Connect with us

دلی این سی آر

ریکھا گپتا نےدہلی کےسیلاب متاثرہ علاقے کاکیا دورہ

Published

on

یمناندی کی طغیانی سے نشیبی علاقوں میں پانی داخل،وزیر اعلیٰ نے متاثرہ لوگوں کوسہولیات فراہم کرنے کی دی ہدایت
(پی این این)
نئی دہلی :دارالحکومت دہلی ایک بار پھر سیلاب کی لپیٹ میں ہے۔ دہلی کے یمنا بازار جیسے نشیبی رہائشی علاقوں میں گھٹنوں تک پانی بھر گیا ہے جس سے مقامی لوگوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا اور لوگوں کے مسائل سنے ۔ دہلی میں جمنا کی پانی کی سطح خطرے کے نشان سے تجاوز کر گئی ہے۔یمنا ندی کے پانی کی سطح 205.48 میٹر کے خطرے کے نشان سے تجاوز کر گئی ہے جس کی وجہ سے سیلاب کا پانی یمنا بازار کے نشیبی علاقوں میں داخل ہو گیا ہے۔ گلیوں میں پانی جمع ہونے سے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ کئی خاندان اپنی ضروری اشیاء چھتوں پر لے جا کر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے یمنا بازار کے سیلاب سے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس دوران انہوں نے لوگوں سے بات چیت بھی کی۔سی ایم ریکھا گپتا نے کہا، “صورتحال قابو میں ہے۔ صبح کے وقت یمنا کی پانی کی سطح 206 میٹر کے قریب تھی، لیکن یہ ابھی تک اس نشان کو پار نہیں کر پائی ہے۔ ایک دو دن میں پانی کم ہو جائے گا۔ ہم متاثرہ لوگوں کو خوراک، پانی اور طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ دہلی میں سیلاب جیسی کوئی صورتحال نہیں ہے۔”ہریانہ کے ہتھینی کنڈ بیراج سے لگاتار چھوڑا جا رہا پانی دہلی کے لیے پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔ حال ہی میں بیراج کے تمام 18 دروازے کھولے گئے جس کے بعد یمنا میں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ کیوسک سے تجاوز کر گیا۔ جس کی وجہ سے دریا میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوا اور نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ منڈلا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بارش کا سلسلہ جاری رہا تو صورتحال مزید سنگین ہوسکتی ہے۔دہلی حکومت نے سیلاب سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ فلڈ کنٹرول روم 24 گھنٹے کام کر رہا ہے۔ موٹر بوٹس، غوطہ خور اور طبی ٹیمیں چوکس ہیں۔ جمنا کھدر جیسے حساس علاقوں میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کی تیاریاں جاری ہیں۔ گزشتہ سال کے سیلاب کے تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بار انتظامیہ نے ریلیف کیمپوں کے انتظامات شروع کر دیے ہیں۔
دریں اثنا اس بار مانسون دہلی-این سی آر کے لوگوں کے لیے اب تک بہت اچھا رہا ہے۔ تیز بارش کے ساتھ آندھی نے موسم کو کئی بار سرد کردیا ہے۔ اسی سلسلے میں آج موسم نے ایک بار پھر کروٹ لی اور دوپہر کے وقت چمکتی دھوپ کی جگہ بادلوں نے لے لی۔ تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش نے دہلی اور این سی آر شہروں میں پانی بھر دیا۔ محکمہ موسمیات نے ایک دن پہلے ہی اس کی پیش گوئی کر دی تھی۔ دوپہر ایک بجے کے بعد گہرے بادل چھا گئے اور لوگوں کو نمی سے کچھ راحت ملی۔