اتر پردیش
اے ایم یو پیرا میڈیکل کالج نے خون کے عطیہ کی مہم میں قائم کیا نیا ریکارڈ
(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پیرا میڈیکل کالج میں سالانہ سر سید ڈے تقریبات کے سلسلے میں رضاکارانہ خون عطیہ کیمپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں طلبہ کی بھرپور شرکت کے ساتھ کالج نے ایک نیا سنگ میل حاصل کیا۔
”اے ڈراپ فار ہیومینٹی“ (انسانیت کے لیے ایک قطرہ) کے عنوان سے منعقدہ اس مہم میں طلبہ کے جوش و خروش سے زائد از 40 یونٹس خون جمع کیا گیا جو جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج اسپتال (جے این ایم سی ایچ) کے بلڈ اینڈ کمپوننٹ سینٹر میں محفوظ کیا گیا۔
پرنسپل پروفیسر قاضی احسان علی نے طلبہ کے جذبہ خدمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی بے غرض سرگرمیاں سر سید احمد خاں کے وژن کی عکاسی کرتی ہیں اور آنے والے طبی پیشہ وروں کے لیے خدمتِ خلق کے اعلیٰ ترین اصولوں کی نمائندگی کرتی ہیں۔
شعبہ پیتھالوجی کے ڈاکٹر محسن اعجاز، جو اس پروگرام کے نگران اور کوآرڈی نیٹر تھے، نے کہا کہ جے این ایم سی ایچ جیسے بڑے اسپتالوں میں، خاص طور پر حادثاتی مریضوں اور تھیلیسیمیا کے شکار بچوں کے لیے باقاعدہ خون عطیہ کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔
بیچلر اِن میڈیکل لیبارٹری سائنس (بی ایم ایل ایس) کے طلبہ نے اس مہم میں نمایاں کردار ادا کیا اور کیمپ کو منظم و مؤثر انداز میں چلایا۔ طلبہ عبدالرحمن فیصل، ذکرہ پروین اور نورالفرقان نے عطیہ دہندگان کی سہولت اور پروگرام کے انتظام میں اہم کردار ادا کیا۔
اتر پردیش
اے ایم یو کے شعبہ جراحت میں نظامِ حیدرآباد کے وارث کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب منعقد
(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے فیکلٹی آف یونانی میڈیسن کے شعبہ جراحت میں حیدرآباد کے ساتویں نظام میر عثمان علی خاں کے پوتے اور پرنس حشم جاہ بہادر کے صاحبزادے میر نجف علی خان کے اعزاز میں ایک پروقار استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
مہمان خصوصی میر نجف علی خان نے اے ایم یو کی شاندار علمی و تہذیبی وراثت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ یونیورسٹی کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنے کے خواہاں ہیں۔ وہ اور اُن کا کنبہ آئندہ بھی اس ادارے کی ترقیاتی سرگرمیوں میں اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔ ڈاکٹر سیمیں عثمانی نے شعبہ کی علمی و تحقیقی سرگرمیوں کا خاکہ پیش کیا۔ مہمانِ اعزازی، اے ایم یو سے فارغ التحصیل اور اس وقت راجستھان یونانی میڈیکل کالج کے شعبہ معالجات کے سربراہ پروفیسر نذر عباس نے نظامِ حیدرآباد کی اے ایم یو کے قیام و استحکام میں تاریخی خدمات پر روشنی ڈالی۔
ڈین، فیکلٹی آف یونانی میڈیسن پروفیسر سید محمد صفدر اشرف نے صدارتی خطاب کیا، جب کہ کالج کے پرنسپل پروفیسر بدرالدجیٰ خان نے بھی اپنے تاثرات پیش کیے۔شعبہ جراحت کے چیئرمین پروفیسر تفسیر علی نے مہمانِ خصوصی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ انہیں ایسے معزز مہمان کی میزبانی کا موقع ملا جن کے آباء و اجداد نے اے ایم یو اور طبیہ کالج و اسپتال کے قیام و ارتقاء میں گراں قدر مالی و اخلاقی تعاون دیا۔ انہوں نے نظام خاندان کی علمی و فلاحی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بنارس ہندو یونیورسٹی سمیت کئی ممتاز تعلیمی و طبی اداروں کی سرپرستی کی۔
