دیش
عالمی یوم آبادی پر اے ایم یو میں لیکچر کا اہتمام، نوجوانوں کے تفویض اختیارات اور آبادیاتی چیلنجوں پر گفتگو

(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے مرکز برائے تعلیم بالغاں (سی سی اے ای ای) نے عالمی یوم آبادی 2025 کے موقع پر پروفیسر نسیم احمد خاں، سابق چیئرمین، شعبہ سوشل ورک کے خصوصی لیکچر کا اہتمام کیا۔پروفیسر نسیم احمد خاں نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالمی یوم آبادی ہر سال 11 جولائی کو آبادی میں اضافے اور اس کے سماج و ماحولیات پر اثرات کی طرف توجہ دلانے کے لیے منایا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دن پہلی بار 1989 میں منایا گیا تھا اور یہ اہم آبادیاتی مسائل و رجحانات کو اجاگر کرنے کا ایک مؤثر پلیٹ فارم بن چکا ہے۔
پروفیسر خان نے کہا کہ اس وقت دنیا کی آبادی 8 ارب سے تجاوز کر چکی ہے، اور اگر اس میں بغیر کسی روک ٹوک کے اضافہ ہوتا رہا تو اس کے ماحولیاتی پائیداری، وسائل تک رسائی اور معیارِ زندگی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ اگرچہ آبادی میں اضافے سے ماحولیات اور قدرتی وسائل پر دباؤ بڑھ رہا ہے، لیکن دنیا بھر کی حکومتوں نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مختلف حکمت عملیاں اختیار کی ہیں۔ اس کے باوجود، آبادی میں مسلسل اضافہ صحت، رہائش، تعلیم اور روزگار جیسے شعبوں میں چیلنجز پیدا کر رہا ہے۔
انہوں نے اس سال کے عالمی یوم آبادی کے موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو باخبر تولیدی فیصلے کرنے کے لیے حقوق اور وسائل مہیا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آخر میں سنٹر کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شمیم اخترنے شکریہ کے کلمات ادا کئے۔
بہار
نہیں رہے شیبو سورین، طویل علالت کے بعد دہلی میں انتقال

صدر، وزیر اعظم، سونیا، راہل، کھرگے، راجناتھ اور کئی دوسرے لیڈروں نے غم کا اظہار کیا۔
نئی دہلی– جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی اور ملک کے بزرگ رہنما شیبو سورین کا آج دہلی میں انتقال ہو گیا۔ شیبو سورین کی موت کی اطلاع ان کے بیٹے اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے خود سوشل میڈیا پر شیئر کی۔ سی ایم ہیمنت سورین نے اپنے والد کی موت کی اطلاع دیتے ہوئے انسٹاگرام پر لکھا کہ قابل احترام ڈشوم گروجی ہم سب کو چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ آج میں زیرو ہو گیا ہوں۔
شیبو سورین طویل عرصے سے بیمار تھے، جس کی وجہ سے وہ دہلی کے سر گنگا رام اسپتال میں زیر علاج تھے، گزشتہ ہفتہ کو ان کی طبیعت بگڑ گئی تھی جس کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا، آج صبح 8:57 پر انہوں نے آخری سانس لی۔
شیبو سورین ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے دہلی کے سر گنگا رام اسپتال میں داخل تھے۔ شیبو سورین (81) کو گردے سے متعلق مسائل کی وجہ سے جون کے آخری ہفتے میں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کی سیاسی زندگی بہت سے اتار چڑھاؤ سے بھری ہوئی تھی۔ انہوں نے ملکی سیاست میں جو شناخت بنائی اس کا موازنہ شاید ہی کسی اور سے ہو سکے۔ ایک سادہ خاندان سے وزیر اعلیٰ کے عہدے تک ان کا سفر کئی جدوجہد سے بھرا ہوا تھا۔
