دلی این سی آر
مہیلا سمان اور سنجیوانی یوجنا حاصل کرنے کیلئے دہلی کا ووٹر ہونا ضروری :کجریوال

نئی دہلی : دہلی میں مہیلا سمان یوجنا اور سنجیوانی یوجنا کے لیے رجسٹریشن کل سے شروع ہونے جا رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے آج ایک پریس کانفرنس میں اس کا اعلان کیا۔ تاہم، ان دونوں اسکیموں کا فائدہ حاصل کرنے والوں کے لیے ایک شرط ہے۔ ان دونوں اسکیموں کا فائدہ صرف ان لوگوں کو ملے گا جو دہلی کے ووٹر ہوں گے۔
کیجریوال نے کہا، مہیلا سمان یوجنا اور سنجیوانی یوجنا کے فوائد حاصل کرنے کے لیے دہلی کا ووٹر ہونا ضروری ہے۔ ایسے میں ہر کسی کو اپنے اپنے گھروں میں ووٹر کارڈ تیار رکھنے چاہئیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ ویب سائٹ پر جائیں اور دیکھیں کہ ان کا ووٹ کینسل ہوا ہے یا نہیں۔
بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ بہت بڑے پیمانے پر ووٹر لسٹ سے لوگوں کے نام ہٹا رہے ہیں۔ یہ لوگ نہیں چاہتے کہ آپ کو کسی اسکیم کا فائدہ ملے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم آنے کی صورت میں اپنے ووٹر کارڈ تیار رکھیں۔ ووٹ کٹے تو ہم جڑواں بچے کرائیں گے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی ووٹ نہیں ہے تو، براہ کرم ہمیں بتائیں اور ہم اسے مکمل کریں گے۔
12 دسمبر کو، کیجریوال نے دہلی حکومت کی طرف سے مہیلا سمان یوجنا شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اور وعدہ کیا تھا کہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں واپس آتی ہے تو اس رقم کو بڑھا کر 2,100 روپے کر دیا جائے گا۔
دوسری طرف، آتشی نے کہا تھا کہ موجودہ مالی سال کے اختتام سے پہلے، خواتین کو اس اسکیم کے تحت 31 مارچ 2025 تک ایک یا دو قسطیں ملیں گی۔ یہاں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے آتشی نے کہا کہ یہ اسکیم خواتین کو بااختیار بنانے کے حکومت کے وعدے کو پورا کرتی ہے۔
انہوں نے کہا، ”ہم نے خواتین کو 1000 روپے کی امداد فراہم کرنے کا وعدہ پورا کیا ہے۔ اس اقدام کو روکنے کے لیے اپوزیشن کی تمام کوششوں کے باوجود، ہم نے اسے کامیابی کے ساتھ نافذ کیا ہے۔” آتشی نے کہا کہ اس اسکیم کا مقصد خواتین کو مالی آزادی فراہم کرنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ان کے پاس اپنے خاندانوں کی چھوٹی چھوٹی ضروریات کے لیے کافی رقم نہ ہو۔ ارکان پر منحصر ہے۔
آتشی نے کہا تھا کہ موجودہ یا سابق مستقل سرکاری ملازمین، وہ خواتین جو ایم پی ہیں یا رہ چکی ہیں، ایم ایل اے یا کونسلر ہیں، وہ خواتین جنہوں نے پچھلے مالی سال میں انکم ٹیکس ادا کیا ہے اور جو پہلے ہی کسی قسم کی پنشن حاصل کر رہی ہیں۔ اس اسکیم کا فائدہ نہیں پائیں گی ۔
عام آدمی پارٹی کی حکومت نے دہلی میں 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو مفت علاج فراہم کرنے کے لیے سنجیوانی یوجنا شروع کی ہے۔ 18 دسمبر کو اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ہماری پارٹی کی حکومت بننے کے بعد ہم سنجیوانی اسکیم کو نافذ کریں گے اور دہلی میں 60 سال سے زیادہ عمر کے ہر بزرگ کا مفت علاج کریں گے۔
