Khabar Mantra
اترپردیش

شہرمیں قیامت صغرا کا ہولناک منظر!مسلم علاقوںمیںخوب چلا پولیس کا ڈنڈہ،معمولی ووٹنگ سے لوگ متفکر

رام پور:رام پورضمنی نشست37پر ہوئے چنائومیں اس بارایک نئی مظالم کی تاریخ رقم کی گئی ہے۔ بے شک ہواوہی جس کا اندیشہ تھا۔رام پور میں چنائوکے لئے پولنگ بوتھوںپر مسلمانوںکو ووٹ ڈالنے نہیں دیاگیااور خواتین بھی بھٹکتی رہیں مگرکوئی سنوائی نہیں ہوسکی۔گزشتہ شب سماج وادی پارٹی حمایت یافتہ امیدوار محمدعاصم راجہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ ووٹنگ میں دھاندلی کاخدشہ ظاہرنے کی وجہ سے پیراملٹری فورس اور بی ایس ایف کی نگرانی میں چنائوکرانے کاایس پی سے مطالبہ کرنے کولیکر دھرنے پر بیٹھ گئے تھے۔ دیررات تک چلے اس دھرنے کارخ اس وقت تبدیل ہوگیاجب کچھ خواتین اعظم خاں کے ذریعے نازیباالفاظ کا استعمال کرنے کی وجہ سے فوری طورپر اعظم خاںکو چنائو کی رات تک نظربند کرنے کے ساتھ ساتھ دھرنے پر بیٹھے سماج وادیوںپر الزامات عائدکرتے ہوئے ان کو فور ی طورپر اٹھانے کے مطالبے پر بضدہوگئیںتب جوش میں آئی رام پورپولیس نے سماج وادیوںپر لاٹھی ڈنڈوںکاقہرجار ی کردیا۔اس میں کئی میڈیااہلکاربھی ضد میں آگئے ۔پولیس اپنے ساتھ سپائیوںکولے آئی اورمحفوظ مقام پرچھوڑدیا۔ رات بھر ایل آئی یو مستعدی کے ساتھ اپنافرضِ منصبی اداکرتارہا۔ صبح7:00بجے جیسے ہی چنائوکے لئے ووٹنگ کامرحلہ شروع ہواتب سے لگاتار یہی شکایات ملنے لگی کہ پولیس نے تمام مسلم علاقوں کے بوتھوں پر پہنچ کرقبضہ کرلیاہے اورسماج وادیوںکوووٹ نہیںڈالنے دیا گیا ۔ایسے نازک حالات کو دیکھ کر نہ صرف سماج وادی بلکہ عام لوگ بھی دنگ رہ گئے۔ ماحول قیامتِ صغراجیساتھا۔پولیس کے ہاتھوںمیںلاٹھیاںاور بندوقیںتھیں جو دہشت پھیلارہی تھیں۔یہی وجہ رہی کہ صبح9:00بجے تک 3.97،صبح11:00بجے تک 11.3، دوپہر1:00بجے تک19.1، دوپہر3:00بجے تک 26.32 فیصدی ہی ووٹنگ ہوسکی۔خبرلکھے جانے تک ووٹنگ کا وقت باقی ہے مگر لگاتار شکایات یہی ہیںکہ مسلم علاقوںکے بوتھوںپر ووٹنگ نہیںہونے دی گئی۔ رام پورمیں یہ پہلاایساچنائوہواہے جب ووٹنگ کے نام پر اس قدر لوگوںکو پولیس نے پیٹا کہ خدا کی پناہ!صرف بی جے پی امیدوارکے حق میں ہی ووٹ ڈالنے کے لئے چھوڑا جا رہا تھا۔ کئی سینئر سٹیزن سے کہاگیاکہ 60کے بعد والے کل ووٹ ڈالیںگے۔خواتین سے کہاگیاکہ روٹی بناکر شام کو آنا۔نوجوانوںسے کہاگیاچلاجایہاںسے کہیں ووٹ ہی ڈلوادیں ۔ بڑا نیتابن رہاہے ووٹ ڈالے گا۔ ایک شہرکی مسجد کے امام کاالزام ہے وہ جب ووٹ ڈالنے گئے تو راستے میں پولیس نے ان کو بھی بید لگادیئے۔ محمد علی خاں بنگلہ آزادخاں نے بتایاکہ انجمن اصلاحِ قوم پر جب وہ ووٹ ڈالنے گئے توان کو صاف صاف منع کردیاگیا۔ آبزروسمیت کئی افسروں سے رجوع کیامگرکوئی جواب نہیں ملا۔ صبح سے شام تک پولیس لوگوںکو دوڑاتی رہی۔ کئی ضعیف لوگوں کے پولیس کی لاٹھی سے چوٹیںبھی لگی ہیں۔ جن کے ویڈیووائرل ہورہے ہیں۔سماج وادی پارٹی کے کارکنان اورعہدداران جن کو ذمہ داری سونپی گئی لوگ ان کو فون ملاتے رہے مگر ایسے حالات میںوہ کیاکرتے اس لئے انہوں نے فون تک رسیو نہیں کیا ۔گزشتہ شب میں سماج وادی پارٹی کے لیڈروں، عہدداروںاورذمہ داروں کے گھروںپر پولیس نے دبش دی ہے۔ دروازے اورکھڑیاںتک توڑنے کی باتیں بتائی گئی ہیں۔ ایسالگ رہا تھا جیسے کہ پولیس کاعوام سے چنائوہے۔ عبداللہ اعظم رکنِ اسمبلی کی معمولی جھڑپ ہونابتائی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ جس طرح ہمیں مارا پیٹا جا رہا ہے توایسے چنائوسے کیا فائدہ؟ کس سے شکایت کرکے فائدہ؟ رام پورمیںدھندلی ہورہی ہے۔پرچیاںپھاڑی جارہی ہیں۔ہم صاف کہ رہے ہیںکہ سرٹیفکیٹ کامیابی کا بھاجپاامیدوارکودے دیں۔پولیس نے سب سے زیادہ زیادتیاںرام پوروالوںکے ساتھ کی ہیں۔ایسی شانتی شہرمیںقائم ہے کہ پرندہ پرنہیں مارسکتا۔ جب امیدوارکو لاٹھی چارج کرنے کے بعدگرفتارکرسکتے ہیںتو عام ووٹرتوبہت کمزورہوتاہے مگرپھربھی ووٹ ڈالوںگا۔صبح سابق رکنِ اسمبلی محمداعظم خاں نے میڈیاسے کہاہے کہ پولیس کے ذریعے عوام کو مارا جارہاہے۔ پولیس ووٹروںسے گھرجاکر کہ رہی ہے کہ ووٹ ڈالنے مت جانا۔ تارہ منڈل کے پیچھے ایک محلے میںاس قدر پولیس نے دھم کا یاکہ لوگ اپنے گھروں میں تالے لٹکاکر پلائن کرکے چلے گئے۔واضح کردیں کہ ر ام پورمیں ہوئے ضمنی اسمبلی انتخابات اور الیکشن سے بالکل ہی مختلف رہاجو سوچانہیںتھا اس باروہ ہو گیا ۔جن آنکھوں نے وہ منظرکبھی نہیں دیکھے وہ آج دیکھنے کو مل گئے۔حیرت وتعجب ہوگیاکیاوقت آگیاہے؟ رام پور میں ووٹنگ کے نام پر جم کر عوام کا استحصال ہوا۔ کنول کھلانے کے چکّرمیںعوام کوگیہوںکی طرح پیس دیاگیا۔ نیشنل پارٹیوںکے لیڈروںنے بھی ایسے ماحول کو دیکھتے ہوئے ووٹ ڈالنے سے کنار ہ کشی اختیارکی توکچھ دانش واروں نے اس ظلم پر اپنے ردّعمل کااظہاربھی کیا۔ جمہوریت کاگلے اس بار اچھی طرح پولیس نے دبایاہے۔ ووٹروںسے ووٹ کی اپیل کرنے والا انتظامیہ صرف اقتدارکی پالیسیوں کو اجاگرکرنے کے لئے اس پارٹی کا فرمابردار کارکن اورخادم کے طورپرکام کررہاتھا۔ ایک شخص نے الزام لگایاہے کہ وہ آکاش سکسینہ ہنی کے ساتھ ہے مگراس کو ووٹ ڈالنے نہیں دیاگیاتوایسے میںوہ کس شکل میں ہنی کوسپورٹ کریں گے۔ پولیس گالیاںدے رہی ہے۔ ووٹرآئی ڈی سمیت کوئی آئی ڈی دیکھنے کو راضی نہیں ہے۔

ٹیگز
اور دیکھیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close
Close