دلی این سی آر
ایم سی ڈی وارڈ انتخابات: بی جے پی نے’ آپ ‘کے 2 زونوں میں جمایا قبضہ
(پی این این)
نئی دہلی :دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کے تمام 12 زونوں کی وارڈ کمیٹی کے انتخابات ہوئے دہلی میونسپل کارپوریشن کی سیاست میں کئی مساواتیں بدلتی نظر آرہی ہیں۔ پچھلی بار، عام آدمی پارٹی نے 4 ستمبر کو تمام 12 زونوں کی وارڈ کمیٹیوں کے انتخابات میں کل پانچ زونوں میں اکثریت حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔
اس میں روہنی زون اور جنوبی زون شامل تھے۔ ان دونوں زونوں میں بی جے پی نے قدم جمائے ہیں۔روہنی زون میں صدر کے عہدے کے لیے عام آدمی پارٹی کے امیدوار امرت جین جیت گئے۔ ان کا مقابلہ اندرا پرستھ وکاس پارٹی (IVP) کے امیدوار سمن انل رانا سے تھا۔ اس الیکشن میں کل 21 ووٹوں میں سے 11 ووٹ AAP امیدوار کو ڈالے گئے جبکہ دیگر کو 10 ووٹ ملے۔ اس کے بعد بی جے پی کے نائب صدر کے امیدوار نریندر کمار سنگھ کو روہنی زون کی وارڈ کمیٹی سے 11 ووٹ ملے اور ان کی حریف AAP کی نائب صدر کی امیدوار ممتا گپتا کو 10 ووٹ ملے۔ اس کی وجہ سے روہنی زون کی وارڈ کمیٹی کے نائب صدر کے عہدے پر بی جے پی کے نریندر کمار نے کامیابی حاصل کی۔ اسی طرح ساو ¿تھ زون کی وارڈ کمیٹی کے صدر امیدوار امید سنگھ اور نائب صدر کی امیدوار انیتا نے کامیابی حاصل کی۔ اس میں کل 19 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے ایک ووٹ درست نہیں رہا۔ اس میں بی جے پی کو دونوں عہدوں کے لیے 10 اور AAP کو 8 ووٹ ملے۔ اس کے علاوہ شاہدرہ نارتھ زون سے بی جے پی کے صدارتی امیدوار پونیت شرما نے بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ دیگر زونز میں الیکشن ہو رہے ہیں۔4 ستمبر کو ہوئے 12 زونوں کے وارڈ کمیٹی انتخابات میں بی جے پی نے سول لائنز، نریلا، کیشو پورم، نجف گڑھ، سنٹرل زون، شاہدرہ نارتھ اور شاہدرہ ساو ¿تھ زون کے کل سات زونوں میں کامیابی حاصل کی تھی۔ جبکہ عام آدمی پارٹی نے سٹی صدر پہاڑ گنج، قرول باغ، ویسٹ اور ساو ¿تھ زون میں کل پانچ زونوں میں کامیابی حاصل کی تھی۔شہر صدر پہاڑ گنج زون کی عام آدمی پارٹی کی وارڈ کمیٹی کے صدر کے عہدے کے امیدوار وکاس، نائب صدر کے عہدے کے لیے امیدوار پوجا اور اس زون کی وارڈ کمیٹی سے خالی مستقل کمیٹی ممبر کے عہدے کے لیے امیدوار رافعہ مہر بلا مقابلہ جیت گئے۔ اس زون میں کسی اور سیاسی جماعت نے اپنا امیدوار کھڑا نہیں کیا تھا۔
گزشتہ سال 4 ستمبر کو ہوئے انتخابات میں شہر صدر پہاڑ گنج اور ساو ¿تھ زون کی وارڈ کمیٹی سے عام آدمی پارٹی کے مستقل کمیٹی کے ارکان منتخب ہوئے تھے۔ لیکن اے اے پی کے کونسلر پریم چوہان اور پنردیپ سنگھ ساہنی کے اسمبلی انتخابات میں ایم ایل اے بننے کے بعد دونوں عہدے خالی ہو گئے۔ ان میں سے بی جے پی امیدوار جگموہن مہلاوت نے جنوبی زون کی وارڈ کمیٹی سے خالی مستقل کمیٹی ممبر کے عہدے پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اس کے بعد، مستقل کمیٹی کے بی جے پی ارکان کی تعداد، جو اس وقت وارڈ کمیٹی سے سات اور ایوان سے دو ہے، اب دس ہو گئی ہے۔ مستقل کمیٹی میں کل 18 ارکان ہوتے ہیں۔ ان میں سے 6 ممبران ایوان سے منتخب ہوتے ہیں اور باقی 12 ممبران 12 زونز کی وارڈ کمیٹیوں سے منتخب ہوتے ہیں۔ ایوان سے منتخب ہونے کے لیے خالی رکن کے عہدے کا انتخاب منگل کو ہونا ہے۔ اس میں بی جے پی نے ستیہ شرما کو میدان میں اتارا ہے۔