شعبہ کے سابق چیئرمین پروفیسر اقبال عزیز نے کلمات تشکر ادا کیے، جب کہ آرگنائزنگ سکریٹری ڈاکٹر محمد طارق نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ ڈاکٹر رابعہ ریاض نے سپاس نامہ پڑھ کر سنایا۔ تقریب میں فیکلٹی ممبران، محققین، طلبہ و عملہ سمیت ممتاز شخصیات بشمول ڈاکٹر سید احمد عباس،چانسلر، حلیمہ عزیز یونیورسٹی، منی پور، خالد مسعود، سابق صدر، اے ایم یو طلبہ یونین، پروفیسر سید شاہ عالم،ڈائریکٹر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن، بنگلورو، ڈاکٹر سید عباس حیدر زیدی،ڈائریکٹر، ریجنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن، اور توقیر رضا،سکریٹری، امامیہ سوسائٹی موجود تھے۔
اتر پردیش
ڈاکٹر لکشمی نے سر سید احمد خاں کو خراج عقیدت کے طور پر اپنی متاثر کن پینٹنگ اے ایم یو وائس چانسلر کو پیش کی
(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی اسکول ٹیچر اور معروف آرٹسٹ ڈاکٹر لکشمی نے بانیئ درسگاہ سر سید احمد خاں ؒ کی زندگی اور وژن سے متاثر ہو کر ایک دلکش پینٹنگ تخلیق کی۔ یہ فن پارہ سر سید کی جدوجہد، عزم اور مشکلات کے باوجود یونیورسٹی کی بنیاد رکھنے کی ان کی انتھک کوششوں کو خوبصورت انداز میں پیش کرتا ہے۔
اے ایم یو اے بی کے ہائی اسکول (بوائز) کی ٹیچر ڈاکٹر لکشمی نے یہ پینٹنگ سر سید کے یوم پیدائش کے موقع پر اے ایم یو کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کو پیش کی۔ ان کے ہمراہ یونیورسٹی کے دفتر رابطہ عامہ کی ممبر انچارج پروفیسر وبھا شرما بھی موجود تھیں۔
وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے ڈاکٹر لکشمی کے اس خوبصورت اقدام کو سراہتے ہوئے فن پارے اور فنکارہ دونوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پینٹنگ سر سید کے وژن اور قومی تعمیر میں ان کے کردار کو نہایت خوبصورتی سے اجاگر کرتی ہے۔
اپنے تاثرات میں ڈاکٹر لکشمی نے سر سید کے اتحاد و ہم آہنگی کے پیغام کو یاد کرتے ہوئے ان کے الفاظ دہرائے کہ ”ہندو اور مسلمان اس قوم کی دو آنکھیں ہیں۔“ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ پینٹنگ اس دور اندیش رہنما کو خراجِ عقیدت کے طور پر بنائی ہے، جس نے صبر، یقین اور مسلسل محنت کے ذریعے اس عظیم ادارے کی بنیاد رکھی۔ ڈاکٹر لکشمی نے مزید کہا کہ یہ فن پارہ اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ سر سید نے مشکلات، مخالفت اور تنقید کے باوجود اپنے مشن، تعلیم کے ذریعے قوم کو روشنی دینے سے قدم کبھی پیچھے نہیں ہٹائے۔ اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کے خواب کو آگے بڑھائیں اور اے ایم یو کو ملک کی صف اول کی یونیورسٹی بنائیں۔
اتر پردیش
غذا ایک قیمتی وسیلہ ، اس کے ضیاع کاروکنا ہر شہری کی ذمہ داری: ڈاکٹر نلنی مشرا
خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی میں خوراک کے ضیاع کے انتظام پر بیداری مہم پروگرام کا انعقاد
(پی این این)
لکھنؤ:خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی میں ہاسٹل کےطلبہ کے درمیان پرتھوی انوویشنز کے تعاون سے ماحولیاتی شعور اور پائیدار طرزِ زندگی کو فروغ دینے کے مقصد سے ’’خوراک کے ضیاع کے انتظام (Food Waste Management)‘‘ کے موضوع پر ایک بیداری مہم اور شجرکاری پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔جس کا مقصد نوجوانوں کو غذاکے ذمہ دارانہ استعمال اور ماحولیاتی تحفظ کی سمت بیدار کرنا تھا۔اس موقع پر طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر نلنی مشرا نے کہا کہ غذا ایک قیمتی قدرتی وسیلہ ہےجو صرف ہماری ذاتی ضرورت نہیں بلکہ انسانی بقا اور ماحولیاتی توازن کے لیے بھی ناگزیر ہے۔ غذا کا ضیاع صرف سماجی یا معاشی نقصان نہیں بلکہ ماحولیات کے لیے ایک سنگین خطرہ ہےلہذا اس کے ضیاع کا روکنا طلبہ کے ساتھ ہر شہری کی بھی ذمہ داری ہے ۔
