دلی این سی آر
دہلی میں غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشی ٹرانس جینڈر اور خاتون گرفتار

(پی این این)
نئی دہلی:دہلی پولیس شہر میں غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشی شہریوں کو پکڑنے کے لیے گزشتہ کئی دنوں سے مہم چلا رہی ہے۔
پولیس نے حال ہی میں ایک ٹرانس جینڈر مرد اور ایک عورت کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے ایک ٹرانس جینڈر شخص تقریباً 10 سال سے ہندوستان میں غیر قانونی طور پر رہ رہا تھا۔ وہ ہندوستان میں رہنے کے لیے مناسب دستاویزات کے بغیر بھی پائی گئی، حالانکہ یہ خاتون گزشتہ چار سالوں سے یہاں رہ رہی تھی اور اس کے پاس جعلی پین کارڈ اور جعلی آدھار کارڈ جیسے جعلی ہندوستانی شناختی دستاویزات بھی پائے گئے تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس ان تمام حساس علاقوں میں آپریشن کر رہی ہے جہاں بنگلہ دیشیوں کی موجودگی کا شبہ ہے۔
اس بارے میں اے این آئی سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ویسٹ (ڈپٹی پولیس کمشنر) وچیترا ویر نے کہا، ‘دو دن پہلے وکاسپوری پولیس اسٹیشن کو اطلاع ملی تھی کہ کچھ مشکوک لوگ ایک جگہ پر آئے ہیں، جن پر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا شبہ تھا۔پولیس نے کہا، ‘اس کے بعد ہم نے جال بچھا کر ایک خواجہ سرا کو پکڑا۔ پوچھ گچھ کے دوران اس نے اعتراف کیا کہ وہ بنگلہ دیش کا رہائشی ہے اور اس کے پاس ہندوستان میں رہنے کے لیے کوئی درست دستاویزات نہیں ہیں۔ اس نے بتایا کہ وہ تقریباً 10 سال پہلے یہاں آیا تھا۔ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔
ڈی سی پی ویسٹ نے مزید کہا کہ ‘گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے دہلی میں ایک مہم چلائی جا رہی ہے، جس کے تحت ان تمام حساس علاقوں میں سخت چیکنگ کی جا رہی ہے جہاں بنگلہ دیشی شہریوں کے پائے جانے کی امید ہے۔ اس مہم کے تحت ہم نے ضلع غربی میں مختلف مقامات پر سرچ آپریشن کیے ہیں۔ اس سے پہلے بھی ہم نے یہاں سے 10 کے قریب بنگلہ دیشیوں کو گرفتار کیا تھا۔
دریں اثنا، ایک اور واقعہ میں دہلی پولیس نے کپاسیرہ علاقے میں غیر قانونی طور پر رہنے والی بنگلہ دیشی خاتون کو گرفتار کر کے واپس بھیج دیا۔ اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ایک اہلکار نے جمعرات کو بتایا کہ دستاویزات کی تصدیق کی مہم کے دوران پولیس کو ایک بنگلہ دیشی شہری کے بارے میں معلومات ملی جو کپاسیرا علاقے میں رہ رہا تھا۔پولیس کے مطابق، ‘ٹیم نے ایک بنگلہ دیشی خاتون کو پکڑا جو چار سال سے دہلی میں رہ رہی تھی۔ اس کے پاس پین کارڈ اور آدھار کارڈ جیسے جعلی ہندوستانی شناختی دستاویزات تھے۔’ انہوں نے مزید بتایا کہ ضروری قانونی کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد خاتون کو فارن ریجنل رجسٹریشن آفس (FRRO) کے ذریعے واپس بھیج دیا گیا ہے۔آپ کو بتا دیں کہ سنٹرل دہلی پولیس نے گزشتہ چھ دنوں میں 9 بنگلہ دیشی شہریوں کو حراست میں لیا ہے۔ ان میں سے 7 لوگوں کو وسطی دہلی کے علاقے نبی کریم کے ایک ہوٹل سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار بنگلہ دیشیوں میں سے کچھ سیاحتی ویزے پر ہندوستان آئے تھے، جب کہ دیگر مغربی بنگال اور تریپورہ سے ‘ڈنکی روٹ’ سے غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرکے دہلی پہنچے تھے۔
دلی این سی آر
خواتین کی آواز کو دبا نہیں پائے گی بی جے پی:ساریکا چودھری

(پی این این)