کیجریوال نے کہا کہ اگر ہماری حکومت بنتی ہے تو ساٹھ سال سے زیادہ عمر کے تمام بزرگوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔ ہم بزرگوں کا بہت احترام کرتے ہیں۔ ان کی وجہ سے ہمارا وجود ہے۔ آج ملک جہاں تک پہنچ گیا ہے اسے بزرگوں نے پہنچایا ہے۔ بزرگوں نے 24 گھنٹے محنت کی، خون پسینہ بہایا، اپنے خاندان کی پرورش کی، معاشرے کو آگے بڑھایا اور ملک کو آگے لے گئے۔ ان کے بچے ہونے کے ناطے ان کے بڑھاپے میں ان کا خیال رکھنا ہمارا فرض ہے۔ ہم نے دہلی میں ‘وزیر اعلیٰ یاترا اسکیم’ کو نافذ کیا۔ اس اسکیم کے تحت اب تک ملک کے کونے کونے میں تقریباً ایک لاکھ بزرگ یاترا پر گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بڑھاپے میں ایک چیز سب کو پریشان کرتی ہے۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے سو بیماریاں انسان کو گھیر لیتی ہیں۔ آدمی کی سب سے بڑی فکر یہ ہوتی ہے کہ اس کا علاج کیسے ہو گا۔ آج میں دہلی کے بزرگوں کے لیے ‘سنجیوانی یوجنا’ کا اعلان کر رہا ہوں۔ 60 سال سے زائد عمر کے تمام بزرگوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔ ہم اس سکیم کو انتخابات کے بعد پاس کریں گے۔
دلی این سی آر
دہلی میں بی جے پی حکومت ہر سطح پر ناکام:سوربھ بھاردواج

(پی این این)
نئی دہلی:پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران عام آدمی پارٹی دہلی کے صوبائی کنوینر سوربھ بھاردواج نے بی جے پی کی زیرِ قیادت دہلی حکومت کے گزشتہ 100 دنوں کی کارکردگی پر مبنی رپورٹ کارڈ پیش کیا۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی کی دہلی حکومت اپنے 100 دن کی کارکردگی کا ایک فرضی رپورٹ کارڈ تیار کر کے دہلی کی عوام کے سامنے پیش کرنے جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بچپن میں ہم سنتے تھے کہ جب شرارتی بچے امتحان میں فیل ہو جاتے تھے تو خود ہی ایک جعلی رپورٹ کارڈ بنا کر اپنے والدین کو دکھا دیا کرتے تھے۔ آج دہلی میں بھی کچھ ایسے ہی "شرارتی بچوں” کی حکومت قائم ہے، جو اپنے 100 دن کے امتحان کا فرضی رپورٹ کارڈ تیار کر کے عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
سوربھ بھاردواج نے سوال اٹھایا کہ آخر ایسا کیسے ممکن ہے کہ جو طالب علم امتحان دے رہا ہو، وہی اپنا رپورٹ کارڈ خود بنائے؟ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس جھوٹے رپورٹ کارڈ کے ذریعے اپنے 100 دنوں کی ناکامیوں کو چھپانے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسی لیے عام آدمی پارٹی نے بی جے پی حکومت کے 100 دنوں کی حقیقی ناکامیوں پر مبنی رپورٹ کارڈ تیار کیا ہے، تاکہ دہلی اور ملک کی عوام کو اصل سچائی سے آگاہ کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں خبر ملی ہے کہ آج دہلی کی نو منتخب وزیراعلیٰ ریکھا گپتا جی بی جے پی حکومت کے 100 دن کے کارکردگی پر مبنی رپورٹ کارڈ عوام کے سامنے پیش کرنے جا رہی ہیں۔ اس حوالے سے ہم ان سے کچھ اہم سوالات پوچھنا چاہتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ جب اپنا رپورٹ کارڈ پریس کانفرنس میں پیش کریں گی تو ان سوالات کے جوابات ضرور دیں گی۔