شیبو سورین کو جھارکھنڈ میں اپنے چاہنے والوں میں ‘گروجی’ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ وہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے بانی تھے اور انہوں نے قبائلیوں کے حقوق کے لیے بھرپور جدوجہد کی۔ انہوں نے علیحدہ جھارکھنڈ ریاست کی مہم کی بھی قیادت کی۔ ان کی قیادت میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ نے سماجی اور سیاسی بیداری کی مہم چلائی اور ریاست کو الگ شناخت دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ شیبو سورین کی موت کے ساتھ ہی جھارکھنڈ اور سیاست کا ایک دور بھی ختم ہوگیا۔
ایک عام استاد کے گھرانے میں پیدا ہونے والے شیبو سورین نے اپنے والد کے قتل کے بعد سیاست میں قدم رکھا۔ پھر انہوں نے جھارکھنڈ ریاست کی تشکیل کے لیے 40 سال سے زیادہ جدوجہد کی۔ سال 2000 میں ریاست جھارکھنڈ کی تشکیل کے بعد شیبو سورین نے تین بار ریاست کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کی ذمہ داری سنبھالی۔ آج ان کے بیٹے ہیمنت سورین ریاست میں اقتدار کی باگ ڈور سنبھال رہے ہیں۔
شیبو سورین کی پیدائش 11 جنوری 1944 کو رام گڑھ کے قریب نیمرا گاؤں میں سوبران مانجھی کے ہاں ہوئی۔ شیبو کے والد سبران مانجھی پیشے سے استاد تھے۔ سوبران کا شمار آس پاس کے سب سے زیادہ پڑھے لکھے قبائلی فرد میں ہوتا تھا۔ شیبو سورین کے والد کو ہاسٹل میں پڑھتے ہوئے قتل کر دیا گیا تھا۔ 1957 میں شیبو کے والد سبران ایک ساتھی کے ساتھ اپنے دونوں بیٹوں کے لیے ہاسٹل میں چاول اور دیگر سامان پہنچانے جا رہے تھے۔ اس دوران اسے لکرایتنڈ گاؤں کے قریب قتل کر دیا گیا۔ اپنے والد کے قتل نے شیبو سورین کو سیاست کا راستہ دکھایا۔ اس وقت سے ان کی سماجی اور سیاسی زندگی کا آغاز ہوا۔
1980 کی دہائی میں شیبو سورین جھارکھنڈ کی سیاست میں ایک جانا پہچانا نام بن چکے تھے۔ 1980 کے لوک سبھا انتخابات میں انہوں نے تیر اور کمان کے انتخابی نشان کے ساتھ دمکا سے انتخاب لڑا۔ جھارکھنڈ کو بہار سے الگ ریاست بنانے کے مطالبے کے ساتھ شیبو سورین اور ان کی پارٹی کے کارکنوں نے چندہ اکٹھا کرنے کے لیے ڈشوم دادی کے نام سے ایک مہم شروع کی۔ اس کے تحت اس نے ہر گاؤں کے ہر خاندان سے ایک چوتھائی (250 گرام) چاول اور تین روپے نقد مانگے۔
اس مہم سے جمع ہونے والی رقم سے شیبو سورین نے الیکشن لڑا اور جیتا۔ لوک سبھا الیکشن جیتنے کے بعد شیبو سورین نے دمکا سے لگاتار 8 بار الیکشن جیتنے کا ریکارڈ بنایا۔ شیبو سورین نے ڈمکا لوک سبھا سیٹ کے لیے 1980، 1989، 1991، 1996، 2002، 2004، 2009 اور 2014 میں الیکشن جیتا تھا۔
اس کے علاوہ وہ تین بار راجیہ سبھا کے لیے بھی منتخب ہوئے۔ وہ مرکزی حکومت میں کوئلہ کے وزیر بھی تھے۔ شیبو سورین 2 مارچ 2005 کو پہلی بار جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ بنے، لیکن 11 مارچ 2005 کو انہیں استعفیٰ دینا پڑا۔ پہلی بار وزیر اعلی بننے کے بعد، ششی ناتھ قتل کیس میں ان کا نام سامنے آنے پر ان کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔
