Connect with us

دلی این سی آر

سی ایم ریکھا گپتا کا 1500 نرسوں کو جلدتقرری نامہ دینے کااعلان

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی: ڈاکٹروں کے دن کے موقع پر دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کئی سرکاری اسپتالوں کے ایم ایس کو اعزاز سے نوازا اور انہیں مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سنت ایشور فاونڈیشن اور لوک نائک اسپتال کی جانب سے وزیر اعلیٰ نے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سریش کمار، پٹیل نگر میں واقع ولبھ بھائی پٹیل اسپتال کے ایم ایس، آرمی اسپتال کے سینئر ڈاکٹر بریگیڈیئر سنجے کمار مشرا، آئی ایچ بی اے ایس اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر راجندر کمار دھمیجا اور کئی دیگر اسپتالوں کے ڈاکٹروں کو اعزاز سے نوازا۔
اس موقع پر سی ایم ریکھا گپتا نے اعلان کیا ہے کہ 6 جولائی کو دہلی حکومت اپنے سرکاری اسپتالوں میں 1500 نرسوں کو تقرری خط دینے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کی تاریخ میں گزشتہ 10-12 سالوں میں پہلی بار ایسا ہونے جا رہا ہے، جب نرسوں کو مستقل ملازمتیں دی جا رہی ہیں۔ ورنہ اب تک حکومتیں نرسوں کو کنٹریکٹ پر رکھ کر ہی انتظام کر رہی ہیں۔ ڈاکٹروں کی خدمت کے عوض اگر ہم کچھ نہیں دے سکتے تو کم از کم انہیں دل سے پیار تو دے سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، سرکاری ادارے میں کام کرنا پرائیویٹ کے مقابلے میں بہت مختلف ہے۔ سرکاری ادارے میں خدمت کا ہدف ہے۔ ہمارے سرکاری ہسپتال کے تمام ڈاکٹروں میں بہت زیادہ صبر ہے، وہ بہت زیادہ اہل ہیں۔ وہ وقت کو نہیں دیکھتے اور مسلسل کام کرتے رہتے ہیں۔ ایسی حالت میں کام کرنا بہت ضروری ہے۔ جب میں پہلے یہاں آیا تھا تو دیکھا تھا کہ ہسپتال کی حالت کتنی خراب تھی۔ میں اسے دیکھ کر بہت حیران ہوا۔ مجھے افسوس ہوا کہ صحت کا جو ماڈل پچھلی حکومت ملک میں پیش کرتی تھی اس کی اصل حالت اب نظر آنے لگی ہے۔
حکومت ڈاکٹروں کے ساتھ کھڑی ہے: وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا، دہلی ان مشکل حالات میں سنبھال رہی ہے۔ کورونا کے دور میں پچھلی حکومت نے ریکارڈ میں صرف 95 اموات ظاہر کی ہیں۔ ایسے میں حالات کتنے خراب تھے، اس حالت میں ہمارے ڈاکٹروں نے نہ دن دیکھا نہ رات۔ اب آپ کا وزیر اعلیٰ اور حکومت دہلی کے ڈاکٹروں کے لیے کھڑی ہے۔ حکومت نے ہر اس چیز کے لیے کام شروع کر دیا ہے جو ہسپتالوں میں ہونا چاہیے۔ ان کے علاوہ ڈاکٹر سریش کمار نے کہا، وزیراعلیٰ نے ہماری عزت کی، ہمارے کام کی تعریف کی۔ میں اس کے لیے اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اس قسم کی حوصلہ افزائی ڈاکٹروں کو بہتر کام کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ ایسے پروگرام جاری رہنے چاہئیں۔ دہلی کے اسپتالوں کے تمام ڈاکٹر محنت اور لگن سے کام کرتے ہیں۔
ان کے کام کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ہمیں عزت دینے کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ نے سب کی حوصلہ افزائی بھی کی، اس سے یقیناً ہم سب کو کام کرنے کی ترغیب ملے گی۔خدمت کے جذبے کے ساتھ کام کریں: بریگیڈیئر ڈاکٹر سنجے کمار مشرا نے کہا کہ ڈاکٹروں کو اعزاز دینے کے لیے میں سنت ایشور فاو ¿نڈیشن اور وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ خدمت کے جذبے کے ساتھ کام کرنے والے ڈاکٹروں کو عزت دینا ان کی حوصلہ افزائی اور حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ میں ایک آرمی ہسپتال میں کام کرتا ہوں جو فوج کی خدمت کرنے والے تمام لوگوں کے خاندانوں کی خدمت میں مصروف ہے۔

