Connect with us

دلی این سی آر

پاکستان نے جنگ بندی توڑی, پاک کی جانب سے شدید فائرنگ؛ سرحدی شہروں میں بلیک آؤٹ

Published

on

نئی دہلی: جنگ بندی کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی جموں و کشمیر میں ایک بار پھر ڈرون حملوں کی خبریں منظر عام پر آئی ہیں۔ ایل او سی پر بھی پاکستان کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔ ایسے میں پاکستان کی سرحد سے متصل کئی شہروں میں بلیک آؤٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ جنگ بندی کے اعلان سے مقامی لوگوں نے راحت کی سانس لی۔ لیکن پاکستان کی جانب سے ایک بار پھر مذموم سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں۔

تاہم ایک گھنٹے کی ہنگامہ آرائی کے بعد ڈرون حملوں کے واقعات رک گئے ہیں۔ ایل او سی پر فائرنگ بھی رک گئی ہے۔ فوج کے ذرائع نے بتایا کہ کچھ ڈرون پاکستان سے آئے تھے۔ بھارتی فضائی دفاعی نظام انہیں روکنے کے لیے تیار تھا۔ تاہم پاکستان سے آنے والے یہ ڈرون کچھ دیر بعد واپس لوٹ گئے۔

بھارتی سکیورٹی فورسز پاکستان کی مذموم کوششوں کو ناکام بنا رہی ہیں۔ جموں و کشمیر میں فضائی دفاعی نظام شروع کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو پوسٹ کرکے اس کی جانکاری دی ہے۔ سری نگر میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ لکھ کر جنگ بندی پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے لکھا – جموں و کشمیر میں کوئی جنگ بندی نہیں ہے۔ سری نگر کے قلب میں فضائی دفاعی یونٹ کو فعال کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ لکھ کر جنگ بندی پر سوالات اٹھائےعمر عبداللہ نے ایک اور پوسٹ میں لکھا – جنگ بندی کے نام پر کیا ہو رہا ہے؟ سری نگر میں ایک بار پھر دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے چار گھنٹے کے اندر پاکستان نے ایک بار پھر اپنے مذموم عزائم کو واضح کر دیا۔ ہفتہ کی رات تقریباً آٹھ بجے جموں و کشمیر کے کئی علاقوں میں زور دار دھماکے ہوئے اور پاکستان سے ڈرون آتے ہوئے دیکھے گئے۔ اس کے ساتھ ہی کئی علاقوں میں بلیک آؤٹ نافذ کر دیا گیا۔

بتایا جا رہا ہے کہ سری نگر، ریاسی، کٹرا، ادھم پور سمیت کئی مقامات پر زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جس کے بعد بلیک آؤٹ نافذ کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی پنجاب کے فیروز پور اور ہوشیار پور میں بھی بلیک آؤٹ کر دیا گیا۔

امرتسر کے ضلع مجسٹریٹ نے لوگوں سے بلیک آؤٹ کے لیے تیار رہنے کی اپیل کی ہے۔ "پیارے شہریو، چونکہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی اطلاعات ہیں، اس لیے ہم آج الرٹ رہیں گے۔ ضرورت پڑنے پر ہم بلیک آؤٹ کا مشاہدہ کریں گے۔ میں سب کو مشورہ دیتا ہوں کہ اگر ضرورت پڑی تو بلیک آؤٹ کے لیے تیار رہیں اور گھر کے اندر رہیں۔ براہ کرم پٹاخے نہ پھوڑیں۔ ہم نے یہ مشق کئی بار کی ہے، لہذا براہ کرم گھبرائیں نہیں،” انہوں نے ٹوئٹر پر پوسٹ کیا۔

قابل ذکر ہے کہ تین دن تک جاری رہنے والے تنازع کے بعد ہفتہ کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا کہ جنگ بندی ہفتے کی شام 5 بجے سے نافذ ہوئی لیکن صرف چار گھنٹے کے اندر پاکستان نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرحد پار سے فائرنگ شروع کردی۔