وہ اس کیس میں جیل بھی گئے اور اعلیٰ عدالت سے بری ہو گئے۔ جس کے بعد وہ 27 اگست 2008 کو دوسری بار وزیر اعلیٰ بنے، لیکن تمر اسمبلی انتخابات میں شکست کی وجہ سے انہیں 11 جنوری 2009 کو سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا، اس کے بعد وہ دسمبر 2009 میں تیسری بار سی ایم بنے، لیکن کچھ ہی دنوں میں انہیں استعفیٰ دینا پڑا۔
شیبو سورین کے انتقال پر صدر دروپدی مرمو، وزیر اعظم نریندر مودی، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، سونیا گاندھی، راہل گاندھی، وزیر دفاع اور ملک کے کئی دوسرے لیڈروں نے پہنچ کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
پی ایم مودی نے غم کی اس گھڑی میں ان کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی پوری زندگی قبائلی معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے وقف تھی جس کے لیے انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی گروجی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور ملک کے سینئر ترین لیڈروں میں سے ایک، شری شیبو سورین جی کا شمار جھارکھنڈ کے ان باہمت لیڈروں میں ہوتا ہے جنہوں نے سماج کے کمزور طبقات بالخصوص قبائلی سماج کے حقوق اور بااختیار بنانے کے لیے زندگی بھر جدوجہد کی۔ وہ ہمیشہ زمین اور عوام سے جڑے رہے۔ میری بھی ان سے کافی دیر تک شناسائی تھی۔ ان کے انتقال سے مجھے گہرا دکھ ہوا ہے۔ ان کے اہل خانہ اور حامیوں سے میری تعزیت۔
دیش
ریپ کیس میں پراجول ریوانہ کو عمر قید کی سزا، سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا کے پوتے ہیں ریونا

بنگلورو– جنتا دل (سیکولر) کے سابق ایم پی پرجول ریوانہ کو بنگلورو کی ایک خصوصی عدالت نے اپنی گھریلو ملازمہ کے ساتھ عصمت دری کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی ہے(Prajwal Revanna Life Imprisonment)۔ عدالت نے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا (Former PM HD Deve Gowda) کے پوتے پراجول ریونا پر بھی 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں زیادہ سے زیادہ سزا سنائی ہے۔ پراجول ریوانا کو 48 سالہ گھریلو ملازمہ کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں سزا سنائی گئی ہے۔
ہاسن ضلع کے ہولیناراسی پورہ میں واقع ریوانہ خاندان کے فارم ہاؤس میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرنے والی خاتون نے الزام لگایا تھا کہ پراجول ریونا نے 2021 سے اس کے ساتھ بار بار عصمت دری کی۔
ریوانا کو جمعہ کو بنگلورو کی خصوصی عدالت برائے ایم پی اور ایم ایل ایز نے عصمت دری، مجرمانہ دھمکیاں دینے اور مباشرت کی تصاویر کی غیر قانونی گردش سمیت مختلف جرائم کے لیے مجرم قرار دیا تھا، اور ہفتہ کو سزا سنائی گئی تھی۔
متاثرہ کی طرف سے پیش ہونے والے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر بی این جگدیش نے عدالت کو بتایا کہ متاثرہ کی بار بار عصمت دری کی گئی، بلیک میل کیا گیا اور یہاں تک کہ جنسی زیادتی کی ویڈیو دیکھنے کے بعد خودکشی کا سوچا۔

کئی خواتین نے الزام لگایا تھا کہ اس وقت کے رکن پارلیمنٹ ریوانا نے انہیں جنسی حرکات پر مجبور کیا اور اسے ریکارڈ کیا۔
