بہار
عاشورہ کے روز ے کااہتمام کریں اورامن وامان برقرار رکھیں :مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی

(پی این این)
پھلواری شریف :امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ و جھارکھنڈ کے قائم مقام ناظم مولانا مفتی محمد سعیدالرحمن قاسمی نے اپنے اخباری بیان میں کہا کہ عربی سال کا پہلا مہینہ محرم الحرام بڑی عظمتوں کا حامل مہینہ ہے ،اس مہینہ کی دسویںتاریخ کو روزہ رکھنے کی بڑی فضیلت آئی ہے ،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عاشورہ محرم کا روزہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ ہوتا ہے ،اس لئے مسلمانوں کو دسویں محرم کو روزہ رکھنا چاہیے ؛البتہ یہودیوں کی مشابہت سے بچنے کے لئے دس محرم کے روزہ کے ساتھ ایک روزہ قبل یا بعد یعنی نویں یا گیارہویں کا روزہ ملا کر رکھیں ،بعض روایتوں میں آتا ہے جو شخص عاشورہ کے دن اپنے اہل خانہ پر نفقہ کی وسعت کرے گا تو اللہ تعالیٰ پورے سال اس کے یہاں رزق میں فراخی عطا فرمائیں گے ،اس لئے ہر مسلمان کو ان ایام کے روزوں کا اہتمام کرنا چاہیے اور غیر ضروری خرافات سے گریز کرنا چاہیے ،اس ماہ کی ہی دس تاریخ تھی جس میں معرکہ کربلا پیش آیا ،حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو شہید کر دیا گیا ،یہ شہادت ہمیں پیغام دیتی ہے کہ باطل طاقتوں کے سائے میں سرنگوں نہیں ہونا ہے ،حالات چاہے جس قدر بدل جائیں ؛لیکن سچائی اور انسانیت کا جھنڈا سرنگوں نہ ہونے دیں۔
قائم مقام ناظم صاحب نے کہا کہ دسویں محرم کو ذکر و عبادت میں گذاریں ،بھائی چارگی اور محبت کا پیغام سنائیں اور اپنے معاشرہ کو امن و سکون کا گہوارہ بنا کر رکھیں ،ہر حال میں امن کو بحال رکھیںاور اشتعال انگیزی سے پرہیز کریں ،ریاستی حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ شرپسند عناصر کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھے،ایسے مقامات جہاں میلے ٹھیلے لگتے ہیں وہاں چوکسی کو بڑھائیں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ رو نما نہ ہو،ساتھ ہی ہم امن پسند شہریوں سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ وہ فرقہ پرست عناصر کو ان کے ناپاک منصوبوں میں کامیاب نہ ہونے دیں ،جو لوگ اشتعال انگیز نعرے لگا کرخراب کرتے ہیں ،ان پر پہلے سے لگام لگائیں اورامن وامان قائم رکھنے میں انتظامیہ کی مدد کریں۔
بہار
بہار کا سسٹم بھگوان بھروسے ،کتے کے بعدٹریکٹر کے نام پر رہائش سرٹیفکیٹ کی درخواست پر تیجسوی کاسرکار پر حملہ

(پی این این)
پٹنہ :بہار میں انتظامی لاپرواہی اور بدعنوانی کا ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ڈاگ بابو اور سونالیکا ٹریکٹر کے نام پر رہائشی سرٹیفکیٹ کی درخواست آئی۔ رہائش گاہ بھی کتا بابو کے نام پر بنائی گئی تھی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ان سرٹیفیکیٹس میں ’باپ‘ کا نام ڈاگ بابو اور سوراج ٹریکٹر ہے، جب کہ ’ماں‘ کا نام کتیا دیوی اور کار دیوی ہے۔ سونالیکا ٹریکٹر کے نام سے رہائشی سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دی گئی تھی۔
جیسے ہی یہ معاملہ سامنے آیا، یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا اور اپوزیشن کو حکومت پر حملہ کرنے کا ایک اور موقع مل گیا۔ اپوزیشن لیڈروں نے اس واقعہ کو بہار حکومت کی ’’گورننس کی ناکامی‘‘ کی تازہ ترین مثال قرار دیا۔اس واقعہ کو لے کر سیاسی گلیاروں میں ہلچل مچ گئی ہے۔بہار کے نائب وزیراعلی اور اپوزیشن لیڈر و آر جے ڈی قائدتیجسوی یادو نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور مرکز میں برسراقتدار بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بہار میں حکمرانی نام کا کچھ نہیں بچا ہے۔ وزیر اعلیٰ بے ہوش ہیں اور وزراء اور افسران کرپشن میں گردنیں گہرے ہیں۔ بہار اب خدا کے رحم و کرم پر چل رہا ہے۔