دلی این سی آر

حالات حاضرہ کے پیش نظر جمعیۃعلماء صوبہ دہلی کی اہم میٹنگ منعقد

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی:آج جمعیۃ علماء صوبہ دہلی کی حالات حاضرہ پراہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں ملک کے موجودہ حالات پر بطور خاص مدارس و مساجد اور اوقاف کے خلاف بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی پر فکرمندی کا اظہار کیا گیا اورکہاگیاکہ ملک میں مسلمانوں کے خلاف آئے د ن پیش آنے والے واقعات اور بڑھتی ہوئی نفرت ملک کے لیے انتہائی خطرناک اورملک کی سالمیت واتحاد کے لیے نقصان دہ ہیں نیز روز بروز معاشرے میں بڑھتی ہوئی برائیوں پر بھی فکرمندی کا اظہار کیا گیا اور اسکے لیے تمام مقامی اور ضلعی یونٹوں کو مستقل اصلاح معاشرہ کے پروگرام منعقد کرنے اور مسجد وار کمیٹیاں بنانے کا پابند کیا گیا نیز حالات حاضرہ کے پیش نظر منتظمہ کے ساتھ ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جسکی تاریخ اور جگہ کا جلد ہی اعلان کردیا جائے گا ۔
میٹنگ مولانا محمد مسلم قاسمی صدر جمعیۃ علماء صوبہ دہلی کی صدارت میں منعقد ہوئی جسکا آغاز قاری محمد ساجد فیضی سکریٹر ی جمعیۃ علماء صوبہ دہلی کی تلاوت قرآن پاک اورمولاناعبداللہ سکریٹری جمعیۃ علماء صوبہ دہلی کے نعتیہ اشعار سے ہوا نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے مفتی عبدالرازق مظاہری ناظم اعلی جمعیۃ علماء صوبہ دہلی نے تفصیل سے ایجنڈے پر روشنی ڈالتے ہوئے تمام اضلاع کے ذمہ داران کو مسلسل فعال رول ادا کرنے کے لیے کہا۔
میٹنگ کے اہم شرکاء میں مولانا مولانا عبدالحنان قاسمی نائب صدر جمعیۃ علماء صوبہ دہلی ۔قاری دلشاد قمر مظاہری نائب صدر،مفتی اسرارالحق مظاہری سکریٹری جمعیۃ علماء صوبہ دہلی ،مولانا عبداللہ قاسمی سکریٹری،مفتی کفیل الرحمن سکریٹری،قاری اسرارالحق قاسمی کنوینر اصلاح معاشرہ کمیٹی صوبہ دہلی،مولانا انتظار حسین مظاہری قصاب پورہ،الحاج سلیم رحمانی ویلکم،مولانا جمیل قاسمی دوارکا،مفتی محمد عیاض مظاہری شاستری پارک،مفتی محمدمستقیم بٹلہ ہاؤس،مولانا عبدالرزاق خانپور،مولانا حسرت مظاہری نریلہ،مولانا طیب پہاڑ گنج،حافظ محمد یامین نہال وہار،چودھری محمد اسلام لکشمی نگر،مولانا محمد ممتاز قاسمی مادی پور،مفتی محمد شمیم قاسمی قصاب پورہ،مفتی محمد قاسم قاسمی نظام الدین،مولانا محمد یحی صاغر پور،مولانا محمد راشد مدن پورکھادر،مفتی محمد توحید جھارکھنڈی شاہدرہ،مفتی محمد اسلم قاسمی کبیر نگر،قاری فضل الرحمن سیلم پور،مولانا محمد راشد حوض رانی،مولانا محمد عاقل مصطفٰی آباد،مولانا مصباح الدین منگولپوری،مولانا محمد سلیم آر کے پورم، وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔

