہرہنرمند نوجوان کو اسکی صلاحیتوں کے مطابق روزگار ملے،باقی مستقبل میں راجدھانی کے دیگر مقامات پر بھی ایسے روزگارمیلوں کاانعقاد کیا جائیگا۔
مٹیا محل حلقہ سے ایم ایل اے حاجی آل محمد اقبال نے ہمدرد اور اے ایم پی کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قابل تقلید اور وقت کی اہم ضرورت ہے،ساتھ ہی انہوں نے آگے پرانی دہلی میں بھی فیئرمنعقدکرنے کی کایقین دلایا۔جوب فیئر میں شرکت کرنے والے کئی نوجوانوں نے بتایا کہ انہیں نہ صرف نوکری کے مواقع ملے بلکہ انکی رہنمائی بھی کی گئی، جو انکے مستقبل کیلئے نہایت مفید ثابت ہوگی۔فیئر میں شریک کئی نوجوانوں نے اس موقع کواپنے لیے ’زندگی بدلنے والاتجربہ‘قرار دیا۔ امیدوار محمد وسیم اور فرحان جو کہ گریجویٹ ہیں، نے کہاکہ اتنے بڑے پیمانے پر کمپنیوں سے براہ راست ملنا اور انٹرویودیناہماریلیے ایک نادر موقع تھا،میں سبھی رفاہی تنظیموں کا شکر گزار ہوں۔ پروفیسرمنجوچھگانی نے بتایا کہ 2400بچوں کو فوری نوکریاں دے دی گئیں ہیں اور قریب1500سے زائدنوجوان جنہوں نے انٹرویو دے دئے ہیں، لیکن وہ لسٹڈ ہیں،انہیں جلدہی اطلاع دے دی جائیگی۔ اس دوران مولانا غیور احمد قاسمی، مصطفی قریشی، مولانا عظیم اللہ قاسمی،مولاناکلیم صدیقی، فرزان قریشی، غفران آفریدی،امیر احمد راجہ بھائی،زران قریشی وغیرہ کلب کے ذمہ دار موجود تھے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

دلی این سی آر

دہلی میں صنعت کاروں کیلئے بنایا جائے گا ٹریڈر س ویلفیئر بورڈ :وزیر اعلی ریکھا گپتا

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی: دہلی میں وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نےکہا کہ دہلی کے تاجروں کے مفادات کی حفاظت کے لیے دہلی ٹریڈرس ویلفیئر بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔ ریکھا گپتا نے آج یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ اس بورڈ کی تشکیل دہلی کے تاجروں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ کابینہ نے اس تجویز کو منظوری دے دی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ تقریر میں اس بورڈ کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ قانونی ادارہ ہوگا۔ اس بورڈ کا مقصد ان مسائل کو حل کرنا ہے جو کاروباری دنیا سے وابستہ افراد کو برسوں سے درپیش تھے ۔ یہ بورڈ تاجروں کو سماجی تحفظ کے ساتھ مالی امداد بھی فراہم کرے گا۔ اب تک تاجروں کے مسائل سننے اور ان کو حل کرنے کے لیے کوئی خاص پلیٹ فارم موجود نہیں تھا۔ اب یہ بورڈ حکومت اور تاجروں کے درمیان مضبوط چینل کے طور پر کام کرے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے تاجروں کی فلاح و بہبود کے لیے 10 کروڑ روپے کا فنڈ بھی مختص کیا ہے ۔ وزیر صنعت اس بورڈ کے چیئرمین ہوں گے ۔ اس کے علاوہ اس کے کل 15 ممبران ہوں گے جن میں سے 9 افراد کاروباری دنیا سے وابستہ اشخاص ہوں گے اور 6 افسران کے طور پر شامل ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ دہلی کے تقریباً آٹھ لاکھ تاجر اس بورڈ سے براہ راست فائدہ اٹھائیں گے ۔ حکومت تاجروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے پابند عہد ہے اور یہ بورڈ تاجروں کے مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
ریکھا گپتا نے کہا کہ دہلی کے تاجر اب تنہا نہیں ہیں۔ حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔ کاروبار بوجھ نہیں بلکہ کاروبار کے ذریعے ملک کی تعمیر میں مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "میں دہلی کے تمام تاجروں کو مبارکباد دیتی ہوں کہ اب وہ حکومت کا حصہ بن کر پالیسی کے فیصلے کرنے کے قابل ہو جائیں گے ۔”دہلی کی ڈبل انجن حکومت نے راجدھانی کے تاجروں کے لیے ایک تاریخی فیصلہ لیا ہے- "دہلی ویاپری کلیان بورڈ” کے قیام کو منظوری دے دی گئی ہے۔یہ بورڈ نہ صرف تاجروں کی فلاح و بہبود، سماجی تحفظ اور معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے کام کرے گا، بلکہ کاروبار اور سرمایہ کاری میں آسانی کے لیے دہلی کو ملک کا سب سے سازگار دارالحکومت بنانے میں بھی سنگ میل ثابت ہوگا۔
اس بورڈ کے ذریعے چھوٹے سے بڑے تاجروں تک سبھی کے مسائل کا مستقل حل یقینی بنایا جائے گا۔حکومت اور تاجر برادری کے درمیان فعال بات چیت کی جائے گی۔صحت، انشورنس، مالی امداد اور دیگر سماجی تحفظ کی اسکیموں کے فوائد منظم طریقے سے تاجروں تک پہنچیں گے اور کاروباری عمل کو آسان، شفاف اور بروقت بنایا جائے گا۔یہ 15 رکنی بورڈ وزیر صنعت کی سربراہی میں کام کرے گا۔ اس میں ایم سی ڈی، لیبر، ٹیکس اور صنعت کے محکموں کے اہلکار شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ مختلف شعبوں سے 9 غیر سرکاری تاجر نمائندے بورڈ میں شرکت کریں گے۔دہلی کو کاروبار دوست، شفاف اور روزگار پیدا کرنے والا دارالحکومت بنانے کا ہماری حکومت کا عزم واضح ہے۔

