Connect with us

دلی این سی آر

صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر کیا جائے گا کام،گنگا رام اسپتال کے یوم تاسیس پر ریکھا گپتاکا اعلان

Published

on

نئی دہلی : دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے سر گنگا رام اسپتال کے 70ویں یوم تاسیس کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اسٹیج سے وزیراعلیٰ نے طبی سہولیات کے حوالے سے اپنی حکومت کی ترجیحات اور خاص طور پر ‘صحت کی سیاحت’ کا ذکر کیا۔سی ایم ریکھا گپتا نے اپنے خطاب میں کہا، "جب میں سر گنگا رام اسپتال کو دیکھتی ہوں تو میں پورے اعتماد کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ یہ واحد اسپتال ہے جس کے خلاف کبھی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ یہاں کسی نے کبھی یہ نہیں کہا کہ ان کے ساتھ ایک گاہک جیسا سلوک کیا گیا ہے۔ ہر شخص کو ایک مریض کے طور پر دیکھا جاتا ہے نہ کہ آمدنی کے ذریعہ۔ اس کے لیے میں گنگا رام کی پوری ٹیم کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتی ہوں۔”سی ایم ریکھا گپتا نے سر گنگا رام ہسپتال کی ملک گیر پہچان پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "آج یہ ہسپتال پورے ملک میں اپنی ساکھ رکھتا ہے، لیکن مجھے افسوس ہے کہ پچھلی حکومتوں نے صحت کے شعبے میں اتنا کام نہیں کیا جتنا ہونا چاہیے تھا۔

کوویڈ وبا کے دوران، بہت سے لوگ بغیر علاج کے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، اور ریاستی حکومت کی بے عملی بے نقاب ہو گئی۔”صحت کی سیاحت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "میں چاہتی ہوں کہ دہلی کو اتنا مضبوط بنایا جائے کہ دنیا بھر سے لوگ یہاں علاج کے لیے آئیں۔ صحت کی سیاحت سے نہ صرف طبی خدمات کو تقویت ملے گی بلکہ اقتصادی شعبے کو بھی فروغ ملے گا۔” گپتا نے اسپتالوں کو دہلی حکومت کی طرف سے تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں سر گنگا رام جیسے ادارے دہلی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ہم زمین فراہم کریں گے تاکہ ہر شخص کو بہتر علاج مل سکے۔ معاشرے کو ایسے اداروں کی ضرورت ہے جو صحت کی دیکھ بھال کو خدمت کا ذریعہ سمجھیں۔

عوام کے ساتھ اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے سی ایم ریکھا گپتا نے کہا، "صبح کے وقت، جب میں پبلک ڈیلنگ کرتی ہوں تو ہزاروں لوگ علاج کے لیے مدد مانگنے آتے ہیں۔ ان کی آنکھوں میں آنسو دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے۔ لیکن میں وعدہ کرتی ہوں کہ اب ایسا نہیں ہوگا۔سی ایم ریکھا گپتا نے سر گنگا رام اسپتال کی ملک گیر پہچان پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "آج یہ اسپتال پورے ملک میں اپنی ساکھ رکھتا ہے۔ لیکن مجھے افسوس ہے کہ پچھلی حکومتوں نے صحت کے شعبے میں اتنا کام نہیں کیا جتنا انہیں ہونا چاہیے تھا۔ کوویڈ وبا کے دوران، بہت سے لوگ بغیر علاج کے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، اور ریاستی حکومتوں کی بے عملی اس وقت بے نقاب ہوگئی۔” دہلی کا وقت بدلے گا۔ صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر کام کیا جائے گا۔”

Uncategorized

وزیراعلیٰ ریکھا کپتا نے GPS لگے 1,111 واٹر ٹینکرز کو جھنڈی دکھا کر کیا روانہ

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی:دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اور دہلی کے آبی وسائل کے وزیر پرویش صاحب سنگھ ورما نے دہلی جل بورڈ کے 1,111جی پی ایس سے چلنے والے واٹر ٹینکروں کو ہری جھنڈی دکھائی۔

اس دوران دہلی حکومت کے وزراءاور دہلی بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ بھی موجود تھے۔ پانی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے یہ واٹر بورڈ کے ٹینکرز ڈی ڈی اے گراو ¿نڈ، نرنکاری کالونی، آدرش نگر سے روانہ کیے گئے تھے۔اس موقع پر پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کہا کہ ہم نے ہر کام میں شفافیت کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کی ہے۔ کہیں بھی کرپشن کی لیکیج نہیں ہوگی، نہ پانی کا رساو ¿ ہوگا اور نہ ہی کرپشن کا رساو ہوگا۔ دہلی کی پانی کی فراہمی کو شفاف، منظم اور جوابدہ بنانے کی سمت میں یہ ایک تاریخی پہل ہے۔