دہلی کے محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ دہلی اور این سی آر میں کئی مقامات پر ہلکی گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔ یہ بارش کیتھل، نروانہ، راجاؤنڈ، اسندھ، سفیدون، بروالا، جند، پانی پت، گوہانہ (ہریانہ)، مظفر نگر، باغپت، کھیکرا اور پِلکھوا (اتر پردیش) میں بھی ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ کوروکشیتر، کرنال، گنور، سونی پت، روہتک، کھرکھوڈہ، چرخی دادری، جھجر، فرخ نگر، نارنول (ہریانہ)، دیوبند، کھٹولی، براؤت، خرجہ، ہاتھرس، سعدآباد (اترپردیش)، جھنجھن، راجدھان اور راجدھانی میں ہلکی بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے باقی دنوں میں بھی بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ آئی ایم ڈی نے کہا کہ اگلے 2 گھنٹوں کے دوران دہلی کے بہت سے مقامات (نریلا، علی پور، براری، روہنی، بادیلی، ماڈل ٹاؤن، آزاد پور، پتم پورہ، دہلی یونیورسٹی، سول لائنز، پچھم وہار، پنجابی باغ، کشمیری گیٹ، سیلم پور، شاہدرہ، راجوری گارڈن، پٹیل نگر، لال قلعہ، پریت وھارا پارک، پریت وھارا، پریت، راجوری، پٹیل نگر) چوک، آئی ٹی او، دہلی کینٹ، انڈیا گیٹ، اکشردھام، پالم، آئی جی آئی ہوائی اڈہ، صفدرجنگ، لودھی روڈ، نہرو اسٹیڈیم، وسنت وہار، آر کے پورم، ڈیفنس کالونی، لاجپت نگر، وسنت کنج، حوز خاص، مالویہ نگر، کالکاجی، مہرولی، اسنانا، آئی جی، ایس ایچ او، سادھنا، جی ایچ او۔ کاندھلا، براؤت اور باغپت (اتر پردیش) میں ہلکی سے موسلادھار بارش اور 30-40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے۔
اس کے ساتھ ہی دہلی میں کچھ مقامات (بوانہ، کنجھوالا، کراول نگر، دلشاد گارڈن، سیما پوری، منڈکا، ویویک وہار، جعفرپور، نجف گڑھ، دوارکا، منا پورہ، چھلا نگر، 30-40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں) گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔ این سی آر، کروکشیتر، کیتھل، نروانہ، کرنال، راجاؤنڈ، جند، پانی پت، گوہانہ، مہم، سونی پت، توشام، روہتک، کھرکھوڑا، بھیوانی، جھجر، فرخ نگر، اورنگ آباد (ہریانہ)، شاملی، کھیکڑا، جٹاری (اتر پردیش)۔ اس کے علاوہ یمن نگر، بروالا، ہانسی، چرخی دادری، متھن ہیل، سوہانہ، پلوال، نوہ، ہوڈل (ہریانہ)، گنگوہ، مودی نگر، پلکھوا، خیر، نندگاؤں، اگلاس، برسانہ، رایا، ہاتھرس، متھرا، ایتھرا، بیتاہاڑی، جلیسار پردیش (بیٹاہ آباد) میں وقفے وقفے سے ہلکی بارش/ بوندا باندی کا امکان ہے۔ تیجارہ، کھیرتھل، الور، نگر، دیگ (راجستھان)۔محکمہ موسمیات نے مزید اپ ڈیٹس دیتے ہوئے کہا کہ 20 اگست کو آسمان ابر آلود رہے گا، گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے ہلکی بارش کا امکان ہے۔ اس دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32-34 ڈگری اور کم سے کم درجہ حرارت 23-25 ڈگری رہے گا۔ 21 اگست سے 24 اگست کی بات کریں تو سارا دن ہلکی بارش کے امکانات رہیں گے۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 ڈگری تک جا سکتا ہے جب کہ کم سے کم درجہ حرارت 24 ڈگری تک جا سکتا ہے۔

