بہار
ارریہ میں توہین رسالتؐ کا شرمناک واقعہ ، عوام میں شدید غم و غصہ

(پی این این)
ارریہ :بہار کے ارریہ ضلع کے مدرسہ فیض العلوم تین کھمبا بیلا ارریہ بہار کے گیٹ پر ایک نہایت افسوسناک اور شرمناک واقعہ پیش آیا ۔ شرپسند عناصر نے وہاں ایک آدھار کارڈ کی فوٹو کاپی مع نام چسپاں کر کے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گندی اور ناشائستہ گالیاں تحریر کیں ۔ یہ حرکت نہ صرف ناقابل برداشت گستاخی ہے بلکہ ضلع کے پرامن ماحول اور ہندو مسلم بھائی چارے کو توڑنے کی ایک کھلی سازش تصور کی جا رہی ہے ۔
واقعہ کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پھیل گیا اور بڑی تعداد میں عوام تھانہ بسمتیہ پہنچ کر ایف آئی آر درج کرانے اور اصل مجرم کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کرنے لگے ۔ عوامی احتجاج میں مقامی ذمہ داران مزمل مکھیا ، عماد الدین مکھیا ، ضلع پریشد ، ڈاکٹر علاء الدین سلفی ، سفیان خلیق اللہ سلفی، مولانا منصور سلفی ، مولانا رحمت اللہ اثری ، مسٹر معید الرحمٰن ، مولانا سرفراز عالم ندوی و دیگر سمیت مختلف شخصیات شامل رہیں ۔
اطلاعات کے مطابق گاؤں کے لوگوں نے ایک مشتبہ نوجوان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا ، تاہم اس نے الزام سے انکار کرتے ہوئے کسی دوسرے لڑکے کا نام لیا ۔ اس پر عوام نے مطالبہ کیا کہ بسمتیہ اور بیرپور تھانہ مشترکہ طور پر تحقیقات کرے اور دونوں افراد کو آمنے سامنے کر کے اصل حقیقت سامنے لائی جائے ۔
ڈی ایس پی نے موقع پر پہنچ کر عوام کو یقین دہانی کرائی کہ اس واقعہ کی مکمل اور غیر جانبدارانہ جانچ ہوگی ، اصل مجرم کو ہرگز نہیں چھوڑا جائے گا اور قانون کے مطابق سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی ۔یہ واقعہ انتخابی ماحول میں ایک سازش کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے تاکہ فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کی جائے ۔ لیکن ارریہ کے ذمہ دار شہریوں نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ اپنے صدیوں پرانے بھائی چارے کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے ۔
گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو سزا دینے کے مطالبے کے ساتھ بسمتیہ ، ارریہ اور قرب و جوار کے اضلاع خصوصاً سپول سے بھی عوام کی بڑی تعداد تھانہ پہنچی اور سخت کارروائی پر زور دیا ۔ عوامی دباؤ کے بعد پولیس نے تفتیشی عمل تیز کر دیا ہے اور توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ جلد ہی اصل مجرم قانون کی گرفت میں ہوگا ۔
بہار
شفیع مسلم ہائی اسکول میں مسلم اساتذہ بحال نہ کرنے اور بی ایڈ کی سیٹیوں میں بدعنوانی سے عوام میں ناراضگی

(پی این این)
دربھنگہ: آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدرنظرعالم نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ شفیع مسلم ہائی اسکول کی مینیجنگ کمیٹی کے ذریعہ برسوں سے بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی جارہی ہے۔ اسکول ایک اقلیتی ادارہ ہے لیکن کمیٹی کے افراد ہی اقلیتی حقوق کی پامالی کررہے ہیں۔اسکول کا تعلیمی نظام دن بدن بگڑتا جارہا ہے اور حالت بدسے بدتر ہورہی ہے لیکن کمیٹی اس کی اصلاح کی بجائے اقلیتوں کو نظرانداز کرنے اور بدعنوانی کو فروغ دینے میں لگی ہوئی ہے۔ اس کام میں صدر، سکریٹری، پرنسپل اور پوری کمیٹی ملوث ہے۔ اس سلسلہ میں ان سے سوال کیا جاتا ہے تو جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں۔ گزشتہ تین برسوں میں اقلیتی اسکول ہونے کے باوجود بڑی تعداد میں غیرمسلم اساتذہ کو بحال کیا گیا ہے اور اہل مسلم امیدواروں کو محروم رکھا گیا ہے۔
