Connect with us

دلی این سی آر

دہلی والے بنیادی سہولت سے ہو رہے ہیں محروم : سواتی مالیوال

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ سواتی مالیوال نے پیر کو دہلی میں بنیادی سہولیات کی کمی کو لے کر دہلی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں ‘ایک خریدیں، ایک مفت پائیں’ شراب کے بعد، اب اروند کیجریوال شراب جیسا پانی فراہم کر رہے ہیں۔
براہ راست نل سے. یہ بیئر جیسا نظر آنے والا پانی پینے سے آپ سیدھے ہسپتال پہنچ جائیں گے۔ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، انہوں نے ہسپتالوں کو بھی ورلڈ کلاس بنا دیا ہے۔سواتی مالیوال نے بادلی اسمبلی حلقہ کے ایک علاقے میں پہنچ کر وہاں کے باشندوں سے بات چیت کی۔ اس کی ایک ویڈیو بھی انہوں نے انسٹاگرام پر پوسٹ کی ہے۔ اس دوران ایک خاتون انہیں مگ میں گدلا پانی دکھاتی ہے اور کہتی ہے کہ اب ایسا ہی پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ ہم اسی پانی کو استعمال کر رہے ہیں۔ اسی دوران سواتی مالیوال خاتون سے اجازت لینے کے بعد اپنے گھر کے نل سے پانی ایک مگ میں ڈالتی نظر آتی ہیں۔سواتی مالیوال نے خاتون سے پوچھا کہ کیا یہ وہی پانی ہے جو آپ سب استعمال کر رہے ہیں؟ اسی دوران ایک خاتون کہتی ہوئی نظر آرہی ہے کہ دیکھو اس پانی کی وجہ سے لوگوں کو جلد کی بیماریاں بھی ہو رہی ہیں۔ جبکہ ایک اور خاتون کہہ رہی ہیں کہ انہیں روزانہ بسلیری کے ساتھ کھانا پکانا پڑتا ہے۔ خواتین کہہ رہی ہیں کہ اس کا آپریشن بھی ہوا ہے۔ اس پانی کے استعمال سے گھر والے بیمار رہتے ہیں۔اس کے بعد سواتی مالیوال آگے بڑھتے ہیں۔ ایک اور عورت نل سے بیئر رنگ کا پانی گلاس میں ڈال رہی ہے۔
مالیوال کا کہنا ہے کہ دہلی حکومت کا یہ نیا منصوبہ ہے کہ ہر گھر تک نل کے ذریعے بیئر پہنچایا جائے۔ پہلے ون پلس ون مفت تھا۔ اب یہ لوگ ہر گھر میں بیئر پہنچا رہے ہیں۔ ویڈیو میں آخر میں کیجریوال کا ایک کلپ بھی نظر آرہا ہے۔ اس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ دیکھیں دہلی میں کتنا صاف پانی آرہا ہے۔اس شخص کو کوئی شرم نہیں، سندیپ ڈکشٹ کو اروند کیجریوال پر غصہ کیوں آیا یہ بھی پڑھیں: AAP کے 40 اسٹار کمپینرز کی فہرست؟ کیجریوال، سسودیا اور آتشی سمیت کس کے نام؟اے این آئی سے بات کرتے ہوئے سواتی مالیوال نے کہا کہ دہلی کی حالت اتنی خراب کبھی نہیں رہی۔ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، گٹر بہہ رہے ہیں، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ آلودہ پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو رہا ہے۔ دوارکا کی کالونیوں اور بھلسوا کی کچی آبادیوں میں نل کا گندا پانی آرہا ہے۔ پانی اتنا آلودہ ہے کہ اگر کوئی اسے چھو بھی لے تو بیمار پڑ سکتا ہے۔ پانی مفت ہے لیکن لوگوں کو روزانہ باہر سے صاف پانی خریدنے کے لیے پیسے خرچ کرنے پڑتے ہیں جب کہ ‘شیش محل’ میں پانی کی فراہمی کا نظام کروڑوں کا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

