Connect with us

بہار

امارت شرعیہ نے بہار کے 150 بلاکوں کے نوجوانوں کو آن لائن ایس آ ئی آر فارم بھرنے کی ٹریننگ دی:مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی

Published

on

(پی این این)
پٹنہ :امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ کے قائم مقام ناظم مولانا مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی نے اپنے ایک پریس بیان میں کہ اس وقت امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ، جھارکھنڈ و مغربی بنگال نے ریاست بھر میں ووٹر رجسٹریشن مہم کو مؤثر اور منظم بنانے کے لیے ایک ہمہ جہت تربیتی پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ اس مہم کے تحت اب تک بہار کے تمام 534 بلاکوں کے تقریبا 150کوافراد جو منتخب کیا جو موبائل اور لیپ ٹاپ کے استعمال میں تکنیکی مہارت رکھتے ہیں،ایسے افراد کو تربیت دی گئی کہ فارم کی خانہ پری کس طرح کریں اسی سلسلہ میں کہ امارت شرعیہ کے نائب ناظم مفتی محمد سہراب ندوی نے مبلغین کرام کے ذریعے ہر بلاک کےچند منتخب حضرات کوفون کرواکر ان سے گزارش کی کہ وہ دس پندرہ نوجوانوں کے نام دیں تاکہ انہیں آن لائن فارم بھرنے کی ٹریننگ دی جاسکے مبلغین کرام ان کے پرسنل نمبر پر بھی زوم کی لنک بھیجتے ہیں اور مفتی قیام الدین قاسمی صاحب اور مولانا شاہنواز صاحب ان سب کو واٹس ایپ گروپ میں شامل کرتے ہیں اور پھر گروپ میں بھی لنک ارسال کی جاتی ہے۔
تربیتی پروگرام کی چوتھی کڑی کے طور پر آج پھر ایک آن لائن زوم میٹنگ منعقد کی گئی جس میں بہار کے مختلف اضلاع کے متعدد بلاک سے دو سو سے زائد افراد نے شرکت کی۔اس مو قع پر انہوں نے ابتدائی کلمات میں شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ امارت شرعیہ نے ہر نازک وقت میں ملت کی رہنمائی کی ۔ وقف ایکٹ کے خلاف 29 جون کو گاندھی میدان بھرو تحریک، 9/ جولائی کو بہار بند کی کامیاب حمایت، اور اب ووٹر رجسٹریشن مہم کا آغاز اس کی واضح مثال ہے۔ اور ان شاء اللہ آئندہ بھی قوم کو جب، جس وقت، جیسی ضرورت پیش آئے گی، امارت شرعیہ کے تمام کارکنان ملت کی خدمت کے لیے تیار رہیں گے ۔
میٹنگ کی صدارت امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے فرمائی ،انہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں ووٹر لسٹ میں نام شامل کرانے کو "جمہوریت میں رہنے والے ہر مسلمان کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے شرکاء کو تاکید کی کہ اس مہم کو سنجیدگی سے لیں اور ہر ممکن کوشش کریں کہ ہر بالغ شہری کا نام ووٹر لسٹ میں شامل ہو۔ نیز یہ بھی فرمایا کہ بی ایل او حضرات کو ضلعی انتظامیہ کی طرف سے فارم بغیر ضروری دستاویزات کے بھرنے پر زور دیا جا رہا ہے، جو کہ شفافیت کے اصول کے خلاف ہے۔ لہذا تمام مطلوبہ ڈاکومنٹس کے ساتھ فارم بھرا جائے اور اینومیریشن فارم آن لائن بھرنے کو ترجیح دی جائے؛ تاکہ ہر اندراج کا مکمل ریکارڈ رہے اور کسی بھی طرح کی جعل سازی یا خرد برد کو روکا جا سکے۔
اس کے بعد مفتی قیام الدین قاسمی نے شرکاء کو تقریباً آدھے گھنٹے تک مفصل تربیت دی، جس میں ووٹر رجسٹریشن فارم بھرنے کا طریقہ، تکنیکی نکات، دستاویزات کی اہمیت، فارم بھرنے والوں کی چھ کیٹیگریز اور ہر کیٹیگری کے لیے ضروری دستاویزات اور بی ایل او کے کردار سے متعلق رہنمائی شامل تھی۔میٹنگ کے شرکاءکی طرف سے کیے گئے سوالات کے جوابات بھی دیے۔ یہ سیشن نہایت معلوماتی اور مؤثر رہا ۔
واضح رہے کہ امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی صدارت میں اب تک زوم ایپ پر چار میٹنگیں ہوچکی ہے اور ہر میٹنگ میں تین سو سے زائد افراد نے شرکت کی۔ اب تک سیکڑوں افراد کو ووٹر اینومیریشن فارم آن لائن بھرنے کی تربیت دی جاچکی ہے؛ تاکہ وہ اپنے علاقے میں عوام کی رہنمائی کر سکیں اور یہ مہم ہر بلاک سے دس نوجوانوں کی مکمل تربیت دینے تک جاری رہے گی ان شاء اللہ۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