دلی این سی آر

نتیش کمار کی شرمناک حرکت کی عام آدمی پارٹی نے کی سخت مذمت

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے مبینہ طور پر ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کا حجاب اتارنے کی کوشش کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور کانگریس نے ان پر سخت تنقید کی ہے۔ یہ واقعہ وزیر اعلیٰ کے دفتر میں 1,283 آیوش ڈاکٹروں کو تقرری خطوط تقسیم کرنے کی تقریب کے دوران پیش آیا۔
اے اے پی کی ترجمان پرینکا ککڑ نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا، “اگر اقتدار میں کوئی مرد عورت کا پردہ ہٹا سکتا ہے تو کل کون فیصلہ کرے گا کہ کیا میرے ڈھکے ہوئے ہاتھ اسے ناراض کرتے ہیں؟”پرینکا ککڑ نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، “اگر آج اقتدار میں کوئی مرد عورت کا پردہ ہٹا سکتا ہے تو کل کون فیصلہ کرے گا کہ میرے ڈھکے ہوئے ہاتھ اسے ناراض کرتے ہیں؟ کنٹرول کبھی کپڑے کے ٹکڑے پر نہیں رکتا۔ مساوات کا مطلب ہے رضامندی۔ ہمیشہ۔” کانگریس پارٹی نے ایک آفیشل x بھی پوسٹ کیا، جس میں اس واقعے کو شرمناک” قرار دیا اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
کانگریس پارٹی کی پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ “یہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار ہیں۔ ایک خاتون ڈاکٹر ان کا تقرری لیٹر لینے آئی اور نتیش کمار نے اس کا حجاب اتار دیا۔ بہار میں اعلیٰ ترین عہدے پر فائز شخص کھلم کھلا اس طرح کی گھناؤنی حرکت کا ارتکاب کر رہا ہے۔ تصور کریں کہ ریاست میں خواتین کتنی محفوظ ہوں گی؟ نتیش کمار کو اس نفرت انگیز حرکت کے لیے فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔”یہ واقعہ وزیر اعلی کے سکریٹریٹ سمواد میں پیش آیا۔ یہ وہ جگہ تھی جہاں 1000 سے زیادہ آیوش ڈاکٹروں کو تقرری خط تقسیم کیے جا رہے تھے۔
اس واقعے کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔چیف منسٹر آفس (سی ایم او) کے مطابق جن ڈاکٹروں کو تقرری کے خطوط ملے ان میں 685 آیوروید ڈاکٹر، 393 ہومیوپیتھک ڈاکٹر اور 205 یونی ڈاکٹر شامل ہیں۔ ان میں سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ذاتی طور پر 10 مقرر ڈاکٹروں کو ملازمت کے خطوط دیے، جبکہ باقی ڈاکٹروں نے انہیں آن لائن وصول کیا۔ جب نصرت پروین نامی ڈاکٹر کی باری آئی جس نے حجاب اوڑھ کر چہرہ ڈھانپ رکھا تھا تو 75 سالہ وزیر اعلیٰ نے ابرو اٹھا کر حیرت سے پوچھا یہ کیا ہے؟ سٹیج پر کھڑے ہو کر وزیر اعلیٰ نے جھک کر اپنا حجاب اتار دیا۔

Continue Reading

دلی این سی آر

آلودگی پر سرسا نے دہلی کےعوام سےمانگی معافی

Published

on

(پی این این )
نئی دہلی :دہلی حکومت کے وزیر ماحولیات نے دہلی میں آلودگی کو مکمل طور پر ختم کرنے میں ناکامی پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی حکومت کے لیے 8-9 ماہ میں ایسا کرنا ناممکن ہے۔ سرسا نے اس بیماری کے لیے عام آدمی پارٹی کی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کانگریس کو بھی نشانہ بنایا۔ دہلی حکومت کے وزیر نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح ان کی حکومت آلودگی کو کم کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے اور اس میں بہتری آئی ہے۔
دہلی حکومت کے وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آلودگی کو کم کرنے کے لیے کئی اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ ان میں صرف BS-6 گاڑیوں کو ہی دارالحکومت میں جانے کی اجازت دینا اور پی یو سی سرٹیفکیٹ کے بغیر ایندھن پر پابندی لگانا شامل ہے۔ سرسا نے دہلی کے لوگوں سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت ہر روز AQI میں کمی کو حاصل کر رہی ہے، لیکن اسے اتنی جلدی ختم کرنا کسی بھی حکومت کے لیے ناممکن ہے۔سرسا نے کہا، “میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ ہم ہر ماہ بہتری لانے میں کامیاب رہے ہیں۔ دہلی کے لوگوں سے معافی مانگتے ہوئے، میں کہنا چاہتا ہوں کہ کسی بھی حکومت کے لیے 9-10 مہینوں میں آلودگی کو مکمل طور پر ختم کرنا ناممکن ہے۔” لیکن میں دہلی کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم نے عام آدمی پارٹی کی حکومت سے بہتر کام کیا ہے، جس نے ہمیں دھوکہ دیا ہے، اور ہم نے روزانہ AQI کو کم کیا ہے۔ اگر ہم اسے ہر روز کم کرتے رہیں، تب ہی دہلی کو صاف ہوا فراہم کرنا ممکن ہوگا۔
سرسا نے کہا، “اے اے پی اور کانگریس کی وجہ سے بیماری۔” سرسا نے کہا کہ دہلی میں آلودگی کا مسئلہ سابقہ عام آدمی پارٹی اور کانگریس کی حکومتوں کا نتیجہ ہے۔ بیک وقت دونوں پارٹیوں پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا، “یہ 10-11 سال سے عام آدمی پارٹی کی بیماری ہے۔ اور 15 سال کی کانگریس کی بیماری ہے۔ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی جو ماسک پہن کر بات کر رہے ہیں، میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ پچھلے سال آپ کے ماسک کہاں تھے؟ پچھلے سال، اس دن سے بھی زیادہ آلودگی تھی، اس سال، اس دن سے بھی زیادہ گندگی تھی۔ AQI 380 تھا۔ لیکن آپ نے راہل گاندھی کو نہیں دیکھا، کیونکہ یہ لوگ عام آدمی پارٹی کے ساتھ گٹھ جوڑ میں تھے، آلودگی کی بیماری بچوں کی صحت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔” لیکن یہ بیماری عام آدمی پارٹی نے دی ہے جس کا علاج ہم کر رہے ہیں۔