مشرقی دہلی کے گوتم پوری سے کونسلر ستیہ شرما کارپوریشن میں بی جے پی کے سینئر لیڈر ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ بی جے پی نے انہیں اسٹینڈنگ کمیٹی کے ایوان سے منتخب ہونے کے لیے خالی رکن کے عہدے کے لیے میدان میں اتارا ہے کیونکہ انہیں اسٹینڈنگ کمیٹی کا چیئرمین بنایا جائے گا۔ یہ بھی امکان ہے۔ بی جے پی کے 117 کونسلروں کی طاقت کو دیکھتے ہوئے اسٹینڈنگ کمیٹی کے خالی ممبر کے عہدے کے لیے ہونے والے انتخاب میں ستیہ شرما کی جیت تقریباً یقینی ہے۔ جبکہ عام آدمی پارٹی کے پاس کل 97 کونسلر ہیں۔ یہ بھی مانا جا رہا ہے کہ اندرا پرستھ وکاس پارٹی (IVP) کے 16 کونسلر بی جے پی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے امیدوار ستیہ شرما کی حمایت میں ووٹ دیں گے۔ ستیہ شرما چوتھی بار کارپوریشن میں کونسلر بنے ہیں۔ اس سے پہلے وہ عثمان پور سے تین بار الیکشن جیت چکی ہیں اور سال 2016-17 میں سابقہ ??مشرقی دہلی میونسپل کارپوریشن کی میئر بھی رہ چکی ہیں۔
دلی این سی آر
نتیش کمار کی شرمناک حرکت کی عام آدمی پارٹی نے کی سخت مذمت
(پی این این)
نئی دہلی :بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے مبینہ طور پر ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کا حجاب اتارنے کی کوشش کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور کانگریس نے ان پر سخت تنقید کی ہے۔ یہ واقعہ وزیر اعلیٰ کے دفتر میں 1,283 آیوش ڈاکٹروں کو تقرری خطوط تقسیم کرنے کی تقریب کے دوران پیش آیا۔
اے اے پی کی ترجمان پرینکا ککڑ نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا، “اگر اقتدار میں کوئی مرد عورت کا پردہ ہٹا سکتا ہے تو کل کون فیصلہ کرے گا کہ کیا میرے ڈھکے ہوئے ہاتھ اسے ناراض کرتے ہیں؟”پرینکا ککڑ نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، “اگر آج اقتدار میں کوئی مرد عورت کا پردہ ہٹا سکتا ہے تو کل کون فیصلہ کرے گا کہ میرے ڈھکے ہوئے ہاتھ اسے ناراض کرتے ہیں؟ کنٹرول کبھی کپڑے کے ٹکڑے پر نہیں رکتا۔ مساوات کا مطلب ہے رضامندی۔ ہمیشہ۔” کانگریس پارٹی نے ایک آفیشل x بھی پوسٹ کیا، جس میں اس واقعے کو شرمناک” قرار دیا اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
کانگریس پارٹی کی پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ “یہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار ہیں۔ ایک خاتون ڈاکٹر ان کا تقرری لیٹر لینے آئی اور نتیش کمار نے اس کا حجاب اتار دیا۔ بہار میں اعلیٰ ترین عہدے پر فائز شخص کھلم کھلا اس طرح کی گھناؤنی حرکت کا ارتکاب کر رہا ہے۔ تصور کریں کہ ریاست میں خواتین کتنی محفوظ ہوں گی؟ نتیش کمار کو اس نفرت انگیز حرکت کے لیے فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔”یہ واقعہ وزیر اعلی کے سکریٹریٹ سمواد میں پیش آیا۔ یہ وہ جگہ تھی جہاں 1000 سے زیادہ آیوش ڈاکٹروں کو تقرری خط تقسیم کیے جا رہے تھے۔