بہار

اردو اسکولوں میں غیر اردو داں ہیڈ ٹیچروں کی تقرری پر تشویش کااظہار

Published

on

(پی این این)
حاجی پور:محکمہ تعلیم حکومت بہار پٹنہ سے جاری حکم نامے کی تعمیل کرتے ہوئے پرائمری اسکولوں میں ہیڈ ٹیچروں کی جوائننگ کی خبریں موصول ہوئ ہیں۔ان خبروں میں افسوسناک اور حکومت کے قبل توجہ اور اردو تنظیموں کو متوجہ کرنے کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں۔واضح ہو کہ اردو پرائمری اسکولوں میں غیر اردو داں ہیڈ ٹیچروں کی تقرری بھی عمل میں آئی ہے۔اس مضحکہ خیز واقعہ پر اردو آبادی میں افراتفری،غم و غصہ،اضطرابی کیفیت کا ماحول ابال کھا گیا ہے۔
اردو اسکولوں میں غیر اردو داں ہیڈ ٹیچروں کی آمد پر گارجین حضرات نے احتجاج جتایا۔آنے والے ٹیچروں نے گارجین حضرات کو یقین دہانی کرائی اور اپنے عرض داشت میں کہا کہ میں محکمہ تعلیم کی جانب سے بھیجا گیا ہوں۔بہت جلد ہی میں اپنا تبادلہ ہندی اسکولوں میں کراکر واپس لوٹ جاؤنگا۔ٹیچر کی اس یقین دہانی پر گارجین حضرات نے انسانیت اور ہمدردی کی بنیاد پر ان کی جوائننگ کو یقینی بنایا۔گارجین حضرات کا کہنا ہے کہ میرے بچے اردو مادری زبان میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔یہ میرا آئنی اور جمہوری حق ہے۔اردو اسکولوں میں شروع دنوں سے اقلیتی کردار بحال رہا ہے اور ہم لوگ بحال رکھنا بھی چاہتے ہیں۔
مذکورہ بالا خبریں ضلع کے مختلف بلاک علاقوں کے اردو اسکولوں سے موصول ہوئ ہیں۔گارجین حضرات نے حکومت وقت کے وزیر اعلی جناب نتیش کمار جو اردو نواز ہیں۔اردو کے فروغ و بقا کے لئے اور اقلیتوں کی ترقی کے لئے بہت سارے منصوبے چلا رہے ہیں۔ان لوگوں کا کہنا ہے کہ جب ہمارے بچے تعلیم یافتہ نہیں ہونگے تو کوئی بھی سرکاری منصوبے کے فائدے سے محروم رہیں گے۔ان لوگوں نے غیر اردو داں ہیڈ ٹیچروں کی جگہ اردو داں ہیڈ ٹیچروں کی پر خلوص مانگ کی ہے۔

