Connect with us

بہار

ریلوے کے سی ای او نے جی ایم کے ہمراہ کیا چھپرہ جنکشن کا معائنہ

Published

on

(پی این این)
چھپرہ :ریلوے بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ستیش کمار نے شمال مشرقی ریلوے کی جی ایم سومیا ٹھاکر اور منیجر ونیت کمار سریواستو کے ساتھ چھپرہ جنکشن کا معائنہ کیا۔یہ معائنہ وزیر ریلوے کے ممکنہ دورے کے پیش نظر کیا گیا۔معائنہ کے دوران جنکشن پر سیکورٹی،صفائی ستھرائی اور مسافروں کی سہولیات کا جائزہ لیا گیا۔
سی ای او ستیش کمار جیسے ہی پلیٹ فارم پر پہنچے ریلوے کے سینئر افسران اور ملازمین نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔اس موقع پر این ای ریلوے مزدور یونین کے اراکین نے انہیں مومنٹو پیش کیا اور ملازمین کے مختلف مطالبات سے آگاہ کیا۔یونین نے خاص طور پر ڈیوٹی پر موجود ریلوے ملازمین کی سہولیات اور کام کے حالات کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا۔معائنہ کے دوران سی ای او نے کریو لابی،ڈارمیٹری،سرکولیٹنگ ایریا سمیت مختلف مقامات کا جائزہ لیا۔انہوں نے وہاں صفائی ستھرائی،ملازمین کے کام کی حالت اور تکنیکی انتظامات کے بارے میں دریافت کیا۔یہ مختصر معائنہ تقریباً 15 منٹ تک جاری رہا۔جس کے بعد وہ اپنے خصوصی ریل سیلون سے پٹیڈھی کے لیے روانہ ہوئے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریلوے مسافروں کی سہولت کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ مسافروں کی تعداد اور ان کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی ٹرینیں مسلسل چلائی جا رہی ہیں اور سہولیات میں مسلسل بہتری لائی جا رہی ہے۔اس موقع پر آر پی ایف کمانڈنٹ ایس رام کرشنن،سینئر ڈی سی ایم شیخ رحمان اور تمام بڑے محکموں کے افسران موجود تھے۔ریلوے کے اس اعلیٰ سطحی معائنے کی وجہ سے جنکشن احاطے میں کافی سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں اور صفائی سے لے کر سیکورٹی کے انتظامات سخت تھے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

بہار

نارتھ ایسٹرن ریلوے پنشنرز ایسوسی ایشن کی میٹنگ میں ٹرمز آف ریفرنس میں ترمیم کا مطالبہ

