بہار
بہار میں الیکشن کمیشن کے خلاف زبردست احتجاج، پور اثر رہا بہار بند

الیکشن کمیشن کے ایک فیصلے نے بھونچال مچا دیا ہے۔ بہار کے ووٹروں کی ووٹر لسٹ چیک کرنے کے کمیشن کے فیصلے سے اپوزیشن پارٹیوں میں کافی ناراضگی اور غصہ ہے۔ اس کو لے کر اپوزیشن گروپ انڈیا الائنس میں شامل جماعتوں نے آج بہار بند کا اعلان کیا تھا۔
مہاگٹھ بندھن کے چکہ جام کا آج بہار میں بڑا اثر رہا۔ بہار کی راجدھانی پٹنہ کو جوڑنے والے مہاتما گاندھی پل کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ یہاں سڑک کے دونوں طرف گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔ جن کے پاس ٹرین اور ہوائی جہاز کے ٹکٹ ہیں وہ کندھوں پر اپنا سامان اٹھائے کئی کلومیٹر پیدل چلنے پر مجبور ہیں۔
آج کے احتجاج میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی، آر جے ڈی لیڈر تیجاشوی یادو، سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) لبریشن لیڈر دیپانکر بھٹاچاریہ اور بہار کانگریس کے صدر راجیش رام، وی آئی پی کے مکیش ساہنی ‘بہار بند’ کے احتجاج میں شامل ہوئے۔ ریاستی اسمبلی انتخابات 2025 سے پہلے۔

آج کے احتجاج میں انڈیا الائنس کے کئی بڑے لیڈروں نے شرکت کی۔
کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں بہار اور ہندوستان کے لوگوں سے صاف کہہ رہا ہوں کہ مہاراشٹر کا الیکشن چوری سے جیتا تھا اور اسی طرح بہار میں الیکشن چرانے کی کوشش کی جارہی ہے، وہ جانتے ہیں کہ ہم مہاراشٹرا ماڈل کو سمجھ چکے ہیں، اس لیے وہ بہار ماڈل لائے ہیں۔ یہ غریبوں کا ووٹ چھیننے کا طریقہ ہے۔ ۔
‘بہار بند’ پر، آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے کہا، "… الیکشن کمیشن ایک سیاسی پارٹی کا حصہ بن گیا ہے… کیا گجرات کے دو لوگ فیصلہ کریں گے کہ بہاری ووٹر کس کو ووٹ دے سکتا ہے اور کون نہیں؟” انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی ساکھ کھو چکا ہے، ووٹر لسٹ سے غریب لوگوں کے نام نکالنے کی بڑے پیمانے پر تیاریاں جاری ہیں، پہلے ان کے نام نکالے جا رہے ہیں، پھر ان کی پنشن اور راشن بھی چھین لیا جائے گا۔
بہار کانگریس کے صدر راجیش رام نے کہا، "چکا جام دو مسائل پر کیا جا رہا ہے، اس کی حمایت ان لوگوں کی طرف سے کی جا رہی ہے جو محسوس کرتے ہیں کہ ان کے ووٹ کا حق چھین لیا جائے گا۔ جب بھی ملک کو بحران کا سامنا ہوا ہے، راہل گاندھی سڑکوں پر لڑے ہیں، آج ووٹنگ پر پابندی لگنے کے قریب ہے، ہم اس کے لیے لڑ رہے ہیں اور راہل گاندھی اس کے لیے آ رہے ہیں…” انہوں نے الیکشن کمشنر کے بیان پر کہا، "چیف کمشنر جیان کمار کے درمیان فرق ہے۔” دہلی میں رہ کر فیصلے کریں اور زمین پر رہتے ہوئے فیصلے لیں، اگر آپ کو یہ کرنا تھا تو آپ کو لوک سبھا انتخابات سے پہلے کرنا چاہیے تھا۔
بند کی وجہ سے بہار میں کئی ضروری خدمات متاثر ہو رہی ہیں۔ پٹنہ کی سڑکوں پر ہزاروں لوگ احتجاج کرتے ہوئے نظر آئے، ترنگا اٹھائے ہوئے یہ تمام مظاہرین الیکشن کمیشن کے خلاف نعرے لگاتے نظر آئے.