سوالات درج ذیل ہیں:دہلی کی خواتین سے بی جے پی نے جو ماہانہ 2500 روپے دینے کا وعدہ کیا تھا، وہ کب سے ملیں گے؟بی جے پی کی مرکز حکومت کی جانب سے مقرر کردہ لیفٹیننٹ گورنر نے 10,000 سے زائد بس مارشلز کو ملازمت سے نکال دیا۔ بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ حکومت بننے کے 60 دن کے اندر انہیں مستقل نوکری دی جائے گی۔ یہ وعدہ کب پورا ہوگا؟بی جے پی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام پرائیویٹ اسکولوں کا آڈٹ مکمل کر لیا گیا ہے، تو ریکھا گپتا جی بتائیں کہ اسکولوں کی من مانے طریقے سے بڑھائی گئی فیس کب واپس کی جائے گی؟ڈی پی ایس اسکول، دوارکا میں بچوں کو ہراساں کیے جانے کا معاملہ ثابت ہو چکا ہے، ریکھا گپتا جی بتائیں کہ اسکول کے خلاف ایف آئی آر کب درج کی جائے گی؟والدین تحریری درخواست دے چکے ہیں کہ دہلی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر ڈی پی ایس اسکول دوارکا کو ٹیک اوور کرے۔ یہ کارروائی کب شروع کی جائے گی؟
سوربھ بھاردواج نے میڈیا کو بتایا کہ اس رپورٹ کارڈ میں عام آدمی پارٹی نے عوام کو بتایا ہے کہ بی جے پی حکومت نے پچھلے 100 دنوں میں دہلی کے عوام کے ساتھ کس قسم کی دھوکہ دہی کی ہے، کن سہولیات کو بند کیا گیا ہے اور کس طرح بی جے پی نے وہ اسکیمیں ختم کی ہیں جو عام آدمی پارٹی کے دور میں جاری تھیں۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے دہلی میں "فرشتہ اسکیم” کو بند کر دیا ہے جس کے تحت حادثات کا شکار افراد کو فوری اسپتال پہنچا کر ان کا علاج کروایا جاتا تھا۔ اب اس اسکیم کے بند ہونے کے بعد کئی لوگوں کی جانیں وقت پر علاج نہ ملنے کی وجہ سے خطرے میں پڑ گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کچھ دن پہلے ساؤتھ دہلی میں ایک بچہ پارک میں کھیلتے ہوئے کرنٹ لگنے سے شدید زخمی ہوا، اسے گریٹر کیلاش کے فورٹس اسپتال لے جایا گیا لیکن "فرشتہ اسکیم” نہ ہونے کی وجہ سے پرائیویٹ اسپتال میں اس کا علاج نہیں ہو سکا اور اس کی موت واقع ہو گئی۔ اگر اسکیم فعال ہوتی تو شاید بچے کی جان بچ سکتی تھی۔ سوربھ بھاردواج نے مزید بتایا کہ بی جے پی حکومت دہلی کے "محلہ کلینک” بند کر رہی ہے اور وہاں کام کرنے والے ملازمین کو نکالا جا رہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ ان ملازمین کے اہل خانہ کی کفالت اب کیسے ہوگی؟ اسی طرح بی جے پی نے ایک اور اسکیم بند کر دی ہے جس کے تحت اگر سرکاری اسپتال میں آپریشن یا ٹیسٹ کی سہولت نہ ہو، تو حکومت خود خرچ برداشت کر کے مریض کو نجی اسپتال میں علاج فراہم کرتی تھی۔ اب یہ سہولت بھی ختم کر دی گئی ہے۔
دلی این سی آر
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ فارسی میں ایران شناسی ہال کا افتتاح

(پی این این)