Continue Reading

بہار

بہار کے کئی اضلاع میں سیلاب ،کئی مکانات منہدم،سڑکیں زیر آب

Published

on

(پی این این)
پٹنہ :بہار کے کئی اضلاع میں پچھلے کچھ دنوں سے مانسون کی بارش ہو رہی ہے۔ بکسر ضلع میں گنگا کے ساحلی علاقوں میں سیلاب آ رہا ہے۔ دیارہ کے دیہات کے قریب سیلابی پانی پہنچ گیا ہے۔ رام داس رائے کیمپ کی طرف جانے والی سڑک پر پانی زیادہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک بند ہو گئی۔ بیگوسرائے کے بلیا میں سیلابی پانی لکھمنیہ-مسودن پور روڈ کے چیچیاہی ڈھابہ کی سڑک پر پھیل گیا، علاقے کے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ۔ نالندہ کے کارے پرسورائی اور ہلسا کے مغربی علاقے کے کئی گاؤں میں اب بھی سیلابی پانی موجود ہے۔ کٹیہار میں منی ہاری کی کئی پنچایتوں پر سیلاب آ رہا ہے۔
دردھا اور دھوبہ ندیوں میں پانی کی سطح بڑھنے سے دنیاوان اور فتوحہ کے کئی دیہات میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ دنیاوان بلاک کی مہاتمین ندی میں پانی میں اضافے کی وجہ سے دنیاوان نگرنوسہ بہار شریف این ایچ 30 اے پر ہوریل بیگھہ پٹرول پمپ کے سامنے دوسرے دن بھی پانی ایک سے ڈیڑھ فٹ تک بڑھ گیا ہے۔ دنیاوان زمینداری ڈیم پر بھی خطرہ برقرار ہے۔
نالندہ ضلع کے گلڈیا بیگھہ کے قریب مہاتمین ندی کا پشتہ ٹوٹنے کی وجہ سے دنیاوان بلاک کے سگریاوان پنچایت کا گوپال ٹولہ مشری مکمل طور پر سیلابی پانی میں ڈوب گیا ہے۔ پانچ درج فہرست ذاتوں کے پانچ کچے مکانات پانی میں گر گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بلاک کے ہریل بیگھہ، ہری نگر اور چھوٹی کیوائی میں سیلاب کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے ۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ دانا پور۔ گنگا کے پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے دیارہ کے دیہات کے آس پاس ندی کا پانی پہنچ گیا ہے۔ سڑکوں پر پانی بہنا شروع ہو گیا ہے۔
سڑک پر پانی بہنے کی وجہ سے لوگوں کو گھاٹ سے گھر تک آنے اور جانے میں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دیارہ علاقے میں، پاناپور گھاٹ سے کسمچک، ہیتن پور، گنگھارا، پتلاپور، اکیل پور تک سڑک پر کچھ جگہوں پر پانی زیادہ ہے اور کچھ جگہوں پر کم پانی ہے۔ پانی کے درمیان لوگ آتے جاتے ہیں۔ مانیر سے منیر دیارہ کے چھیہنتر گاؤں کو جوڑنے والی سڑک پر آدھے تعمیر شدہ پل کے پاس ڈیڑھ فٹ پانی جمع ہے۔گنگا، دردھا، پنپن اور سون کے پانی کی سطح اب گرنے لگی ہے۔ دیگھا گھاٹ پر گنگا ندی کی پانی کی سطح اتوار کو 50.58 میٹر تھی جو خطرے کے نشان سے 10 سینٹی میٹر اوپر ہے۔ گاندھی گھاٹ پر یہ 49.13 میٹر تھا، جو خطرے کے نشان سے ایک میٹر سے زیادہ ہے۔
ہتھیدہ میں دریا میں پانی کی سطح 42.19 میٹر ہے جو خطرے کے نشان سے 80 سینٹی میٹر اوپر ہے۔
دھناروا میں پانچ پنچایتیں کراروا اور دردھا ندیوں کے سیلابی پانی سے متاثر ہوئی ہیں اور اس سیلاب کی وجہ سے دونوں ندیوں میں نصف درجن مقامات پر پشتے ٹوٹ گئے ہیں۔ ایسے میں پشتوں کی مرمت کا کام جنگی بنیادوں پر کیا جا رہا ہے۔ اتوار کو ریت سے بھرے دو ٹریکٹروں کو دیوکالی، سونمئی، اوڑیاڑا، سیتاچک، کولہچک، مہادیو اسٹھن، گلریا بیگھہ میں رکھا گیا ہے اور بیگ پچنگ کا کام بھی کیا گیا ہے۔
اتوار کی دوپہر تک دریا کے پانی کی سطح خطرے کے نشان 50.60 سے 14 سینٹی میٹر اوپر بہہ رہی ہے، یعنی اس وقت دریا کے پانی کی سطح 50.74 ہے۔ اتوار کو پٹنہ کے ڈی ایم ڈاکٹر تیاگراجن ایس ایم نے زونل افسران کے ساتھ انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر میٹنگ کی۔ افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی حالت میں کشتیوں پر اوور لوڈنگ کی اجازت نہ دیں۔ رات کو کشتیاں نہیں چلیں گی۔