پٹنہ کی سڑکوں پر ہزاروں لوگ احتجاج کرتے ہوئے نظر آئے،
ان سب کا کہنا تھا کہ وہ بہار میں کسی بھی قیمت پر ووٹ چوری نہیں ہونے دیں گے۔ گیا، جہان آباد اور دربھنگہ، موتیہاری سمیت کئی شہروں میں ٹرینیں روک دی گئیں۔ کئی شہروں میں مرکزی سڑکیں مکمل طور پر بلاک کر دی گئیں اور کئی مقامات پر الیکشن کمیشن کے خلاف شدید نعرے بازی اور جلاؤ گھیراؤ کیا گیا۔
بہار
بہار کا سسٹم بھگوان بھروسے ،کتے کے بعدٹریکٹر کے نام پر رہائش سرٹیفکیٹ کی درخواست پر تیجسوی کاسرکار پر حملہ

(پی این این)
پٹنہ :بہار میں انتظامی لاپرواہی اور بدعنوانی کا ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ڈاگ بابو اور سونالیکا ٹریکٹر کے نام پر رہائشی سرٹیفکیٹ کی درخواست آئی۔ رہائش گاہ بھی کتا بابو کے نام پر بنائی گئی تھی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ان سرٹیفیکیٹس میں ’باپ‘ کا نام ڈاگ بابو اور سوراج ٹریکٹر ہے، جب کہ ’ماں‘ کا نام کتیا دیوی اور کار دیوی ہے۔ سونالیکا ٹریکٹر کے نام سے رہائشی سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دی گئی تھی۔
جیسے ہی یہ معاملہ سامنے آیا، یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا اور اپوزیشن کو حکومت پر حملہ کرنے کا ایک اور موقع مل گیا۔ اپوزیشن لیڈروں نے اس واقعہ کو بہار حکومت کی ’’گورننس کی ناکامی‘‘ کی تازہ ترین مثال قرار دیا۔اس واقعہ کو لے کر سیاسی گلیاروں میں ہلچل مچ گئی ہے۔بہار کے نائب وزیراعلی اور اپوزیشن لیڈر و آر جے ڈی قائدتیجسوی یادو نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور مرکز میں برسراقتدار بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بہار میں حکمرانی نام کا کچھ نہیں بچا ہے۔ وزیر اعلیٰ بے ہوش ہیں اور وزراء اور افسران کرپشن میں گردنیں گہرے ہیں۔ بہار اب خدا کے رحم و کرم پر چل رہا ہے۔
ابھی تک اس معاملے میں انتظامیہ کی طرف سے کوئی ٹھوس وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔ تاہم اپوزیشن اور باشعور شہریوں نے اس پر سخت کارروائی اور اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک مثال ہے، سسٹم کی گہرائیوں میں اور بھی بہت سے فراڈ چھپ سکتے ہیں۔
واضح ہوکہ کتے کے نام پر رہائش کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے معاملے کے بعد اب سونالیکا ٹریکٹر کے نام پر رہائشی سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دی گئی ہے۔ یہ معاملہ مشرقی چمپارن ضلع کے موتیہاری کا ہے۔ جانکاری کے مطابق یہ فرضی درخواست ضلع کے کوٹوا زون آفس کے نام پر آن لائن داخل کی گئی تھی۔ اس میں ٹریکٹر کے نام کے ساتھ جعلی پتہ اور تصویر بھی اپ لوڈ کی گئی تھی۔ جب افسران نے درخواست کی جانچ کے دوران اس کی صداقت کی جانچ کی تو معاملے کی سنگینی کو سمجھتے ہی انتظامی محکمہ میں ہلچل مچ گئی۔
بہار
تیجسوی یادو نے جے ڈی یو کے سابق ایم ایل اےمجاہد عالم کو دلائی آر جے ڈی کی رکنیت

(پی این این)
