دلی این سی آر
گروگرام میں میونسپل کارپوریشن کاچلا بلڈوزر

(پی این این)
گروگرام میونسپل کارپوریشن نے شہر کے ایک پوش علاقے میں انسداد تجاوزات مہم شروع کی۔ متعدد عارضی تعمیرات کو مسمار کر کے تجاوزات کرنے والوں کا سامان ضبط کر لیا گیا۔ حکام نے کہا کہ اس طرح کی مہم جاری رہے گی۔
بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔گروگرام کی میونسپل کارپوریشن (MCG) نے جمعہ کو سوشانت لوک میں ایک بڑے پیمانے پر انسداد تجاوزات مہم چلائی۔ اس دوران فٹ پاتھوں اور سڑکوں میں رکاوٹ بننے والی عارضی تعمیرات، سڑک کے کنارے شیڈز اور غیر قانونی طور پر لگائے گئے اسٹالز کو ہٹا دیا گیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ کارپوریشن کی اسٹریٹ وینڈنگ انفورسمنٹ ٹیم کے ذریعہ چلائی گئی یہ مہم ٹریفک کی بھیڑ اور غیر قانونی تعمیرات کے بارے میں لوگوں کی بار بار شکایات کے پیش نظر شروع کی گئی تھی۔
ایم سی جی حکام کے مطابق، انسداد تجاوزات مہم میں غیر قانونی دکانداروں، عارضی ٹین شیڈز اور سڑک کے کنارے قائم کھوکھے کو ہٹایا گیا۔ مہم کے دوران متعدد عارضی تعمیرات کو مسمار کر دیا گیا اور تجاوزات کرنے والوں کا سامان ضبط کر لیا گیا۔ انفورسمنٹ ٹیم نے سڑک کو صاف کر دیا، جو شہر کے اہم رہائشی اور تجارتی علاقوں میں سے ایک ہے۔ایم سی جی کمشنر پردیپ دہیا نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن تجاوزات کے خلاف صفر برداشت کی پالیسی برقرار رکھے گی۔ سڑکوں، فٹ پاتھوں اور گرین بیلٹس پر تجاوزات نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ عوام کی حفاظت کا مسئلہ ہے۔ ہم اس طرح کی مہم کو مستقل بنیادوں پر جاری رکھیں گے اور بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ دہیا نے لوگوں سے میونسپل کارپوریشن کے اقدام کے ساتھ تعاون کرنے کی بھی اپیل کی۔عہدیداروں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد شہر کے بڑے حصوں میں گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی نقل و حرکت کو ہموار کرنا ہے۔ سوشانت لوک میں تجاوزات کی وجہ سے سڑکیں اور فٹ پاتھ تنگ ہو گئے ہیں۔ مسافر سڑکوں پر چلنے پر مجبور ہیں جس سے حادثات کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ایم سی جی انفورسمنٹ ٹیم نے دکانداروں اور دیگر تجاوزات کرنے والوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ خالی شدہ جگہوں پر دوبارہ قبضہ نہ کریں۔ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو انہیں بھاری جرمانے اور سامان کی مستقل ضبطی سمیت قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔لوگوں نے میونسپل کارپوریشن کے اس قدم کا خیر مقدم کیا ہے۔
امید ہے کہ کلیئر کیے گئے علاقے اب تجاوزات سے پاک ہوں گے، جس سے سیکیورٹی اور شہری جمالیات دونوں میں بہتری آئے گی۔ میونسپل حکام نے کہا کہ اسی طرح کی انسداد تجاوزات مہم جلد ہی گروگرام کے دیگر علاقوں میں بھی چلائی جائے گی تاکہ عوامی سہولیات اور شہر کی منصوبہ بندی کو بہتر بنایا جا سکے۔
دلی این سی آر
گریٹر نوئیڈا ویسٹ کو جیور ایئرپورٹ سے جوڑا جائے گا

