Connect with us

بہار

تیجسوی یادو نے تیسری بار راگھوپور اسمبلی حلقہ سے داخل کیاپرچہ نامزدگی

Published

on

(پی این این)
راگھوپور:صوبے کے دو سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو اور رابڑی دیوی کے فرزند اور ملک بھر میں نوجوان لیڈر کے طور پر مشہور و سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو اپنے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ 128 راگھوپور اسمبلی حلقہ سے تیسری بار اپنا نامزدگی پرچہ داخل کرنے حاجی پور شہر واقع کلکٹریٹ پہونچے۔جہاں انہوں نے راگھوپور اسمبلی حلقہ کے انتخابی افسر رام بابو بیٹھا سب ڈویژنل دفتر حاجی پور کے سامنے نامزدگی کا پرچہ داخل کیا۔
اس موقع پر تیجسوی یادو کے والد و راجد پارٹی کے سپریمو لالو پرساد یادو،والدہ و سابق وزیر اعلی رابڑی دیوی اور بہن و ایم پی ڈاکٹر میسا بھارتی کے ہمراہ حاجی پور کلکٹریٹ تک پہونچے تھے۔جہاں تک پہونچنے میں تیجسوی یادو کو گھنٹوں لگ گئے۔پٹنہ سے حاجی پور آنے کے دوران مہاتما گاندھی سیتو سے لیکر حاجی پور شہر واقع کلکٹریٹ تک لوگوں ہجوم نظر آیا۔آمد و رفت بھی متاثر رہا۔مگر تیجسوی کے حامیوں نے راجد کے جھنڈا کے ساتھ زندہ باد کے نعرے لگا کر یہ بتا دیا کہ بہار میں راجد کی لہر دوڑ گئی ہے۔پانچ کیلو میٹر تک تیجسوی کا قافلہ گزرا اور لوگ پھول برساتے رہے۔ت
یجسوی یادو کے نامزدگی کے موقع پر لالو پرساد یادو وہیل چیئر پر چلتے نظر آئے جبکہ تیجسوی اور انکی والدہ رابڑی دیوی و بہن میسا بھارتی پیدل چلے۔اس دوران سابق وزیرشیو چندر رام،سنجئے یادو،بھولا رائے،سابق وزیر رام چندر پوروے،حاجی پور سے راجد پارٹی کے امیدوار دیو کمار چورسیا و دیگر راجد پارٹی کے لیڈر اور کارکنان موجود تھے۔جبکہ تیجسوی کے قافلے میں موجود جم غفیر کو دیکھ ایسا لگ رہا ہے کہ یہ بہار میں بدلاؤ کی لہر ہے۔
وہیں تیجسوی یادو کی بہن و چھپرا سے ایم پی کی سابق امیدوار روہنی آچاریہ نے سوشل میڈیا پر شاعرانہ انداز میں لکھا
رخ ہوا نے بدل لیا
بہار نے فیصلہ کر لیا
بدلاؤ کرکے دکھائیں گے
تیجسوی کی اغوائ میں نیا بہار بنائیں گے
جبکہ بہن میسا بھارتی نے کہا کہ عوام کے ساتھ،عوام کے اعتماد سے بہار کے حقیقی مسائل کو جڑ سے مٹانے کے لیے تیجسوی یادو مکمل طور پر پابند عہد ہیں۔اس دوران ضلع انتظامیہ کی جانب سے چاک چوبند انتظامات کئے گئے تھے۔

بہار

بابا صاحب امبیڈکر کو پیش کیاگیا خراج عقیدت

Published

on

(پی این این)
چھپرہ :بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی 70ویں برسی کے موقع پر امبیڈکر استھل پر مجسمہ پر گلپوشی کر خراج عقیدت پیش کیا گیا۔شیڈیولڈ کاسٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر اجیت کمار مانجھی نے کہا کہ پورا ملک ہندوستانی آئین کے معمار اور مظلوموں کی آواز دینے والے عظیم رہنما ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کو ان کے مہاپری نروان دیوس پر یاد کر رہا ہے۔ان کی انتھک کوششوں،دلیرانہ کاوشوں نے پسماندہ طبقات کے حقوق کو یقینی بنایا۔انصاف اور مساوات اور آئینی اقدار نے ہندوستان کے ترقی کے سفر کو تشکیل دیا ہے۔ٹیچر لیڈر شیلیندر رام نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم کے ذریعے ایک جامع سماج کی تعمیر کرنا بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کو حقیقی خراج عقیدت ہوگا۔
انہوں نے بابا صاحب کے تعلیم حاصل کرو،منظم بنو اور ترقی کرو کے کال کا حوالہ دیا۔نائب صدر انیل کمار مانجھی نے اس موقع پر کہا کہ بابا صاحب نے 6 دسمبر 1956 کو آخری سانس لی۔لیکن ان کے نظریات آج بھی سب کو برابری اور انصاف کا راستہ دکھاتے ہیں۔ونود کمار چودھری نے امبیڈکر کی خدمات کو ملک کا سب سے بڑا ورثہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بابا صاحب نے اپنی پوری زندگی ملک کے لیے وقف کر دی اور آئین کا مسودہ بنا کر ہر شہری کو زندگی اور عزت کے حق کی ضمانت دی۔
پروگرام کے دوران موجود سریش کمار مانجھی،دلیپ رام،جتیندر مانجھی اور دیگر نے اپنے آپ کو بابا صاحب کے نظریات کے لیے وقف کرنے،ان کی تعلیمات کو عوام تک پہنچانے کا عہد کیا۔مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ آج کے دور میں سماجی انصاف،تعلیم اور مساوی حقوق کے جذبے کو تقویت دینا ہی بابا صاحب کو حقیقی خراج عقیدت ہے۔