Continue Reading

بہار

بیٹیاں علم دین سے آراستہ ہوں گی تو نسلیں بھی دینداری اور نیکی کی روش پر چلیں گی

Published

on

جامعہ سلمیٰ للبنات سنہ پور کی شوریٰ و عاملہ کی میٹنگ سے موقر علماء کا خطاب ، ادارے کی تعلیمی و تعمیری ترقی پر اظہار مسرت
(پی این این)
جالے :سنگھواڑہ بلاک کے تحت جامعہ سلمیٰ للبنات، محلہ مجیب نگر سنہ پور بزرگ کے دفتر میں اتوار کو ایک اہم اور بامقصد نشست منعقد ہوئی جس کی صدارت باوقار عالم دین مولانا محمد شاہد ناصری حنفی نے کی۔ جامعہ کی شوریٰ و عاملہ کے اراکین کی اس مشترکہ نشست میں ادارے کی اب تک کی کارکردگی، ترقیاتی مراحل، تعلیم و تربیت کی سطح اور آئندہ منصوبوں پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر علاقہ کے ممتاز عالم دین مولانا دبیر احمد قاسمی (مدرس مدرسہ اسلامیہ شکرپور، بھرواڑہ) نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ سلمیٰ للبنات اس خطے میں علم و ہنر کا روشن چراغ بن چکا ہے۔ کم وقت میں جامعہ نے جو تعلیمی اور تعمیری ترقی کی ہے، وہ نہ صرف خوش آئند ہے بلکہ آئندہ نسلوں کے لیے ایک مضبوط علمی اساس کی ضمانت بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ادارے کے مشن کو مضبوط کرنے کے لیے مکمل تعاون کرنا چاہیے، کیونکہ ایسے ادارے معاشرتی روشنی کا ذریعہ ہوتے ہیں۔ اگر مقامی عوام، اہل خیر اور علم دوست افراد نے مسلسل تعاون کیا، تو ان شاءاللہ جامعہ ایک مثالی ادارے کی حیثیت اختیار کر لے گا۔
اسی طرح مولانا مفتی مبین (مدرس مدرسہ طیبہ قاسم العلوم، بردی پور) نے بھی جامعہ کی علمی و دینی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ خواتین کی دینی تعلیم آج کے دور کی اہم ترین ضرورت ہے اور جامعہ سلمیٰ اس ضرورت کو پورا کر رہا ہے۔ یہاں کی تعلیم و تربیت کا معیار قابل فخر ہے۔ میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
نشست کے دوران ادارے کے ناظم قاری ریحان نے بھی شرکاء مجلس سے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ جامعہ سلمیٰ للبنات کا قیام ایک خواب کی تعبیر ہے، جو صرف اللہ کے فضل، علما کی دعاؤں اور عوام کے اعتماد کی بدولت ممکن ہو سکا۔ ہم ہر قدم پر بچیوں کی معیاری دینی تعلیم، تربیت اور اخلاقی اصلاح کو اپنا نصب العین بنائے ہوئے ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ علاقہ کے ذی شعور افراد جامعہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ تعاون مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔
آخر میں صدر محترم مولانا محمد شاہد ناصری حنفی نے اپنے پرمغز خطاب میں قرآن و سنت کی روشنی میں دینی تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خواتین کی دینی تعلیم کسی بھی معاشرے کی بنیاد ہوتی ہے۔ اگر ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں علم دین سے آراستہ ہوں گی، تو آنے والی نسلیں بھی دینداری اور نیکی کی روش پر چلیں گی۔انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ جامعہ کو مزید ترقی عطا فرمائے اور اسے ہر فتنہ و فساد سے محفوظ رکھے۔
اس موقع پر ماسٹر خورشید آفاق، ماسٹر فیضان، ڈاکٹر طارق امان، محمد مشکور، محمد وسیم، محمد جمشید، محمد کیفی، محمد اجالے، محمد شکیل ڈرائیو، ابو شحمہ، محمد حسنین، محمد افتخار رمپٹی، محمد یونس شکر پور، حاجی قاسم و دیگر اہل خیر شامل تھے۔
نشست کا اختتام دعا کے ساتھ ہوا، جس میں ادارے کی ترقی، طالبات کی کامیابی، اور ملت اسلامیہ کی فلاح و بہبود کے لیے دعائیں کی گئیں۔ شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے اور جامعہ کو اپنے قدموں پر مضبوطی سے کھڑا کرنے کے لیے ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network