نئی دہلی :شعبہ فارسی، جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ایران کلچر ہاو ¿س و سفارت جمہوریہ اسلامی ایران دہلی کے اشتراک سے آج ایران شناسی ہال کا افتتاح شیخ الجامعہ پروفیسر مظہرآصف اور ہندوستان میں ایران کے سفیر کبیر ڈاکٹر ایرج الٰہی کی موجودگی میں عمل میں آیا۔ شیخ الجامعہ پروفیسر مظہر آصف نے اپنے خطاب میںہندو ایران کے تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے ایران شناسی ہال کی تزئین کاری کیلئے ایرانی سفیر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میری خواہش ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے خارجی زبانوں کے ہر شعبہ میں اُس ملک کی تہذیب و تمدن کی جھلکیاں پیش کرنے والا ایک مخصوص کمرہ ہونا چاہئے جس کے لیے میں بھی کوشش کروں گا اور صدور شعبہ کو بھی اس جانب توجہ دینی چاہئے۔ایران کے سفیر کبیر ڈاکٹر ایرج الٰہی نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہندو ایران کے سیاسی، سماجی اور علمی تعلقات زمانہ قدیم سے ہیں ،یہ دونوں ملک ساتھ رہے ہیں اور ہمیشہ دنیا کے سامنے اپنی مشترکہ علمی میراث کو پیش کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے جامعہ اور ذمہ داران کا شکریہ ادا کیا کہ ہمیں یہ تزئین کاری کا موقع دیا۔ڈاکٹر فریدالدین فریدعصر کلچرل کونسلر ایران کلچر ہاو ¿س نے کہا کہ یہ ہال کی تزئین ہند و ایرانی تعلقات کی عکاسی کرتی ہے جس میں مشہور فارسی شعرا کے اشعار اور باہمی روابط کی پینٹنگ سے زینت دی گئی ہے۔
جامعہ کے کارگذار رجسٹرار پروفیسر ابوذر خیری نے کہا کہ میرے لئے بہت خوشی کی بات ہے کہ آج اس ہال کا افتتاح عمل میں آیا میں نے بھی کئی سال تک پی۔ جی۔ ڈپلومہ ان ایرانولوجی میں تدریسی خدمات انجام دی ہیں۔
ڈین فیکلٹی آف ہیومنٹیز اینڈ لینگوجز پروفیسر اقتدار محمد خان نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ سے جامعہ کی مدد کرتا رہا ہے میری طالب علمی کے زمانہ میں بھی ایران کلچر ہاو ¿س نے بعض کاموں میں تعاون کیا تھا اورمجھے امید ہے کہ مستقبل میں بھی یہ تعاون جاری رہے گا۔ آخر میں صدر شعبہ فارسی پروفیسر سید کلیم اصغر نے تمام مہمانوں اور سامعین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خاص طور سے سفیر ایران اور کلچر خانہ فرہنگ ایران کے ڈائرکٹرکا ایران شناسی کے ہال کی تزئین کاری کے لیے شکریہ ادا کیا ۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر محسن علی نے انجام دیئے جبکہ پروگرام کا افتتاح ڈاکٹر یاسر عباس نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔شرکت کرنے والوں میں خاص طور سے کارگذار پروکٹر پروفیسر راجن کمار، میڈیا کوآرڈینیٹر پروفیسر صائمہ سعید، ڈین فیکلٹی آف آرکیٹیکچر پروفیسر قمر ارشاد، صدر شعبہ اردو پروفیسر کوثر مظہری، صدر شعبہ عربی پروفیسر نسیم اختر، صدر شعبہ تاریخ پروفیسر ناظم حسین جعفری، صدر شعبہ سنسکرت پروفیسر جے پرکاش، صدر شعبہ ہندی پروفیسر نیرج کمار،پروفیسر ہمایوں اختر نجمی صدر ویسٹ ایشین اسٹڈیز، ڈائرکٹر ذاکر حسین انسٹی ٹیوٹ پروفیسر حبیب اللہ، پروفیسر افضل مرتضی، پروفیسر ذیشان حسین،پروفیسر انیس الرحمن، پروفیسر افضل مرتضیٰ، پروفیسر نشاط منظر، پروفیسر ذیشان حسین کمپیوٹر سائنس، سابق ڈین فیکلٹی فائن آرٹس پروفیسر غضنفر زیدی، سابق صدر شعبہ فارسی پروفیسر قمر غفار، پروفیسر اظہر ہاشمی، ڈاکٹر سلیم جاوید ملک ڈی یو۔ کے علاوہ بڑی تعداد میں اساتذہ و طلباءنے شرکت فرمائی۔
دلی این سی آر
جینیاتی امراض کا علاج کرے گاLNJP اسپتال ،وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کا اعلان

(پی این این)