نئی دہلی:دہلی کی "وپدا سرکار” کی جانب سے اب تک 2500 روپے نہ ملنے پر خواتین کا صبر ٹوٹنے لگا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی خواتین ونگ کی صدر ساریکا چودھری کی قیادت میں بڑی تعداد میں خواتین پنڈت جواہر لال نہرو اسٹیڈیم کے باہر اپنے حق کے 2500 روپے مانگنے پہنچی تھیں، لیکن بی جے پی سرکار کے اشارے پر پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔ اس دوران خواتین نے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اور بی جے پی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ کیا دہلی میں خواتین اپنا حق بھی نہیں مانگ سکتیں؟ اگر بی جے پی نے اپنا وعدہ پورا کرنا ہی نہیں تھا تو اس نے وعدہ کیا ہی کیوں تھا ؟ بی جے پی اپنی پولیس کے بل پر دہلی کی خواتین کی آواز کو دبانے میں ناکام رہے گی۔
دوسری طرف عام آدمی پارٹی دہلی کے صدر سوربھ بھاردواج نے ان خواتین کے ساتھ دہلی پولیس کے ظلم کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی حکومت سو دن مکمل ہونے پر جھوٹے دعوے کر رہی ہے، اور جب خواتین اپنے 2500 روپے مانگنے نہرو اسٹیڈیم پہنچیں تو پولیس نے ان کے ساتھ بربریت کی۔عام آدمی پارٹی خواتین ونگ کی صدر ساریکا چودھری نے کہا کہ بی جے پی نے دہلی سرکار کی پہلی کابینہ میٹنگ میں خواتین کو 2500 روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے بھی انتخابی ریلی میں، جو دوارکا میں منعقد ہوئی تھی، کہا تھا کہ دہلی کی خواتین کو 2500 روپے دیے جائیں گے۔ اب بی جے پی اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔ دہلی کی ایک بھی خاتون کو اب تک 2500 روپے نہیں ملے۔ بی جے پی نے دہلی کی خواتین کو دھوکہ دیا ہے۔ انہیں گمراہ کرکے ان کا ووٹ حاصل کیا ہے۔ آج خواتین پریشان ہیں اور پوچھ رہی ہیں کہ ان کے حق کے 2500 روپے کہاں ہیں؟ ساریکا چودھری نے کہا کہ ہم 2500 روپے لینے کے لیے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم آئے تھے۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اپنے 100 دن کے کام کو اچھا قرار دے رہی ہیں، جبکہ یہ سراسر جھوٹ ہے۔ آخر بی جے پی کے ان 100 دنوں کے کام کو اچھا کیسے مانا جا سکتا ہے۔؟
بی جے پی نے اب تک 2500 روپے دینے کا اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔ دہلی میں پانی کی شدید قلت ہے۔ تمام خواتین پانی کی کمی سے شدید پریشان ہیں۔ گھروں میں پینے کے لیے ایک بوند پانی دستیاب نہیں ہے۔ساریکا چودھری نے مزید کہا کہ انتخابات کے دوران بی جے پی نے ہولی اور دیوالی کے موقع پر مفت گیس سلینڈر دینے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن اب تک کسی بھی خاتون کو ایک بھی مفت سلینڈر نہیں ملا ہے۔ اُلٹا بی جے پی کی مرکزی حکومت نے ہر سلینڈر کی قیمت میں 50 روپے کا اضافہ کر دیا ہے۔ دہلی کے کئی علاقوں میں پورا دن بجلی نہیں آتی۔ یہاں تک کہ وی وی آئی پی علاقوں میں بھی تین سے چار گھنٹے کی بجلی کٹوتی کی جا رہی ہے۔ساریکا چودھری نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد دہلی میں تعلیم بھی مہنگی ہو گئی ہے۔ پرائیویٹ اسکولوں نے فیس میں اضافہ کر دیا ہے۔ صرف 100 دنوں میں بی جے پی حکومت عوام کی امیدوں پر پوری طرح ناکام رہی ہے۔ ریکھا گپتا کی حکومت دہلی کے عوام کے لیے کسی بھی طرح سے موزوں حکومت نہیں ہے۔
دلی این سی آر
مئی میں موسم مہربان ، درجہ حرارت 40 ڈگری سے نیچے

(پی این این)