کشن گنج :کشن گنج کے کوچدھامن سے جے ڈی یو کے سابق ایم ایل اے مجاہد عالم نے پیر کو آر جے ڈی میں شمولیت اختیار کی۔ سابق ایم ایل اے مجاہد عالم کو آر جے ڈی میں شامل کرنے کے لیے کوچدھامن بلاک کے کسان کالج سندرباری میں ایک اجتماع کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو پہنچے اور سابق ایم ایل اے مجاہد عالم کو آر جے ڈی میں شامل کرنے کے لیے کہا۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ مجاہد عالم نے آئین اور جمہوریت کو بچانے کے لیے آر جے ڈی میں شمولیت اختیار کی ہے، مجاہد عالم نے وقف ترمیمی قانون کے خلاف جے ڈی یو سے تعلقات توڑ لیے ہیں۔ سیمانچل میں کچھ لوگوں کے برے ارادے ہیں، وقف ایکٹ کے ذریعے حکومت مسلمانوں کی زمین ہتھیانا چاہتی ہے۔ آر جے ڈی فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف مضبوطی سے لڑ رہی ہے۔ لالو یادو مودی شاہ کے سامنے کبھی نہیں جھکے اور نہ کبھی جھکیں گے۔
اس موقع پر سابق ایم ایل اے مجاہد عالم نے کہا کہ میں 15 سال سے جے ڈی یو سے منسلک ہوں، میرا آر جے ڈی سے پرانا رشتہ ہے، ماضی میں ہم سابق مرکزی وزیر تسلیم الدین کے ساتھ آر جے ڈی میں کام کر چکے ہیں۔ لیکن حالیہ دنوں میں بدلے ہوئے حالات کی وجہ سے مجھے نتیش کمار سے اپنا 15 سالہ رشتہ توڑنا پڑا۔ جے ڈی یو چھوڑنے کے بعد لوگوں کی رائے آئی کہ مجھے ایسی پارٹی میں شامل ہونا چاہئے جو فرقہ پرست طاقتوں کو سخت جواب دیتی ہے۔
سابق ایم ایل اے مجاہد عالم نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں بہار میں این ڈی اے کو اقتدار سے ہٹا کر تیجسوی یادو کو وزیر اعلیٰ بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ 2029 کے لوک سبھا انتخابات میں بھی ہم مودی شاہ کو دہلی سے ہٹانے کا کام کریں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ وقف ترمیمی قانون کی جے ڈی یو کی حمایت کے بعد پارٹی کے کئی مسلم لیڈر ناراض ہو گئے تھے۔
اس موقع پر آر جے ڈی کے سینئر لیڈر قومی جنرل سکریٹری عبدالباری صدیقی، ایم ایل سی قاری صیب عالم، راجیہ سبھا ایم پی سنجے یادو، سابق ایم ایل اے سہ ترجمان شکتی یادو، ٹھاکر گنج کے ایم ایل اے سعود عالم، کوچدھامن ایم ایل اے محمد مہدی بھی موجود تھے۔ حاجی اظہار اشفی، بہادر گنج کے ایم ایل اے انجار نعیمی، بیسی ایم ایل اے سید رکن الدین، جوکی ہاٹ ایم ایل اے شاہنواز عالم، آر جے ڈی لیڈر دیون یادو، نزہت مہجبی اور آر جے ڈی لیڈران، کارکنان اور عام لوگ بڑی تعداد میں موجود تھے۔
بہار
RJDکی نئی قومی عاملہ کمیٹی تشکیل، رابڑی، جگدانند، چودھری بنے نائب صدر

سیدفیصل علی دوبارہ پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری نامزد، جے پرکاش نارائن، بھولا یادو، انو چاکو سمیت 12قومی جنرل سیکریٹری مقرر
(پی این این)
پٹنہ :راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے اپنی نئی قومی عاملہ کمیٹی کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔ اس حوالے سے پارٹی کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ اس نئی تنظیمی تشکیل کو پارٹی کے قومی صدر لالو پرساد یادو کی قیادت میں پارٹی کے مستقبل کی حکمت عملی کو مضبوط کرنے کی ایک اہم کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل لالو پرساد یادو کو تیرھویں مرتبہ پارٹی کا قومی صدر منتخب کیا گیا تھا، اور تب سے ہی اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ وہ جلد ہی اپنی نئی ٹیم کا اعلان کریں گے۔اب جب کہ نئی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، اس میں تجربہ کار اور نوجوان قیادت کا حسین امتزاج دیکھنے کو ملتا ہے۔