وزیر پرویش صاحب سنگھ ورما نے کہا کہ دہلی کی پڑوسی ریاستیں ہمیں وافر مقدار میں پانی فراہم کرتی ہیں، لیکن ہمارے پاس پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہے۔ آج دہلی کی بی جے پی حکومت پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کی سمت تیزی سے کام کر رہی ہے۔ وزیرآباد بیراج کی پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کو آئندہ ڈیڑھ ماہ میں دوگنا کرنے پر کام جاری ہے۔ دہلی میں پانی ذخیرہ کرنے کی تمام جگہوں کی گنجائش بڑھائی جائے گی۔ حکومت کا مقصد دہلی کے ہر گاو ¿ں اور ہر فرد کو پانی فراہم کرنا ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پانی کو ضائع نہ کریں اور اس کا صحیح استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ دہلی بورڈ کے پانی سے اپنی گاڑیاں نہ دھوئیں۔دہلی انتخابات کے دوران ٹینکر مافیا اور ٹینکروں کے ذریعے پانی کی سپلائی میں بے قاعدگیوں کا معاملہ کافی سامنے آیا تھا۔ موجودہ بی جے پی حکومت نے اس معاملے پر اس وقت کی آپ حکومت پر کافی حملہ کیا تھا۔ اسی سلسلے میں آج ریکھا سرکار نے دہلی میں پانی کے 1100 نئے ٹینکروں کو ہری جھنڈی دکھائی۔ یہ واٹر ٹینکرز جی پی ایس کے ساتھ لگائے جائیں گے۔
تاکہ ان کی ہر نقل و حرکت پر نظر رکھی جاسکے۔ دہلی حکومت کا کہنا ہے کہ اس سے پانی کی چوری اور غلط استعمال کو روکنا آسان ہو جائے گا۔ دہلی حکومت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ ٹینکرز پورے شہر میں تعینات کیے جائیں گے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں پانی کی شدید قلت ہے یا جہاں پائپ لائن کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ پانی کے یہ نئے ٹینکر دہلی بھر کے ہر گھر تک پانی کیسے پہنچائیں گے۔ایک سینئر اہلکار نےبتایا کہ ہر ٹینکر جدید GPS ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو ان کی حقیقی وقت میں نگرانی کے قابل بناتا ہے۔ ٹینکروں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے ایک جدید ترین کمانڈ سنٹر قائم کیا گیا ہے، جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ پانی مطلوبہ جگہوں پر بروقت اور شفاف طریقے سے پہنچے۔ پانی کے وزیر پرویش ورما نےکو کہا، "ہم وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘سب کے لیے پانی’ کے خواب کو پورا کرنے کے لیے پوری لگن کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

ہم دہلی کو پانی کے بحران سے آزاد کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ GPS سے لیس ٹینکروں کی تعیناتی شفافیت، بروقت اور جوابدہی کی علامت ہے۔”انہوں نے کہا، "ہمارا عزم اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ دارالحکومت میں کوئی بھی شہری پانی سے محروم نہ رہے۔ حکومت ہر کالونی، بستی اور محلے تک پانی کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔”

Continue Reading

دلی این سی آر

دہلی کے سرکاری اسکولوں کے مہمان اساتذہ کے لیے خوشخبری , ریگولر اساتذہ کی طرح سہولیات فراہم کرنے پر غور

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :دارالحکومت دہلی کے سرکاری اسکولوں (Govt Schools ) میں پڑھانے والے مہمان اساتذہ کے لیے خوشخبری ہے۔ ہریانہ کی طرز پر دہلی حکومت مہمان اساتذہ (Guest Teachers) کو بھی ریگولر اساتذہ کی طرح سہولیات فراہم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ 58 سال کی عمر تک خدمات کو باقاعدہ کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔ کنٹریکٹ کے حوالے سے ہر سال مہمان اساتذہ کو درپیش مسائل کا خاتمہ ہوگا۔ ایک ہی وقت میں، کوئی صحت کی سہولیات اور ہاو ¿س رینٹ الاو ¿نس (HRA) حاصل کرسکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ایک فائل وزیر تعلیم کو بھیجی گئی تھی تاہم کچھ بہتری لانے کے لیے فائل واپس بھیج دی گئی ہے۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ حکومت جلد ہی مہمان اساتذہ کے حوالے سے بڑا فیصلہ لے سکتی ہے۔ مہمان اساتذہ کئی سالوں سے اپنی خدمات کو ریگولر کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی وہ مساوی کام کے لیے مساوی تنخواہ کی بھی التجا کر رہے ہیں۔سرکاری سکولوں میں 16 ہزار کے قریب مہمان اساتذہ کام کر رہے ہیں۔ ان اساتذہ کو پچھلی کانگریس اور AAP حکومتوں کے دور میں بھرتی کیا گیا تھا۔

