Connect with us

بہار

آنند پشکر کی سی ایم نتیش سے ملاقات ،اساتذہ اور ملازمین کو پے اسکیل دینے کا مطالبہ

Published

on

(پی این این)
چھپرہ:سارن ٹیچرس حلقہ کے سابق امیدوار آنند پشکر نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کی۔اس دوران انہوں نے غیر مالی منصوبہ کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ ریاست میں برسوں سے کام کرنے والے بغیر رعایتی الحاق شدہ ڈگری اور انٹر کالجوں اور ہائی اسکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو تنخواہ کی گرانٹ کے بجائے باقاعدہ پے اسکیل اور پنشن کی سہولت فراہم کی جائے۔
پشکر نے کہا کہ آپ کی قیادت میں تعلیمی میدان میں بہت سے ٹھوس اور ترقی پر مبنی کام مسلسل ہو رہے ہیں۔نیوجت اساتذہ کو ریاستی ملازم بنانے اور انہیں پے سکیل اور پنشن دینے سے اساتذہ،تعلیم اور طلباء پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ریاستی حکومت اسکولوں میں معیاری تعلیم کو بلند کرنے میں بھی کامیاب ہوئی ہے۔میرے والد ایم ایل سی مرحوم کیدارناتھ پانڈے کا بھی یہی خواب تھا۔جس کو پورا کرکے آپ نے مرحوم کی روح کو سکون بخشا۔آپ ریاست کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے سے متعلق اپنی قرارداد کو پورا کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔جو ریاست کے غیر مالی منصوبہ سے منسلک ڈگری،انٹرمیڈیٹ کالجوں اور اسکولوں کے لیے ہیں۔میرے والد کے اقدام پر آپ نے ان اداروں میں برسوں سے کام کرنے والے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو تنخواہ کی گرانٹ دے کر فوری ریلیف فراہم کیا تھا۔لیکن آج ایسے اداروں میں کام کرنے والے بہت سے اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف یا تو ریٹائر ہو چکے ہیں یا ریٹائرمنٹ کے دہانے پر ہیں۔اس کے علاوہ جو اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ اس وقت کام کر رہے ہیں انہیں مقامی اور باہمی دشمنی یا عدالتی چارہ جوئی کی وجہ سے وقت پر تنخواہ کی گرانٹ نہیں مل رہی ہے۔حال ہی میں ہائی کورٹ نے مذکورہ مسئلہ کو حل کرنے کے لیے پے سکیل اور پنشن وغیرہ کی سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے فیصلہ بھی دیا ہے۔
پشکر نے وزیر اعلیٰ سے درخواست کی کہ اب تنخواہ کی گرانٹ کی جگہ پے اسکیل کا انتظام ہونا چاہیے۔اس سے عملہ کو کافی ریلیف ملے گا اور حکومت پر کوئی خاص بوجھ نہیں پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ اپنی سطح پر عوامی بہبود کے فیصلے لے کر ریاست میں فراہم کی جارہی تعلیم کو رفتار اور طاقت فراہم کی جانی چاہئے۔

بہار

بارش کی شدید کمی اور خشک سالی کولیکردربھنگہ ضلع کے مختلف علاقوں میں ادا کی گئی نمازِ استسقاء

