Connect with us

دلی این سی آر

غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی شہریوں کی شناخت میں تعاون کی اپیل

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی: دہلی حکومت نے دہلی کے لوگوں سے غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی شہریوں کی شناخت میں تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اگر کسی کو کسی مشکوک پاکستانی شہری کے بارے میں کوئی اطلاع ملے تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں۔
دہلی حکومت کے وزیر داخلہ آشیش سود نے کہا ہے کہ دہلی میں غیر قانونی نقل مکانی سے لاحق خطرے کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے۔ امن و امان برقرار رکھنے میں دہلی والوں کا تعاون انتہائی ضروری ہے۔ اس اپیل کے ساتھ ہی دہلی پولیس کو سخت ہدایات بھی دی گئی ہیں۔ دہلی پولیس سے کہا گیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کی شناخت کرے۔ تمام متعلقہ سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر انخلاءکا عمل تیزی سے انجام دیا جائے۔سود نے کہا ہے کہ بے دخلی کی پوری کارروائی حکومت ہند کی ہدایات کے مطابق کی جا رہی ہے۔ بھارتی حکومت نے حال ہی میں پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس فیصلے سے صرف ہندو پناہ گزینوں کو جاری کیے گئے طویل مدتی ویزوں اور سفارتی ویزوں کو مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔اس کے لیے ہندوستان چھوڑنے کی آخری تاریخ 26 سے 29 اپریل مقرر کی گئی ہے۔ اس کے بعد کسی پاکستانی شہری کو نیا ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔
انٹیلی جنس ایجنسی آئی بی نے دہلی پولیس کو ایک اہم فہرست سونپی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے دارالحکومت میں تقریباً 5000 پاکستانی مقیم ہیں۔ فارن ریجنل رجسٹریشن آفس (ایف آر آر او) کی طرف سے تیار کردہ یہ فہرست دہلی پولیس کی اسپیشل برانچ کے ساتھ شیئر کی گئی ہے اور تصدیق کے لیے مختلف اضلاع کو بھیجی گئی ہے۔

حکومت اب ان شہریوں کو جلد از جلد پاکستان واپس بھیجنے کا عمل شروع کر رہی ہے۔ذرائع کے مطابق اس فہرست میں ہندو پاکستانی شہری بھی شامل ہیں، جن کے پاس طویل مدتی ویزا (LTV) ہے۔ ایسے لوگوں کو ہندوستان میں رہنے کی خصوصی چھوٹ دی گئی ہے۔ ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ تصدیق کے بعد جن شہریوں کے کاغذات صحیح نہیں پائے گئے یا جن کے ویزے کی میعاد ختم ہو چکی ہے، ان کو اپنے ملک واپس جانے کے لیے کہا جائے گا۔معلومات کے مطابق زیادہ تر پاکستانی شہری دہلی کے وسطی اور شمال مشرقی اضلاع میں مقیم ہیں۔ صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے دہلی پولیس اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے عہدیداروں کی میٹنگ بلائی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسپیشل برانچ کے افسران ہر شہری کی شناخت کی تصدیق اور ضروری کارروائی کو یقینی بنائیں گے۔انٹیلی جنس ایجنسیوں نے دہلی پولیس کو اس عمل کو ترجیحی بنیادوں پر انجام دینے کی سخت ہدایات دی ہیں اور جن شہریوں کی شناخت ہو گئی ہے انہیں ہندوستان چھوڑنے کا نوٹس دیا جائے۔ سینئر افسران بھی پوری مہم پر نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ کوئی غلطی نہ ہو۔حکومت کا یہ قدم ملک کی اندرونی سلامتی کو مضبوط بنانے کے مقصد سے اٹھایا گیا ہے۔ دہلی پولیس نے بھی اس کام کو بروقت مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آنے والے دنوں میں دہلی میں پاکستانی شہریوں کی موجودگی کی نگرانی مزید سخت ہونے کا امکان ہے۔