دلی این سی آر

بی جے پی حکومت کی غریبوں کو کررہی ہے پریشان: آتشی

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی نے مٹیالا اسمبلی حلقے میں واقع ننگلی ڈیری کی جھگیوں کو توڑنے کی تیاری پر بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی سینئر رہنما اور قائدِ حزبِ اختلاف آتشی نے کہا کہ مدراسی کیمپ، جیلروالا باغ، اور بھومی ہین کیمپ کو توڑنے کے بعد اب غریب مخالف بی جے پی حکومت کی بری نظر ننگلی ڈیری کی جھگیوں پر پڑ گئی ہے۔ بی جے پی کی ایم سی ڈی نے جھگیوں میں نوٹس چسپاں کر دیا ہے اور پانچ دن کے اندر کاغذات نہ دکھانے کی صورت میں بلڈوزر چلانے کی دھمکی دی ہے۔
الیکشن سے پہلے بی جے پی کے لیڈران نے ان جھگیوں میں رات گزاری، اور جہاں جھگی، وہاں مکان کے کارڈ تقسیم کیے تھے۔ لیکن حکومت میں آتے ہی بی جے پی مسلسل غریبوں کی جھگیاں توڑ رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی ان غریبوں کے ساتھ کھڑی ہے، اور ہم اسمبلی سے لے کر سڑک تک ان جھگیوں کو بچانے کے لیے لڑائی لڑیں گے۔ہفتے کو پارٹی ہیڈکوارٹر پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آتشی نے کہا کہ الیکشن سے پہلے بی جے پی لیڈران دہلی کی مختلف جھگیوں میں گئے، وہاں جھگی والوں کے ساتھ کھانا کھایا، بچوں کے ساتھ لوڈو اور کیرم کھیلا، اور جہاں جھگی، وہاں مکان کے کارڈ دیے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے دہلی انتخابات سے پہلے بار بار کہا کہ دہلی کی کسی بھی جھگی کو نہیں توڑا جائے گا۔
لیکن جیسے ہی بی جے پی کی حکومت بنی، اس نے ایک کے بعد ایک غریبوں کے مکان توڑنا شروع کر دیے۔ جن جھگیوں میں جا کر جہاں جھگی، وہاں مکان کے وعدے کیے گئے تھے، انہی جھگیوں کو سب سے پہلے نشانہ بنایا گیا۔آتشی نے کہا کہ مدراسی کیمپ، جیلروالا باغ، وزیر پور اور بھومی ہین کیمپ کی جھگیاں توڑنے کے بعد اب بی جے پی حکومت ننگلی ڈیری کے جے جے کیمپ کو توڑنے کی تیاری کر رہی ہے۔ دو دن پہلے ننگلی ڈیری میں بی جے پی کے زیر انتظام ایم سی ڈی نے اس جے جے کلسٹر پر، جہاں تقریباً 250-300 جھگیاں ہیں، نوٹس چسپاں کیا ہے۔جھگی والوں سے کہا گیا ہے کہ وہ قبضہ کیے بیٹھے ہیں، اور اگر پانچ دن کے اندر اپنے دستاویزات جمع نہ کرائے گئے تو جھگیاں توڑ دی جائیں گی۔آتشی نے مزید کہا کہ بی جے پی جہاں جھگی، وہاں مکان دینے والی نہیں ہے۔ بی جے پی نے طے کر لیا ہے کہ جہاں جھگی ہو، اسے میدان بنا دیا جائے۔
اسی لیے دہلی میں ایک ایک کرکے تمام جھگیوں کو توڑا جا رہا ہے۔ننگلی ڈیری میں رہنے والے لوگ ایک دو سال سے نہیں، بلکہ پچھلے 15-20 سالوں سے دہلی میں مقیم ہیں، اور اس جے جے کیمپ میں دہلی حکومت کے DUISIB کے ذریعے گلیاں، نالیاں، ٹوائلٹ وغیرہ بنوائے جا چکے ہیں اور ان کی دیکھ بھال بھی DUISIB کر رہا ہے۔یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ جھگی توڑنے سے پہلے وہاں رہنے والوں کو متبادل رہائش فراہم کرے، لیکن بی جے پی ایک غریب مخالف پارٹی ہے، جو غریبوں سے نفرت کرتی ہے اور ان کے ایک ایک کر کے گھر توڑنے میں مصروف ہے۔آخر میں آتشی نے کہا کہ عام آدمی پارٹی دہلی کے غریبوں کے ساتھ کھڑی ہے، اور ننگلی ڈیری جے جے کلسٹر کے رہائشیوں کے ساتھ بھی۔ اگر عدالت، ایم سی ڈی، اسمبلی یا سڑکوں پر بھی لڑنا پڑا تو عام آدمی پارٹی لڑے گی اور بی جے پی کو ان جھگیوں کو توڑنے نہیں دے گی۔