نظرعالم نے کہا کہ ذاکرحسین ٹیچرس ٹریننگ کالج سے حاصل ہونے والی بی ایڈ کی سیکڑوں سیٹیں بیچ دی گئیں اور اس کا فائدہ اسکول کو نہیں ملا۔ کمیٹی کے افراد یا تو ان سیٹوں کو موٹی رقم لے کر بیچ دئیے یا اپنے رشتہ داروں کو اس کا فائدہ پہنچائے۔جہاں دوسرے ادارے ترقی کررہے ہیں وہیں شفیع مسلم اسکول تعلیم سے لے کر عمارت تک میں پیچھے جارہا ہے۔ چند افراد برسوں سے کمیٹی پر قابض ہیں اور اسکول کو ذاتی سرمایہ سمجھ بیٹے ہیں۔
نظرعالم نے کہا کہ سکریٹری جاوید اقبال جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں۔ان پر محکمہ نگرانی کا کیس بھی درج ہے اوراسی وجہ سے انہیں بہت دنوں تک دربھنگہ سے باہر رہنا پڑا تھا۔ لیکن یہ نہ استعفیٰ دے رہے ہیں نہ ادارہ کو چلاپارہے ہیں۔ وہ کسی بات کا جواب دینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ صدر اور سکریٹری دونوں غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں کہ ان سے پوچھا نہیں گیا ہے جب کہ کارواں کے پاس خطوط اور آر ٹی آئی کا سارا ریکارڈ موجود ہے۔
نظرعالم نے کہا کہ اگر اسکول میں بدعنوانی ختم نہیں ہوتی ہے اور موجودہ کمیٹی استعفیٰ نہیں دیتی ہے تو اسکول کے احاطہ میں ہی عوامی نشست بلاکر ان کو معزول کیا جائے گا اور اسکول کی بھلائی کے لئے نئی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
بہار
پونم رائے نے نتن گڈکری سے ملاقات کر ڈبل ڈیکر پل کی تعمیر کا کیا مطالبہ

(پی این این)
سارن:چھپرہ ضلع کے امنوراسمبلی حلقہ کی سرگرم سماجی کارکن پونم رائے نے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری سے نئی دہلی میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔اس موقع پر انہوں نے امنور مارکیٹ اور مرکزی چوراہے پر روزانہ گھنٹوں ٹریفک جام ہونے کے مسئلہ سے آگاہ کیا۔اس سے چھٹکارا حاصل کرنے اور بہتر ٹریفک کی سہولت کے لیے انہوں نے پٹنہ-سونہو سے آنے والی مین روڈ SH-73 پر ایک سرے سے دوسرے سرے تک اور امنور مارکیٹ مین چوراہے سے ہوتے ہوئے مڑھوڑہ-مشرکھ جانے والی سڑک پر ڈبل ڈیکر پل کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔
وزیر کو درخواست دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پٹنہ-سونہو روڈ سے امنور بازار مین چوک سے ہوتے ہوئے مڑھوڑہ،مشرکھ،سیوان،گوپال گنج جانے والی سینکڑوں بسوں،ٹرکوں اور فور وہیلروں کی نقل و حرکت کی وجہ سے اور اسی راستے سے پٹنہ واپس لوٹنے کی وجہ سے مین چوک امنور بازار میں دوپہر اور شام کو گھنٹوں جام رہتا ہے۔امنور بازار مین چوک تنگ ہونے کی وجہ سے دو پہیہ گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کو بھی گھنٹوں جام رہنے سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اس سے وقت اور ایندھن کا غیر ضروری ضیاع ہوتا ہے۔پونم رائے نے وزیر سے درخواست کی کہ امنور بازار مین چوک پر چاروں طرف ڈبل ڈیکر فلائی اوور تعمیر کیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ وزیر نے میری بات کو غور سے سنا اور مزید کارروائی کرنے کا یقین دلایا۔
بہار
ہار شریف کے بڑی پہاڑی منصور نگر قبرستان میں غلاظتوں کا انبار