Continue Reading

دلی این سی آر

اردو اکادمی دہلی کے زیرِ اہتمام سمر کیمپ اور اردو تھیٹر ورکشاپ کا شاندار انعقاد

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی:اردو زبان و ثقافت کے فروغ اور اسکولی بچوں کی شخصیت سازی کے مقصد سے اردو اکادمی دہلی کی جانب سے اکیس روزہ سمر کیمپ کا انعقاد کیا گیا جو 15 مئی سے 4 جون 2025 تک جاری رہا۔ اسی کے ساتھ 20 مئی تا 20 جون 2025 اردو تھیٹر ورکشاپ کا اہتمام کریسنٹ پبلک اسکول، دریا گنج اور کریسنٹ اسکول، موج پور میں کیا گیا، جہاں معروف تھیٹر شخصیات شاہین شیخ اور فہد خاں نے بچوں کو ایک ماہ تک ڈرامے کی باقاعدہ تربیت دی۔
یہ سمر کیمپ اور اردو تھیٹر ورکشاپ اردو اکادمی دہلی کے ذمہ داران و کارکنان کی خصوصی دلچسپی کے باعث ممکن ہو سکی،جنھوں نے اس کیمپ کی کامیابی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ اس اقدام کا مقصد بچوں میں اردو زبان، تہذیب اور فنونِ لطیفہ سے محبت اور دلچسپی پیدا کرنا تھا اور یہ ایک سنجیدہ اور مؤثر کوشش ثابت ہوئی۔ کیمپ میں چھ سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا، جن میں شخصیت سازی (لازمی)، خطاطی، پینٹنگ، غزل سرائی، داستان گوئی اور اردو زبان دانی شامل تھیں۔ ہر طالب علم کے لیے شخصیت سازی کا کورس لازمی قرار دیا گیا تھا، جبکہ باقی پانچ میں سے دو سرگرمیوں کا انتخاب اختیاری تھا، یوں ہر طالب علم تین عملی سرگرمیوں میں شریک ہوا۔سمرکیمپ کے لیے دہلی کے مختلف اسکولوں سے 500 سے زائد طلبہ و طالبات نے آن لائن رجسٹریشن کرایا تھا جن میں سے 200 طلبہ و طالبات کو منتخب کیا گیا، جنھوں نے مختلف سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لے کر اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کا خوب موقع پایا۔
23 اور 24 جون 2025 کو اردو تھیٹر ورکشاپ اور سمر کیمپ کے دوران تیار کردہ ڈراموں اور داستانوں کی پیش کش سری رام سینٹر، منڈی ہاؤس، نئی دہلی میں کی گئی۔ اس موقع پر مہمانِ خصوصی کے طور پر حکومتِ دہلی کے محکمہ فن، ثقافت و السنہ کی سکریٹری محترمہ رشمی سنگھ، آئی اے ایس نے شرکت کی۔ انہوں نے بچوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا:مجھے بے حد خوشی ہوئی اور یہ میرے لیے ایک حیران کن تجربہ ہے کہ اتنے کم وقت میں بچوں کے فن کو اس قدر خوبصورتی سے نکھارا گیا۔ اس کامیابی کے لیے تمام اساتذہ، ورکشاپ سے وابستہ افراد، بچوں کے والدین اور اردو اکادمی کے ذمہ داران مبارکباد کے مستحق ہیں۔ ہماری کوشش رہتی ہے کہ بچوں کے ہنر کو بہتر سے بہتر طریقے سے نکھارا جائے اور اردو اکادمی، دہلی اس خواب کو حقیقت میں تبدیل کر رہی ہے۔ بچوں کی پیش کش دیکھ کر میں نہ صرف حیران ہوئی بلکہ اکادمی کی کارکردگی سے بے حد متاثر بھی ہوئی۔ مجھے یقین ہے کہ اردو اکادمی،دہلی بچوں کے علم و فن کو جِلا بخشنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