دلی این سی آر

سی ایم ریکھا گپتا کا 1500 نرسوں کو جلدتقرری نامہ دینے کااعلان

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی: ڈاکٹروں کے دن کے موقع پر دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کئی سرکاری اسپتالوں کے ایم ایس کو اعزاز سے نوازا اور انہیں مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سنت ایشور فاونڈیشن اور لوک نائک اسپتال کی جانب سے وزیر اعلیٰ نے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سریش کمار، پٹیل نگر میں واقع ولبھ بھائی پٹیل اسپتال کے ایم ایس، آرمی اسپتال کے سینئر ڈاکٹر بریگیڈیئر سنجے کمار مشرا، آئی ایچ بی اے ایس اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر راجندر کمار دھمیجا اور کئی دیگر اسپتالوں کے ڈاکٹروں کو اعزاز سے نوازا۔
اس موقع پر سی ایم ریکھا گپتا نے اعلان کیا ہے کہ 6 جولائی کو دہلی حکومت اپنے سرکاری اسپتالوں میں 1500 نرسوں کو تقرری خط دینے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کی تاریخ میں گزشتہ 10-12 سالوں میں پہلی بار ایسا ہونے جا رہا ہے، جب نرسوں کو مستقل ملازمتیں دی جا رہی ہیں۔ ورنہ اب تک حکومتیں نرسوں کو کنٹریکٹ پر رکھ کر ہی انتظام کر رہی ہیں۔ ڈاکٹروں کی خدمت کے عوض اگر ہم کچھ نہیں دے سکتے تو کم از کم انہیں دل سے پیار تو دے سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، سرکاری ادارے میں کام کرنا پرائیویٹ کے مقابلے میں بہت مختلف ہے۔ سرکاری ادارے میں خدمت کا ہدف ہے۔ ہمارے سرکاری ہسپتال کے تمام ڈاکٹروں میں بہت زیادہ صبر ہے، وہ بہت زیادہ اہل ہیں۔ وہ وقت کو نہیں دیکھتے اور مسلسل کام کرتے رہتے ہیں۔ ایسی حالت میں کام کرنا بہت ضروری ہے۔ جب میں پہلے یہاں آیا تھا تو دیکھا تھا کہ ہسپتال کی حالت کتنی خراب تھی۔ میں اسے دیکھ کر بہت حیران ہوا۔ مجھے افسوس ہوا کہ صحت کا جو ماڈل پچھلی حکومت ملک میں پیش کرتی تھی اس کی اصل حالت اب نظر آنے لگی ہے۔
حکومت ڈاکٹروں کے ساتھ کھڑی ہے: وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا، دہلی ان مشکل حالات میں سنبھال رہی ہے۔ کورونا کے دور میں پچھلی حکومت نے ریکارڈ میں صرف 95 اموات ظاہر کی ہیں۔ ایسے میں حالات کتنے خراب تھے، اس حالت میں ہمارے ڈاکٹروں نے نہ دن دیکھا نہ رات۔ اب آپ کا وزیر اعلیٰ اور حکومت دہلی کے ڈاکٹروں کے لیے کھڑی ہے۔ حکومت نے ہر اس چیز کے لیے کام شروع کر دیا ہے جو ہسپتالوں میں ہونا چاہیے۔ ان کے علاوہ ڈاکٹر سریش کمار نے کہا، وزیراعلیٰ نے ہماری عزت کی، ہمارے کام کی تعریف کی۔ میں اس کے لیے اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اس قسم کی حوصلہ افزائی ڈاکٹروں کو بہتر کام کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ ایسے پروگرام جاری رہنے چاہئیں۔ دہلی کے اسپتالوں کے تمام ڈاکٹر محنت اور لگن سے کام کرتے ہیں۔
ان کے کام کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ہمیں عزت دینے کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ نے سب کی حوصلہ افزائی بھی کی، اس سے یقیناً ہم سب کو کام کرنے کی ترغیب ملے گی۔خدمت کے جذبے کے ساتھ کام کریں: بریگیڈیئر ڈاکٹر سنجے کمار مشرا نے کہا کہ ڈاکٹروں کو اعزاز دینے کے لیے میں سنت ایشور فاو ¿نڈیشن اور وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ خدمت کے جذبے کے ساتھ کام کرنے والے ڈاکٹروں کو عزت دینا ان کی حوصلہ افزائی اور حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ میں ایک آرمی ہسپتال میں کام کرتا ہوں جو فوج کی خدمت کرنے والے تمام لوگوں کے خاندانوں کی خدمت میں مصروف ہے۔

