Connect with us

دیش

اے ایم یو میں طلبا کی رہائشی سہولیات کی بہتری اور چھتوں کی مرمت و صفائی کے لئے ہاسٹلز کے معائنہ کا عمل شروع

Published

on

(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں ہاسٹلز کے معائنہ کا عمل شروع کیا گیا ہے تاکہ طلبہ کے لیے رہائشی حالات کو بہتر بنایا جا سکے اور ان جگہوں اور حصوں کی نشاندہی کی جا سکے جہاں فوری مرمت یا تزئین و آرائش کی ضرورت ہے۔ پرو وائس چانسلر پروفیسر ایم محسن خان کی قیادت میں یہ معائنہ کیا جا رہا ہے جس سے طلبہ کے لیے محفوظ اور آرام دہ رہائشی ماحول یقینی بنایا جا سکے گا۔
معائنہ کا پہلا مرحلہ منگل کو آفتاب ہال اور ندیم ترین ہال کے دورے سے شروع ہوا۔ پروفیسر محسن خان کے ہمراہ کارگزار ڈین اسٹوڈنٹس ویلفیئر، پروفیسر شمشاد حسین؛ ممبر انچارج بلڈنگ پروفیسر میجر فرید مہدی؛ یونیورسٹی انجینئر پروفیسر اظہارالحق فاروقی؛ ممبر انچارج رابطہ عامہ پروفیسر وبھا شرما اور دیگر سینئر اہلکار موجود تھے۔ آفتاب ہال کے پرووسٹ پروفیسر فیاض الرحمن اور ندیم ترین ہال کے پرووسٹ ڈاکٹر راشد علی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
معائنے کے دوران ٹیم نے ہاسٹلز کی چھتوں کا بھی بغور جائزہ لیا۔ ٹیم نے عملے کے اراکین سے بات چیت کرتے ہوئے انہیں صفائی ستھرائی، جھاڑیوں کی صفائی اور ضروری مرمت کا کام فوری طور پر انجام دینے کی ہدایت کی۔ یونیورسٹی کے بلڈنگ محکمہ کی جانب سے مرمت کے تمام ضروری کام بروقت انجام دئے جائیں گے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر محسن خان نے وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کی قیادت میں طلبہ کی فلاح و بہبود کے تئیں یونیورسٹی انتظامیہ کے پختہ عزم کو دہرایا۔ انہوں نے کہا ”اے ایم یو، اپنے طلبہ کو بہتر رہائشی اور تعلیمی ماحول فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کے تئیں پرعزم ہے۔ ہاسٹلوں کا یہ معائنہ اسی سمت میں ایک اہم قدم ہے تاکہ طلبہ کو صاف ستھرے، محفوظ اور مناسب سہولیات سے آراستہ ہاسٹل مہیا کیے جا سکیں جو اُن کی تعلیمی ترقی میں معاون ہوں“۔
معائنہ کا یہ سلسلہ آئندہ دس دنوں تک جاری رہے گا اور کیمپس کے تمام اقامتی ہالوں کا گہرائی سے جائزہ لیا جائے گا۔ یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ کی فلاح و بہبود اور کیمپس کے بنیادی ڈھانچے کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کے تئیں سنجیدہ ہے، چنانچہ متعلقہ ہالز کے پرووسٹس سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ معائنہ کے دوران اپنی ٹیم کے ہمراہ موجود رہیں تاکہ ہر پہلو سے معائنہ کا کام مکمل ہو اور بہتری کے لیے مؤثر تجاویز سامنے آسکیں۔

 

دیش

انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے زیراہتمام بیداری مہم کا انعقاد

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی : انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، گوتم بدھ نگر نے جمعہ کو نوئیڈا سی بلاک میں تکنیکی کورسز کے بارے میں عوامی بیداری مہم کا اہتمام کیا۔ اس مہم کا مقصد طلباء، والدین اور نوجوانوں میں فنی تعلیم کے بارے میں شعور کو بڑھانا اور بدلتے وقت کے مطابق انہیں ہنر مند بنانا تھا۔
ادارے کے ایم ڈی ڈاکٹر امیت سینی نے کہا کہ "تکنیکی تعلیم آج کے وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ اس وقت نوجوانوں کو سول، مکینیکل، آئی ٹی، الیکٹریکل، الیکٹرانکس جیسے کورسز کرنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ وہ عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے قابل ہو سکیں۔” امتحان کنٹرولر ڈاکٹر سمیت سنگھ و کنسلٹنگ ڈائریکٹر اشتیاق خان نے طلباء کو انجینئرنگ اور مینجمنٹ کورسز اور انٹرپرینیورشپ جیسے مضامین میں دلچسپی لینے کی ترغیب دی۔
سماجی کارکن محمد قمر اختر نے اس موقع پر کہا کہ آج کا دور ٹیکنالوجی کا ہے، جو نوجوان جدید فنی تعلیم نہیں اپنائیں گے وہ مستقبل میں پیچھے رہ جائیں گے۔ حکومت معاشی طور پر کمزور طبقات کے لیے اسکالرشپ اسکیمیں بھی چلا رہی ہے تاکہ کوئی مستحق طالب علم تعلیم سے محروم نہ رہے۔
پروگرام میں طلباء کو ٹیکنیکل کورسز، روزگار کے مواقع اور روزگار کے امکانات کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں۔ اس موقع پر درجنوں افراد موجود تھے۔