Continue Reading

دلی این سی آر

سی ایم ریکھا گپتا کا 1500 نرسوں کو جلدتقرری نامہ دینے کااعلان

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی: ڈاکٹروں کے دن کے موقع پر دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کئی سرکاری اسپتالوں کے ایم ایس کو اعزاز سے نوازا اور انہیں مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سنت ایشور فاونڈیشن اور لوک نائک اسپتال کی جانب سے وزیر اعلیٰ نے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سریش کمار، پٹیل نگر میں واقع ولبھ بھائی پٹیل اسپتال کے ایم ایس، آرمی اسپتال کے سینئر ڈاکٹر بریگیڈیئر سنجے کمار مشرا، آئی ایچ بی اے ایس اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر راجندر کمار دھمیجا اور کئی دیگر اسپتالوں کے ڈاکٹروں کو اعزاز سے نوازا۔
اس موقع پر سی ایم ریکھا گپتا نے اعلان کیا ہے کہ 6 جولائی کو دہلی حکومت اپنے سرکاری اسپتالوں میں 1500 نرسوں کو تقرری خط دینے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کی تاریخ میں گزشتہ 10-12 سالوں میں پہلی بار ایسا ہونے جا رہا ہے، جب نرسوں کو مستقل ملازمتیں دی جا رہی ہیں۔ ورنہ اب تک حکومتیں نرسوں کو کنٹریکٹ پر رکھ کر ہی انتظام کر رہی ہیں۔ ڈاکٹروں کی خدمت کے عوض اگر ہم کچھ نہیں دے سکتے تو کم از کم انہیں دل سے پیار تو دے سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، سرکاری ادارے میں کام کرنا پرائیویٹ کے مقابلے میں بہت مختلف ہے۔ سرکاری ادارے میں خدمت کا ہدف ہے۔ ہمارے سرکاری ہسپتال کے تمام ڈاکٹروں میں بہت زیادہ صبر ہے، وہ بہت زیادہ اہل ہیں۔ وہ وقت کو نہیں دیکھتے اور مسلسل کام کرتے رہتے ہیں۔ ایسی حالت میں کام کرنا بہت ضروری ہے۔ جب میں پہلے یہاں آیا تھا تو دیکھا تھا کہ ہسپتال کی حالت کتنی خراب تھی۔ میں اسے دیکھ کر بہت حیران ہوا۔ مجھے افسوس ہوا کہ صحت کا جو ماڈل پچھلی حکومت ملک میں پیش کرتی تھی اس کی اصل حالت اب نظر آنے لگی ہے۔
حکومت ڈاکٹروں کے ساتھ کھڑی ہے: وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا، دہلی ان مشکل حالات میں سنبھال رہی ہے۔ کورونا کے دور میں پچھلی حکومت نے ریکارڈ میں صرف 95 اموات ظاہر کی ہیں۔ ایسے میں حالات کتنے خراب تھے، اس حالت میں ہمارے ڈاکٹروں نے نہ دن دیکھا نہ رات۔ اب آپ کا وزیر اعلیٰ اور حکومت دہلی کے ڈاکٹروں کے لیے کھڑی ہے۔ حکومت نے ہر اس چیز کے لیے کام شروع کر دیا ہے جو ہسپتالوں میں ہونا چاہیے۔ ان کے علاوہ ڈاکٹر سریش کمار نے کہا، وزیراعلیٰ نے ہماری عزت کی، ہمارے کام کی تعریف کی۔ میں اس کے لیے اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اس قسم کی حوصلہ افزائی ڈاکٹروں کو بہتر کام کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ ایسے پروگرام جاری رہنے چاہئیں۔ دہلی کے اسپتالوں کے تمام ڈاکٹر محنت اور لگن سے کام کرتے ہیں۔
ان کے کام کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ہمیں عزت دینے کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ نے سب کی حوصلہ افزائی بھی کی، اس سے یقیناً ہم سب کو کام کرنے کی ترغیب ملے گی۔خدمت کے جذبے کے ساتھ کام کریں: بریگیڈیئر ڈاکٹر سنجے کمار مشرا نے کہا کہ ڈاکٹروں کو اعزاز دینے کے لیے میں سنت ایشور فاو ¿نڈیشن اور وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ خدمت کے جذبے کے ساتھ کام کرنے والے ڈاکٹروں کو عزت دینا ان کی حوصلہ افزائی اور حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ میں ایک آرمی ہسپتال میں کام کرتا ہوں جو فوج کی خدمت کرنے والے تمام لوگوں کے خاندانوں کی خدمت میں مصروف ہے۔