(پی این این)
نوئیڈا:گریٹر نوئیڈا ویسٹ میں رہنے والوں کے لیے اچھی خبر ہے۔ جلد ہی گریٹر نوئیڈا ویسٹ سے جیور ہوائی اڈے تک کا سفر آسان ہو جائے گا۔ اس کے لیے شہر کی مرکزی 130 میٹر چوڑی سڑک کو یمنا اتھارٹی کے علاقے میں 120 میٹر چوڑی سڑک سے جوڑنے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔ یہاں تین کلو میٹر طویل سڑک تعمیر کی جائے گی۔ یمنا اتھارٹی سے بات کرنے کے بعد اس پر فیصلہ کیا جائے گا۔ دونوں راستوں کے شامل ہونے سے جیور ہوائی اڈے کے ساتھ ساتھ یمنا اتھارٹی کے رہائشی اور صنعتی شعبوں تک پہنچنا آسان ہو جائے گا۔
اتھارٹی کے ایس ای او سمیت یادو نے پروجیکٹ ڈپارٹمنٹ کی ٹیم کے ساتھ گریٹر نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا ویسٹ کو جوڑنے والی 130 میٹر چوڑی سڑک کا جائزہ لیا۔فی الحال گریٹر نوئیڈا کے سرسا گاؤں تک بنی اس سڑک کو بڑھایا گیا اور یمنا اتھارٹی کے علاقے میں 120 میٹر چوڑی سڑک بنانے کی ہدایت دی گئی۔ اس کی تعمیر سے غازی آباد، گریٹر نوئیڈا ویسٹ اور گریٹر نوئیڈا کے لوگ آسانی سے نوئیڈا بین الاقوامی ہوائی اڈے تک پہنچ سکیں گے۔ ACEO نے گھانگھولا گول چکر بنانے کے لیے ماہر کنسلٹنٹ سے ڈیزائن حاصل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
افسر کے مطابق اس کے لیے محکمہ آبپاشی سے بات کرنے کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔درحقیقت گریٹر نوئیڈا ویسٹ کے چارمورتی چوک سے سرسا تک بنی 130 میٹر چوڑی سڑک سے روزانہ ہزاروں گاڑیاں گزرتی ہیں۔ نوئیڈا ایئرپورٹ کے شروع ہونے کے بعد اس روٹ پر گاڑیوں کا دباؤ مزید بڑھ جائے گا۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے چوڑا کرنے کا کام بھی جاری ہے۔ افسر کے مطابق راؤنڈ اباؤٹس کو چھوٹا کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ایکشن پلان کے مطابق 130 میٹر چوڑی سڑک کو یمنا اتھارٹی کے علاقے کی 120 میٹر چوڑی سڑک سے جوڑا جائے گا، تاکہ لوگ ہوائی اڈے تک پہنچ سکیں۔
گریٹر نوئیڈا کے سرسا گاؤں کے قریب ایسٹرن پیریفرل ایکسپریس وے کو عبور کرنے کے لیے ایک انڈر پاس بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اتھارٹی کنسلٹنٹ کی مدد سے اس پراجیکٹ پر جلد کام شروع کرے گی۔ اس کے ساتھ صنعتی شعبوں Ecotech-9، 10 اور 11 کو جوڑنے کے لیے گھنگولا کے قریب ایک گول چکر بنانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ اتھارٹی کے ACEO سمیت یادو نے ان جگہوں کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کنسلٹنٹ کو ہدایت کی کہ راؤنڈ اباؤٹ کا ڈیزائن تیار کر کے کام کروایا جائے۔ اس سے بلند شہر کا سفر بھی آسان ہو جائے گا۔
دلی این سی آر
دہلی میں تیز بارش کے بعد کئی مقامات پر لگا لمبا جام

(پی این این)
نئی دہلی :دہلی میں دو دن کے بعد برسنے والے بادلوں نے راحت کے ساتھ ساتھ پریشانی بھی لائی ہے۔ ایک طرف دہلی والوں کو گرمی سے راحت ملی تو دوسری طرف کئی جگہوں پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے انہیں ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں نے اپنا سارا غصہ سوشل میڈیا پر نکالا۔