Continue Reading

بہار

سیتامڑھی میں ڈسٹرکٹ یوتھ فیسٹیول کا آغاز

Published

on

(پی این این)
سیتامڑھی:بہار کے سیتا مڑھی ضلع کے کملا گرلز ہائی اسکول میں منعقد ہونے والے ڈسٹرکٹ یوتھ فیسٹیول کا افتتاح ضلع مجسٹریٹ رچی پانڈے نے کیا۔ اس موقع پر موجود ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ ڈسٹرکٹ یوتھ فیسٹیول مختلف فنون لطیفہ کے ہنر کے لیے ایک اچھا پلیٹ فارم ہے، خاص طور پر دور دراز علاقوں میں رہنے والوں کے لیے۔ کامیاب شرکاء کو ریاستی یوتھ فیسٹیول میں حصہ لینے کا موقع ملے گا، جس سے وہ ریاستی اور قومی سطح پر اپنے فن کا مظاہرہ کر سکیں گے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ گروپ لوک گیتوں، گروپ ڈانس، شاعری لکھنے، کہانی سنانے، مصوری، تقریر اور اختراعی سائنس میں حصہ لے کر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں۔
انہوں نے ضلع کی ثقافت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سیتامڑھی کی سرزمین لوک ثقافت کی سرزمین ہے۔ گانے اور موسیقی کے آلات کی ایک بھرپور لوک روایت بھی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ضلع سطح کے یوتھ فیسٹیول میں تمام شعبوں میں قابل شرکاء کا انتخاب کیا جائے گا، جو ریاستی اور قومی سطح پر ضلع کا نام روشن کریں گے۔ کامیاب شرکاء کے انتخاب کے لیے سلیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ تمام منتخب کامیاب شرکاء ریاستی سطح کے یوتھ فیسٹیول میں حصہ لیں گے۔ محکمہ آرٹس، کلچر اینڈ یوتھ، حکومت بہار اور ضلع انتظامیہ کے مشترکہ زیر اہتمام منعقدہ ضلع سطح کا یوتھ فیسٹیول 5 دسمبر کو ختم ہونے والا ہے۔ اس موقع پر ضلع مجسٹریٹ نے شرکاء کی حوصلہ افزائی کی اور ان کے روشن مستقبل کی خواہش کی۔ ضلع مجسٹریٹ نے بچوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہیں کسی قسم کی پریشانی سے بچنے کی تلقین کی۔
ضلع سطح کے یوتھ فیسٹیول میں بھرپور جوش و خروش کے ساتھ شرکت کریں۔ وہ جس بھی نظم و ضبط میں حصہ لیتے ہیں اس میں اپنی پوری کوشش کرنے کی کوشش کریں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ان پر زور دیا کہ وہ انٹرنیٹ کے ذریعے قیمتی اسباق سیکھیں، ٹیکنالوجی کو دانشمندی سے استعمال کریں، اور اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے اس کا استعمال کریں۔ انہیں اپنی پوری کوشش کرنی چاہیے اور جو بھی نتائج حاصل ہوں اسے قبول کرنا چاہیے۔ ڈی ڈی سی سندیپ کمار، ایڈیشنل کلکٹر سنجیو کمار، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر، ضلع پبلک ریلیشن آفیسر، جنرل برانچ انچارج آفیسر آشوتوش سریواستو، اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔ پروگرام کی نظامت نونیت کمار اور ایس این جھا نے کی۔ضلع سطحی یوتھ فیسٹیول 2025 کے حصہ کے طور پر گوسائی پور میں SIT میں سائنس میلے کا انعقاد کیا گیا۔ ضلع مجسٹریٹ رچی پانڈے نے میلے کا افتتاح کیا۔
میلے میں ضلع کے مختلف اسکولوں کے 15-29 سال کی عمر کے شرکاء نے شرکت کی۔ شرکاء نے ماحولیاتی تحفظ، قابل تجدید توانائی، پانی کے انتظام، روبوٹکس، ڈیجیٹل اختراعات، اور زرعی ٹیکنالوجی سمیت مختلف موضوعات پر جدید اور کارآمد پروجیکٹس کی نمائش کی۔ افتتاح کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے بچوں کے تیار کردہ ماڈلز کا معائنہ کیا اور ان کی اختراع کی تعریف کی۔ ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ ضلع کے نوجوان بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ سائنس میلہ ان کی مہارتوں، تخلیقی صلاحیتوں اور اختراعات کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔ ہندوستان کا مستقبل ان سائنسی ذہن رکھنے والے بچوں کے ہاتھ میں ہے۔ انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتی ہے کہ ایسی تقریبات کے ذریعے بچوں کو سیکھنے، سمجھنے اور ترقی کرنے کے مواقع ملتے رہیں۔بہترین پروجیکٹس بنانے والے شرکاء کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ نے ان پر زور دیا کہ وہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی سوچ کو وسیع کریں اور تحقیق پر مبنی تعلیم کی طرف بڑھیں۔

