Connect with us

دلی این سی آر

محلہ کلینک بند کرنے کی سازش کر رہی ہے بی جے پی:بھاردواج

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :دہلی میں 200 محلہ کلینک کے بند ہونے کے بعد 95 مزید بند ہونے والے ہیں۔ دہلی حکومت کے اس فیصلے سے عام آدمی پارٹی ناراض ہوگئی ہے۔ پارٹی نے انسٹاگرام پر لکھا کہ ریکھا گپتا حکومت اس وقت تک آرام نہیں کرے گی جب تک کہ وہ دہلی کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو تباہ نہیں کر دیتی۔ سابق وزیر صحت سوربھ بھردواج نے کہا کہ میٹرو اسٹیشنوں اور مالز میں پریمیم شراب کے شو روم کھولنے کا منصوبہ ہے، اور محلہ کلینک بند کردیئے جائیں گے۔
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے ریکھا گپتا حکومت پر حملہ کرتے ہوئے لکھا کہ ریکھا گپتا حکومت اس وقت تک آرام نہیں کرے گی جب تک کہ وہ دہلی کے بہترین صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو تباہ نہیں کر دیتی۔ یہ پہلے ہی 200 سے زیادہ محلہ کلینک بند کر چکا ہے اور اب مزید 95 کو بند کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ بی جے پی حکومت نہیں چاہتی کہ کسی کو مفت علاج اور دوائی ملے، لوگوں کو پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کرانے پر مجبور کیا جائے اور بی جے پی کے پسندیدہ صحت مافیا کو فائدہ پہنچے۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی قیادت والی دہلی حکومت اروند کیجریوال حکومت کے دوران قائم کیے گئے مزید 95 محلہ کلینک بند کرنے جا رہی ہے، جبکہ میٹرو اسٹیشنوں اور مالز میں پریمیم شراب کے شو روم کھولنے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔ AAP کی دہلی یونٹ کے صدر سوربھ بھردواج نے سوال کیا کہ جو مریض ان کلینکس پر انحصار کرتے تھے وہ اب علاج اور ادویات کے لیے کہاں جائیں گے۔
بھاردواج نے دعویٰ کیا، “حکومت نے پہلے کرائے کے احاطے میں چلنے والے کلینک کو بند کر دیا، پھر وہ دیگر صحت کی سہولیات کے ایک کلومیٹر کے دائرے میں اور بعد میں 1.6 کلومیٹر کے دائرے میں رہنے والے، محلہ کلینک کو مکمل طور پر ختم کرنے کے اپنے ارادے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ دریں اثنا، وہ میٹرو اسٹیشن میں بڑے، چمکدار شراب کے شو رومز کو فروغ دے رہے ہیں۔”انہوں نے مزید کہا، “حکومت کو شراب نوشی کرنے والوں کی فکر ہے۔
وہ ہر جگہ شراب کی دکانیں اور شوروم چاہتے ہیں، یہاں تک کہ ہر میٹرو اسٹیشن اور مال میں بھی، شراب کے استعمال کرنے والوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ لیکن غریب اور بزرگ لوگ جو محلہ کلینک سے شوگر، ذیابیطس، امراض قلب، اور بلڈ پریشر کی دوائیں باقاعدگی سے لیتے ہیں، انہیں اب میٹرو اسٹیشن پر کس کلو میٹر پیدل چلنا پڑے گا۔ یہ ایسی حکومت ہے جو اپنے عوام کا درد کیوں نہیں سمجھ سکتی؟
سوربھ بھاردواج نے بتایا کہ 2022 میں جب نئے ایل جی وی کے سکسینہ آئے تو انہوں نے زبردستی حکومت کے اچھے کاموں کو روکنا شروع کر دیا، جس سے عوام کو بھاری تکلیف اور نقصان اٹھانا پڑا۔ سیاسی مقاصد کے لیے انہوں نے 2022 کے بعد ہاسپٹل مینیجرز کی خدمات بند کروا دیں، کوئی برطرفی نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔ ان کی تنخواہیں روک دی گئیں اور پوری سسٹم کو تباہ کر دیا گیا۔