دیگر ملازمین کی طرح مہمان اساتذہ کو بھی زچگی کی چھٹی دینے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن مہمان اساتذہ کا ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے۔ محکمہ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ان اساتذہ کی ملازمتوں کو محفوظ بنانے پر زور دیا جا رہا ہے۔آل انڈیا گیسٹ ٹیچرس ایسوسی ایشن (اے آئی جی ٹی اے) نے کہا کہ گزشتہ سات سالوں سے ان کی تنخواہ میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔ اس کے علاوہ پچھلی حکومت نے کسی بھی سہولت کا فائدہ نہیں دیا۔ نوکری چھوٹ جانے کا خوف ہمیشہ رہتا ہے۔ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری شعیب رانا نے کہا کہ وہ جلد ہی ریگولرائزیشن کے معاملے پر وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اور وزیر تعلیم آشیش سود سے ملاقات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مہمان اساتذہ کو اعزازیہ کے علاوہ کوئی سہولت نہیں ملتی۔

ان کی بحالی کے بعد ریگولر اساتذہ کی طرح علیحدہ الاو ¿نسز کا انتظام کیا جائے۔ مساوی کام کے لیے مساوی تنخواہ کے اصول کو لاگو کرتے ہوئے ریگولر اساتذہ کی طرز پر ریٹائرمنٹ مراعات جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہمان اساتذہ دہلی کے تعلیمی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، لیکن ان کی ملازمتیں ہر سال خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔

Continue Reading

دلی این سی آر

سیلم پور قتل کیس میں لیڈی ڈان سمیت 3 افراد گرفتار, حالات کشیدہ

Published

on

نئی دہلی:  دہلی کے سیلم پور علاقے میں نوجوان کے قتل کے بعد حالات بدستور کشیدہ ہیں، حالانکہ پولس انتظامیہ کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ حکام نے جمعہ کو بتایا کہ پولیس نے شمال مشرقی دہلی کے سیلم پور علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی ہے۔

ادھر سیلم پور قتل کیس کی ملزمہ لیڈی ڈان ذکرا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔۔ وہ فی الحال پولیس کی حراست میں ہے۔ ان کے ساتھ تین دیگر افراد کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ سیلم پور میں 17 سالہ لڑکے کے قتل کے معاملے میں لیڈی ڈان ذکرا کا نام آ رہا تھا۔ بتایا جا رہا تھا کہ ذکرا اور اس کے بھائی ساحل نے مل کر یہ کام انجام دیا تھا۔ ذکرا اب پولیس کی حراست میں ہے۔ ساحل بھی پولیس سے مسلسل رابطے میں ہے۔
شام 7.38 بجے کنال دودھ لینے سیالپور کے جے بلاک جا رہا تھا۔ اس دوران اسے چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔ اس کے قتل کے بعد سے علاقے میں کشیدگی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق قتل کی سازش ‘لیڈی ڈان کے نام سے مشہور ذکرا نے رچی تھی۔ معلومات کے مطابق وہ اپنے بھائی کے چھرا گھونپنے اور حملے کا بدلہ لینا چاہتی تھی۔

"وہ اپنا گینگ چلا رہی تھی۔ وہ حال ہی میں ایک کیس میں جیل بھی گئی تھی،” ذرائع نے بتایا۔  اس قتل کے بعد علاقے میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے، پولیس نے سکیورٹی بڑھا دی۔

ایک سینئر افسر نے کہا، "ہم نے سیکورٹی بڑھا دی ہے اور لوگوں کو سڑکوں سے ہٹا دیا ہے۔ ہم امن و امان کو برقرار رکھنے کو یقینی بنا رہے ہیں۔” جمعرات کو لڑکے کی موت کی اطلاع ملتے ہی سیلم پور پولیس اسٹیشن کی ایک ٹیم اسپتال پہنچی۔ کرائم ٹیم کو جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے لیے بلایا گیا۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network