Continue Reading

دلی این سی آر

دہلی کے گاندھی نگر میں چلا ایم سی ڈی کابلڈوزر

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :راجدھانی دہلی میں غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف بلڈوزر کارروائی زوروں پر جاری ہے۔ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) اور دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) اب کسی کو بخشنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔ منگل کو، مشرقی دہلی کے گاندھی نگر علاقے میں غیر قانونی تجاوزات کو مسمار کرنے کے لیے MCD کی طرف سے کارروائی کی جا رہی ہے۔ایم سی ڈی کے ڈپٹی کمشنر بادل سنگھ نے کہا، ” شام، گاندھی نگر وارڈ کی کارپوریٹر پریا کمبوج اور کرشنا نگر وارڈ کے کارپوریٹر سندیپ کپور نے مجھ سے ملاقات کی اور مجھے اس سڑک پر تجاوزات اور لوگوں کو درپیش روزانہ کی پریشانیوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ایمبولینسوں کو بھی راستہ نہیں دیا جاتا ہے… ہم نے آج ایک مہم چلائی اور تمام تجاوزات کو ہٹایا، اب ہم لوگوں سے اپیل کریں گے کہ وہ دوبارہ تجاوزات کے خلاف مہم نہیں چلائیں گے۔ علاقے میں باقاعدگی سے منعقد کیا جاتا ہے.”
آپ کو بتاتے چلیں کہ گزشتہ چند ہفتوں میں راجدھانی کے جنگ پورہ میں مدرسی کیمپ، کالکاجی بھومھین کیمپ، اشوک وہار اور وزیر پور میں بھی تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف اسی طرح کی مہم چلائی گئی ہے۔ اس دوران کئی کچی بستیوں کو بلڈوزر کی مدد سے ہٹایا گیا ہے۔تاہم، عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور اس کے سربراہ اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اس اقدام کے پیچھے بی جے پی حکومت کی نیت پر سوال اٹھایا ہے۔
بھاشا کے مطابق، کجریوال اور ان کے ساتھیوں اور ایم ایل ایز نے دہلی میں کچی آبادیوں پر جاری بلڈوزر کارروائی کے خلاف اتوار، 29 جون کو جنتر منتر پر زبردست احتجاج کیا۔ انہوں نے کچی آبادیوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اس کارروائی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں اور آئندہ انتخابات میں بی جے پی اور کانگریس دونوں کو مسترد کردیں۔احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا، "وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا ‘جہاں جھگی، واہن مکاں’، لیکن ان کا مطلب تھا ‘جہاں جھگی، واہن میدان’۔ ان کے وعدے جھوٹے ہیں اور میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ مستقبل میں ان کے جال میں نہ پھنسیں۔”
اے اے پی سربراہ نے الزام لگایا کہ ریکھا گپتا حکومت نے پچھلے پانچ مہینوں میں شہر کو ”برباد“ کر دیا ہے۔ کچی آبادیوں سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا، "یہاں 40 لاکھ کچی آبادی والے ہیں، اگر آپ سڑکوں پر نکلیں گے تو وہ انہدام روکنے پر مجبور ہوں گے۔”انہوں نے کہا، "انا تحریک جنتر منتر سے شروع ہوئی اور کانگریس کو اقتدار سے ہٹا دیا۔ یہاں سے ایک نئی تحریک شروع ہوگی اور اقتدار پر بی جے پی کی گرفت بھی ہل جائے گی”۔AAP کنوینر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ مستقبل میں کانگریس یا بی جے پی کو ووٹ نہ دیں، یہ کہتے ہوئے کہ دونوں پارٹیاں "بھائی بہن” کی طرح ہیں۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network