Continue Reading

دلی این سی آر

این سی ای آر ٹی کی کتاب میں نفرت بھری تبدیلیاں افسوسناک : ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد

Published

on

(پی این این )
نئی دہلی:شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مفکر ملت مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے جمعہ کی نماز سے قبل خطاب میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ نفرت اور تعصب کا جواب اخلاق حسنہ سے دیں اور صبر و تحمل پر عمل کریں انشاء اللہ حالات خود ہی بہتر ہو جائیں گے ۔
مفتی مکرم نے کہا کہ یہ بات قابل مذمت ہے کہ این سی ای آر ٹی نے کلاس 7 کی سوشل سائنس کی جو نئی کتاب جاری کی ہے اس میں غزنوی کے حملوں کو گزشتہ نصابی کتاب کے مقابلے میں بہت زیادہ جگہ دی گئی ہے۔ اس حصے میں محمود غزنوی کے ذریعے تباہی، لوٹ مار اور غیر مسلم علاقوں میں اسلام کی دعوت و تبلیغ پر وسیع بحث کی گئی ہے۔ نصاب کی پرانی کتاب میں محمود غزنوی پر صرف ایک پیراگراف تھا جبکہ نئی نصابی کتاب میں تقریبا چھ صفحات پر محیط ایک مکمل سیکشن ہے جس میں تصاویر اور باکس شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کے طالب علموں کو سب کچھ پڑھایا جانا چاہیے لیکن اس کا لحاظ رہنا چاہیے کہ اس سے طلبہ کا ذہن خراب نہ ہواور نصاب کی تیاری میں ماہرین کو شامل کیا جانا چاہیے۔ مفتی مکرم نے کہا کہ ہر مذہب کی تعلیمات میں اخلاقیات سے متعلق جو ہدایات ہیں انہیں نصاب کی کتابوں میں ضرور جگہ دی جانی چاہیے نوجوانوں کو آج سب سے زیادہ اخلاقی تعلیم کی ضرورت ہے، نفرت و بد امنی پیدا کرنے والے مضامین کو نصاب سے دورہی رکھنا چاہیے۔
مفتی مکرم نے کہا کہ پنجاب کے مالیر کوٹلہ میں ایک نئی مسجد کی تعمیر کی گئی ہے جس کا نام مدینہ مسجد رکھا گیا ہے یہ مسرت کی بات ہے۔ انسانیت نوازی اور بھائی چارے کی مثال قائم کرتے ہوئے سکھ بھائیوں نے عمر پور گاؤں کے لوگوں کے لیے چھ ایکڑ زمین اور پانچ لاکھ روپے کا عطیہ دیا تھا اس گاؤں میں مسلمانوں کے کئی گھر ہیں مگر یہاں کوئی مسجد نہیں تھی مسلمان نماز ادا کرنے کے لیے دوسرے گاؤں میں جاتے تھے اس ضرورت کو سکھ بھائیوں نے محسوس کیا اور اپنی جانب سے اس نیک کام کے لیے پہل کی۔ مفتی مکرم نے کہا کہ اس محبت بھرے عطیہ پر پوری قوم ان کی شکر گزار ہے۔ انہوں نے کہا مرشد آباد کی مسجد کا نام بھی مدینہ مسجد رکھا جانا چاہیے کوئی ایسا نام نہ رکھا جائے جس سے فرقہ پرستوں کو شرانگیزی کا موقع مل جائے مسجد پر سیاست نہیں ہونی چاہیے ۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network