بہار
پڑوسیوں کے ساتھ بنائیےخوشگوار تعلقات:امیر شریعت
(پی این این)
پھلواری شریف: امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے امیر شریعت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا کہ انسانی معاشرے میں ہر انسان ایک دوسرے کے تعاون و مددگار کا محتاج ہوتا ہے چاہے انسان کسی بھی مرتبہ اور منصب پر کیوں نہ فائز ہو، ایک وقت ایسا آتا ہے جہاں وہ دوسرے سے مدد کا طالب ہوتا ہے اور اس میں اس کے پڑوسیوں کا سہارا پہلے درجے میں ملتا ہے ،کسی ناگہانی مصیبت کے وقت خاندان اور رشتہ دار بعد میں پہنچتے ہیں، پہلے پڑوسی دلداری کے لیے آتا ہے ،اس لیے پڑوسیوں سے تعلقات کو خوشگوار بنائے رکھنا چاہیے،حدیث پاک میں پڑوسیوں کی دلداری کرنے کی بڑی فضیلت آئی ہے، ایک حدیث میں فرمایا گیا کہ وہ شخص مومن نہیں جو خود پیٹ بھر کر کھائے اور اس کا پڑوسی بھوکا رہے، پڑوسی چاہے مسلمان ہو یا وطنی بھائی سب کے ساتھ رواداری ، خیر خواہی کریں اس سے بھائی چارگی اور باہمی اعتماد کو فروغ ملتا ہے اور امن و آشتی کی فضا قائم ہوتی ہے اور اس سے مثالی معاشرہ وجود میں آتا ہے، انہی بنیادوں پر امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ ہمیشہ عام لوگوں کو ہمسایوں کے ساتھ حسن سلوک کرنے کی ترغیب دیتی رہی ہے کہ ہم سب اپنے پڑوسیوں کے لیے بھلائی کی فکرکریں ، ان کو تکلیف نہ پہونچائیں ، جھگڑوں کو محبت کے جذبوں کے ساتھ نمٹائیں ،ایک دوسرے کو صبر وتحمل سے برداشت کریں۔
امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ کے ناظم مولانا مفتی محمد سعیدالرحمن قاسمی نے کہاکہ پڑوسیوں کے حقوق اداکرنے سے اللہ تعالیٰ خیروبرکت عطافرماتے ہیں، مجھے خوشی ہو رہی ہے کہ اس وقت جماعت اسلامی ہند نے حقوق ہمسایہ کی مہم چلا رکھی ہے جو قابل ستائش قدم ہے اور وقت کی ضرورت کے ساتھ ساتھ قوم کی آواز بھی ہے ۔ اس تحریک کو قوت بخشیں تاکہ آپسی تعلقات میں خوشگواری آئے ،اس وقت کا معاملہ صرف محبت اور اخلاقی کردار سے ہی کیا جا سکتا ہے، جہاں محبت ہوتی ہے وہاں ہم آہنگی ہوتی ہے اور جہاں نفرت ہوتی ہے وہاں بھائی چارے کو زک پہنچتا ہے ،اس لیے ہم سب ایک مثالی پڑوسی بن کر زندگی گزاریں،اللہ تعالی ہمارا حامی و ناصر ہے۔