Continue Reading

دلی این سی آر

دہلی کے گاندھی نگر میں چلا ایم سی ڈی کابلڈوزر

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :راجدھانی دہلی میں غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف بلڈوزر کارروائی زوروں پر جاری ہے۔ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) اور دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) اب کسی کو بخشنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔ منگل کو، مشرقی دہلی کے گاندھی نگر علاقے میں غیر قانونی تجاوزات کو مسمار کرنے کے لیے MCD کی طرف سے کارروائی کی جا رہی ہے۔ایم سی ڈی کے ڈپٹی کمشنر بادل سنگھ نے کہا، ” شام، گاندھی نگر وارڈ کی کارپوریٹر پریا کمبوج اور کرشنا نگر وارڈ کے کارپوریٹر سندیپ کپور نے مجھ سے ملاقات کی اور مجھے اس سڑک پر تجاوزات اور لوگوں کو درپیش روزانہ کی پریشانیوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ایمبولینسوں کو بھی راستہ نہیں دیا جاتا ہے… ہم نے آج ایک مہم چلائی اور تمام تجاوزات کو ہٹایا، اب ہم لوگوں سے اپیل کریں گے کہ وہ دوبارہ تجاوزات کے خلاف مہم نہیں چلائیں گے۔ علاقے میں باقاعدگی سے منعقد کیا جاتا ہے.”
آپ کو بتاتے چلیں کہ گزشتہ چند ہفتوں میں راجدھانی کے جنگ پورہ میں مدرسی کیمپ، کالکاجی بھومھین کیمپ، اشوک وہار اور وزیر پور میں بھی تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف اسی طرح کی مہم چلائی گئی ہے۔ اس دوران کئی کچی بستیوں کو بلڈوزر کی مدد سے ہٹایا گیا ہے۔تاہم، عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور اس کے سربراہ اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اس اقدام کے پیچھے بی جے پی حکومت کی نیت پر سوال اٹھایا ہے۔
بھاشا کے مطابق، کجریوال اور ان کے ساتھیوں اور ایم ایل ایز نے دہلی میں کچی آبادیوں پر جاری بلڈوزر کارروائی کے خلاف اتوار، 29 جون کو جنتر منتر پر زبردست احتجاج کیا۔ انہوں نے کچی آبادیوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اس کارروائی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں اور آئندہ انتخابات میں بی جے پی اور کانگریس دونوں کو مسترد کردیں۔احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا، "وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا ‘جہاں جھگی، واہن مکاں’، لیکن ان کا مطلب تھا ‘جہاں جھگی، واہن میدان’۔ ان کے وعدے جھوٹے ہیں اور میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ مستقبل میں ان کے جال میں نہ پھنسیں۔”
اے اے پی سربراہ نے الزام لگایا کہ ریکھا گپتا حکومت نے پچھلے پانچ مہینوں میں شہر کو ”برباد“ کر دیا ہے۔ کچی آبادیوں سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا، "یہاں 40 لاکھ کچی آبادی والے ہیں، اگر آپ سڑکوں پر نکلیں گے تو وہ انہدام روکنے پر مجبور ہوں گے۔”انہوں نے کہا، "انا تحریک جنتر منتر سے شروع ہوئی اور کانگریس کو اقتدار سے ہٹا دیا۔ یہاں سے ایک نئی تحریک شروع ہوگی اور اقتدار پر بی جے پی کی گرفت بھی ہل جائے گی”۔AAP کنوینر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ مستقبل میں کانگریس یا بی جے پی کو ووٹ نہ دیں، یہ کہتے ہوئے کہ دونوں پارٹیاں "بھائی بہن” کی طرح ہیں۔

Continue Reading

دلی این سی آر

شعبہ سوشل ورک جامعہ ملیہ کا جرمنی کی اپلائیڈ سائنس یونیورسٹی کے ساتھ تعلیمی تبادلہ پروگرام اختتام پذیر