ابھی تک اس معاملے میں انتظامیہ کی طرف سے کوئی ٹھوس وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔ تاہم اپوزیشن اور باشعور شہریوں نے اس پر سخت کارروائی اور اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک مثال ہے، سسٹم کی گہرائیوں میں اور بھی بہت سے فراڈ چھپ سکتے ہیں۔
واضح ہوکہ کتے کے نام پر رہائش کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے معاملے کے بعد اب سونالیکا ٹریکٹر کے نام پر رہائشی سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دی گئی ہے۔ یہ معاملہ مشرقی چمپارن ضلع کے موتیہاری کا ہے۔ جانکاری کے مطابق یہ فرضی درخواست ضلع کے کوٹوا زون آفس کے نام پر آن لائن داخل کی گئی تھی۔ اس میں ٹریکٹر کے نام کے ساتھ جعلی پتہ اور تصویر بھی اپ لوڈ کی گئی تھی۔ جب افسران نے درخواست کی جانچ کے دوران اس کی صداقت کی جانچ کی تو معاملے کی سنگینی کو سمجھتے ہی انتظامی محکمہ میں ہلچل مچ گئی۔
بہار
تیجسوی یادو نے جے ڈی یو کے سابق ایم ایل اےمجاہد عالم کو دلائی آر جے ڈی کی رکنیت

(پی این این)
کشن گنج :کشن گنج کے کوچدھامن سے جے ڈی یو کے سابق ایم ایل اے مجاہد عالم نے پیر کو آر جے ڈی میں شمولیت اختیار کی۔ سابق ایم ایل اے مجاہد عالم کو آر جے ڈی میں شامل کرنے کے لیے کوچدھامن بلاک کے کسان کالج سندرباری میں ایک اجتماع کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو پہنچے اور سابق ایم ایل اے مجاہد عالم کو آر جے ڈی میں شامل کرنے کے لیے کہا۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ مجاہد عالم نے آئین اور جمہوریت کو بچانے کے لیے آر جے ڈی میں شمولیت اختیار کی ہے، مجاہد عالم نے وقف ترمیمی قانون کے خلاف جے ڈی یو سے تعلقات توڑ لیے ہیں۔ سیمانچل میں کچھ لوگوں کے برے ارادے ہیں، وقف ایکٹ کے ذریعے حکومت مسلمانوں کی زمین ہتھیانا چاہتی ہے۔ آر جے ڈی فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف مضبوطی سے لڑ رہی ہے۔ لالو یادو مودی شاہ کے سامنے کبھی نہیں جھکے اور نہ کبھی جھکیں گے۔
اس موقع پر سابق ایم ایل اے مجاہد عالم نے کہا کہ میں 15 سال سے جے ڈی یو سے منسلک ہوں، میرا آر جے ڈی سے پرانا رشتہ ہے، ماضی میں ہم سابق مرکزی وزیر تسلیم الدین کے ساتھ آر جے ڈی میں کام کر چکے ہیں۔ لیکن حالیہ دنوں میں بدلے ہوئے حالات کی وجہ سے مجھے نتیش کمار سے اپنا 15 سالہ رشتہ توڑنا پڑا۔ جے ڈی یو چھوڑنے کے بعد لوگوں کی رائے آئی کہ مجھے ایسی پارٹی میں شامل ہونا چاہئے جو فرقہ پرست طاقتوں کو سخت جواب دیتی ہے۔
سابق ایم ایل اے مجاہد عالم نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں بہار میں این ڈی اے کو اقتدار سے ہٹا کر تیجسوی یادو کو وزیر اعلیٰ بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ 2029 کے لوک سبھا انتخابات میں بھی ہم مودی شاہ کو دہلی سے ہٹانے کا کام کریں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ وقف ترمیمی قانون کی جے ڈی یو کی حمایت کے بعد پارٹی کے کئی مسلم لیڈر ناراض ہو گئے تھے۔
اس موقع پر آر جے ڈی کے سینئر لیڈر قومی جنرل سکریٹری عبدالباری صدیقی، ایم ایل سی قاری صیب عالم، راجیہ سبھا ایم پی سنجے یادو، سابق ایم ایل اے سہ ترجمان شکتی یادو، ٹھاکر گنج کے ایم ایل اے سعود عالم، کوچدھامن ایم ایل اے محمد مہدی بھی موجود تھے۔ حاجی اظہار اشفی، بہادر گنج کے ایم ایل اے انجار نعیمی، بیسی ایم ایل اے سید رکن الدین، جوکی ہاٹ ایم ایل اے شاہنواز عالم، آر جے ڈی لیڈر دیون یادو، نزہت مہجبی اور آر جے ڈی لیڈران، کارکنان اور عام لوگ بڑی تعداد میں موجود تھے۔
بہار
RJDکی نئی قومی عاملہ کمیٹی تشکیل، رابڑی، جگدانند، چودھری بنے نائب صدر

سیدفیصل علی دوبارہ پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری نامزد، جے پرکاش نارائن، بھولا یادو، انو چاکو سمیت 12قومی جنرل سیکریٹری مقرر
(پی این این)