Continue Reading

بہار

مدارس و مکاتب کا استحکام ہی امت کا روشن مستقبل: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

Published

on

(پی این این)
جالے :دارالعلوم سبیل الفلاح، جالے میں منعقدہ انعامی و دعائیہ اجلاس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل کی کردار سازی اور دینی شعور کے استحکام کے لیے ہر گلی محلے میں مکاتب کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ایک منصوبہ بند طریقے سے مدارس کے خلاف سازشیں رچی جارہی ہیں اور عام مسلمانوں کا رشتہ دینی اداروں سے کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، لیکن یہ حقیقت فراموش نہیں کی جاسکتی کہ مدارس دراصل وہ پاور ہاؤس ہیں جہاں سے سماج کو سلیقے سے جینے کا حوصلہ اور راستہ ملتا ہے۔
رحمانی نے واضح کیا کہ اگر امت نے مدارس کی حفاظت اور مضبوطی کی طرف خاطر خواہ توجہ نہ دی تو آئندہ نسلیں دین سے دور ہوتی چلی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بڑے مدارس کو مضبوط رکھنے کے ساتھ ساتھ مکاتب کے جال کا پھیلانا بھی ضروری ہے تاکہ قرآن کی بنیادی تعلیم ہر گھر تک پہنچے اور سماج ایمانی طاقت سے مضبوط ہو سکے۔اجلاس کی نظامت مفتی محمد عامر مظہری قاسمی اور مولانا عفان قاسمی نے مشترکہ طور پر کی۔ اس موقع پر امارت شرعیہ کے رکن مرزا قاری نصیر احمد بیگ، اسلامک مشن اسکول کے ڈائریکٹر مولانا محمد ارشد فیضی، مولانا مظفر احسن رحمانی، پروفیسر بدر عالم، مولانا اسلم سبیلی قاسمی، مولانا عباس قاسمی، قاری نعمت اللہ، مفتی نصیر الدین قاسمی اور شاھین گروپ کے اساتذہ و دانشوران سمیت بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔
مرزا نصیر احمد بیگ نے کہا کہ دنیا بھر میں مدارس کا وسیع نیٹ ورک امت پر اللہ کی نعمت ہے، اور انہی اداروں کی قربانیوں نے مسلمانوں میں قرآن کی تعلیم اور دینی مزاج کو محفوظ رکھا ہے۔ سماجی کارکن سعید عالم عالم نے کہا کہ ایسے اداروں کی بقا قوم کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور غفلت کی صورت میں امت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔مولانا رحمانی نے زور دیا کہ موجودہ حالات میں مدارس کو اپنی افادیت اور کردار سماج کے سامنے مضبوطی سے پیش کرنا ہوگا تاکہ نئی نسل کو تعلیم، تہذیب اور اخلاق کی محفوظ پناہ گاہ میسر رہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت مسلمانوں کو ایسے نظام تعلیم کی طرف دھکیلا جارہا ہے جس سے ان کے اخلاق و کردار کو نقصان پہنچے، اس لیے مکاتب و مدارس دونوں کی مضبوطی ناگزیر ہے۔
تقریب میں حفظ قرآن مکمل کرنے والے چودہ طلبہ کو نشانِ حفظ ایوارڈ جبکہ ششماہی امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والوں کو نشانِ عابد ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ادارے میں بہترین کارکردگی پر مولانا عفان قاسمی اور مولانا اشفاق مظاہری کو نشانِ اعتراف دیا گیا۔اسی طرح عزیزہ عافیہ گلزار، آمنہ بدیع الزماں، عالیہ عاظم، ثناء شہاب الدین، مہر فاطمہ، حذیفہ زاہد، معاذ عالم، عدنان چک درگاہ اور افضال چک درگاہ سمیت دیگر طلبہ کو نشانِ امتیاز ایوارڈ 2025 سے سرفراز کیا گیا۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network