اس واقعے کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔چیف منسٹر آفس (سی ایم او) کے مطابق جن ڈاکٹروں کو تقرری کے خطوط ملے ان میں 685 آیوروید ڈاکٹر، 393 ہومیوپیتھک ڈاکٹر اور 205 یونی ڈاکٹر شامل ہیں۔ ان میں سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ذاتی طور پر 10 مقرر ڈاکٹروں کو ملازمت کے خطوط دیے، جبکہ باقی ڈاکٹروں نے انہیں آن لائن وصول کیا۔ جب نصرت پروین نامی ڈاکٹر کی باری آئی جس نے حجاب اوڑھ کر چہرہ ڈھانپ رکھا تھا تو 75 سالہ وزیر اعلیٰ نے ابرو اٹھا کر حیرت سے پوچھا یہ کیا ہے؟ سٹیج پر کھڑے ہو کر وزیر اعلیٰ نے جھک کر اپنا حجاب اتار دیا۔
دلی این سی آر
آلودگی پر سرسا نے دہلی کےعوام سےمانگی معافی
(پی این این )
نئی دہلی :دہلی حکومت کے وزیر ماحولیات نے دہلی میں آلودگی کو مکمل طور پر ختم کرنے میں ناکامی پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی حکومت کے لیے 8-9 ماہ میں ایسا کرنا ناممکن ہے۔ سرسا نے اس بیماری کے لیے عام آدمی پارٹی کی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کانگریس کو بھی نشانہ بنایا۔ دہلی حکومت کے وزیر نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح ان کی حکومت آلودگی کو کم کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے اور اس میں بہتری آئی ہے۔
دہلی حکومت کے وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آلودگی کو کم کرنے کے لیے کئی اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ ان میں صرف BS-6 گاڑیوں کو ہی دارالحکومت میں جانے کی اجازت دینا اور پی یو سی سرٹیفکیٹ کے بغیر ایندھن پر پابندی لگانا شامل ہے۔ سرسا نے دہلی کے لوگوں سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت ہر روز AQI میں کمی کو حاصل کر رہی ہے، لیکن اسے اتنی جلدی ختم کرنا کسی بھی حکومت کے لیے ناممکن ہے۔سرسا نے کہا، “میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ ہم ہر ماہ بہتری لانے میں کامیاب رہے ہیں۔ دہلی کے لوگوں سے معافی مانگتے ہوئے، میں کہنا چاہتا ہوں کہ کسی بھی حکومت کے لیے 9-10 مہینوں میں آلودگی کو مکمل طور پر ختم کرنا ناممکن ہے۔” لیکن میں دہلی کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم نے عام آدمی پارٹی کی حکومت سے بہتر کام کیا ہے، جس نے ہمیں دھوکہ دیا ہے، اور ہم نے روزانہ AQI کو کم کیا ہے۔ اگر ہم اسے ہر روز کم کرتے رہیں، تب ہی دہلی کو صاف ہوا فراہم کرنا ممکن ہوگا۔
سرسا نے کہا، “اے اے پی اور کانگریس کی وجہ سے بیماری۔” سرسا نے کہا کہ دہلی میں آلودگی کا مسئلہ سابقہ عام آدمی پارٹی اور کانگریس کی حکومتوں کا نتیجہ ہے۔ بیک وقت دونوں پارٹیوں پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا، “یہ 10-11 سال سے عام آدمی پارٹی کی بیماری ہے۔ اور 15 سال کی کانگریس کی بیماری ہے۔ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی جو ماسک پہن کر بات کر رہے ہیں، میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ پچھلے سال آپ کے ماسک کہاں تھے؟ پچھلے سال، اس دن سے بھی زیادہ آلودگی تھی، اس سال، اس دن سے بھی زیادہ گندگی تھی۔ AQI 380 تھا۔ لیکن آپ نے راہل گاندھی کو نہیں دیکھا، کیونکہ یہ لوگ عام آدمی پارٹی کے ساتھ گٹھ جوڑ میں تھے، آلودگی کی بیماری بچوں کی صحت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔” لیکن یہ بیماری عام آدمی پارٹی نے دی ہے جس کا علاج ہم کر رہے ہیں۔
دلی این سی آر