Published

on

(پی این این)
چھپرہ :نارتھ ایسٹرن ریلوے پنشنرز ایسوسی ایشن کی میٹنگ بھگوان بازار میں منعقد ہوئی۔ڈپٹی سکریٹری ڈاکٹر اے ایچ انصاری نے آٹھویں تنخواہ کمیشن کی شرائط پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پنشن خیرات یا تحفہ نہیں ہے۔یہ ایک ملازم کو اس کی زندگی بھر کی خدمات اور محنت کے بدلے میں دیا جانے والا حق ہے۔مرکزی حکومت کو آٹھویں پے کمیشن میں ٹرمز آف ریفرنس میں ترمیم کرکے پنشنرز کو شامل کرنا چاہیے۔بڑھاپے میں زندہ رہنے کا واحد سہارا پنشن ہے۔اس لیے پنشنرز کو چاہیے کہ وہ اپنے حقوق سے آگاہ ہوں۔اپنی آواز بلند کریں اور اپنے مقاصد کے حصول تک جدوجہد کریں۔یہ ہر اس بزرگ شہری اور پنشنر کا مطالبہ ہے جس نے اپنی قیمتی جانیں قوم کی تعمیر کے لیے وقف کی ہیں۔
ایگزیکٹو صدر او پی پاراشر نے مرکزی حکومت کے ارادوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پنشنرز کو حکومت پر بوجھ سمجھا جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ٹرمز آف ریفرنس میں پنشنرز کا ذکر نہیں ہے۔تمام پنشنرز اس بات کو سمجھیں اور اتحاد کا مظاہرہ کریں۔چھپرہ برانچ کی کامیابیوں پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے برانچ سکریٹری متھیلیش کمار سنگھ نے کہا کہ آج برانچ میں کسی پنشنر کا مسئلہ زیر التوا نہیں ہے۔یہ شاخ کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔اگر ایک پنشنر بھی ممبر کے طور پر اندراج کرتا ہے تو ہماری تعداد میں اضافہ ہوتا رہے گا۔رکنیت ہمارے اتحاد کی نمائندگی کرتی ہے۔ٹرمز آف ریفرنس کی مذمت کرتے ہوئے کمیٹی نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ ہمیں حکمت عملی بنا کر جدوجہد لڑنے کی ضرورت ہے۔
سریندر سنگھ نے پنشنرز کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے ٹرمز آف ریفرنس پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ٹرمز آف ریفرنس میں ترمیم کے لیے ایک قرارداد منظور کی گئی۔جس میں مطالبہ کیا گیا کہ مرکزی حکومت مندرجہ ذیل مطالبات کو آٹھویں تنخواہ کمیشن کی ترامیم میں شامل کرے کہ 69 لاکھ موجودہ پنشنرز اور فیملی پنشنرز کو آٹھویں تنخواہ کمیشن کے دائرہ کار میں شامل کیا جائے۔پرانی پنشن کو غیر فنڈ شدہ لاگت،بوجھ کہنے والا جملہ ہٹا دیا جائے۔بنیادی تنخواہ اور پنشن پر فوری 20 فیصد عبوری ریلیف دیا جائے۔کموٹڈ پنشن 15 سال کی بجائے 11 سال بعد بحال کی جائے۔ریٹائرمنٹ کے بعد ہر پانچ سال بعد 5 فیصد اضافی پنشن فراہم کی جائے۔پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) کو بحال کیا جائے۔پنشنرز کو کم از کم 9,000 کے علاوہ مہنگائی الاؤنس اور طبی سہولیات دی جائے۔ایک رینک،ایک پنشن (OROP)جو دفاعی اہلکاروں پر لاگو ہوتا ہے مرکزی حکومت کے تمام ریٹائرڈ ملازمین کے لیے بھی لاگو کیا جانا چاہیے۔طبی سہولیات کو کیش لیس بنایا جائے اور بڑھتی عمر کے ساتھ بہتر بنایا جائے اور FMA کو بڑھا کر روپے 5,000 ماہانہ کیا جائے۔ریلوے کی جو رعایت بزرگ شہریوں کے لیے بند کی گئی ہے اسے بحال کیا جائے۔
میٹنگ سے خطاب کرنے والوں میں پی کے مانجھی،سریندر سنگھ،رامانند مہتو،سدھیر کمار سریواستو،راجکمار سریواستو،گنیش پرساد وغیرہ شامل تھے۔موقع پر لائنز کلب آف چھپرہ نے کیمپ لگایا اور پنشنرز کا بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر چیک کیا۔

