Connect with us

بہار

400 اساتذہ اے پی ایس اے شکشا رتن ایوارڈسے سرفراز

Published

on

(پی این این)
پٹنہ: اَن ایڈیڈ پرائیویٹ اسکول ایسو سی ایشن (APSA) کے زیراہتمام مقامی رویندر بھون میں ساتویں ٹیچر اعزازی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا افتتاح راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ اور راشٹریہ لوک مورچہ کے قومی صدر اوپیندر کشواہا نے کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی میں بہار حکومت کے سڑکوں کی تعمیر کے وزیر نتن نوین، پٹنہ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کے سی سنہا، ڈی پی او، پٹنہ کمکم پاٹھک، منروا ایڈوینچر کے جینت بھٹاچاریہ کے ساتھ خصوصی مہمانوں میں ڈاکٹر ارون کمار (قومی صدر – سائنس فار سوسائٹی، بہار)، ناگمنی انڈیا کے صدر، ناگمنی کشواہا انڈیا (آل انڈیا کے نوجوان صدر) شامل تھے۔
ماہر تعلیم دیپک پرکاش (ڈائریکٹر – سول فوڈو)۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے افتتاحی اپیندر کشواہا نے پرائیویٹ اسکولوں کے اساتذہ کو اعزاز دینے پر تنظیم کی تعریف کی اور کہا کہ اے پی ایس اے تنظیم کی سوچ بہت قابل ستائش ہے۔ ڈی پی او کمکم پاٹھک نے تمام نجی اسکولوں کو محکمانہ مدد کے بارے میں بات کی۔ مہمان خصوصی ناگمنی کشواہا نے تنظیم کی طرف سے کئے جا رہے مختلف کاموں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اے پی ایس اے کی طرف سے اساتذہ کو اس طرح عزت دینے سے ہر گھر میں تعلیم کی شمع روشن کرنے میں مدد ملے گی۔ مہمان خصوصی دیپک پرکاش نے اعلان کیا کہ وہ اپنے تعلیمی ادارے کے ذریعے پرائیویٹ اسکولوں کے طلبہ کے لیے وظائف کا بندوبست کریں گے۔ ٹیچر آنر تقریب میں ریاست کے مختلف پرائیویٹ اسکولوں کے تقریباً 400 اساتذہ کو اے پی ایس اے شکشا رتن سے نوازا گیا۔ تمام اساتذہ کو یادگاری اور اعزازی خطوط دیئے گئے۔ تقریب کی صدارت تنظیم کے صدر ڈاکٹر اجے کمار جھا نے کی۔
انہوں نے کہا کہ تنظیم ریاست کے تمام نجی اسکولوں کے طلباء اور اساتذہ کے ساتھ مل کر اسکول کے تمام بنیادی مقاصد کو پورا کرے گی۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اے پی ایس اے کے سکریٹری راکیش کمار رنجن نے کہا کہ ہماری تنظیم کا مقصد تمام نجی اسکولوں کے لیے ایسا پلیٹ فارم بنانا ہے جس میں وہ فخر محسوس کریں۔ اے پی ایس اے کے خزانچی سہ ترجمان ڈاکٹر مکیش کمار نے تقریب کی نظامت کی۔
میٹنگ کو اے پی ایس اے کے نائب صدر گوکلیش اپادھیائے، اے پی ایس اے جنرل سکریٹری اجے کمار ورما، ڈپٹی سکریٹری سشما پانڈے، اویناش کمار جھا، جوائنٹ سکریٹری امریندر کمار، امیش سنگھ کے ساتھ ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان شلوک کمار، پربھات رنجن، پروین جہاں اور دیگر نامور اساتذہ نے خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر اے پی ایس اے کے جوائنٹ سکریٹری امیش سنگھ نے تمام پرائیویٹ اسکول آپریٹروں، پرنسپلوں اور اساتذہ کا تعاون اور موجودگی کے لیے شکریہ ادا کیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

بہار

جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا کانگریس کا 140 واں یوم تاسیس