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی : تعلیمی تبادلے کے پروگرام کے حصے کے طورپرشعبہ سوشل ورک،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وفد نے ارفرٹ،جرمنی کی اپلائیڈ سائنسز یونیورسٹی میں15 جون تا 26جون کو منعقدہ تعلیمی دورہ کامیابی کے ساتھ مکمل کیا۔واضح ہو کہ دونوں یونیورسٹیوں کے درمیان مفاہمت نامے کے فریم ورک کے تحت اس اہم پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا تھا۔
بی۔اے۔(آنرز) سوشل ورک اور ایم۔اے پروگرام کے بارہ طلبہ پر مشتمل وفدکے ہمراہ دو فیکلٹی اراکین ڈاکٹر حبیب اللہ وی ایم اور ڈاکٹر آسیہ نسرین نے شعبہ سوشل ورک،جامعہ ملیہ اسلامیہ کی نمائندگی کی۔ اپلائیڈ سوشل سائنسز یونیورسٹی،ارفرٹ کے شعبہ سوشل ورک نے تبدیل ہوتے معاشرے میں حاشیائیت،علاحدگی اور سوشل ورک کے موضوع پر مرکوز دورے کی میزبانی کی۔
علمی تبادلے میں دیگر اور امور کے ساتھ ارفرٹ کی گیارہویں بین الاقوامی سوشل ورک ڈیز کانفرنس(آئی ایس ڈبلیو ڈی) اسٹرینتھینگ انٹر جینیریشنل سولی ڈاریٹی فار انڈیورنگ ویل بی اینگ‘ میں شرکت بھی شامل تھی۔ طلبہ اور فیکلٹی اراکین نے تعلیمی مباحثوں،تھیم پر مبنی ورکشاپ اور این جی اوز میں تجرباتی آموزشی دوروں میں سرگرمی کے ساتھ حصہ لیا اورسماجی اداروں اور تاریخی مقامات جیسے برلن دیوار اور بچین والڈ ک حراستی کیمپ بھی دیکھنے گئے۔
ہندوستانی طلبہ نے کانفرنس سے پہلے متعدد پینلوں میں تعلیمی اور فیلڈتجربات ساجھا کیے جس سے معذوریت کے حقوق، پناہ گاہ حرکیات، دیسی سوشل ورک عمل اور لچک کے بیانیوں سمیت متنوع اہم بین تہذیبی ومذاکرات کے فروغ ہوا۔قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر حبیب الرحمان وی ایم نے ’پروبیشن اینڈ بیانڈ :ریفارمیٹیو پاتھ ویز فار انٹر جینیریشنل آفینڈرز ان ڈولپنگ نیشنز‘ کے موضوع پر ورکشاپ بھی کیا۔ڈاکٹر آسیہ نسرین نے ’یوگا:انشی اینٹ انڈین پریکٹس فار ایکٹیو ایجنگ“ ورکشاپ کی سربراہی کی جسے کافی پسند کیا گیا۔شرکا نے بھی ’پارٹی سی پیشن اینڈ سوشل ورک، مائیگریشن اینڈ پیڈا گوجی اینڈ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ سی آر سی‘ سمیت اشتراکی سمینار وں میں حصہ لیا جس سے تقابلی خوش حالی نظام کے سلسلے میں ان کی تفہیم مزید بہتر ہوئی۔تہذیبی پروگراموں،کمیو نی ٹی گارڈین دورے اورشرکا کی بات چیت سے تعلیمی مصروفیت میں مزیدگہرائی پیدا ہوئی۔
مشترکہ نظر ثانی اجلاس کے ساتھ پروگرام اختتام پذیرہوا جسے باہمی تعاون اور تعلیمی سفارت کی روح میں ایک اہم اور بامعنی سنگ میل کی حیثیت حاصل ہے۔ مساوات، انصاف اور تہذیبی حساسیت کے تئیں عہد کے ساتھ عالمی سطح پر اہل سوشل ورک ماہرین کی نشو ونما کے لیے یہ علمی تبادلہ پروگرام جامعہ ملیہ اسلامیہ اور اپلائیڈ سائنسز یونیورسٹی ارفرٹ کے باہمی وژن کو مجسم کرتاہے۔یونیورسٹی،پروفیسر کرسٹین ریہکلاؤ اور پوری ایف ایچ ارفرٹ ٹیم کی پرخلوص میزبانی اورتعلیمی فضیلت کے لیے دل کی گہرائیوں سے ممنون اور ان کی شکر گزار ہے۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network