ڈاکٹر نلنی مشرا نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ روزمرہ کی زندگی میں غذاکے مؤثر استعمال کو عادت بنائیں، کھانے کے وقت ضرورت سے زیادہ مقدار نہ لیں اور ضائع ہونے والی خوراک کو نامیاتی کھاد یا کمپوسٹ کے طور پر استعمال کریں۔انھوںنے کہا کہ لینگویج یونیورسٹی کا مقصد طلبہ کو صرف علمی میدان میں آگے بڑھانا نہیں بلکہ انہیں ماحولیاتی طور پر حساس اور ذمہ دار شہری بنانا بھی ہے۔اس موقع پرمہمان مقرر انورادھا گپتا نے خوراک کے سائنسی، سماجی اور عملی نظم و نسق کے پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ انھوںنے بتایا کہ اگر غذا کی باقیات کو منظم طریقے سے استعمال کیا جائے تو اسے نامیاتی کھاد یا توانائی کے متبادل ذرائع کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس موقع پرلینگویج یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر اجے تنیجا نے غذاکے ضیاع کے انتظام (Food Waste Management) پر منعقدہ بیداری مہم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غذا صرف جسمانی ضرورت نہیں بلکہ قدرت کا انمول تحفہ اور ایک قیمتی وسیلہ ہے۔ اس کا احترام اور درست استعمال ایک تہذیبی رویہ ہے۔ کھانےکا ضیاع نہ صرف اخلاقی کمی کی علامت ہے بلکہ یہ ماحولیاتی اور معاشی توازن کو بھی متاثر کرتا ہے۔انھوںنے اس بات پر زور دیا کہ آج کے دور میںجب دنیا کے مختلف حصوں میں لاکھوں افراد غذائی قلت کا شکار ہیں، وہیں کچھ ممالک میں روزانہ لاکھوں ٹن غذائیں ضائع کر دی جاتی ہے۔یہ تضاد اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ انسانیت کو اپنے رویّوں پر ازسرِنو غور کرنے کی ضرورت ہے۔
پروفیسر اجے تنیجا نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کی اصل پہچان صرف علمی ترقی سے نہیں بلکہ اس کے طلبہ کے شعور، حساسیت اور ذمہ داری کے احساس سے ہوتی ہے۔ ہم اپنے طلبہ کو صرف نصابی تعلیم تک محدود نہیں رکھنا چاہتے بلکہ ان کے اندر سماجی ذمہ داری، ماحولیاتی شعور اور اخلاقی خود احتسابی کو بھی فروغ دینا چاہتے ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ کھانے کے ضیاع کو روکنے کے لیے اجتماعی شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ہر طالب علم اپنی روزمرہ زندگی میں خوراک کے استعمال کے وقت "ضرورت کے مطابق” اصول پر عمل کرے تو اس عادت سے ایک بڑا سماجی انقلاب لایا جا سکتا ہے۔اسی جذبے کے تحت بیداری مہم کے بعدانمول واٹیکا کے نام سے شجر کاری کی گئی جس کے تحت ایک سو ایک پھل دار پودے لگائے گئے۔اس موقع پر ڈاکٹر اودھم سنگھ،ڈاکٹر منیش کماراور ڈاکٹر کوشلیندر شاہ کے علاوہ ہاسٹل کے دیگر طلبہ بھی موجود تھے۔
-
دلی این سی آر9 مہینے agoاقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
دلی این سی آر9 مہینے agoجامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر10 مہینے agoدہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت
-
دلی این سی آر9 مہینے agoاشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
دلی این سی آر10 مہینے agoکجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
محاسبہ10 مہینے agoبیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ
-
بہار5 مہینے agoحافظ محمد منصور عالم کے قاتلوں کو فوراً گرفتار کرکے دی جائےسخت سزا : مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی
-
محاسبہ10 مہینے agoجالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