Continue Reading

بہار

سیتامڑھی کے 2لینڈ ریفارمز ڈپٹی کلکٹرس نے ریاست میں حاصل کیا پہلا مقام

Published

on

(پی این این)
سیتامڑھی :ریونیو اور لینڈ ریفارمز ڈیپارٹمنٹ، بہار نے 28-29 نومبر کو پٹنہ میں دو روزہ ورکشاپ-ٹریننگ سیشن- سہ-جائزہ اجلاس کا اہتمام کیا۔ دیپک کمار سنگھ، ایڈیشنل چیف سکریٹری، لینڈ ریفارمز اینڈ ریونیو ڈپارٹمنٹ کی صدارت میں، ریاستی سطح کے جائزے میں تمام اضلاع کے لینڈ ریفارمز ڈپٹی کلکٹرس (DCLRs) کے ذریعہ پچھلے تین مہینوں میں کئے گئے کام کا تفصیلی جائزہ شامل تھا۔ محکمہ کے سکریٹری جئے سنگھ بھی موجود تھے۔
جائزہ کے دوران، سیتامڑھی ضلع ایک ریاستی سطح کے رہنما کے طور پر ابھرا، جس میں دو DCLRs نے مختلف زمروں میں ریاست میں پہلا مقام حاصل کیا، جس نے ضلع انتظامیہ کی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ وہیں ڈی سی ایل آر ، پوپری BLDR کیسوں کو میں ریاست میں پہلے نمبر پر ہے۔ پچھلے تین مہینوں میں، ڈاکٹر اننت، ڈی سی ایل آر پوپری نے بہار لینڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن ایکٹ (بی ایل ڈی آر) کے تحت کل 55 مقدمات کو کامیابی سے مکمل کیا ان کے شاندار کام کی بنیاد پر پوپری سب ڈویژن نے پوری ریاست میں پہلا مقام حاصل کیا۔
اس کامیابی کو خطے میں زمینی تنازعات کے تیز، شفاف اور موثر حل کی جانب ایک اہم قدم سمجھا جاتا ہے۔ دوسرے سیتامڑھی صدر DCLR داخل خارج اپیل کیس میں سرفہرست ہے۔ سیتامڑھی صدر ڈی سی ایل آر امیت راج نے داخل خارج اپیل کیس کے حل میں گزشتہ تین مہینوں میں 1,265 کیسوں کو مکمل کر پوری ریاست میں پہلا مقام حاصل کیا۔اتنی بڑی تعداد میں اپیل کیس کا بروقت حل انتظامیہ کے عزم اور افسران کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ڈی سی ایل آر پوپری کا داخل خارج اپیل کیس میں ریاست میں چوتھے نمبر پر ہے۔ ڈاکٹر اننت، ڈی سی ایل آر، پوپری، نے داخل خارج اپیل کیسز میں 375 آرڈر پاس کیے، جس سے وہ ریاست میں چوتھے نمبر پر ہیں۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی مسلسل نگرانی نے رفتار فراہم کی ہے۔ضلع مجسٹریٹ رچی پانڈے سیتامڑھی میں زمینی تنازعات کے تیز اور شفاف حل کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔ یہ ان کی واضح ترجیحات، بروقت ٹارگٹ سیٹنگ اور افسران و عملے کو فوری ہدایت کا نتیجہ ہے۔