این سی ای آر ٹی کی کتاب میں نفرت بھری تبدیلیاں افسوسناک : ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد
(پی این این )
نئی دہلی:شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مفکر ملت مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے جمعہ کی نماز سے قبل خطاب میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ نفرت اور تعصب کا جواب اخلاق حسنہ سے دیں اور صبر و تحمل پر عمل کریں انشاء اللہ حالات خود ہی بہتر ہو جائیں گے ۔
مفتی مکرم نے کہا کہ یہ بات قابل مذمت ہے کہ این سی ای آر ٹی نے کلاس 7 کی سوشل سائنس کی جو نئی کتاب جاری کی ہے اس میں غزنوی کے حملوں کو گزشتہ نصابی کتاب کے مقابلے میں بہت زیادہ جگہ دی گئی ہے۔ اس حصے میں محمود غزنوی کے ذریعے تباہی، لوٹ مار اور غیر مسلم علاقوں میں اسلام کی دعوت و تبلیغ پر وسیع بحث کی گئی ہے۔ نصاب کی پرانی کتاب میں محمود غزنوی پر صرف ایک پیراگراف تھا جبکہ نئی نصابی کتاب میں تقریبا چھ صفحات پر محیط ایک مکمل سیکشن ہے جس میں تصاویر اور باکس شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کے طالب علموں کو سب کچھ پڑھایا جانا چاہیے لیکن اس کا لحاظ رہنا چاہیے کہ اس سے طلبہ کا ذہن خراب نہ ہواور نصاب کی تیاری میں ماہرین کو شامل کیا جانا چاہیے۔ مفتی مکرم نے کہا کہ ہر مذہب کی تعلیمات میں اخلاقیات سے متعلق جو ہدایات ہیں انہیں نصاب کی کتابوں میں ضرور جگہ دی جانی چاہیے نوجوانوں کو آج سب سے زیادہ اخلاقی تعلیم کی ضرورت ہے، نفرت و بد امنی پیدا کرنے والے مضامین کو نصاب سے دورہی رکھنا چاہیے۔
مفتی مکرم نے کہا کہ پنجاب کے مالیر کوٹلہ میں ایک نئی مسجد کی تعمیر کی گئی ہے جس کا نام مدینہ مسجد رکھا گیا ہے یہ مسرت کی بات ہے۔ انسانیت نوازی اور بھائی چارے کی مثال قائم کرتے ہوئے سکھ بھائیوں نے عمر پور گاؤں کے لوگوں کے لیے چھ ایکڑ زمین اور پانچ لاکھ روپے کا عطیہ دیا تھا اس گاؤں میں مسلمانوں کے کئی گھر ہیں مگر یہاں کوئی مسجد نہیں تھی مسلمان نماز ادا کرنے کے لیے دوسرے گاؤں میں جاتے تھے اس ضرورت کو سکھ بھائیوں نے محسوس کیا اور اپنی جانب سے اس نیک کام کے لیے پہل کی۔ مفتی مکرم نے کہا کہ اس محبت بھرے عطیہ پر پوری قوم ان کی شکر گزار ہے۔ انہوں نے کہا مرشد آباد کی مسجد کا نام بھی مدینہ مسجد رکھا جانا چاہیے کوئی ایسا نام نہ رکھا جائے جس سے فرقہ پرستوں کو شرانگیزی کا موقع مل جائے مسجد پر سیاست نہیں ہونی چاہیے ۔
-
دلی این سی آر11 months agoاقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
دلی این سی آر11 months agoجامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر12 months agoدہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت
-
دلی این سی آر11 months agoاشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
دلی این سی آر12 months agoکجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
محاسبہ1 year agoبیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ
-
بہار7 months agoحافظ محمد منصور عالم کے قاتلوں کو فوراً گرفتار کرکے دی جائےسخت سزا : مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی
-
محاسبہ1 year agoجالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