نئی دہلی:دارالحکومت دہلی میں گزشتہ پانچ سالوں میں یہ تیسری بار ہے کہ مئی کا پارہ 40 ڈگری سیلسیس سے نیچے رہا۔ اس پورے مہینے میں ایک دن بھی گرمی کی لہر پیدا نہیں ہوئی۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 5.6 ڈگری سیلسیس کم ریکارڈ کیا گیا۔ مئی گرم ترین مہینہ رہتا ہے۔ اس مہینے میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت بھی سب سے زیادہ یعنی 39.9 ڈگری سینٹی گریڈ ہے لیکن مختلف موسمی سرگرمیوں کے باعث مئی پہلے جیسا گرم نہیں رہا۔ محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس بار مئی کا اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37.5 ڈگری سیلسیس رہا ہے جو معمول سے تقریباً ڈھائی ڈگری کم ہے۔سال 2023 میں مئی کا اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36.9 اور 2021 میں 37.5 ڈگری سیلسیس تھا۔ ان تینوں سالوں میں ایک دن بھی گرمی کی لہر نہیں آئی۔ اس کے مقابلے میں سال 2024 میں اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 41.7 ڈگری سیلسیس رہا اور اس مہینے میں چھ دن ایسے تھے جب لوگوں کو گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑا۔
سال 2022 میں اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس رہا اور لوگوں کو دو دن تک گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑا۔دہلی میں صبح سے ہی ہلکے اور گھنے بادلوں کی آمدورفت تھی۔ اس دوران بعض علاقوں میں ہلکی بوندا باندی بھی ہوئی۔ جس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے نیچے رہا۔ معیاری رصد گاہ صفدرجنگ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 5.6 ڈگری سیلسیس کم ہے۔ یہاں کم از کم درجہ حرارت 27.3 ڈگری سیلسیس تھا جو کہ معمول سے 0.7 ڈگری سیلسیس زیادہ ہے۔ دہلی کے رج ایریا کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 8.1 ڈگری کم تھا اور آیا نگر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 7.6 ڈگری سیلسیس کم تھا۔
دہلی میں ابر آلود اور بوندا باندی کا موسم ابھی تک رہے گا۔ ہفتہ کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 سے 38 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ اس دوران بادلوں کی ہلکی حرکت ہوگی اور بعض مقامات پر ہلکی بوندا باندی ہوسکتی ہے۔ ہوا کی رفتار 30 سے ??40 کلومیٹر فی گھنٹہ تک رہنے کا امکان ہے۔ 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفان کے امکانات بھی ہیں۔مختلف موسمی مظاہر کی وجہ سے دہلی کی ہوا مسلسل صاف رہتی ہے۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق جمعہ کو دہلی کا اوسط ہوا کے معیار کا انڈیکس 167 پوائنٹس تھا۔ اس سطح کی ہوا کو درمیانے درجے میں رکھا گیا ہے۔ اگلے دو دنوں میں ہوا کے معیار کی سطح اس کے آس پاس رہنے کی امید ہے۔
دلی این سی آر
صحت مند اور شفاف دہلی بنانے کیلئے حکومت پرعزم:ریکھا گپتا

(پی این این)
نئی دہلی:دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کہا کہ قومی دارالحکومت کو صاف، صحت مند اور باوقار بنانے کے لئے حکومت پوری عزم کے ساتھ کام کر رہی ہے ۔ریکھا گپتا نے یہاں جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں ‘100 دن سیوا کے ، کام کرنے والی سرکار’ کے ایک پروگرام میں کہا، "مجھے بہت دکھ ہوتا ہے جب میں ان لوگوں کے بارے میں سوچتی ہوں جو وزیر اعلیٰ کی کرسی پر بیٹھ کر سیکورٹی فورسز پر سوال اٹھاتے تھے اور ملک کے دشمنوں سے مصافحہ کرتے تھے ۔ آپریشن سندور نے خواتین کے وقار میں اضافہ کیا ہے ۔ میں اس کے لئے وزیراعلیٰ نریندرمودی کو شکریہ اداکرتی ہوں۔
ملک کی تمام خواتین دشمن کے علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے لئے مسلح افواج کو سلام پیش کرتی ہیں۔ وزیراعظم نے آپریشن سندور کے ذریعے ملک کے وقار میں اضافہ کرنے کا کام کیا ہے ۔انہوں نے کہا، "سابقہ حکومتوں نے کچی آبادیوں کو صرف ووٹ بینک سمجھا، اس لیے ان کے علاقے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا، لیکن ہماری حکومت نے پہلے بجٹ میں ہی کچی آبادیوں کی ترقی کے لیے 700 کروڑ روپے کے بجٹ کا التزام کیا۔ اب ہر کچی آبادی میں کچھ نہ کچھ کام شروع ہو گیا ہے ۔” انہوں نے یقین دلایا کہ کچی آبادیوں میں رہنے والے لوگوں کو جب تک پکا مکان نہیں مل جاتا تب تک وہیں رہیں گے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی میں عزت اور تحفظ کے ساتھ خواتین کی ہر امید کو پورا کرنا ان کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو 2500 روپے دینے کو جو وعدہ کیا گیا تھا اس منصوبہ بند طریقے سے نافذ کیا جائے گا۔ ۔ اس کا فائدہ تمام مستحق افراد کو دیا جائے گا۔