بارش کی وجہ سے کئی سڑکوں پر پانی بھر گیا اور حال ہی میں بنائی گئی اسفالٹ سڑکوں پر گڑھے بن گئے جس سے ٹریفک کی رفتار کم ہو گئی۔ آئی ٹی او سے پرانی روہتک روڈ، دہلی-جے پور ہائی وے (این ایچ-8)، مہرولی-بدر پور روڈ، مہرولی-گروگرام روڈ، پیر گڑھی سے آئی ایس بی ٹی، مدھوبن چوک، دہلی-غازی آباد مارگ اور نیشنل ہائی وے-9 پر کئی گھنٹوں تک شدید ٹریفک جام رہا۔شہر میں پانی نکالنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مہرولی بدر پور کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں دوپہر تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں اور ڈرائیوروں کو ایک گھنٹے تک کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ گھنٹوں جام میں پھنسے رہنے کی وجہ سے لوگوں نے اپنا صبر کھو دیا اور اپنی مایوسی کو ایکس پر نکالا۔ایک مسافر نے کہا، میں صبح 8 بجے دہلی سے گروگرام کے لیے روانہ ہوا، ہوائی اڈے کے قریب گھنٹوں پھنس گیا۔ خوفناک ٹریفک جام تھا۔ میں دو گھنٹے میں صرف 18 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکا۔” ایک اور ‘X’ صارف نے لکھا کہ مجھے گروگرام-دہلی روٹ پر 30 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے میں 2 گھنٹے لگے۔ فٹ پاتھ غائب ہیں اور شہر میں بہت ہجوم ہے۔ ننگلوئی سے نجف گڑھ جانے والی ٹریفک ٹھپ ہوگئی۔
ایک اور مسافر نے بتایا کہ دہلی-غازی آباد روڈ کا صرف ایک کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے میں انہیں 30 منٹ سے زیادہ کا وقت لگا۔ جنوبی دہلی کے کئی حصے بشمول ایمس، صفدر جنگ اسپتال اور آشرم کے علاقے کی طرف جانے والی سڑکیں جام ہوگئیں۔ بہت سے لوگوں نے سوشل میڈیا پر دہلی ٹریفک پولیس پر بروقت الرٹ جاری نہ کرنے یا صورتحال سے نمٹنے کے لیے اہلکاروں کو تعینات نہ کرنے کا الزام لگایا۔ ایک مسافر نے تبصرہ کیا، "دہلی پولیس یا دہلی ٹریفک پولیس کا ایک بھی کانسٹیبل ہماری رہنمائی کے لیے موجود نہیں ہے۔ مہرولی-بدر پور روڈ پر پانی بھر جانے کی وجہ سے کئی لوگ گھنٹوں سڑک پر پھنسے رہے۔”
دلی این سی آر
دہلی کے سرکاری اسکولوں میں قائم ہوگا آئی سی ٹی لیب

بچوں کوملے گا لیپ ٹاپ اوراولمپک گولڈ جیتنے پر 7 کروڑروپئے ،ریکھا گپتا کا اعلان
(پی این این)
نئی دہلی :دہلی حکومت نے کابینہ کی میٹنگ میں تین اہم فیصلے لیے ہیں جس میں ریکھا گپتا حکومت نے چیف منسٹر اسپورٹس پروموشن اسکیم بھی شروع کی ہے۔ دسویں پاس کرنے کے بعد میرٹ کی بنیاد پر تقریباً 1200 بچوں کو لیپ ٹاپ دیے جائیں گے۔ دہلی حکومت کی کابینہ نے سرکاری اسکولوں میں آئی سی ٹی لیبز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈلز جیتنے والے کھلاڑیوں کے لیے مراعات کی رقم میں اضافہ کر دیا گیا ہے، اب انہیں گروپ اے اور بی میں بھی نوکریاں ملیں گی، اولمپکس، پیرا اولمپکس، کامن ویلتھ گیمز اور نیشنل گیمز میں میڈل جیتنے والوں کو مختلف کیٹیگریز میں نوکریوں کے ساتھ مراعات بھی دی جائیں گی۔ اس سے قبل اولمپک گیمز جیتنے والے کھلاڑیوں کو تین، دو اور ایک کروڑ کی مراعات دی جاتی تھیں۔ اب اولمپک گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والوں کو 7 کروڑ، سلور کے لیے 5 کروڑ اور برانڈ کے لیے تین کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ ایشین اور پیرا کو ڈھائی سے تین کروڑ، برانڈ کے لیے ڈیڑھ سے دو اور ایک کروڑ، کامن ویلتھ گیمز کو دو، ڈیڑھ اور ایک کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ نیشنل گیمز کے لیے ہر میڈل جیتنے والے کو 11 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ ایشین اولمپک گیمز میں میڈل جیتنے والوں کو گروپ اے کی نوکریاں ملیں گی۔ برانڈ جیتنے والوں کو گروپ بی کی نوکریاں دی جائیں گی۔ پیرا میڈیکل اولمپکس میں جیتنے والوں کو گروپ بی کی نوکریاں ملیں گی۔ اسی طرح دیگر کھیلوں، کامن ویلتھ اور نیشنل گیمز میں جیتنے والوں کو بھی مختلف کیٹیگریز میں نوکریاں ملیں گی۔
دسویں جماعت اچھے نمبروں سے پاس کرنے کے بعد، مزید پڑھائی کو ٹیکنالوجی کے ساتھ صحیح طریقے سے کرنا چاہیے۔ دسویں جماعت پاس کرنے والے تقریباً 1200 بچوں کو میرٹ کی بنیاد پر لیپ ٹاپ دیے جائیں گے۔ I-7 لیپ ٹاپ دیے جائیں گے۔ یہ لیپ ٹاپ آٹھ کروڑ روپے کی لاگت سے دیا جائے گا۔ تاکہ مزید مطالعہ صحیح طریقے سے ہو سکے۔ یہ چیف منسٹر ڈیجیٹل ایجوکیشن اسکیم کے تحت دیا جائے گا۔ اس سے طلباء کو مزید تعلیم حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
دہلی حکومت کی کابینہ نے سرکاری اسکولوں میں آئی سی ٹی لیبز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہلی میں 1074 اسکول ہیں، ایک بھی سرکاری اسکول میں کمپیوٹر لیب نہیں ہے۔ آج کے دور میں جہاں ڈیجیٹل تعلیم، روبوٹکس، ڈیٹا سائنس کی بات ہو رہی ہے۔ AI کی بات ہو رہی ہے۔
لیکن دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے لیے کوئی فعال کمپیوٹر لیب نہیں ہے۔ اب دہلی حکومت نے 100 اسکولوں میں آئی سی ٹی لیبز بنانے کے لیے ایک فاؤنڈیشن کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔ لیکن یہ کام اکیلے سی ایس آر سے نہیں ہوگا۔ 2015 سے 2019 تک 907 سکولوں میں غیر فعال کمپیوٹر لیبز بنائی گئیں۔ وہ حکومت ہند کے سرو شکشا ابھیان کے پیسے سے بنائے گئے تھے۔ لیکن پچھلی حکومت انہیں بھی نہیں چلا سکی۔ کابینہ نے رواں سیشن میں 175 سکولوں میں آئی سی ٹی لیبز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہیں سی بی ایس ای کے منظور شدہ پیرامیٹرز پر قائم کیا جائے گا۔ ایک لیب میں 40 کمپیوٹر ہوں گے۔
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
اقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
کجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
اشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
محاسبہ7 مہینے ago
جالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
دہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت
-
محاسبہ7 مہینے ago
بیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ
-
محاسبہ7 مہینے ago
ایک درجن سے زائد ٹیوب ویلوں سے موٹر چوری