Connect with us

اتر پردیش

FIIT-JEE پر بڑی کارروائی، کئی بینک اکاؤنٹس ضبط

Published

on

(پی این این)
نوئیڈا : فیس لینے کے بعد کورس مکمل کیے بغیر کوچنگ سینٹر کو بند کرنے کے معاملے میں سیکٹر 58 تھانہ پولیس نے تعلیمی اور انجینئرنگ کی کوچنگ فراہم کرنے والے ادارے فٹجی کے مختلف بینکوں میں کھولے گئے 300 سے زائد اکاو ¿نٹس کو ضبط کر لیا ہے۔

صرف آئی سی آئی سی آئی بینک میں پائے جانے والے 205 بینک کھاتوں میں 60 لاکھ روپے منجمد کر دیے گئے ہیں۔نوٹس ملنے کے بعد 31 اساتذہ نے اپنے جوابات پولیس کو بھجوا دیے ہیں تاہم ادارے کے مالک نے نوٹس ملنے کے باوجود کوئی جواب نہیں دیا۔ اس معاملے میں طلبائ اور ان کے والدین نے ڈی سی پی نوئیڈا سے بھی ملاقات کی۔ اس کے بعد گوڑ شہر کے رہنے والے ستسنگ کمار کی شکایت پر فٹجی پرائیویٹ لمیٹڈ کے ایم ڈی دنیش کمار گوئل، سیکٹر-62 فٹجی سنٹر کے سربراہ رمیش پارتھ ہلدر، مونیکا، راجیو ہلدر، سادھو رام بنسل، رستم شیوانت، بسنت دوئم، سادھو رام بنسل، راجیو ہلدر، کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ سردانہ، آنند رمن پی اور دیگر۔ ستسنگ کمار نے کہا کہ اس نے اپنے

بچے کو جے ای ای کی تیاری کے لیے ایک کوچنگ سینٹر میں داخل کرایا تھا، لیکن سنٹر بغیر کسی اطلاع کے بند کر دیا گیا تھا۔  ادارے نے فیس کی رقم بھی واپس نہیں کی۔ جس کی وجہ سے بچوں کا مستقبل داو ¿ پر لگا ہوا ہے۔ڈی سی پی رامبدن سنگھ نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ کے 300 سے زیادہ بینک کھاتوں کو ضبط کر لیا گیا ہے۔ دیگر اکاو ¿نٹس کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ 205 بینک کھاتوں میں 60 لاکھ روپے بھی منجمد کر دیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ فٹجی کے مالک دنیش گوئل کو پوچھ گچھ کے لیے نوٹس بھیج کر پولیس اسٹیشن بلایا گیا ہے، لیکن کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ اس کے علاوہ انسٹی ٹیوٹ چھوڑنے والے 31 اساتذہ کو بھی نوٹس بھیجے گئے۔ جنہوں نے اپنے جوابات تحریری طور پر پولیس کو جمع کرائے ہیں۔ بیشتر اساتذہ نے ادارے پر عرصہ دراز سے تنخواہیں ادا نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

یہ اساتذہ اب دوسرے اداروں میں پڑھاتے ہیں۔ پولیس نے ان کے بیانات بھی قلمبند کر لیے ہیں۔ اس معاملے میں اب تک 350 سے زائد والدین کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔پولیس کے مطابق اس سنٹر میں 1500 سے زائد طلبہ کوچنگ لے رہے تھے۔ 95 فیصد فیس زیادہ تر طلبائ کے والدین نے جمع کرائی ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے لوگوں نے پوری رقم بھی جمع کرادی ہے۔ والدین کا الزام ہے کہ فٹ جی نے پوری منصوبہ بندی کے ساتھ ایسا کیا۔ نوئیڈا کے علاوہ غازی آباد اور پٹنہ میں بھی کوچنگ سنٹر بند کر دیے گئے۔ جس کے بعد وہاں ہنگامہ بھی ہوا۔ والدین کا کہنا تھا کہ فیس بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے فیس کی ادائیگی کے لیے قرض لیا تھا۔ اب FIITJEE کو دوسرے اداروں میں داخلہ لینے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اتر پردیش