گپتا نے کہا، “گزشتہ دس سال میں دہلی کے لوگوں کو جو زخم ملے ہیں ان کو پانچ سال میں بھرنے کی ہماری کوشش ہوگی۔دہلی حکومت کے 100 دن مکمل ہونے پر دہلی کے وزیر کپل مشرا نے عام آدمی پارٹی پر بڑا حملہ کیا ہے۔ مہیلا سمردھی یوجنا کو لے کر عام آدمی پارٹی کی طرف سے لگاتار اٹھائے جا رہے سوالات پر کپل مشرا نے کہا کہ ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں بچا ہے۔ جب وہ حکومت میں تھے تب بھی روتے تھے اور اب جب اپوزیشن میں ہیں تو بھی رو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کا نوحہ قوم اور معاشرے کے لیے ایک شگون ہے۔ لہٰذا ان کا نوحہ دہلی کے لیے ایک شگون ہے۔ وہ جتنا روئیں گے، اتنا ہی دہلی کے لیے بہتر ہے۔اس کے ساتھ انہوں نے عام آدمی پارٹی کو بھی مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر وہ دہلی کا تھوڑا سا بھی بھلا چاہتے ہیں تو وہ وہ کام نہ کریں جس کی وجہ سے عوام نے انہیں شکست دی ہے۔
دہلی کے وزیر منجندر سنگھ سرسا نے کہا، اروند کیجریوال یہاں سے بھاگ گئے، اور ان کی پارٹی کے لوگ ہمارے پاس آئے اور کہا- آپ نے دہلی کے لیے کام کیا ہے، ہم آپس میں لڑتے تھے۔ شادیوں میں ہم دلہن کو نظر بد سے بچانے کے لیے اسے کالا تلک لگاتے ہیں۔ اسی طرح ہم نے عام آدمی پارٹی کو رکھا ہے۔ یہ ہمارے کالے تلک ہیں۔ورکنگ گورنمنٹ: 100 ڈےز آف سروس کے عنوان سے ورک بک میں دہلی حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے مختلف اقدامات اور پروجیکٹوں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، جن میں یمنا کی صفائی، آیوشمان بھارت، ویا وندنا یوجنا کا نفاذ، ٹینکروں کے ذریعے پانی کی فراہمی کو بڑھانا اور ای بس کی خریداری شامل ہیں۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گپتا نے کہا کہ ان کی حکومت چوبیس گھنٹے عوام کی خدمت کے لیے وقف ہے۔ انہوں نے ورک بک کو ایک دستاویز کے طور پر بیان کیا جو دہلی کے ترقی کے سفر کی تفصیلات بتاتی ہے۔
انہوں نے حکومت کی عوامی فلاح و بہبود کی کوششوں کے بارے میں ایک پمفلٹ لانے کا بھی اعلان کیا، جسے ہر گھر میں تقسیم کیا جائے گا، تاکہ لوگوں کو حکومت کے کام کاج کے بارے میں معلومات مل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ورک بک کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو سرکاری منصوبوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا جا سکے۔
-
دلی این سی آر4 مہینے ago
جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر5 مہینے ago
کجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
دلی این سی آر4 مہینے ago
اقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
محاسبہ6 مہینے ago
جالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
-
دلی این سی آر4 مہینے ago
اشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
بہار6 مہینے ago
اردو ڈائریکٹوریٹ کی سبھی ضلع مجسٹریٹ کو اردو زبان کے استعمال کی ہدایت
-
دلی این سی آر5 مہینے ago
دہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت
-
محاسبہ6 مہینے ago
بیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