دلی این سی آر

جمعیۃ علمائے ہندکے مدنی ہال میں میگا جاب فیئر کا شاندار انعقاد

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی: راجدھانی کے قلب میں واقع جمعیۃ علمائے ہند کے مدنی ہال میں ایک شاندار ’میگا جاب فیئر‘کا انعقاد عمل میں آیا، جس میں مختلف تعلیمی پس منظر اور شعبوں سے وابستہ سینکڑوں نوجوانوں نے شرکت کی۔یہ روزگارمیلہ ہمدرد لرننگ اینڈ ویلفیئر سوسائٹی، ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز، ورکنگ جرنلسٹ کلب اور جامعہ ہمدرد کے اشتراک اور تعاون سے منعقد کیا گیا۔ فیئر میں داخلہ مکمل طور پر مفت تھا اور اسے تمام مذاہب و طبقات سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کیلئے کھولا گیا تھا، جسے شرکاء نے بیحد سراہا۔دراصل میگاجاب فیئر میں مختلف قومی اور مقامی کمپنیوں نے شرکت کی، جنہوں نے انجینئرنگ، ٹیلی کمیونیکیشن،ہاسپیٹیلٹی،بی پی او، لاجسٹکس و دیگر شعبوں میں انٹری لیول اور تجربہ کار عہدوں کیلئے بھرتی کا عمل انجام دیا۔ امیدواروں سے براہ راست انٹرویوز لیے گئے اور موقع پر ہی ابتدائی شارٹ لسٹنگ کی گئی۔
بتادیں کہ یہ جاب ڈرائیودسویں سے لیکر پوسٹ گریجویٹ تک کے امیدواروں کیلئے تھی جس میں بڑی تعداد میں کمپنیوں نے حصہ لیا۔ اس جاب ڈرائیو کی خاصیت یہ تھی کہ یہاں نوکری دینے والے اورنوکری حاصل کرنے والوں کوروبروبیٹھادیاگیا تھا،وہیں انٹرویو ہوا اور اسی وقت تقرر بھی ہوا۔ اس جاب ڈرائیوکاافتتاح آج جمعیۃ علمائے ہند کے سیکریٹری جنرل مولانا محمد حکیم الدین قاسمی ودیگرمعزز مہمانوں کے ہاتھوں کیاگیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہاکہ یہ جاب فیئرنوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے اور انہیں خود کفیل بنانے کی سمت ایک اہم قدم ہے، ہم بھی آگے ایسے جاب ڈرائیو کا انعقاد کریں گے۔مولانا حکیم الدین نے جاب فیئر میں شامل کمپنیوں سے بھی بات چیت کی،نوکریوں، تنخواہ اورسہولیات کے بارے میں بھی دریافت کیا۔
حکیم الدین قاسمی نے یہ بھی کہاکہ جمعیۃ کے تاریخی ہال میں منعقد ہوا یہ میگا جاب فیئر، نہ صرف روزگار فراہم کرنے کا ذریعہ ثابت ہوا بلکہ نوجوانوں کیلئے ایک عملی تربیت گاہ بھی بنا، جہاں انہوں نے پروفیشنل ماحول میں خود کو آزمایا، اس طرح کے اقدامات نہ صرف بیروزگاری کے خلاف جنگ میں مددگار ہیں بلکہ نوجوانوں میں اعتماداورخود انحصاری پیدا کرنے کا ذریعہ بھی ہیں۔