23 جون کو کریسنٹ پبلک اسکول، دریا گنج میں تھیٹر ورکشاپ کے دوران تیار کردہ ڈراما ’’ملا نصرالدین‘‘ بچوں نے نہایت مہارت سے پیش کیا، جس کی ہدایت کار شاہین شیخ تھیں۔ اس ڈرامے میں بیس سے زائد بچوں نے حصہ لیا، جن میں اکثر کی عمر دس برس سے کم تھی۔ ڈرامے کا دورانیہ تقریباً چالیس منٹ تھا۔24 جون کو کریسنٹ اسکول، موج پور میں ورکشاپ کے دوران طلبا نے موسیقیت سے بھرپور ڈراما ’’ناک لے لو ناک‘‘ پیش کیا، جس کے ہدایت کارفہد خاںتھے۔ اس ڈرامے میں بھی بیس سے زائد بچوں نے مختلف کردار ادا کیے۔ اس کا دورانیہ بھی تقریباً چالیس منٹ تھا۔
دونوں دن بچوں نے مختصر ادبی تحریروں اور کہانیوں کو داستان کی شکل میں نہایت دلکش انداز میں پیش کیا۔ داستان گوئی کا ہنر معروف داستان گو ساحل آغا نے نہایت محنت اور لگن سے بچوں کو سکھایا۔پہلے دن جن کہانیوں کو پیش کیا گیا، ان میں ’’اردو‘‘ (عروبہ شیخ)،’’ادھورے خواب‘‘ (فاطمۃ الزہرا)، ’’بحر طویل‘‘ (محمد ریان پٹھان) اور’’گالیاں استاد کی اردو میں‘‘ (شفا سیفی) شامل تھیں۔دوسرے دن پیش کی گئی داستانوں میں ’’خسرو دریا پریم کا‘‘ (ایاز احمد سیفی)، ’’ماں کی دعا‘‘ (محمد توحید)، ’’میں بچ گئی ماں‘‘ (شفا ارشاد)،’’سچا دوست‘‘ (محمد ابوذر)،’’دوستی‘‘ (عروبہ ناز)،’’میرا نام اردو ہے‘‘ (افرا)،’’ایک آئینہ‘‘ (مومنہ خالد)،’’داستان امیر حمزہ‘‘(ریحان عارف)،’’دنیا کی سب سے لمبی داستان‘‘ (من تشا)، ’’شیر کا جال‘‘ (فاطمۃ الزہرا)، ’’داستان امیر خسرو‘‘ (محمد ساجد)، ’’حضرت بہلول دانا‘‘ (عائشہ و تسمیہ) اور’’داستان کرامت‘‘ شامل تھیں، جن میں تقریباً پچیس بچوں نے حصہ لیا۔
دونوں دن سری رام سینٹر کا آڈیٹوریم بچوں کے والدین، اساتذہ اور عام ناظرین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا، اور ہر پیشکش کو بے حد سراہا گیا۔
اس موقع پر یہ اعتراف بھی بے حد ضروری ہے کہ اس سمر کیمپ اور ورکشاپ کو کامیاب بنانے میں شامل انسٹرکٹرز نے اپنی تمام تر صلاحیتوں اور تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے بچوں کی تربیت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ اقرا قریشی (شخصیت سازی)، شمیم احمد اور زبیر احمد (خطاطی)، شیراز حسین عثمانی (پینٹنگ)، ذیشان ضمیر (غزل گائیکی)، سید ساحل آغا (داستان گوئی) اور نیہا ریاض، جاوید حسین، رضوان خاں اور ریاض احمد (اردو زبان دانی) نے نہ صرف اپنے اپنے فن میں مہارت سے بچوں کی رہنمائی کی بلکہ اْن کے اندر خود اعتمادی، جمالیاتی حس اور تخلیقی اظہار کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ یہ تمام اساتذہ واقعی ستائش کے مستحق ہیں جن کی محنت نے ان بچوں کو اس قابل بنایا کہ وہ بڑے اعتماد کے ساتھ اسٹیج پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکیں۔