اے ایم یو کے ویمنس پولی ٹیکنک میں طالبات کے لئے اورینٹیشن پروگرام منعقد

Published

on

(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ویمنس پولی ٹیکنک میں تعلیمی سال 2025-26 کے ڈپلوما انجینئرنگ پہلے سمسٹر کی طالبات کے خیرمقدم کے لیے ایک دو روزہ اورینٹیشن پروگرام منعقد کیا گیا، جس کے ذریعہ طالبات کو اے ایم یو کے تعلیمی ماحول، ادارہ جاتی اقدار اور دستیاب وسائل اور سہولیات سے روشناس کرایا گیا۔
پروگرام کا آغاز ویمنس پولی ٹیکنک کی پرنسپل ڈاکٹر سلمیٰ شاہین کے استقبالیہ خطاب سے ہوا۔ انھوں نے طالبات کو نظم و ضبط اور محنت و دیانت داری سے اپنا تعلیمی سفر جاری رکھنے کی تلقین کی۔ پروفیسر وبھا شرما،ممبر انچارج، دفتر رابطہ عامہ، اے ایم یو نے طالبات کو یونیورسٹی کی عظیم وراثت اور بانیئ درسگاہ سر سید احمد خاں کے بصیرت افروز نظریات سے متعارف کرایا۔ انہوں نے طالبات اور اساتذہ کو خلوص اور مقصدیت کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی ترغیب دی۔
یونیورسٹی کے پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی اور اسسٹنٹ ڈی ایس ڈبلیو ڈاکٹر شمس تبریز خاں نے بھی طالبات سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کی جانب سے ہر طرح کا تعاون و تحفظ فراہم کرنے کا عزم دوہرایا۔یونیورسٹی پولی ٹیکنک (بوائز) کے پرنسپل پروفیسر مجیب احمد انصاری نے کلاسیز میں حاضری کی اہمیت پر زور دیا، جبکہ بی بی فاطمہ ہال کی پرووسٹ، پروفیسر شرمین خان نے رہائشی ماحول، طلبہ و طالبات کی فلاح و بہبود، متوازن غذائیت اور ذہنی سکون کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
مختلف شعبہ جات کے انچارجوں نے طالبات کو ان کے متعلقہ برانچزاور دستیاب سہولیات سے روشناس کرایا۔اس کے علاوہ ایک سیشن میں جناب طارق احمد نے نصاب سے متعلق معلومات فراہم کیں، جبکہ ڈاکٹر شہنوازالدین نے اکیڈمک آرڈیننس پر لیکچر دیا، جس میں درجات میں حاضری، امتحانات اور طرز عمل سے متعلق ضوابط کی وضاحت کی گئی۔ آخر میں ایک انٹرایکٹیو سیشن ہوا، جس میں ڈاکٹر طارق اقتدار خان،اقرا سلیم، اور ڈاکٹر صہیب مسعود نے طالبات کے سوالوں کے جواب دیے اور ایک خوشگوار تعلیمی سفر کے آغاز کے لیے رہنمائی فراہم کی۔ پروگرام کی نظامت مس عمرہ مریم نے کی۔

Continue Reading

اتر پردیش

اے ایم یو میں سول سروسیز امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے شکیل احمد کے اعزاز میں تقریب منعقد

Published

on

(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سید حامد سینئر سیکنڈری اسکول (بوائز) کی جانب سے ایک تہنیتی تقریب اسکول کے سابق طالب علم مسٹر شکیل احمد کے اعزاز میں منعقد ہوئی جنھوں نے سول سروسز امتحان 2024 میں کامیابی حاصل کی ہے۔طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے جناب شکیل احمد نے انہیں واضح اہداف مقرر کرنے اور ان کے حصول کے لیے بھرپور محنت کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا ”منصوبہ بندی اور تسلسل کے ساتھ کی گئی محنت کا کوئی نعم البدل نہیں۔“ انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ یکسوئی سے پڑھائی کریں اور وقت اور دستیاب مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
قابل ذکر ہے کہ شکیل احمد نے سید حامد سینئر سیکنڈری اسکول (بوائز) سے بارہویں جماعت مکمل کرنے کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی ٹیک کی تعلیم حاصل کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر اسفر علی خاں، ڈائریکٹر، اسکول ایجوکیشن، اے ایم یو نے جناب شکیل احمد کی شاندار کامیابی کو سراہتے ہوئے اسے تمام طلبہ کے لیے باعثِ تحریک قرار دیا۔ انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے سینئر کی کامیابی سے تحریک حاصل کریں اور محنت کی عادت ڈالیں۔
پروفیسر محمد اعظم خاں، ڈپٹی ڈائریکٹر، اسکول ایجوکیشن، اے ایم یو نے مسٹر احمد کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کامیابیاں اے ایم یو کے اسکول سسٹم میں پروان چڑھنے والی علمی صلاحیتوں اور عزم کا مظہر ہیں۔اسکول کے پرنسپل صباح الدین نے کلمات تشکر ادا کرتے ہوئے مسٹر احمد کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان کی یہ کامیابی طلبہ، اساتذہ اور انتظامیہ، سب کے لیے باعث مسرت ہے۔ پروگرام کی نظامت جناب غفران احمد نے کی۔