ہمدرد کے ایگزیکیٹو سکریٹری شوکت مفتی نے تفصیل سے بتایا کہ ہمدردکے بانی مرحوم حکیم عبدالحمید نے 1972میں بی ای بی کی تشکیل دی تھی،جسکا مقصد تھا کہ جو لوگ بیروزگا ر ہیں، انھیں ٹریننگ دیکرروزگار سے جوڑاجائے اور ہم لوگ حکیم صاحب کے اسی مشن پرکام کرتے آرہے ہیں اور اس مشن میں ہمیں جامعہ ہمدرد کے چانسلرحماداحمد،حامداحمدمتولی ساجداحمدکابھرپورتعاون حاصل رہا ہے اورانہیں کی گائڈ لائن کے مطابق ہم کام کررہے ہیں، لہذا اب یہ تنظیم ہمدردلرننگ اینڈویلفیئر سوسائٹی ہوگئی ہے۔ انھوں نے بتایاکہ میگا جاب فیئر کا انعقادکیا گیا تھا،آگے بھی ملک کے کئی حصوں میں بھی منعقد کریں گے،لہذا ہماری کوشش ہے کہ ملک کے نوجوانوں کوروزگار فراہم کرکے انہیں خود مختار بنایا جائے۔ وہیں اے ایم پی کے سینئر رہنما فاروق احمدصدیقی نے کہاکہ ہماری جانب سے پہلے سے رجسٹرڈ امیدواروں کیلئے مفت ایمپلائبیلٹی ٹریننگ پروگرام بھی منعقد کیا گیا، جسکا مقصد نوجوانوں کو ملازمت کے انٹرویوز، سی وی کی تیاری اور کمیونیکیشن اسکلزکے حوالے سے تربیت دینا تھا۔فاروق صدیقی نے مزیدکہاکہ ہمارا مقصد صرف ملازمت فراہم کرنا نہیں بلکہ نوجوانوں کو عملی زندگی کیلئے تیار کرنا بھی ہے،لہذا ہم چاہتے ہیں کہ ہرہنرمند نوجوان کو اسکی صلاحیتوں کے مطابق روزگار ملے،باقی مستقبل میں راجدھانی کے دیگر مقامات پر بھی ایسے روزگارمیلوں کاانعقاد کیا جائیگا۔
مٹیا محل حلقہ سے ایم ایل اے حاجی آل محمد اقبال نے ہمدرد اور اے ایم پی کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قابل تقلید اور وقت کی اہم ضرورت ہے،ساتھ ہی انہوں نے آگے پرانی دہلی میں بھی فیئرمنعقدکرنے کی کایقین دلایا۔جوب فیئر میں شرکت کرنے والے کئی نوجوانوں نے بتایا کہ انہیں نہ صرف نوکری کے مواقع ملے بلکہ انکی رہنمائی بھی کی گئی، جو انکے مستقبل کیلئے نہایت مفید ثابت ہوگی۔فیئر میں شریک کئی نوجوانوں نے اس موقع کواپنے لیے ’زندگی بدلنے والاتجربہ‘قرار دیا۔ امیدوار محمد وسیم اور فرحان جو کہ گریجویٹ ہیں، نے کہاکہ اتنے بڑے پیمانے پر کمپنیوں سے براہ راست ملنا اور انٹرویودیناہماریلیے ایک نادر موقع تھا،میں سبھی رفاہی تنظیموں کا شکر گزار ہوں۔ پروفیسرمنجوچھگانی نے بتایا کہ 2400بچوں کو فوری نوکریاں دے دی گئیں ہیں اور قریب1500سے زائدنوجوان جنہوں نے انٹرویو دے دئے ہیں، لیکن وہ لسٹڈ ہیں،انہیں جلدہی اطلاع دے دی جائیگی۔ اس دوران مولانا غیور احمد قاسمی، مصطفی قریشی، مولانا عظیم اللہ قاسمی،مولاناکلیم صدیقی، فرزان قریشی، غفران آفریدی،امیر احمد راجہ بھائی،زران قریشی وغیرہ کلب کے ذمہ دار موجود تھے۔

