دلی این سی آر
دہلی کے 4 اسپتالوں میں 1284 بستروں کا ہوگااضافہ
(پی این این)
نئی دہلی :دہلی میں طویل انتظار کے بعد، ٹراما سینٹر سمیت چار اسپتالوں میں نئی سہولیات کے ساتھ نئی عمارتیں کھلنے کے لیے تیار ہیں۔ نئی عمارتوں کے آغاز سے چار ہسپتالوں کے بلاکس میں کل 1284 نئے بستروں کا اضافہ ہو گا۔ پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ میں، عہدیداروں نے کہا کہ چار اسپتالوں – سنجے گاندھی میموریل اسپتال، گرو گووند سنگھ اسپتال، اچاریہ بھکشو اسپتال اور دادا دیو اسپتال – میں بنائے جانے والے ان بلاکس پر 98 فیصد سے زیادہ کام مکمل ہوچکا ہے۔
حکام کے مطابق 31 اگست تک تمام ہسپتال کھول دیے جائیں گے۔دہلی حکومت نے مالی سال 2019-20 میں دارالحکومت کے مختلف حصوں میں واقع موجودہ اسپتالوں کو وسعت دینے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اس کے تحت، منگل پوری میں سنجے گاندھی میموریل ہسپتال میں ٹراما سینٹر اور یوٹیلٹی سینٹر کی تعمیر کووڈ سے پہلے جنوری 2020 میں شروع کی گئی تھی۔ اب چھ سال بعد اس کا 99 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ اب اسے 31 اگست تک کھول دیا جائے گا۔ اس میں کل 362 نئے بستروں کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس 9 منزلہ عمارت میں کئی نئی طبی سہولیات دستیاب ہوں گی جس سے مقامی لوگوں کو فائدہ ہوگا۔
اسی طرح حکومت نے اکتوبر 2019 میں مغربی دہلی کے رگھوبیر نگر میں واقع گرو گووند سنگھ اسپتال میں 472 بستروں کی گنجائش والے ایک نئے بلاک کی تعمیر شروع کی تھی۔ اب یہ بھی کھلنے کے لیے تیار ہے۔ ڈابری موڈ میں دادا دیو ہسپتال میں 180 بستروں کے ہسپتال کا 98 فیصد کام بھی مکمل ہو چکا ہے۔ فائر این او سی آنا باقی ہے۔ اس ہسپتال کو جولائی میں ہی مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ آچاریہ بھکشو ہاسپٹل، موتی نگر میں 270 بستروں کے نئے بلاک کی تعمیر کا کام 99 فیصد مکمل ہوچکا ہے۔ یہاں ٹھیکیدار کی سطح پر کچھ مسائل ہیں جنہیں حل کیا جا رہا ہے۔ یہ اگست میں بھی کھلنا ہے۔
حکام کے مطابق یہ تمام اسپتال کووڈ سے ٹھیک پہلے یا اس کے دوران شروع کیے گئے تھے۔ اس کے تعمیراتی کام کووڈ میں بریک لگ گئی۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی تعمیر میں تاخیر ہوئی ہے۔ اب اس ہسپتال کی تعمیر کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ این او سی ملنے کے بعد ہسپتال کی طرف سے یہاں کچھ خدمات شروع کر دی جائیں گی۔ کچھ حصوں کو حوالے کرنے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ جائزہ اجلاس میں نئے ہسپتالوں کی تعمیر کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی، جو کہ کووِڈ کے دوران شروع کیا گیا تھا۔ حکومت نے ان ہسپتالوں کی سٹیٹس رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