Connect with us

دلی این سی آر

دہلی میں زیر زمین پانی نکالنے کی شرح 99 فیصد،وسنت وہار، چانکیہ پوری اور مہرولی کی حالت انتہائی بدتر

Published

on

 نئی دہلی:دہلی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں زیر زمین پانی کی سطح پر دباؤ بڑھ رہا ہے ۔ جل شکتی وزارت نے کہا کہ دہلی میں زیر زمین پانی کے وسائل پر بہت زیادہ دباؤ ہے ، کیونکہ یہاں پانی نکالنے کا کام بہت تیزی سے ہو رہا ہے ، جسے سنگین زمرے میں رکھا گیا ہے ۔ وزارت نے بیان میں کہا کہ یہاں نکاسی آب کی شرح 99.13 فیصد ہے ۔ آئی ٹی ہب کے نام سے مشہور بنگلورو میں صورتحال اور بھی خراب ہے ۔ وہاں نکاسی آب کی شرح 150 فیصد ہے ۔

راجیہ سبھا میں جل شکتی کے وزیر مملکت بھوشن چودھری نے راجیہ سبھا میں سوال کا جواب دیتے ہوئے اس بارے میں بتایا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تاہم جوہری ری ایکٹرز سے نکلنے والی حرارت کو استعمال کرتے ہوئے ڈی سیلینیشن کی جاتی ہے ۔ یہ کلپکم، تمل ناڈو میں کام کر رہا ہے ، لیکن یہ بڑے پیمانے پر لاگو نہیں ہے ۔ وزیر نے کہا کہ اس کے بجائے ریورس اوسموسس میمبرین ٹیکنالوجی کو زیر زمین پانی کے علاج کے لیے موزوں سمجھا جاتا ہے ۔

وزیر نے کہا کہ وسنت وہار ضرورت سے زیادہ پانی نکالنے کے معاملے میں سرفہرست ہے ، جہاں دستیاب وسائل سے 1.6 گنا زیادہ نکالا جا رہا ہے ۔ دہلی کے اہم علاقوں میں قرول باغ (114.47 فیصد)، چانکیہ پوری ،(131.45 فیصد) اور دوارکا ،(99.83 فیصد) جیسے وسطی اور جنوبی علاقے شامل ہیں۔ شاہدرہ اور جنوب مغربی اضلاع میں بھی تشویشناک سطح کی اطلاع ملی ہے ، جہاں پانی کا بحران حد سے زیادہ استحصال سے بڑھ گیا ہے ۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

دلی این سی آر

جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :سینٹرفار ویسٹ ایشین اسٹڈیز ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ’ایران اور ہندوستان کے درمیان تہذیبی تعلقات صلاحیتیں اور امکانات‘ کے موضوع پر ایک انتہائی معلوماتی اور فکر انگیز ٹاک کی میزبانی کی۔ واضح رہے کہ یہ مذاکرہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے عمارت ابن خلدون میں واقع انڈیا عرب کلچر سینٹر کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوئی۔ ڈاکٹر فریدالدین فریدسر ،کلچرل کاو ¿نسلر، ایرانی سفارت ،دہلی نے یہ ٹاک پیش کیا۔تہذیبی و ثقافتی مطالعات میں دلچسپی رکھنے والے اسکالر، معلمین اور طلبہ وغیرہ اس پروگرام میں شریک ہوئے۔ ڈاکٹر فریدسر نے ہندوستان اور ایران کے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ان روابط کو آج کس طرح بہتر کیا جاسکتاہے اس سلسلے میں انھوں نے کئی اہم امور کی طرف اشارے کیے۔
ان کی گفتگو جغرافیائی سیاست،مشترکہ تہذیب،ادب اور آرٹ سمیت وسیع کنیوس کو محیط تھی۔انھوں نے وہ طریقے بتائے جن سے دونوں ملکوں کے درمیان رشتوں کو بہتر کرنے میں تہذیبی و ثقافتی تعلقات معاونت کرسکتے ہیں۔سمینار کنوینر پروفیسر انیس الرحمان کی تعارفی تقریر کے ساتھ پروگرام کا آغاز ہوا۔پروفیسر رحمان نے مہمانان کا خیر مقدم کیا اور اس بات کی وضاحت کی کہ دونوں ملکوں کے تہذیبی روابط کیوں اہمیت کے حامل ہیں۔انھوں نے ہند ۔ایرانی تعلقات کی اہمیت اجاگر کی اور بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان افہام وتفہیم کو بہتر کرنے میں تہذیبی لین دین کس طرح معاون ثابت ہوسکتی ہے۔پروفیسر ہمایوں اختر نظامی،ڈائریکٹر ،سینٹر فار ویسٹ ایشین اسٹڈیز،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تفصیلی تجزیے کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔پروفیسر نظامی نے گراں قدر خیالات کے لیے مقرر کا شکریہ ادا کیا اور جاری تعلیمی و تہذیبی بحث و مباحثے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔مغرب ایشیائی خطوں کے تہذیبی مطالعات پر گہری نظر رکھنے والے ماہر کے طور پر انھوں نے اظہار خیا ل کرتے ہوئے ایرانی تہذیب اور سماج کے مطالعہ میں دلچسپی رکھنے والے محققین کو تعاون فراہم کرنے کے سلسلے میں ڈاکٹر فریدالدین فریدسر کا عہد کا ذکر کیا۔
اخیر میں انھو ںنے تمام شرکا اور حاضرین کا ان کی دلچسپی اور انہماک کی ستائش کی اور باقاعدگی سے اسی نوعیت کے مزید پروگرام منعقد کرانے کی اہمیت واضح کی۔
Continue Reading