دلی این سی آر

آلودگی سےنجات کیلئے حکومت AIکا کرے گی استعمال :ریکھا سرکار

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :دہلی حکومت آلودگی کے ذرائع کی نشاندہی کرنے اور ان کے اثرات کا اندازہ لگانے کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کرنے کے لیے IIT کانپور کے ساتھ ممکنہ تعاون پر غور کر رہی ہے۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ماحولیات تعاون کے لیے روڈ میپ، ادارہ جاتی طریقہ کار اور مرحلہ وار نفاذ پر بات چیت کے لیے پوری طرح تیار ہے۔د
ہلی کے وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے اس نئی پہل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا، “ہم ایک ایسے ماڈل کی طرف بڑھ رہے ہیں جہاں فیصلے نہ صرف رد عمل پر مبنی ہوں گے بلکہ حقیقی وقت کے اعداد و شمار، ماخذ کی شناخت، اور قابل پیمائش نتائج پر بھی مبنی ہوں گے۔مجوزہ تعاون کا مقصد دہلی کے آلودگی کے ذرائع کی تفصیل سے شناخت کرنے، ان کے اثرات کا اندازہ لگانے، اور تمام شعبوں میں ٹارگٹڈ، بروقت مداخلتوں کو لاگو کرنے کی صلاحیت کو مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توجہ ایسے نظاموں کی تعمیر پر ہے جو مسلسل نگرانی، تجزیہ، پیشن گوئی اور کارروائی کی رہنمائی کر سکے۔
اس نقطہ نظر کا ایک اہم ستون متحرک ماخذ کی تقسیم ہے، جو حکام کو سائنسی طور پر دھول، نقل و حمل، صنعت، بایوماس جلانے، اور علاقائی عوامل کے تعاون کی نشاندہی کرنے میں مدد کرے گا۔سرسا نے کہا کہ یہ ثبوت ایجنسیوں کو پابندیوں اور رد عمل کا سہارا لینے کے بجائے آلودگی کے منبع پر کارروائی کرنے کے قابل بنائے گا۔مجوزہ تعاون ملٹی ایجنسی کوآرڈینیشن پر بھی زور دیتا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ میونسپل باڈیز، ضلعی انتظامیہ، نفاذ کرنے والی ایجنسیاں، اور تکنیکی ادارے ایک مشترکہ ڈیٹا پلیٹ فارم پر واضح طور پر بیان کردہ کرداروں اور جوابدہی کے ساتھ کام کریں۔
سرسا نے کہا، “جب ہر ایجنسی ایک ہی سائنسی ثبوت کی بنیاد پر کام کرتی ہے، تو کارروائی تیز، زیادہ درست اور زیادہ موثر ہوتی ہے۔ اس طرح ہم دہلی کو آگ بجھانے سے حقیقی روک تھام میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔”دہلی حکومت بیک وقت چار اہم محاذوں پر کام کر رہی ہے: گاڑیوں کی آلودگی، دھول پر قابو، آلودگی پھیلانے والی صنعتیں، اور کچرے کا انتظام۔تعمیراتی مقامات پر دھول کے سخت ضابطے، مکینیکل روڈ سویپنگ، اینٹی سموگ گنز، اور بجلی کے کھمبوں پر مسسٹ اسپرے سسٹم مؤثر طریقے سے ہوا سے پیدا ہونے والے ذرات سے نمٹ رہے ہیں۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور ڈویژنل کمشنر کے زیر نگرانی سروے آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں، جبکہ تمام لینڈ فل سائٹس پر گلیوں کا کچرا جمع کرنے اور بائیو مائننگ کے ذریعے روزانہ تقریباً 35 میٹرک ٹن لیگیسی ویسٹ پراسیس کیا جا رہا ہے، جس سے کچرے کے ڈھیر میں نمایاں کمی ہو رہی ہے۔