Continue Reading

بہار

وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سونپور میلہ کاکیا معائنہ

Published

on

(پی این این)
سونپور :وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ضلع کے سونپور میں منعقد ہونے والے دنیا کے مشہور ہریہر چھیتر سونپور میلہ کا معائنہ کیا اور افسران کو ضروری ہدایات دیں۔معائنہ کے دوران وزیر اعلیٰ نے میلے اور نمائش کے علاقے کا جائزہ لیا۔انہوں نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ،آرٹ اینڈ کرافٹ ولیج،وومن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور جیویکا سمیت مختلف محکموں کی طرف سے منعقدہ نمائشوں کا مشاہدہ کیا۔اسٹالز کے معائنہ کے دوران وزیراعلیٰ نے مختلف مصنوعات کے بارے میں تفصیلی معلومات اکٹھی کیں۔صنعت کاروں اور فروخت کنندگان نے مصنوعات کی پیداوار اور تقسیم کے لیے حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والی سہولیات اور مدد پر وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔جیویکا دیدی نے چیف منسٹر ویمن ایمپلائمنٹ اسکیم کے تحت ملنے والے فوائد کے لیے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔یہ کہتے ہوئے کہ انہوں نے ان کی ترقی میں نمایاں مدد کی ہے۔ان کی بدولت ریاست میں خواتین خود انحصاری بنی ہیں اور معاشرے میں باعزت مقام حاصل کر رہی ہیں۔
معائنہ کے دوران وزیر اعلیٰ نے جیویکا دیدی اور ریاستی حکومت کی مختلف اسکیموں کے استفادہ کنندگان کو امداد کے لیے چیک پیش کیے۔معائنہ کے دوران چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ میلے کے احاطے میں شہری سہولیات،صفائی ستھرائی اور حفاظتی انتظامات پر خصوصی توجہ دیں۔انہوں نے کہا کہ سونپور میلہ نہ صرف قدیم روایت کی علامت ہے بلکہ دیہی معیشت کا ستون بھی ہے۔یہاں ہزاروں چھوٹے تاجر اور کاریگر اپنی مصنوعات بیچنے آتے ہیں۔جن میں فنکارانہ اشیاء، آرائشی اشیاء،روایتی زیورات،برتن اور کپڑے شامل ہیں۔یہ میلہ مقامی مصنوعات کے لیے ملک بھر کی منڈیوں تک پہنچنے کا ذریعہ بن گیا ہے۔ہم سب کی سہولت کا خیال رکھتے ہیں اور ان کی ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں۔غور طلب ہے کہ یہ میلہ کارتک پورنیما کو شروع ہوتا ہے اور پورے ایک ماہ تک جاری رہتا ہے۔اس سال یہ 3 نومبر سے 4 دسمبر تک مقرر کیا گیا تھا۔تاہم بہار قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کی وجہ سے میلے کو 9 نومبر سے 10 دسمبر تک مقرر کیا گیا ہے۔سونپور میلہ ایک تاریخی اور پورانیک میلہ ہے۔یہ گنگا اور گنڈک ندیوں کے کنارے ہزاروں سالوں سے منعقد کیا جاتا ہے۔بڑی تعداد میں عقیدت مند دریا میں نہاتے ہیں اور ہریہر ناتھ مندر جاتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اسے ہریہر چھیتر میلہ بھی کہا جاتا ہے۔اسے مقامی لوگوں میں چھتر میلے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
سونپور میلہ بنیادی طور پر ملک کے سب سے بڑے مویشیوں کے میلے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ہندوستان اور بیرون ملک سے بڑی تعداد میں لوگ یہاں جانوروں کی خرید و فروخت کے لیے آتے ہیں۔جانور اور پرندے جیسے ہاتھی،گھوڑے،اونٹ،گائے،بھینس،کتے،طوطے اور مینوں کی خرید و فروخت ہوتی ہے۔لوگوں کی تفریح ​​کے لیے روزانہ مختلف کھیل اور مقابلے منعقد کیے جاتے ہیں۔جن میں گھڑ دوڑ،کشتی اور کشتی رانی شامل ہیں۔ہر شام ثقافتی پروگرام ہوتے ہیں۔یہ نہ صرف لوگوں کو تفریح ​​فراہم کرتا ہے بلکہ ریاست کے فنکاروں کو بھی مواقع فراہم کرتا ہے۔ریونیو اور لینڈ ریفارمز ڈیپارٹمنٹ اور بہار حکومت کا محکمہ سیاحت میلے کے انعقاد کے لیے مالی مدد فراہم کرتا ہے۔سارن ضلعی انتظامیہ شہری سہولیات،صفائی ستھرائی اور سیکورٹی کو یقینی بناتی ہے۔میلے کے علاقے میں مختلف سرکاری محکموں کی طرف سے نمائشیں لگائی گئی ہیں۔جن میں دیہی ترقی کے محکمہ کے گرام شری منڈپ،خواتین اور بچوں کی ترقی کا محکمہ،بہار اسٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی،محکمہ تعلیم،محکمہ صحت،ریونیو اور لینڈ ریفارمز ڈیپارٹمنٹ اور مرکزی وزارتوں اور اداروں جیسے کہ کانوں کی وزارت،کول انڈیا بارڈر سیکورٹی اور دیگر شامل ہیں۔لوگوں کی بڑی تعداد مختلف سرکاری اسکیموں اور پروگراموں کے بارے میں جاننے کے لیے ان نمائشوں کا دورہ کرتی ہے۔
معائنہ کے دوران دیہی تعمیرات کے وزیر اشوک چودھری،بہار اسٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے رکن کوشل کشور مشرا،محکمہ زراعت کے پرنسپل سکریٹری پنکج کمار، وزیر اعلیٰ کے سکریٹری کمار روی،ڈیزاسٹر منیجمنٹ محکمہ کے سکریٹری کم سکریٹری ڈاکٹر چندر شیکھر سنگھ،سارن ضلع کے کمشنر روشن کشواہا،کمشنر ڈاکٹر راجن سنگھ،تیاگراجن ایس ایم، ڈی ایم امن سمیر،پٹنہ ضلع کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کارتیکیا کے شرما،سارن کے ایس ایس پی کمار آشیش وغیرہ موجود تھے۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network