دلی این سی آر

آلودگی میں پھر اضافہ دہلی میںگریپ 3 نافذ

Published

on

نئی دہلی :قومی راجدھانی دہلی میں ایک بار پھر آلودگی بڑھ گئی ہے۔ بڑھتی ہوئی آلودگی اور پیشین گوئی کے پیش نظر، دہلی این سی آر میں GRAP-3 پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انگور 1 اور 2 کی پابندیاں بھی برقرار رہیں گی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ہوا کی کم رفتار کی وجہ سے دہلی کا AQI دم گھٹنے والی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ بدھ کو زیادہ تر علاقوں میں ہوا کے معیار کا انڈیکس 300 سے اوپر رہا یعنی انتہائی خراب زمرے میں۔ یہی نہیں، پیشگوئیوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئندہ دو روز میں کسی خاص بہتری کے امکانات کم ہیں۔دہلی کے لوگوں کو مسلسل خراب ہوا کا سانس لینا پڑ رہا ہے۔ سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کے مطابق بدھ کے روز اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 365 پوائنٹس رہا۔ ہوا کی اس سطح کو انتہائی ناقص زمرے میں رکھا گیا ہے۔ ایک دن پہلے منگل کو یہ انڈیکس 276 پوائنٹس پر تھا۔
دہلی کے تین علاقوں میں بدھ کی شام 4 بجے AQI 400 سے اوپر رہا، یعنی شدید زمرے میں۔ ان میں بوانہ، منڈکا اور وزیر پور جیسے علاقے شامل ہیں۔ ایئر کوالٹی ارلی وارننگ سسٹم کے مطابق دہلی میں اس وقت ہوا کی رفتار عام طور پر دس کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم ہے۔ جس کی وجہ سے آلودگی پھیلانے والے ذرات کے پھیلاو ¿ میں کمی آ رہی ہے اور لوگوں کو مزید آلودگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Continue Reading