Published

on

(پی این این)
چھپرہ :انڈین نیشنل کانگریس کا 140 واں یوم تاسیس شہر کے نہرو میموریل مقام پر جوش و خروش اور تزک و اہتشام کے ساتھ منایا گیا۔کارکنوں نے کیک کاٹ کر اور مٹھائیاں تقسیم کر کے جشن منایا۔اس موقع پر مقررین نے ملک کی آزادی اور ملک کی تعمیر میں کانگریس پارٹی کے انقلابی کردار اور قربانیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی قوم کے لئے دی گئی قربانیاں عوام کے زہنوں میں سنہری حروف میں لکھی ہوئی ہیں۔اس موقع پر منریگا سے گاندھی جی کا نام ہٹانے کے موجودہ مرکزی حکومت کے فیصلے اور مزدوروں کے حقوق سے مبینہ محرومی کی مخالف کی گئی۔
اس موقع پر جتیندر کمار سنگھ،شیوپوجن رائے،ہریش کمار یادو،یاسین آزاد،رام سوروپ رائے،رام نارائن یادو،اتل کمار،فیروز اقبال،ترون تیواری،دھرمیندر کمار دھرم،انوپ سریواستو،فیصل انور،امیت کمار،پرشانت کمار،پریانجن کمار،سریش کمار اور دیگر موجود تھے۔اس دوران یوم تاسیس کے موقع پر شری نند پتھ واقع پارٹی کے ضلعی دفتر میں تالہ لگا رہا۔
اطلاعات کے مطابق پارٹی لیڈروں نے ریاستی صدر کو اس کی اطلاع دی تھی۔اس کے باوجود پارٹی کارکنوں کو نہرو میموریل میں یوم تاسیس منانے پر مجبور ہونا پڑا۔اس سے لیڈران و کارکنان میں ریاستی قیادت کے خلاف غصہ کا ماحول دیکھا گیا۔

Continue Reading

بہار

چھپرہ میں المناک حادثہ: بند کمرے میں انگیٹھی جلا کر سوئے 3 بچوں سمیت 4 ہلاک

Published

on

(پی این این)
چھپرہ :بہار کے چھپرہ شہر کے بھگوان بازار تھانہ علاقہ کے امبیکا بھوانی کالونی میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا۔بند کمرے میں انگیٹھی جلانے سے زہریلی گیس سے دم گھٹنے سے تین معصوم بچے اور ایک بزرگ سوئے ہوئے حالت میں جاں بحق ہو گئے۔وہیں اس واقعے میں چار دیگر افراد شدید زخمی ہو گئے۔مرنے والوں کی شناخت 3 سالہ تیجس،4 سالہ ادھیائے،7 ماہ کی گڑیا کماری اور 70 سالہ کملاوتی دیوی کے طور پر کی گئی ہے۔تینوں بچے کزن تھے اور بوڑھی عورت ان کی نانی تھی۔بچے سردیوں کی چھٹیوں میں اپنی نانی کے گھر آئے تھے۔
دوسری جانب دم گھٹنے سے ماموں امیت کمار،والدہ،امیشا اور انجلی کی حالت تشویشناک ہے۔انہیں چھپرہ صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔جہاں سے ڈاکٹروں نے تشویشناک حالت کے مدنظر بہتر علاج کے لیے پٹہ ریفر کر دیا ہے۔تیجس اور گڑیا انجلی کے بچے تھے۔انجلی کی شادی وارانسی میں ہوئی ہے اور اس کے شوہر پی سی ایس افسر ہیں۔ادھیائے امیشا کا بیٹا تھا۔
اس واقعہ سے محلے میں افراتفری اور کہرام مچ گیا۔اطلاع ملنے پر بھگوان بازار پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں دو کا علاج جاری ہے۔جبکہ دو دیگر جن کی حالت نازک ہے مزید علاج کے لیے پٹنہ ریفر کر دیا گیا ہے۔
واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایس ایس پی ڈاکٹر کمار آشیش اور سب ڈویژنل پولیس آفیسر رام پکار سنگھ نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ایس ایس پی نے صدر اسپتال کا بھی دورہ کیا۔زخمیوں کی عیادت کی اور ڈاکٹروں کو بہترین علاج کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے بتایا کہ فرانزک سائنس لیب (FSL) کی ایک ٹیم نے جائے وقوعہ کا سائنسی معائنہ کیا ہے۔جاں بحق افراد کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔بھگوان بازار پولس تھانہ پورے معاملے کی مکمل جانچ کر رہی ہے۔تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ضروری قانونی کارروائی کی جائے گی۔
پولیس نے عوام سے اپیل کیا کہ سردیوں کے دوران بند کمرے میں جلتے ہوئے چولہے،الاؤ،کوئلہ یا کسی اور قسم کے ایندھن کی انگیٹھی ساتھ نہ سوئیں۔ان سے خارج ہونے والی کاربن مونو آکسائیڈ گیس انتہائی زہریلی ہوتی ہے۔بغیر بو کے پھیلتی ہے اور مہلک ہو سکتی ہے۔ایسے حادثات کو روکنے کا بہترین طریقہ چوکسی ہے۔

Continue Reading

بہار

ماب لنچنگ معاملہ:اطہر حسین کے ورثاکو انصاف دلانے کیلئے جمعیۃعلماء ہند نےتشکیل دیا لیگل پینل