Published

on

(پی این این)
دربھنگہ:بارش کی شدید کمی اور خشک سالی جیسے حالات کے پیش نظر اتوار 13 کو دربھنگہ ضلع کے مختلف علاقوں میں نمازِ استسقاء ادا کی گئی، جس میں عوام نے عاجزی اور انکساری کے ساتھ بارگاہِ خداوندی میں بارانِ رحمت کی دعائیں کیں۔پہلے سے طئے شدہ پروگرام کے مطابق
بھرواڑہ عیدگاہ میں سینکڑوں فرزندانِ توحید نے مدرسہ اسلامیہ شکرپور کے مفتی مولانا ابو بکر صدیقی کی قیادت میں نمازِ استسقاء ادا کی۔ اس موقع پر انہوں نے روحانی خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ بارش کے لیے دعا کرنا سنتِ نبوی ﷺ ہے اور نمازِ استسقاء کھلے میدان میں سورج نکلنے کے بعد بغیر اذان و اقامت کے دو رکعت نماز ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس نماز کا وقت صبح صادق کے بعد سورج نکلنے کے پندرہ تا بیس منٹ بعد ہوتا ہے اور یہ دن کے ایک چوتھائی حصے تک ادا کی جا سکتی ہے۔اس موقع پر مولانا قاری شبیر احمد، مولانا سعید احمد، مولانا سہیل احمد، اور مولانا ضیاء الرحمن برق نے ماحولیات کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے درختوں کی بے دریغ کٹائی اور آلودگی کو خشک سالی کا سبب قرار دیا۔ مقررین نے گناہوں سے توبہ، دعاؤں کے اہتمام اور شجرکاری کی تلقین کی۔شرکاء میں نائب پرمکھ ساجد مظفر ببلو،مکھیا سنگھ کے سرپرست احمد علی تمنا، مولانا انوار احمد رشادی، ڈاکٹر عامر حسن شکرپوری،ڈاکٹر منتظر پیارے، نازش خان، بارک خان، تاج احمد، شمیم خان سمیت بڑی تعداد میں اہلِ ایمان شامل تھے۔
اسی دن بریل کے عیدگاہ میں بھی نمازِ استسقاء کا روح پرور منظر دیکھنے کو ملا، جہاں مولانا محمد مظہر علی رضوی کی امامت میں نماز ادا کی گئی۔ نماز کے دوران حاضرین نے اپنے گناہوں سے توبہ، استغفار، خشوع و خضوع کے ساتھ بارش کی دعا کی تاکہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے بارانِ رحمت نازل فرمائے۔اس موقع پر نہ صرف بریل بلکہ اطراف کے دیہات جیسے ملک پور، رتن پور کٹیا، برہمپور کٹیا سے بھی لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔خصوصی شرکاء میں خلیفہ حضور شیر نیپال و خلیفہ جانشین سراجِ ملت قاری الحاج محمد شکیل احمد رضوی سراجی، مولانا ارمان قمر، حافظ امام الدین، حافظ نعمت اللہ، حافظ عارف، حافظ ساجد ،سماجی کارکن سرفراز انصاری اور مولانا ارشد شامل رہے۔
آخر میں تمام علماء کرام اور عوام نے بارش، امن، اور فتنوں سے نجات کے لیے رقت انگیز دعائیں مانگیں اور ماحولیات کے تحفظ کا عہد بھی کیا۔دیر شام تک موسم خوشگوار بنا اور ہلکی بارش بھی ہوئی۔اللہ تعالیٰ ان دعاؤں اور نمازوں کو قبول فرمائے اور ہم سب پر اپنی رحمت نازل فرمائے۔ آمین