دلی این سی آر

کانگریس کا منشورجاری، ذات پات کی مردم شماری کرانے کا اعلان

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :دہلی انتخابات سے چند دن قبل کانگریس نے اپنا انتخابی منشور جاری کیا۔ اس منشور میں کانگریس نے کئی وعدے کیے ہیں جن میں ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے گی اور دہلی میں اقتدار میں آنے پر پوروانچلیوں کے لیے ایک وزارت قائم کی جائے گی۔ اپنے منشور میں، اس نے دہلی کی خواتین کو ماہانہ 2500 روپے کی مالی امداد، 300 یونٹ تک مفت بجلی اور 500 روپے میں ایل پی جی سلنڈر دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔کانگریس نے دہلی میں 25 لاکھ روپے تک کا مفت ہیلتھ انشورنس اور مفت راشن کٹ کی بھی ضمانت دی ہے۔ انتخابی منشور کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش، ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو اور پارٹی کے کچھ دیگر سینئر لیڈروں کی موجودگی میں جاری کیا گیا۔جے رام رمیش نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ آج تمام پارٹیاں ‘گارنٹی’ کا لفظ استعمال کر رہی ہیں، لیکن یہ لفظ سب سے پہلے کانگریس پارٹی نے کرناٹک انتخابات میں استعمال کیا تھا۔
ہم عوام کو یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ کانگریس پارٹی جو کہتی ہے وہی کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب منموہن سنگھ وزیر اعظم تھے تو کانگریس پارٹی گارنٹی کی شکل میں ایک قانون لائی تھی، جسے پاس کیا گیا اور اس کا نام ‘نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ’ تھا۔ گارنٹی کا مطلب عوام کا حق ہے۔ اگر ان سے کیے گئے وعدے پورے نہ ہوئے تو وہ قانونی چارہ جوئی بھی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کانگریس پارٹی نے دہلی کے لیے 5 ضمانتیں دی ہیں۔ دیویندر یادو نے کہا کہ ہم دہلی کے لوگوں تک پہنچے، ان کے مسائل سنے اور پھر ہم نے اپنا منشور تیار کیا۔ ہم نے اپنے منشور میں دہلی کے مسائل اور شہر کی ضروریات کو شامل کیا ہے۔منشور میں تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو ایک سال کے لیے 8500 روپے ماہانہ کی مالی امداد کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے دہلی میں 100 اندرا کینٹین شروع کرنے کی بھی تجویز پیش کی ہے جہاں پانچ روپے میں کھانا دستیاب ہوگا۔
دہلی کی تمام 70 اسمبلی سیٹوں کے لیے 5 فروری کو ووٹنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 8 فروری کو ہوگی۔دہلی میں 5 فروری کو اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ اس سے پہلے سیاسی جماعتیں انتخابی وعدے کرنے میں مصروف ہیں۔ اب کانگریس پارٹی کا منشور سامنے آ گیا ہے۔ اس میں کانگریس نے ایک بڑا وعدہ کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ اگر وہ الیکشن جیتتی ہے تو وہ دہلی کی بیوہ خواتین کی بیٹیوں کی شادی کے لیے 1.1 لاکھ روپے دے گی۔ کانگریس نے پیاری دیدی اسکیم کے تحت اس اسکیم کا اعلان کیا ہے۔
کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں وعدہ کیا ہے کہ ہم محروم بیواو ¿ں، ان کی بیٹیوں اور یتیم لڑکیوں کی شادی کے لیے شگن دیں گے۔ کانگریس نے اس شگن کی رقم 1.1 لاکھ روپے مقرر کی ہے۔ اس وعدے کو مزید وسعت دیتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ ہم اس اسکیم کو معاشی طور پر پسماندہ خاندانوں کی گریجویٹ خواتین تک بھی پہنچائیں گے۔
کانگریس نے پیاری دیدی اسکیم کے تحت اور بھی کئی وعدے کیے ہیں۔ ان وعدوں میں کہا گیا ہے کہ غریب خاندان کی خاتون کو ماہانہ 2500 روپے دیے جائیں گے۔ مہنگائی ریلیف سکیم کے تحت کہا گیا ہے کہ 500 روپے میں کھانا پکانے والا گیس سلنڈر فراہم کیا جائے گا۔ ہم خاندان کو مفت راشن کٹ بھی فراہم کریں گے۔ اس میں 5 کلو چاول، 2 کلو چینی، 1 کلو کوکنگ آئل، 6 کلو دالیں اور 250 گرام چائے دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ریاستی حکومت میں نئی ??ملازمتوں میں 33 فیصد اسامیاں خواتین کے لیے مختص ہوں گی۔ کانگریس نے 100 اندرا کینٹین بنانے کی بات کی ہے۔ یہ بنیادی طور پر خواتین چلائیں گی۔
یہاں مناسب نرخوں پر کھانا فراہم کیا جائے گا۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network