Continue Reading

دلی این سی آر

گروگرام میں میونسپل کارپوریشن کاچلا بلڈوزر

Published

on

(پی این این)
گروگرام میونسپل کارپوریشن نے شہر کے ایک پوش علاقے میں انسداد تجاوزات مہم شروع کی۔ متعدد عارضی تعمیرات کو مسمار کر کے تجاوزات کرنے والوں کا سامان ضبط کر لیا گیا۔ حکام نے کہا کہ اس طرح کی مہم جاری رہے گی۔
بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔گروگرام کی میونسپل کارپوریشن (MCG) نے جمعہ کو سوشانت لوک میں ایک بڑے پیمانے پر انسداد تجاوزات مہم چلائی۔ اس دوران فٹ پاتھوں اور سڑکوں میں رکاوٹ بننے والی عارضی تعمیرات، سڑک کے کنارے شیڈز اور غیر قانونی طور پر لگائے گئے اسٹالز کو ہٹا دیا گیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ کارپوریشن کی اسٹریٹ وینڈنگ انفورسمنٹ ٹیم کے ذریعہ چلائی گئی یہ مہم ٹریفک کی بھیڑ اور غیر قانونی تعمیرات کے بارے میں لوگوں کی بار بار شکایات کے پیش نظر شروع کی گئی تھی۔
ایم سی جی حکام کے مطابق، انسداد تجاوزات مہم میں غیر قانونی دکانداروں، عارضی ٹین شیڈز اور سڑک کے کنارے قائم کھوکھے کو ہٹایا گیا۔ مہم کے دوران متعدد عارضی تعمیرات کو مسمار کر دیا گیا اور تجاوزات کرنے والوں کا سامان ضبط کر لیا گیا۔ انفورسمنٹ ٹیم نے سڑک کو صاف کر دیا، جو شہر کے اہم رہائشی اور تجارتی علاقوں میں سے ایک ہے۔ایم سی جی کمشنر پردیپ دہیا نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن تجاوزات کے خلاف صفر برداشت کی پالیسی برقرار رکھے گی۔ سڑکوں، فٹ پاتھوں اور گرین بیلٹس پر تجاوزات نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ عوام کی حفاظت کا مسئلہ ہے۔ ہم اس طرح کی مہم کو مستقل بنیادوں پر جاری رکھیں گے اور بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ دہیا نے لوگوں سے میونسپل کارپوریشن کے اقدام کے ساتھ تعاون کرنے کی بھی اپیل کی۔عہدیداروں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد شہر کے بڑے حصوں میں گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی نقل و حرکت کو ہموار کرنا ہے۔ سوشانت لوک میں تجاوزات کی وجہ سے سڑکیں اور فٹ پاتھ تنگ ہو گئے ہیں۔ مسافر سڑکوں پر چلنے پر مجبور ہیں جس سے حادثات کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ایم سی جی انفورسمنٹ ٹیم نے دکانداروں اور دیگر تجاوزات کرنے والوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ خالی شدہ جگہوں پر دوبارہ قبضہ نہ کریں۔ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو انہیں بھاری جرمانے اور سامان کی مستقل ضبطی سمیت قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔لوگوں نے میونسپل کارپوریشن کے اس قدم کا خیر مقدم کیا ہے۔
امید ہے کہ کلیئر کیے گئے علاقے اب تجاوزات سے پاک ہوں گے، جس سے سیکیورٹی اور شہری جمالیات دونوں میں بہتری آئے گی۔ میونسپل حکام نے کہا کہ اسی طرح کی انسداد تجاوزات مہم جلد ہی گروگرام کے دیگر علاقوں میں بھی چلائی جائے گی تاکہ عوامی سہولیات اور شہر کی منصوبہ بندی کو بہتر بنایا جا سکے۔

Continue Reading

دلی این سی آر

عام آدمی پارٹی کو بڑا جھٹکا، 13 میونسپل کونسلروں نے دیا استعفیٰ ،نئی پارٹی بنانے کا اعلان

Published

on

​(پی این این )

نئی دہلی:دہلی میں عام آدمی پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ پارٹی کے 13 میونسپل کونسلروں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان سب نے نئی پارٹی بنانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے کونسلروں نے عام آدمی پارٹی کی اعلیٰ قیادت پر میونسپل کارپوریشن کو صحیح طریقے سے چلانے کے قابل نہ ہونے کا الزام لگایا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہ کرنے کی وجہ سے ہم پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔
نئی پارٹی کا اعلان کرتے ہوئے کونسلروں نے کہا کہ ان کی پارٹی کا نام اندرا پرستھ وکاس پارٹی ہوگا اور مکیش گوئل کو پارٹی کا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔ کونسلروں نے بتایا کہ ہم سبھی میونسپل کونسلر دہلی میونسپل کارپوریشن میں سال 2022 میں عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے لیکن 2022 میں دہلی میونسپل کارپوریشن میں اقتدار میں آنے کے باوجود پارٹی کی اعلیٰ قیادت دہلی میونسپل کارپوریشن کو آسانی سے چلانے میں ناکام رہی۔ اعلیٰ قیادت اور میونسپل کونسلرز کے درمیان تقریباً کوئی تال میل نہیں تھا جس کی وجہ سے پارٹی اپوزیشن میں آگئی۔ عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہ کرنے کی وجہ سے ہم مندرجہ ذیل کونسلرز پارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم میونسپل کونسلر اپنی پارٹی بنا رہے ہیں جس کا نام اندرا پرستھ وکاس پارٹی ہو گا اور ہم اس کے ذریعے کئے گئے فیصلوں سے مکمل اتفاق کرتے ہیں۔ ہم سب مکیش گوئل جی کو اپنی پارٹی کا لیڈر تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آج ہیم وند گوئل جی کی صدارت میں ایک میٹنگ ہوئی جس میں 13 میونسپل کونسلروں نے مکیش گوئل جی کو اندرا پرستھ وکاس پارٹی کا لیڈر منتخب کیا۔
عام آدمی پارٹی سے مستعفی ہونے والے 13 کونسلروں میں مکیش گوئل، ہمانی جین، دیویندر کمار، راجیش کمار لاڈی، سمن انیل رانا اور دنیش بھردواج شامل ہیں۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network