"جنسی زیادتی کی ویڈیو پراجول کی سفاکانہ ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔ وہ ایک موجودہ رکن پارلیمنٹ تھا، قانون سے پوری طرح واقف تھا، پھر بھی اس نے ایسی حرکتیں کیں۔ وہ ایک عادی مجرم ہے جس نے کئی خواتین کی ویڈیوز ریکارڈ کیں۔ اسے زیادہ سے زیادہ سزا ملنی چاہیے،” جگدیش نے کہا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "ایک مضبوط پیغام بھیجا جانا چاہیے کہ دولت اور سیاسی طاقت نرمی کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔ عدالتوں کو اس عام تصور کو غلط ثابت کرنا چاہیے کہ بااثر لوگ ہلکی پھلکی سزاؤں سے فرار ہو جاتے ہیں جبکہ عام شہری قانون کے شکنجے میں رہتے ہیں”۔
سزا سنانے سے پہلے اپنے آخری بیان میں پراجول ریوانا نے ٹوٹتے ہوئے کہا، "یہ کیس الیکشن کے دوران کیوں آیا؟ جب میں ایم پی تھا تو میرے خلاف کوئی شکایت درج نہیں ہوئی، اب وہ کہہ رہے ہیں کہ میں نے کئی جنسی زیادتیاں کیں، تب کوئی سامنے کیوں نہیں آیا؟”
اپریل 2024 میں کئی خواتین کی جانب سے الزامات لگانے کے بعد پراجول ریوانہ کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے۔ خواتین نے الزام لگایا تھا کہ اس وقت کے رکن پارلیمنٹ نے انہیں جنسی حرکات پر مجبور کیا اور اسے ریکارڈ کیا۔ ہاسن لوک سبھا حلقہ میں پولنگ سے تین دن پہلے 23 اپریل 2024 کو ریونا کے کئی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے ویڈیوز منظر عام پر آنا شروع ہوئے، جہاں سے وہ جے ڈی (ایس) امیدوار تھے۔ جیسے ہی تنازعہ بڑھتا گیا، ریوانا پولنگ کے ایک دن بعد جرمنی روانہ ہوگئیں۔ تاہم وہاں سے واپسی کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔
بہار
SIR: بہار میں ووٹر لسٹ سے 65.64 لاکھ سے زیادہ ووٹروں کے نام نکالے گئے

پٹنہ- الیکشن کمیشن نے بہار میں اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کے بعد ڈرافٹ ووٹر لسٹ جاری کی ہے۔ ریاست بھر میں ووٹر لسٹ سے 65.64 لاکھ سے زیادہ ووٹروں کے نام ہٹا دیے گئے ہیں، جس کے بعد ریاست میں اہل ووٹروں کی تعداد کم ہو کر 7.24 کروڑ رہ گئی ہے۔ پہلے یہ تعداد 7.89 کروڑ تھی۔
سب سے زیادہ نام پٹنہ، گوپال گنج، سارن، مظفر پور اور بھاگلپور اضلاع میں حذف کیے گئے ہیں۔ کئی اضلاع میں دو لاکھ سے زیادہ ووٹروں کے نام حذف کر دیے گئے ہیں۔ ڈرافٹ کے جاری ہونے کے بعد کئی طرح کے سوالات سامنے آرہے ہیں، جیسے کہ میرا نام فہرست میں ہے یا نہیں، نام حذف ہونے کی صورت میں کیا کرنا ہے، نام کیسے اور کب تک شامل کیا جاسکتا ہے، اور کن دستاویزات کی ضرورت ہوگی۔
آپ کو ان تمام سوالات کے جوابات ذیل میں دیے گئے FAQ (اکثر پوچھے جانے والے سوالات) وضاحت کنندہ میں مل جائیں گے۔ یہ معلومات (FAQs) ان تمام ووٹرز کے لیے اہم ہیں جن کے نام اس مسودہ فہرست سے نکالے گئے ہیں یا جو نئے ووٹرز کے طور پر اپنے نام شامل کروانا چاہتے ہیں۔
بہار میں ووٹر لسٹ پر نظرثانی (SIR) کے بعد یکم اگست کو ڈرافٹ ووٹر لسٹ جاری کی گئی ہے۔ اس نظرثانی کے دوران کل 65 لاکھ 63 ہزار 75 ووٹروں کے ناموں کو حذف کر دیا گیا ہے۔ ان ناموں کو ہٹانے کے بعد اب بہار میں اہل ووٹروں کی کل تعداد 7.24 کروڑ ہے۔
سب سے زیادہ نام پٹنہ ضلع سے ہٹائے گئے ہیں جو کہ 3.95 لاکھ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی شیوہر سے سب سے کم نام ہٹائے گئے ہیں، جو 28,166 ہیں۔ پٹنہ کے بعد دیگر بڑے اضلاع مدھوبنی (3.52 لاکھ)، مشرقی چمپارن (3.16 لاکھ)، اور گوپال گنج (3.10 لاکھ) ہیں۔
الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ اگر کسی اہل ووٹر کا نام غلطی سے ہٹا دیا گیا ہے تو وہ اپنا نام دوبارہ شامل کرانے کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔ اس کے لیے آپ آن لائن اور آف لائن دونوں طریقے استعمال کر سکتے ہیں۔
آپ اپنا نام شامل کرنے، اسے حذف کرنے یا کسی بھی معلومات کو درست کرنے کے لیے 1 اگست سے 1 ستمبر تک درخواست دے سکتے ہیں۔ یہ آخری تاریخ بہت اہم ہے، اس لیے اس میں تاخیر نہ کریں۔
نیا نام شامل کرنے کے لیے: آپ کو فارم 6 پُر کرنا ہوگا۔ معلومات کو درست کرنے کے لیے (جیسے پتہ، نام، تاریخ پیدائش) یا نام حذف کرنا: آپ کو فارم 8 پُر کرنا ہوگا۔
درخواست کے لیے، آپ کو اپنی شناخت اور پتہ کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔ اس کے لیے چند ضروری دستاویزات درج ذیل ہیں:
آدھار کارڈ، پیدائش کا سرٹیفکیٹ، پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس یا کوئی اور درست سرکاری شناختی کارڈ۔ اگر آپ 1987 اور 2003 کے درمیان پیدا ہوئے ہیں، تو جائے پیدائش اور والدین کے کاغذات بھی درکار ہو سکتے ہیں۔
آن لائن درخواست دینے کے لیے: NVSP پورٹل (نیشنل ووٹرز سروس پورٹل) یا ووٹر ہیلپ لائن ایپ کے ذریعے اور آف لائن: فارم کو پُر کریں اور اپنے علاقے کے بوتھ لیول آفیسر (BLO) کو یا براہ راست الیکشن آفس میں جمع کرائیں۔
الیکشن کمیشن 2 اگست سے 1 ستمبر تک تمام بلاک دفاتر اور میونسپل باڈیز میں خصوصی کیمپ لگائے گا جہاں آپ فارم جمع کر سکتے ہیں۔ ہر بوتھ پر کم از کم دو اہلکار (بشمول ایک کمپیوٹر آپریٹر) موجود ہوں گے۔
اگر آپ کو آن لائن عمل میں پریشانی ہو رہی ہے تو بہترین طریقہ یہ ہے کہ اپنے علاقے کے BLO سے رابطہ کریں۔ BLO آپ کی مدد کرے گا اور فارم بھرنے میں بھی مدد کرے گا۔ دیویانگ اور بزرگ ووٹرز کے لیے، BLO گھر گھر جا کر فارم بھی جمع کر سکتا ہے۔
آپ آن لائن NVSP پورٹل پر اپنی درخواست کا اسٹیٹس چیک کر سکتے ہیں، اس کے علاوہ آپ اپنے BLO یا الیکشن آفس سے بھی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کا نام غلط طریقے سے ہٹا دیا گیا ہے یا آپ نے فارم جمع کرایا ہے لیکن آپ کا نام شامل نہیں کیا گیا ہے، تو آپ اپنے اسمبلی حلقے کے الیکٹورل رجسٹریشن آفیسر (ERO) یا اسسٹنٹ رجسٹریشن آفیسر (AERO) سے رابطہ کر کے شکایت درج کر سکتے ہیں۔
تمام قسم کے دعوے اور اعتراضات داخل کرنے کا عمل مکمل ہونے کے بعد حتمی ووٹر لسٹ 30 ستمبر کو شائع کی جائے گی۔
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
اقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
کجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
دلی این سی آر8 مہینے ago
دہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
اشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
محاسبہ8 مہینے ago
جالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
-
محاسبہ8 مہینے ago
بیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ
-
محاسبہ8 مہینے ago
ایک درجن سے زائد ٹیوب ویلوں سے موٹر چوری