Continue Reading

اتر پردیش

اے ایم یو میں ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ مہم کے تحت ’ون مہوتسو‘ کا اہتمام

Published

on

درخت ماں کی طرح زندگی دینے والے ہیں، تحفظ کرتے ہیں اور مستقبل سنوارتے ہیں: وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون
(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں وزارت ماحولیات، جنگلات و موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے شروع کی گئی قومی مہم ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ کے تحت ’ون مہوتسو‘ کو بھرپور انداز میں مناتے ہوئے شجرکاری مہم منعقد کی گئی۔ یہ پروگرام یونیورسٹی کے یوسف علی ایکواٹک اینڈ اسپورٹس کمپلیکس میں شعبہ اراضی و باغات کے زیر اہتمام منعقد ہوا۔
مہم کا آغاز وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے ایک پودا لگا کر کیا۔ انہوں نے اسے ایک اہم علامتی سرگرمی قرار دیتے ہوئے کہا ”جو درختوں کی حفاظت کرتے ہیں، قدرت ان کی حفاظت کرتی ہے۔ درخت بھی ماں کی طرح زندگی کی پرورش کرتے ہیں۔ ایک پودا لگا کر ہم فطرت اور ماں کی بے لوث محبت دونوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں“۔
پروفیسر نعیمہ خاتون نے اس مہم کے جذباتی اور ماحولیاتی وژن کو سراہتے ہوئے شعبہ اراضی و باغات کے ممبر انچارج پروفیسر انور شہزاد اور ان کی ٹیم کی خدمات کو سراہا، جنہوں نے مسلسل کوششوں کے ذریعے کیمپس کو سرسبز و شاداب بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا ”اے ایم یو کو اس باوقار مہم کی قیادت پر فخر ہے۔ ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ صرف شجرکاری مہم نہیں، بلکہ یہ پائیداری، جذباتی وابستگی اور قومی ذمہ داری کا ایک طرزِ عمل ہے“۔
یونیورسٹی کے سینئر عہدیداران، اساتذہ، اور عملے کے اراکین نے اس مہم میں حصہ لیا اور پودے لگاکر ان کی دیکھ بھال کا عہد کیا۔یہ مہم شجرکاری کو ماں کی یاد سے جوڑ کر ماحولیاتی تحفظ کو جذبات کے ساتھ مربوط کرتی ہے، اور ہر پودے کو ایک زندہ یادگار اور ماحولیاتی شعور کی علامت بناتی ہے۔ اے ایم یونے، جو اپنی روایات کے لیے مشہور ہے، کیمپس میں مختلف مقامات پر پائیدار ترقی کے لئے کوششیں تیز کی ہیں اور ”مشن لائف“ اور ”پنچ امرت“جیسے قومی مشنوں سے ہم آہنگ ہو کر گرین انرجی، جنگلات کی افزائش اور آبی تحفظ جیسے اقدامات کو کیمپس میں فروغ دیا جارہا ہے۔
پروفیسر انور شہزاد نے بتایا کہ یہ شجرکاری مہم پورے اگست کے مہینے میں جاری رہے گی۔ اس دوران مختلف اقسام کے ہزاروں پودے لگائے جائیں گے تاکہ کیمپس کے حیاتیاتی تنوع کو بڑھایا جا سکے۔انہوں نے مزید بتایا کہ طبیہ کالج دواخانہ میں یونانی ادویات کی تیاری کی غرض سے ادویاتی پودوں کی شجرکاری پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، اور آج سینکڑوں سہجن کے پودے لگائے گئے، جسے ایک اہم ادویاتی پودا مانا جاتا ہے۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network