پٹنہ :راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے اپنی نئی قومی عاملہ کمیٹی کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔ اس حوالے سے پارٹی کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ اس نئی تنظیمی تشکیل کو پارٹی کے قومی صدر لالو پرساد یادو کی قیادت میں پارٹی کے مستقبل کی حکمت عملی کو مضبوط کرنے کی ایک اہم کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل لالو پرساد یادو کو تیرھویں مرتبہ پارٹی کا قومی صدر منتخب کیا گیا تھا، اور تب سے ہی اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ وہ جلد ہی اپنی نئی ٹیم کا اعلان کریں گے۔اب جب کہ نئی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، اس میں تجربہ کار اور نوجوان قیادت کا حسین امتزاج دیکھنے کو ملتا ہے۔
چار نائب صدور کا اعلان:لالو پرساد یادو کی نئی ٹیم میں چار افراد کو پارٹی کا قومی نائب صدر مقرر کیا گیا ہے۔ ان میں سب سے نمایاں نام سابق وزیر اعلیٰ بہار و لالو کی اہلیہ رابڑی دیوی کا ہے۔ دیگر نائب صدور میں جگدانند سنگھ، محبوب علی قیصر اور ادے نارائن چودھری شامل ہیں۔
12 قومی جنرل سیکریٹری مقرر:پارٹی نے 12 افراد کو قومی جنرل سیکریٹری کے عہدے پر فائز کیا ہے، جن میں سے کئی کو دوبارہ ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ ان میں سید فیصل علی کا نام سر فہرست ہے جنہیں ایک بار پھر یہ عہدہ دیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ جن رہنماؤں کو جنرل سیکریٹری بنایا گیا ہے ان میں عبدالباری صدیقی،جے پرکاش نارائن یادو،ڈاکٹر نیل لوہت داس (سابق ایم ایل اے)،بھولا یادو،للت کمار یادو (ایم ایل اے)،کمار سرو جیت (ایم ایل اے)،ابھئے سنگھ (جھارکھنڈ)،شری سکھ دیو پاسوان،سشیلا مورالے،انو چاکو (کیرالہ)،الکھ نرنجن عرف بِنّو یادو،رینو کوشواہا،یدوونشی کمار یادواورڈاکٹر لال رتناکرشامل ہیں۔
قومی سیکریٹریز اور خزانچی کی تقرری:پارٹی نے کئی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو قومی سیکریٹری کی ذمہ داری بھی سونپی ہے۔ جن میں درج ذیل نام شامل ہیں:بھرت بھوشن منڈل (ایم ایل اے)،کارتکیے کمار سنگھ (ایم ایل سی)،وجے ورما (مدھے پورہ)،سنتوش کمار جیسوال (دہلی)،سنجے ٹھاکر (مظفرپور)،راجندر رام (سابق ایم ایل اے)،سویٹی سیما ہیمبرم (سابق ایم ایل اے)،سرندر رام (ایم ایل اے)جبکہ پارٹی کے خزانچی کے طور پر سنیل کمار سنگھ کو مقرر کیا گیا ہے۔
مختلف سیلوں کے صدور کا بھی اعلان:اس کے ساتھ ہی آر جے ڈی نے مختلف قومی شعبہ جاتی سیل کے صدور کا بھی اعلان کیا ہے، جن میں نمایاں نام یہ ہیں:خواتین سیل:(ڈاکٹر) کنیز سنگھ (سابق وزیر)،اقلیتی سیل:علی اشرف فاطمی (سابق مرکزی وزیر)،یوتھ سیل:ابھئے کوشواہا (رکن پارلیمان)،ایس سی/ایس ٹی سیل:شیو چندر رام (سابق وزیر)،کسان سیل:سودھاکر سنگھ (ایم پی)،طلبہ سیل:پروفیسر نول کشور۔
پارٹی کا پیغام:تنظیمی مضبوطی اور سماجی تنوع:پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس نئی تشکیل میں مختلف ریاستوں، طبقوں اور پس منظر کے افراد کو شامل کر کے تنظیمی ہم آہنگی، سماجی تنوع اور نمائندگی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ یہ تمام تقرریاں قومی صدر لالو پرساد یادو کی منظوری سے عمل میں لائی گئی ہیں۔یہ قدم آر جے ڈی کی تنظیمی مضبوطی، زمینی سطح پر گرفت اور آئندہ سیاسی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
اقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
کجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
دہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
اشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
محاسبہ7 مہینے ago
جالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
-
محاسبہ7 مہینے ago
بیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ
-
محاسبہ7 مہینے ago
ایک درجن سے زائد ٹیوب ویلوں سے موٹر چوری