Continue Reading

دلی این سی آر

جدید شہر بننے کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہا ہےراجدھانی: ریکھا گپتا

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے آج اپنے اسمبلی حلقہ شالیمار باغ میں کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔ اس میں اوور ہیڈ تاروں کو زیر زمین بجلی کے نیٹ ورک میں تبدیل کرنے کا ایک پائلٹ پروجیکٹ بھی شامل ہے۔ سی ایم نے جنتا فلیٹ علاقے میں کام کا افتتاح کیا، جہاں دہلی کے وزیر آشیش سود بھی موجود تھے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے سی ایم ریکھا گپتا نے کہا کہ حکومت کا مقصد دارالحکومت کو اوور ہیڈ تاروں سے پاک بنانا ہے۔
انہوں نے کہا، "اوور ہیڈ تاروں کو زیر زمین کرنا دہلی کے لیے ایک پائلٹ پروجیکٹ ہے۔ یہ ایک وژن اور آئیڈیا ہے کہ ہماری دہلی اوور ہیڈ تاروں سے پاک ہو جائے۔ مجھے خوشی ہے کہ اس پروجیکٹ کے ذریعے حکومت دہلی کے لوگوں کو ایک نئی سہولت فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ایک وقت آئے گا جب دہلی میں ایک بھی تار نظر نہیں آئے گی۔”
انہوں نے مزید کہا، "ہم ہمیشہ سوچتے تھے کہ اوور ہیڈ تاروں میں اتنا الجھا کیوں ہے- وہ زیر زمین کیوں نہیں ہو سکتے؟ ان تنگ، ہجوم والی گلیوں میں ہمیشہ چنگاریوں کا خوف رہتا ہے۔ یہ دہلی کے لیے ایک تحفہ ہے، جس کے لیے ہم نے بجٹ میں 100 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔”ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں کی گلیاں اتنی تنگ ہیں کہ دو اسکوٹر بھی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، اب لوگ اوپر دیکھ کر نیلا آسمان دیکھ سکیں گے۔وزیر آشیش سود نے کہا کہ حکومت دہلی کے بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور اوور ہیڈ تاروں سے لاحق خطرات کو کم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ سود نے کہا، "وزیر اعلیٰ کی قیادت میں دہلی کو تاروں سے پاک بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ دہلی حکومت کے پاس سرمایہ خرچ کے نام پر صفر فنڈز تھے۔ ہم آہستہ آہستہ دہلی کے بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ دہلی کے لوگوں کے آشیرواد سے ہم اس کام کو آگے بڑھائیں گے۔”
دریں اثناء چیف منسٹر گپتا نے بھی شدید بارش کے بعد شہر کے کئی حصوں میں پانی جمع ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے متعلقہ محکمے کے افسران کو سخت ہدایت دی کہ وہ پانی جمع ہونے کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کریں تاکہ مانسون کے موسم میں دہلی والوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ایک بیان کے مطابق وزیراعلیٰ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ شدید بارشوں کے باوجود اس بار منٹو روڈ اور آئی ٹی او چوراہوں پر پانی جمع نہیں ہوا۔ انہوں نے افسران سے کہا کہ انہیں پوری دہلی میں اسی طرح کی کارکردگی دکھانی ہوگی۔ پانی جمع ہونے اور اس سے پیدا ہونے والی پریشانیوں کا حل تلاش کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ گپتا نے تعمیرات عامہ کے وزیر پرویش ورما کے ساتھ محکمہ تعمیرات عامہ، آبپاشی، فلڈ کنٹرول ڈپارٹمنٹ اور آبپاشی سے متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران کی ایک خصوصی میٹنگ طلب کی اور کہا کہ پانی جمع ہونے کے معاملے میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔چیف منسٹر گپتا نے کہا کہ بارش کے دوران عہدیداروں کو فوری اور موثر اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ پانی جمع ہونے سے پیدا ہونے والی پریشانیوں پر بروقت قابو پایا جاسکے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سڑک کے کنارے بنائے گئے نالوں کو فوری اور مسلسل چیک کیا جائے جس سے پانی نکلتا ہے اور سڑک پر پانی جمع ہونے کا مسئلہ ختم ہوتا ہے۔