Published

on

(پی این این)
پٹنہ:بہارماب لنچنگ میں مارے گئے اطہر حسین کی بیوہ کی درخواست اور جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی کی ایماپر جمعیۃعلماء قانونی امدادکمیٹی اس مقدمہ میں قانونی امدادفراہم کرنے کے لئے تیارہوچکی ہے اس مقدمہ میں وہ ایک مداخلت کارکے طورپر پٹیشن داخل کریگی اس سلسلہ میں جمعیۃعلماء ہند کی لیگل ٹیم تجربہ کار،کریمنل وکلاء کا باقاعدہ طورپر ایک پینل تشکیل دینے جارہی ہے، تاکہ ورثاکو نہ صرف یہ کہ انصاف دلایاجاسکے بلکہ قاتلوں کو ان کے کیفرکردارتک پہنچایاجاسکے۔
قابل ذکرہے کہ 6 دسمبر 2025 کو مقتول کی اہلیہ نے ایف آئی آر درج کروائی تھی جس میں، دس لوگوں کو نامزد ملزم بنایا گیاتھا اور دس سے پندرہ نا معلوم افراد کے خلاف شکایت درج کرائی گئی تھی۔اس معاملہ اب تک 11 نامزد ملزمین کی گرفتاری ہو چکی ہے،جمعیۃ علماء بہار کی جانب سے جزوی مالی مددبھی پیش کی گئی ہے اور ہر ممکن مدد کا یقین بھی دلایا گیاہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روزبہارجمعیۃعلماء کاایک وفد نوادہ کے ضلع کلکٹر اور پولس کپتان ابھینو دھامی سے مل چکاہے اورمقامی ایس پی کواس سلسلہ میں ایک میمورنڈم بھی دے چکاہے۔ڈی ایم نوادہ روی پرکاش نے اس موقع پر وفد کویہ یقین دلایا کہ مقتول کے ساتھ انصاف ہوگا یہ انتہائی غیر انسانی فعل ہے اور میں خود اس کیس پر نظر رکھ رہا ہوں۔
اس وحشیانہ واقعہ پر اپنے سخت ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی سوال کیا کہ بہارکے نالندہ میں ایک غریب پھیری والے اطہرحسین کو نام اورمذہب پوچھ کر مارڈالاگیا تواب ملک کامتعصب میڈیاچپ کیوں ہے؟ کیا اس لئے کہ مرنے والا مسلمان ہے،یہ دوہراکردارکیوں؟ انہوں نے کہا کہ ظلم ظلم ہی ہوتاہے وہ ہندویا مسلمان نہیں ہوتا،ظلم کسی پر بھی ہواگر ہم انسان ہونے کا دعوی کرتے ہیں توہمیں ہر طرح کے ظلم کے خلاف آوازاٹھانی چاہئے مولانامدنی نے کہاکہ سپریم کورٹ کی سخت شرزنس کے بعد اس طرح کے واقعات کا ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ جو لوگ ایسا کر رہے ہیں ان کو سیاسی تحفظ اور پشت پناہی حاصل ہے اس لئے ان کے حوصلے بلند ہیں، انہوں نے اس بات پر بھی سخت افسوس کا اظہارکیا کہ اطہر حسین کے قاتلوں کے خلاف پولیس نے معمولی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا جبکہ اطہر حسین اسپتال میں اپنا بیان قلم بند کرواچکاہے۔
انہوں نے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند کے ذمہ داروں کے دباؤپر اب 302کی دفعہ جڑگئی ہے، لیکن اس سے حکومت کا چہرہ اجاگرہوگیا اوریہ بات صاف ہوگئی کہ جن کی نظرمیں اقتدارہی سب کچھ ہوان کی نظرمیں انسانی زندگی کی اب کوئی قیمت نہیں رہ گئی ہے، انہوں نے آگے کہا کہ گزشتہ نوبرسوں کے دوران دوسوسے زیادہ ماب لنچنگ کے واقعات ہوچکے ہیں اورسپریم کورٹ کے سخت رویہ کے باوجود اس کولیکر ریاستی حکومتوں کا رویہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ رہاہے انہوں نے کہا کہ ماب لنچنگ فرقہ پرستوں کی نفرت کی اس سیاست کا نتیجہ ہے جو ملک میں کھلے عام ہورہی ہے،مولانا مدنی نے اخیرمیں کہاکہ ان حالات میں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے اگر عزم مضبوط ہو تو مایوسی کے اندھیروں سے امید کی نئی شمع روشن ہو سکتی ہے کیونکہ اس ملک کی مٹی میں محبت کا خمیر شامل ہے۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network