نئی دہلی :اب دہلی کے ایل این جے پی اسپتال میں جینیاتی امراض کا بھی علاج کیا جا سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے اسپتال میں جینیٹکس وارڈ سمیت تین یونٹس کا افتتاح کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں بنایا گیا میڈیکل جینیٹکس لیب ملک کا چوتھا اور دہلی کا پہلا یونٹ ہے۔دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے ایل این جے پی ہسپتال میں تین یونٹس کا افتتاح کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اب اس ہسپتال میں جینیاتی امراض کا علاج ممکن ہو گا کیونکہ میڈیکل جینیٹکس وارڈ قائم کر دیا گیا ہے۔ جینیٹکس وارڈ کے علاوہ، وزیراعلیٰ نے لییکٹیشن مینجمنٹ یونٹ اور نیوکلک ایسڈ ایمپلیفیکیشن ٹیسٹنگ (NAT) لیب کا بھی افتتاح کیا۔
سی ایم گپتا نے کہا کہ یہاں قائم کی گئی میڈیکل جینیٹکس لیب ملک میں اس طرح کی چوتھی اور دہلی میں پہلی ہے۔ بہت سے والدین ایسے ہیں جن کے بچے جینیاتی عوارض کا شکار ہیں۔ ان کا علاج اسی ہسپتال میں ممکن ہو گا۔ گپتا نے کہا کہ یونٹ میں بہت سی مشینیں ہیں جو تحقیق میں مدد کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ یہ شعبہ نہ صرف جینیاتی امراض کا علاج کرے گا بلکہ ان پر تحقیق بھی کرے گا۔دودھ پلانے کے انتظام کے یونٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیراعلیٰ نے نومولود کے لیے ماں کے دودھ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بہت سے ایسے بچے ہیں جو قبل از وقت پیدا ہوتے ہیں جن کی مائیں دودھ پلانے کی پوزیشن میں نہیں ہوتیں۔ دودھ پلانے والی مائیں اس یونٹ کو اپنا دودھ عطیہ کر سکتی ہیں۔ ہم چھاتی کے دودھ کا یونٹ بنائیں گے۔ اب قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو ماں کا دودھ ملنا ممکن ہو گا۔ ماں کا دودھ بچے کے لیے بہت ضروری ہے۔
چیف منسٹر گپتا نے میڈیکل سیکٹر میں بنیادی ڈھانچے کی کمی کو لے کر پچھلی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت اپنے ہیلتھ انفراسٹرکچر کے بارے میں بہت شور مچاتی تھی۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن تجویز کرتی ہے کہ ہر 1000 افراد پر کم از کم دو ہسپتالوں کے بستر ہونے چاہئیں۔ لیکن، دہلی میں فی 1000 افراد پر 0.42 بستر ہیں۔ اگر ہم پرائیویٹ سیکٹر کو بھی شامل کریں تو فی 1000 افراد پر 1.5 بستر ہیں۔ کوویڈ کے دور کو یاد کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ بستروں اور طبی آکسیجن کی کمی کی وجہ سے مر گئے۔ریکھا گپتا دہلی میں کورونا وبا کے دوران کووڈ-19 انفیکشن کی وجہ سے جان گنوانے والوں کے خاندانوں کو حکومت سے مالی مدد مل سکتی ہے۔ دہلی حکومت نے کورونا کی وجہ سے اپنے رشتہ داروں کو کھونے والے خاندانوں کے لیے زیر التواء معاوضے پر غور کرنے کے لیے وزراء کا ایک گروپ (جی او ایم) تشکیل دیا ہے۔ ایک اہلکار نے بدھ کو یہ جانکاری دی۔ دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے منگل کو کہا تھا کہ کورونا وبا کے دوران اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کو کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا۔ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ایسے معاملات کی تحقیقات کے لیے وزرائ کا ایک گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔ کمیٹی کا اجلاس جون کے پہلے ہفتے میں ہونا ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ پچھلی حکومت میں بھی وزراءکا ایک گروپ تھا جو اس طرح کے معاملات کی تحقیقات کرتا تھا۔ جب بی جے پی حکومت اقتدار میں آئی تو اس نے دوبارہ وزراءکا ایک گروپ تشکیل دیا جو کیسوں کی تحقیقات کرے گا۔ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ایسے معاملات کی تحقیقات کے لیے وزراءکا ایک گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔ کمیٹی کا اجلاس جون کے پہلے ہفتے میں ہونا ہے۔ عہدیدار نے بتایا کہ پچھلی حکومت کے دور میں بھی وزرائ کا ایک گروپ تشکیل دیا گیا تھا۔ وزراء کا یہ گروپ ایسے معاملات کی تحقیقات کرتا تھا۔
اب جب کہ بی جے پی حکومت اقتدار میں آئی ہے، اس نے پھر سے وزراءکا ایک گروپ بنا لیا ہے۔ وہ ایسے معاملات کی تحقیقات کرے گا۔جون میں ہونے والے اجلاس میں ریونیو، صحت اور دیگر محکموں کے نمائندے کیسز کمیٹی کے سامنے پیش کریں گے۔ وزراءکا گروپ کوویڈ 19 کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تفصیلات کا تجزیہ کرے گا اور متاثرہ خاندان کو معاوضہ دینے کا فیصلہ کرے گا۔ اس سال مارچ میں، سی ایم ریکھا گپتا نے دہلی اسمبلی میں الزام لگایا تھا کہ پچھلی AAP حکومت کی طرف سے صرف 97 ایسے خاندانوں کو مالی امداد دی گئی تھی جب کہ تشہیر پر 17 کروڑ روپے خرچ کیے گئے تھے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دہلی میں کووڈ انفیکشن سے ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے 26,700 سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔ سال 2021 میں، اس وقت کی AAP حکومت نے متاثرین کے خاندانوں کو معاوضہ فراہم کرنے کے لیے چیف منسٹر کوویڈ 19 فیملی فنانشل اسسٹنس اسکیم کا آغاز کیا۔اس اسکیم کے تحت، ہر خاندان کے لیے 50,000 روپے کے ایکس گریشیا کا اعلان کیا گیا تھا جس نے کووڈ کی وجہ سے ایک رکن کھو دیا تھا۔ اسکیم کے تحت، اگر متوفی گھر کا واحد کمانے والا تھا، تو ہر ماہ اضافی 2500 روپے کا اعلان کیا جاتا تھا۔ ایسے خاندانوں کو دہلی ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (DDRF) سے 50,000 روپے کی ایک بار کی ایکس گریشیا امداد بھی ملتی ہے۔ اس کے علاوہ اتنی ہی رقم دہلی حکومت سے بھی ملتی ہے۔
-
دلی این سی آر4 مہینے ago
جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر5 مہینے ago
کجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
دلی این سی آر4 مہینے ago
اقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
محاسبہ6 مہینے ago
جالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
-
دلی این سی آر4 مہینے ago
اشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
دلی این سی آر5 مہینے ago
دہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت
-
محاسبہ6 مہینے ago
بیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ
-
بہار6 مہینے ago
اردو ڈائریکٹوریٹ کی سبھی ضلع مجسٹریٹ کو اردو زبان کے استعمال کی ہدایت