Continue Reading

دلی این سی آر

جیور ائیرپورٹ کے قریب مکانات بنانےپرلینا ہوگا این او سی

Published

on

(پی این این)
نوئیڈا:اب اتر پردیش کے جیور میں بنائے جانے والے نوئیڈا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے 20 کلومیٹر کے دائرے میں کسی بھی قسم کی تعمیر یا درخت لگانے سے پہلے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) لینا ہوگا۔ یہ فیصلہ طیاروں کی محفوظ لینڈنگ اور ٹیک آف کے پیش نظر فضائی ماحولیاتی نظام کو محفوظ بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔یامونا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پرائیویٹ لمیٹڈ (YAPL) کے سی او او کرن جین نے کہا کہ 9 جولائی کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ منیش کمار ورما کی صدارت میں ہوائی اڈے کی ماحولیاتی کمیٹی کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس دوران غلطی سے 10 کلومیٹر کے دائرے میں غیر قانونی تعمیرات کو گرانے اور این او سی کے بغیر تعمیر نہ کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (AAI) کے این او سی کے بغیر ہوائی اڈے کے قریب کسی بھی تعمیراتی سرگرمی، ڈھانچے کو کھڑا کرنے یا درخت لگانے کی اجازت نہیں ہے۔ ہوائی اڈہ قریب ہی کام کر رہا ہے۔ ایسی صورت حال میں، انہوں نے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ بلڈروں اور مقامی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ وزارت شہری ہوابازی کی طرف سے تجویز کردہ اونچائی کے تحت اجازت لے کر تعمیرات کریں۔ ایسی صورت حال میں، اب ہوائی اڈے کے 20 کلومیٹر کے دائرے میں کوئی بھی ہائی رائز ڈیولپمنٹ شروع کرنے سے پہلے اجازت لینی ہوگی۔حکام اونچائی کی حد کا اندازہ لگانے کے لیے AAI کے جاری کردہ کلر کوڈڈ زوننگ میپ (CCZM) سے مشورہ کریں گے۔ نوئیڈا بین الاقوامی ہوائی اڈہ پہلے مرحلے کے لیے 1334 ہیکٹر پر زیر تعمیر ہے۔سی او او نے کہا کہ فضائی حدود کے اندر کسی بھی قسم کی تعمیرات سے ہوائی جہاز کو نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلڈرز، زمینداروں اور رہائشیوں کی جانب سے فضائی حدود میں کسی بھی غیر مجاز ترقیاتی سرگرمی کو روکے۔ انہوں نے کہا کہ ائیر کرافٹ (عمارتوں اور درختوں سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کے انہدام) رولز 2023 حکام کو قانونی کارروائی شروع کرنے کا اختیار دیتا ہے۔، جس میں غیر مجاز ڈھانچے یا درختوں کو گرانا اور ائیر کرافٹ رولز کے تحت جرمانے عائد کرنا شامل ہیں۔ ایسی حالت میں اصول پر عمل کریں۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network