Continue Reading

بہار

امارت شرعیہ نے بہار میں ووٹر رجسٹریشن کی وسیع تربیتی مہم (ٹریننگ) کاکیا آغاز

Published

on

(پی این این)
پھلواری شریف: امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ، جھارکھنڈ و مغربی بنگال نے ریاست بھر میں ووٹر رجسٹریشن مہم کو مؤثر اور منظم بنانے کے لیے ایک ہمہ جہت تربیتی پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ اس مہم کے تحت بہار کے تمام 534 بلاکوں میں سے ہر بلاک سے پانچ تا دس افراد کو منتخب جارہا ہے جو موبائل اور لیپ ٹاپ کے استعمال میں تکنیکی مہارت رکھتے ہیں۔ ان افراد کو ووٹر اینومیریشن فارم آن لائن بھرنے کی تربیت دی جا رہی ہے؛ تاکہ وہ اپنے علاقوں میں عوام کی رہنمائی کر سکیں۔
تربیتی سلسلے کی پہلی کڑی کے طور پر آج ایک آن لائن زوم میٹنگ منعقد کی گئی جس میں بہار کے مختلف اضلاع کے متعدد بلاک سے تقریباً دو سو افراد نے شرکت کی۔ میٹنگ کی صدارت خود امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے کی، جبکہ نظامت کے فرائض قائم مقام ناظم مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی نے انجام دئیے۔ پروگرام کا آغاز معاون ناظم مولانا حسین احمد قاسمی مدنی کی پُراثر تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا۔
قائم مقام ناظم نے ابتدائی کلمات میں شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ امارت شرعیہ نے جب جس وقت قوم کو ضرورت پڑی، ہر مہم میں مسلمانوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پیش قدمی کی۔ وقف ایکٹ کے خلاف 29 جون کو گاندھی میدان بھرو تحریک، 9/ جولائی کو بہار بند کی کامیاب حمایت، اور اب ووٹر رجسٹریشن مہم کا آغاز اس کی واضح مثال ہے۔ اور ان شاء اللہ آئندہ بھی قوم کو جب، جس وقت، جیسی ضرورت پیش آئے گی، امارت شرعیہ کے تمام کارکنان ملت کی خدمت کے لیے کمربستہ نظر آئیں گے۔
اپنے صدارتی خطاب میں امیر شریعت نے ووٹر لسٹ میں نام شامل کرانے کوجمہوریت میں رہنے والے ہر مسلمان کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے شرکاء کو تاکید کی کہ اس مہم کو سنجیدگی سے لیں اور ہر ممکن کوشش کریں کہ ہر بالغ شہری کا نام ووٹر لسٹ میں شامل ہو۔ نیز یہ بھی فرمایا کہ جمہوری جد وجہد کرکٹ کے کھیل کی طرح نہیں بلکہ فٹ بال گیم کی طرح ہے جہاں ہر کھلاڑی کو ہر وقت مشغول اور چاق و چوبند رہنا ہوتا ہے۔
آپ نے واضح کیا کہ بعض اضلاع سے یہ اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ بی ایل او حضرات کو ضلعی انتظامیہ کی طرف سے فارم بغیر ضروری دستاویزات کے بھرنے پر زور دیا جا رہا ہے، جو کہ شفافیت کے اصول کے خلاف ہے۔امیر شریعت نے اس پس منظر میں زور دیا کہ تمام مطلوبہ ڈاکومنٹس کے ساتھ فارم بھرا جائے اور ووٹر فارم آن لائن بھرنے کو ترجیح دی جائے؛ تاکہ ہر اندراج کا مکمل ریکارڈ رہے اور کسی بھی طرح کی جعل سازی یا خرد برد کو روکا جا سکے۔
اس کے بعد امارت شرعیہ کی ریسرچ ٹیم کے فعال رکن مفتی قیام الدین قاسمی نے شرکاء کو تقریباً آدھے گھنٹے کی مفصل تربیت دی، جس میں ووٹر رجسٹریشن فارم بھرنے کا طریقہ، تکنیکی نکات، دستاویزات کی اہمیت، فارم بھرنے والوں کی چھ کیٹیگریز اور ہر کیٹیگری کے لیے ضروری دستاویزات اور بی ایل او کے کردار سے متعلق رہنمائی شامل تھی۔
میٹنگ کے دوران اور بعد میں شرکاء کی طرف سے کیے گئے سوالات کے جوابات امیر شریعت، مفتی قیام الدین قاسمی اور حافظ احتشام رحمانی نے دیے۔ یہ سیشن نہایت معلوماتی اور مؤثر رہا۔ آخر میں امیر شریعت کی دل سوز دعا پر اس بابرکت نشست کا اختتام ہوا۔

Continue Reading

بہار

تیج پڑتاپ پہلی بار پہنچے مہوا،میڈیکل کالج اسپتال کا لیا جائزہ

Published

on

(پی این این)
حاجی پور:راجد سپریمو لالو پرساد یادو کے بڑے بیٹے تیج پڑتاپ یادو پہلی بار مہوا پہونچے۔اس دوران انہوں نے مہوا واقع نو تعمیر نو تعمیر میڈیکل کالج اسپتال مہوا کاجائزہ لیا۔جہاں کافی تعداد میں ان کے چاہنے والے موجود تھے۔اس دوران میڈیا کو بتایا کہ میں یہاں سے جب ایم ایل اے بنا تھا اور محکمہ صحت کا وزیر بنا تو عوام کی مانگ پر میڈیکل کالج اسپتال دیا جسے آج دیکھنے آئے ہیں۔
میڈیکل کالج اسپتال کے جائزہ لینے کے دوران انہوں نے اشارے اشارے میں انتخاب لڑنے کی بات کہی۔،حالانکہ یہ کہاں سے انتخاب لڑیں گے اور کس پارٹی سے یہ ابھی ظاہر نہیں کیا۔وہیں انہوں نے یہ بھی صاف طور پر کہا ہے کہ عوام کہے گی تو انتخاب ضرور لڑونگا۔انکی گاڑی پر نہ تو راجد کا جھنڈا تھا نہ ہی راجد پارٹی کی کوئی چرچا کی۔ہاں سر پر ہرے رنگ کی ٹوپی اور لوگوں سے کافی خوشی بھرے انداز میں مل رہے تھے۔
اس موقع پر انہوں نے عوام کی مانگ پر میڈیکل کالج اسپتال کے ساتھ ساتھ اب انجینیئر کالج کے لئے بھی ہاں کہہ دیا اور کہا کہ مجھے موقع ملا تو وہ ضرور بن جائے گا۔وہیں ان کے مہوا آنے سے راجد کے کھیمے میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network