2020 میں ضلع مجسٹریٹ اور دیگر افسران کو میمورنڈم دیا گیا مگر اب تک مسئلہ حل نہیں ہوا
(پی این این)
بہار شریف:شہر بہار شریف کا مشہور و معروف محلہ بڑی پہاڑی کے منصور نگر وارڈ 19 کے قبرستان میں غلاظتوں کا انبار ہے قبرستان ان دنوں گندگی سے لبالب بھرا ہوا ہے اور کوئی سننے دیکھنے والا نہیں ہے کہنے کو تو یہ وزیر اعلٰی نتیش کمار کا آبائی ضلع ہے مگر اس قبرستان کا مسئلہ حل کرنے والا کوئی نہیں ہے مقامی لوگوں نے 2020 میں ہی ضلع مجسٹریٹ دیگر افسران اور اس وقت کے وارڈ کاؤنسلر کو میمورنڈم دیا گیا تھا مگر اب تک قبرستان کا مسئلہ حل نہیں ہوا اور گندگی کا انبار جوں کا توں ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس قبرستان میں مگدھ کالونی اور چھوٹی پہاڑی کے گھروں سے گرنے والا گندہ پانی کی وجہ سے پورا سال قبرستان لبالب بھرا رہتا ہے جس کی وجہ سے میت دفنانے میں سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے مقامی باشندہ محمد رئیس نے بتایا کہ قبرستان کے بغل سے نالا نہ ہونے کی وجہ سے گھروں سے گرنے والا گندہ پانی قبرستان میں جمع ہوجاتا ہے یوں تو سالوں بھر قبرستان میں پانی جمع رہتا ہے مگر بارش کا مہینہ ہونے کے سبب ان دنوں پورا قبرستان غلاظت اور گندگی کا ڈھیر بن گیا ہے اور سور کتوں جیسے جانوروں کا رہائش گاہ بن گیا ہے قبرستان سے متصل گھروں سے نکلنے والا نالے کا پانی اس قبرستان کی بے حرمتی کرتا ہے تو وہیں رہی سہی کسر بارش آنے کے بعد پوری ہو جاتی ہے ۔
بارش کے پانی کے بہاؤ کے ساتھ یہاں انسانی غلاظت کے ساتھ کچڑا بھی جمع ہو رہا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ یہاں کے مقامی افراد نے اس تعلق سے کچھ نہیں کیا۔ مقامی افراد محمد عقیل احمد، محمد شجاعت حسن ، محمد مناظر حسن، محمد راجا حسن، محمد سہیل احمد حاجی مختار کے مطابق کئی مرتبہ محکمہ ضلع افسران تک میمورنڈم دیا گیا مگر ان کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔ اسلام میں صفائی وپاکی کو نصف ایمان کہا گیا ہے۔ انتقال کے بعد جسد خاکی کو بھی پاک کرکے سپرد خاک کیا جاتا ہے۔
واضح ہوکہ جن کو پاک حالت میں دفن کیا گیا گیا تھا، اب ان کی قبریں ناپاکی کا شکار ہو رہی ہیں۔ بڑی پہاڑی منصور نگر قبرستان میں گندگی کے ڈھیر کی موجودگی ایک ناپسندیدہ صورتحال ہے جو صفائی اور نظم و نسق کے فقدان کی نشاندہی کرتی ہے، اور اس سے مختلف مسائل پیدا ہو سکتی ہیں جیسے بدبو، بیماریاں، اور ماحولیاتی آلودگی اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے جلد از جلد ضلع انتظامیہ سے گزارش ہے کہ باقاعدگی سے صفائی اور گھروں سے گرنے والا گندہ پانی کا مناسب انتظام کریں تاکہ یہاں کے عوام چین و سکون کی زندگی گذار سکیں۔
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
اقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
دلی این سی آر8 مہینے ago
دہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت
-
دلی این سی آر8 مہینے ago
کجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
اشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
محاسبہ8 مہینے ago
جالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
-
محاسبہ8 مہینے ago
بیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ
-
محاسبہ8 مہینے ago
ایک درجن سے زائد ٹیوب ویلوں سے موٹر چوری