Continue Reading

دلی این سی آر

7خدمات کیلئے ایم سی ڈی جاری کرے گی لائسنس:راجہ اقبال

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :دہلی میں سات خدمات سے متعلق ہیلتھ ٹریڈ لائسنس ایم سی ڈی کی ویب سائٹ سے تاجروں کو 60 دنوں کے اندر آن لائن جاری کیے جائیں گے۔ اس میں ریستوراں، سوئمنگ پول، ہوٹل، موٹل، گیسٹ ہاو ¿س، ڈسکوتھیکس، ویڈیو گیم پارلر، تفریحی پارکس اور آڈیٹوریم جیسی سات خدمات شامل ہیں۔ اب ان خدمات کے لیے دہلی پولیس سے لائسنس اور نان آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔تاہم لائسنس کے حصول کے لیے دیگر اہم دستاویزات کو اپ لوڈ کرنا ضروری ہوگا۔ اس سلسلے میں دہلی حکومت نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے۔ اس معاملے کو لے کر میئر راجہ اقبال سنگھ، اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیرپرسن ستیہ شرما اور لیڈر آف ہاو ¿س پرویش واہی نے پیر کو کارپوریشن ہیڈکوارٹر سوک سینٹر میں پریس کانفرنس کی اور ان سات خدمات کے لیے لائسنس جاری کرنے کے عمل کے بارے میں جانکاری دی۔میئر نے کہا کہ اس نئے حکم سے دہلی کے ہزاروں تاجروں کو راحت ملے گی۔ ان سات خدمات سے وابستہ تاجروں کو کارپوریشن سے آن لائن میڈیم کے ذریعے ہیلتھ ٹریڈ لائسنس ملیں گے۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ ان تمام سات خدمات کے لیے ہیلتھ ٹریڈ لائسنس حاصل کرنے کے لیے کارپوریشن کے بلڈنگ کنسٹرکشن قوانین کے تحت دہلی فائر سروس (DFS) ڈپارٹمنٹ سے فائر این او سی حاصل کرنا لازمی ہوگا۔
قائمہ کمیٹی کے چیئرپرسن نے کہا کہ تاجر 60 دن کی مدت میں درخواست دینے کے بعد ہیلتھ ٹریڈ لائسنس آن لائن حاصل کر لیں گے۔ اس سے متعلق تمام دستاویزات آن لائن جمع کروانے ہوں گے۔ دہلی کے مختلف ہوٹلوں، ریستورانوں اور دیگر تاجروں کے مطابق گزشتہ ڈھائی برسوں میں پانچ سو سے لے کر ایک ہزار تک کی سات سروسز کے نئے لائسنس دہلی پولیس کے سامنے زیر التوا تھے۔ اب ان سب کو راحت مل گئی ہے۔ اب انہیں براہ راست کارپوریشن سے لائسنس مل جائے گا۔عہدیداروں نے بتایا کہ اس نئے فیصلے کے ساتھ تمام سات خدمات کے نئے ہیلتھ ٹریڈ لائسنس جاری کرنے کے ساتھ ان کی تجدید کی بھی سہولت ہوگی۔ اب تاجروں کو لائسنس کی تجدید کے لیے بھی دہلی پولیس کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
دہلی کے تاجروں نے بتایا کہ اس فیصلے سے دہلی میں دس ہزار سے زیادہ ریستوراں، پانچ سو ڈسکو، دو سو سے زیادہ سوئمنگ پول، سو سے زیادہ آڈیٹوریم، چالیس سے زیادہ تفریحی پارکوں کے تاجروں کو بڑی راحت ملے گی۔ دہلی ہوٹل فیڈریشن کے جنرل سکریٹری پون متل نے بتایا کہ اس فیصلے سے دہلی کے دو ہزار ہوٹلوں، گیسٹ ہاو سز اور موٹلوں کو بڑی راحت ملے گی۔کارپوریشن سے ہیلتھ ٹریڈ لائسنس حاصل کرنے سے پہلے، ان خدمات کے تاجروں کو دہلی فائر سروس ڈپارٹمنٹ سے فائر این او سی اور دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی ڈی پی سی سی سے این او سی، مالک کا اونرشپ سرٹیفکیٹ، سائٹ پلان، مالک مکان کا ثبوت جیسے آدھار کارڈ، پین کارڈ، جی ایس ٹی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، میڈیکل سرٹیفکیٹ، آن لائن سی ٹی وی سرٹیفکیٹ، آن لائن سی ٹی وی سرٹیفکیٹ، آن لائن سی ٹی وی کا سرٹیفکیٹ اپ لوڈ کرنا ہوگا۔ کارپوریشن کی ویب سائٹ میں۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network