Continue Reading

دلی این سی آر

خواجہ غریب نوازؒکے عرس کے موقع پر ایل جی وی کے سکسینہ نے بھیجی چادر

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی:دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی.کے سکسینہ نے سالوں قدیمی روایت کوبرقرار رکھتے ہوئے حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتیؒ کے814ویں عرسِ مبارک کے پُرنور موقع پرعقیدت واحترام کے ساتھ چادرِ شریف پیش کی۔اس روحانی اورباوقارموقع پرخواجہ غریب نوازؒ کی درگاہ سے وابستہ عالمگیر پیغامِ محبت، امن اورانسانیت کوخراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
اس موقع پر راج نواس میں منعقد دہلی کے ایل جی نے ایک خصوصی وفد کو چادر شریف پیش کی اورملک میں امن وسلامتی کی خاص دعاء کی اپیل کی۔ اس دوران عرس کمیٹی دہلی کے سابق چیئرمین ایف۔ آئی اسماعیلی،محمدمصطفی، پرویزنور،وقاربھوپالی، اسلام الدین،مونابھائی،حافظ محمدغفران نقشبندی شریک ہوئے۔ چادر پوشی کے اس عمل کو روحانی روایات کے مطابق انجام دیاگیا،جسکے دوران ملک میں امن،بھائی چارے اورہم آہنگی کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
ایل جی وی۔کے سکسینہ نے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ معین الدین چشتیؒ کی تعلیمات آج کے عہدمیں بھی نہایت اہم ہیں،کیونکہ وہ محبت،رواداری،خدمتِ خلق اورانسان دوستی کادرس دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوفیائے کرام کے پیغامات نے ہمیشہ ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو مضبوط کیا ہے اورمختلف مذاہب و طبقات کے درمیان اتحاد و یگانگت کوفروغ دیا ہے۔ایل جی نے ملک اوربالخصوص دہلی کے عوام کیلئے امن،خوشحالی اور ترقی کی دعا کی اور اس امیدکااظہارکیا کہ خواجہ غریب نوازؒ کی تعلیمات سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے معاشرے میں نفرت،تعصب اور تفرقہ کے خاتمے میں مدد ملے گی۔تقریب کے اختتام پر قومی یکجہتی، باہمی احترام اورسماجی ہم آہنگی کے عزم کااعادہ کیا گیا، جبکہ شرکاء نے اس روحانی موقع کو ایمان افروز اور دلوں کو جوڑنے والاقرار دیا۔

Continue Reading

دلی این سی آر

گروگرام کے فارم ہاؤس پر چھاپے سے افراتفری

Published

on

(پی این این)
گروگرام:نئے سال کی تقریبات سے پہلے گروگرام پولیس نے اراولی علاقے کے رائسینا ہلز گاؤں میں واقع ایک پرتعیش فارم ہاؤس پر چھاپہ مارا۔ ٹیم نے ایک غیر قانونی ریو پارٹی کا پردہ فاش کیا۔ جائے وقوعہ سے بھاری مقدار میں منشیات، ناجائز شراب اور میوزک سسٹم برآمد ہوا ہے۔ پولیس نے ریو پارٹی کے مرکزی منتظم کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
ملزم کے خلاف تھانہ بھنڈسی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔اے سی پی بادشاہ پور سریندر پھوگٹ کی قیادت میں بھونڈی پولیس اسٹیشن، سیکٹر 65 پولیس اسٹیشن اور کرائم برانچ یونٹ 39 اور 40 کی مشترکہ ٹیم تشکیل دی گئی۔ پولیس کو اطلاع ملی کہ فارم ہاؤس نمبر A-58 میں ایک بڑے پیمانے پر غیر قانونی پارٹی ہو رہی ہے، جہاں بڑی مقدار میں منشیات اور الکحل پیش کی جا رہی ہے۔ جیسے ہی پولیس ٹیم نے فارم ہاؤس پر چھاپہ مارا تو افراتفری مچ گئی۔ پارٹی میں نوجوانوں اور خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ پولیس نے وہاں موجود لوگوں سے پوچھ گچھ کی اور سرچ آپریشن کیا۔
پولیس نے بھونڈی پولیس اسٹیشن میں این ڈی پی ایس ایکٹ اور ایکسائز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ انہوں نے جائے وقوعہ سے ملنے والا میوزک سسٹم بھی قبضے میں لے لیا ہے۔ پولیس اب ملزم کو عدالت میں پیش کرے گی اور اسے ریمانڈ پر لے گی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ اس نے چرس کہاں سے منگوائی۔پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اس پوری غیر قانونی پارٹی کا ماسٹر مائنڈ آنند عرف اینڈی تھا جو غازی آباد (ویشالی) اتر پردیش کا رہنے والا تھا۔ پولس نے آنند کو فارم ہاؤس کے ایک کمرے سے گرفتار کیا۔ ملزمان سے 130 گرام چرس، 101 بوتل بیئر، 23 بوتل غیر ملکی شراب برآمد ہوئی۔
ملزم آنند نے انکشاف کیا کہ اس نے منشیات کو نئے سال کے سیزن میں پارٹیوں میں سپلائی کرنے کے لیے خریدا تھا۔ وہ بغیر کسی لائسنس یا محکمہ ایکسائز کی اجازت کے ڈی جے میوزک بجا کر اس غیر قانونی پارٹی کا انعقاد کر رہا تھا۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network