چار نائب صدور کا اعلان:لالو پرساد یادو کی نئی ٹیم میں چار افراد کو پارٹی کا قومی نائب صدر مقرر کیا گیا ہے۔ ان میں سب سے نمایاں نام سابق وزیر اعلیٰ بہار و لالو کی اہلیہ رابڑی دیوی کا ہے۔ دیگر نائب صدور میں جگدانند سنگھ، محبوب علی قیصر اور ادے نارائن چودھری شامل ہیں۔
12 قومی جنرل سیکریٹری مقرر:پارٹی نے 12 افراد کو قومی جنرل سیکریٹری کے عہدے پر فائز کیا ہے، جن میں سے کئی کو دوبارہ ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ ان میں سید فیصل علی کا نام سر فہرست ہے جنہیں ایک بار پھر یہ عہدہ دیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ جن رہنماؤں کو جنرل سیکریٹری بنایا گیا ہے ان میں عبدالباری صدیقی،جے پرکاش نارائن یادو،ڈاکٹر نیل لوہت داس (سابق ایم ایل اے)،بھولا یادو،للت کمار یادو (ایم ایل اے)،کمار سرو جیت (ایم ایل اے)،ابھئے سنگھ (جھارکھنڈ)،شری سکھ دیو پاسوان،سشیلا مورالے،انو چاکو (کیرالہ)،الکھ نرنجن عرف بِنّو یادو،رینو کوشواہا،یدوونشی کمار یادواورڈاکٹر لال رتناکرشامل ہیں۔
قومی سیکریٹریز اور خزانچی کی تقرری:پارٹی نے کئی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو قومی سیکریٹری کی ذمہ داری بھی سونپی ہے۔ جن میں درج ذیل نام شامل ہیں:بھرت بھوشن منڈل (ایم ایل اے)،کارتکیے کمار سنگھ (ایم ایل سی)،وجے ورما (مدھے پورہ)،سنتوش کمار جیسوال (دہلی)،سنجے ٹھاکر (مظفرپور)،راجندر رام (سابق ایم ایل اے)،سویٹی سیما ہیمبرم (سابق ایم ایل اے)،سرندر رام (ایم ایل اے)جبکہ پارٹی کے خزانچی کے طور پر سنیل کمار سنگھ کو مقرر کیا گیا ہے۔
مختلف سیلوں کے صدور کا بھی اعلان:اس کے ساتھ ہی آر جے ڈی نے مختلف قومی شعبہ جاتی سیل کے صدور کا بھی اعلان کیا ہے، جن میں نمایاں نام یہ ہیں:خواتین سیل:(ڈاکٹر) کنیز سنگھ (سابق وزیر)،اقلیتی سیل:علی اشرف فاطمی (سابق مرکزی وزیر)،یوتھ سیل:ابھئے کوشواہا (رکن پارلیمان)،ایس سی/ایس ٹی سیل:شیو چندر رام (سابق وزیر)،کسان سیل:سودھاکر سنگھ (ایم پی)،طلبہ سیل:پروفیسر نول کشور۔
پارٹی کا پیغام:تنظیمی مضبوطی اور سماجی تنوع:پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس نئی تشکیل میں مختلف ریاستوں، طبقوں اور پس منظر کے افراد کو شامل کر کے تنظیمی ہم آہنگی، سماجی تنوع اور نمائندگی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ یہ تمام تقرریاں قومی صدر لالو پرساد یادو کی منظوری سے عمل میں لائی گئی ہیں۔یہ قدم آر جے ڈی کی تنظیمی مضبوطی، زمینی سطح پر گرفت اور آئندہ سیاسی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
اقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
کجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
دہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
اشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
محاسبہ7 مہینے ago
جالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
-
محاسبہ7 مہینے ago
بیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ
-
محاسبہ7 مہینے ago
ایک درجن سے زائد ٹیوب ویلوں سے موٹر چوری