Continue Reading

دیش

سہارنپور میں 95؍ مستحقین کسانوں کو 5.4 کروڑ کی امداد منظور

Published

on

(پی این این)
دیوبند:اتر پردیش حکومت کی جانب سے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے شروع کی گئی ’’وزیر اعلیٰ کسان حادثہ کلیان یوجنا‘‘ کے تحت سہارنپور میں آج ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں ضلع بھر کے95؍ مستحقین کو مجموعی طور پر4؍ کروڑ 55؍ لاکھ 50؍ ہزار روپے کی امدادی رقم کی منظوری کے سرٹیفکیٹ دیئے گئے۔ یہ پروگرام کلکٹریٹ ہال میں منعقد ہوا، جس کے دوران ضلع کے 60؍ مستحقین کو2؍ کروڑ 87؍ لاکھ روپے کی رقم کی منظوری کے سرٹیفکیٹ دیے گئے، جبکہ مختلف تحصیلوں میں منعقدہ ذیلی پروگراموں میں 53؍ افراد کو ۱ کروڑ 86؍ لاکھ 50؍ ہزار روپے کی رقم کی منظوری کے سرٹیفکیٹ دیئے گئے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی موجودگی میں امبیڈکر نگر سے منعقد ریاستی سطح کے مرکزی پروگرام کا براہِ راست نشریہ بھی دکھایا گیا۔ تقریب میں اس موقع پر ضلع کے افسران، محکمہ مال کے اہلکاروں، تحصیلداروں اور دیگر مقامی عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔

Continue Reading

دیش

ویڈیو کا مقصد غلط بیانی کرکے دارالعلوم کے بہی خواہان و معاونین کو گمراہ کرنا ہے: مفتی ابوالقاسم نعمانی

Published

on

(پی این این)
دیوبند:چند دنوں سے عالمی شہرت یافتہ دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبندسے متعلق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو ووائرل ہورہاہے، جس میں یہ دعویٰ کیاگیاہے کہ دارالعلوم دیوبند میں وصول شدہ غلہ کی بڑی مقدار نہایت کم قیمت کے حساب سے بازار میں فروخت کردی گئی، نیز ادارہ کے سالانہ بجٹ سے 13؍ کروڑ روپیہ کی خطیر رقم صرفہ سے بچ گئی ہے، جس کی وجہ سے باقی ماندہ رقم میں سے نصف 6؍ کروڑ پچاس لاکھ روپیہ بطور سبسڈی حکومت کو واپس دینی پڑی ہے۔
اس سلسلہ میںدارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی اابوالقاسم نعمانی نے غلط بیان پر مبنی ویڈیو پر اپنی سخت ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے ایک تردیدی بیان میں کہاکہ چند روز سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ دارالعلوم دیو بند میں وصول شدہ غلہ کی بڑی مقدار 9.30؍ روپیہ فی کلو کے حساب سے بازار میں فروخت کر دی گئی ہے۔ نیز سالانہ بجٹ میں تیرہ کڑور روپے کی خطیر رقم صرفہ سے بچ گئی ہے، جس میں سے6؍ کروڑ50؍ لاکھ روپے کی سبسڈی سرکار کو لوٹانی پڑی۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ دونوں باتیں خلاف واقعہ اور حقائق سے دور ہیں، نہ تو ادارہ میں35؍ ہزار بوری آٹا باہر فروخت کیا گیا ہے اور نہ کوئی رقم سرکار کو بطور سبسڈی واپس کی گئی ہے۔ اس طرح کی غلط بیانی کا مقصد دارالعلوم کے معاونین اور بہی خواہوں کو گمراہ کرنا اور ادارہ کو نقصان پہنچانا ہے جو قابل مذمت عمل ہے اور اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند قانونی چارہ جوئی پر بھی غور کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ دارالعلو م دیوبند کی جانب اس قسم کی ویڈیو منسوب کرنے سے دارالعلوم دیوبند نے سخت مذمت کرتے ہوئے اس کی تردید کی ہے۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network