Connect with us

دلی این سی آر

کانگریس نے دہلی میں 3 اور بڑی ضمانتوں کاکیا اعلان

Published

on

500 روپے میں ایل پی جی سلنڈر اور مفت راشن کٹ کے علاوہ 300 یونٹ بجلی بھی رہے گی مفت
نئی دہلی :آج کانگریس پارٹی نے دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے 3 اور بڑی ضمانتوں کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ اگر وہ 2025 میں دہلی میں اقتدار میں آتی ہے تو عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کے لیے 500 روپے میں ایل پی جی سلنڈر اور مفت راشن کٹ کے علاوہ 300 یونٹ بجلی بھی مفت دے گی۔اس سے پہلے کانگریس نے دہلی میں رہنے والے پوروانچل اور بہار کے لوگوں سے مہاکمبھ کی طرح چھٹھ مہاپروا منانے کا وعدہ کیا تھا۔ کانگریس نے وعدہ کیا ہے کہ عظیم چھٹھ تہوار کے لیے دہلی میں جمنا کے کنارے ایک جگہ مختص کی جائے گی اور اسے ضلع قرار دیا جائے گا۔ جمنا کے اس گھاٹ کا نام مرحوم کے نام پر رکھا گیا تھا۔ اس کا نام شاردا سنہا جی کے نام پر رکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ یووا اڑان اسکیم کے تحت بے روزگار نوجوانوں کو ایک سال کی اپرنٹس شپ اور 8500 روپے ماہانہ دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔دہلی اسمبلی کی تمام 70 سیٹوں کے لیے انتخابات 5 فروری 2025 کو ایک ہی مرحلے میں ہونے والے ہیں اور ووٹوں کی گنتی 8 فروری کو ہوگی۔ کانگریس نے اب تمام 70 سیٹوں پر اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔آپ کو بتا دیں کہ اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی چوتھی بار اقتدار حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس پارٹی دہلی کے لوگوں کو شیلا دکشت کے دور حکومت میں کیے گئے کاموں کی یاد دلاتے ہوئے اپنا کھویا ہوا سیاسی میدان دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی نے 70 میں سے 67 سیٹوں پر کامیابی حاصل کر کے زبردست جیت درج کی تھی۔ ساتھ ہی، 2020 کے اسمبلی انتخابات میں، پارٹی نے 70 میں سے 62 سیٹیں جیتی تھیں۔ بی جے پی کو 2015 میں صرف 3 اور 2020 میں صرف 8 سیٹوں پر قناعت کرنا پڑی۔ ان دونوں انتخابات میں کانگریس پارٹی دہلی میں اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکی۔دہلی اسمبلی انتخابات کے سلسلہ میں کانگریس پارٹی نے ایک اور اہم اعلان کرتے ہوئے عوام سے بڑی سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ پارٹی نے کہا کہ پارٹی کے اقتدار میں آنے پر عوام کو 500 روپے میں گیس سلنڈر، 300 یونٹ مفت بجلی اور مفت راشن کٹ دینے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں، کانگریس پارٹی خواتین اور نوجوانوں کے لئے بھی اعلانات کر چکی ہے۔اس موقع پر دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ خواتین پر مہنگائی کا شدید اثر ہوا ہے، جس کے پیش نظر ’مہنگائی مکتی یوجنا‘ متعارف کرائی گئی ہے۔ اس اسکیم کے تحت ہر خاندان کو مفت راشن کٹ دی جائے گی جس میں 5 کلو چاول، 2 کلو چینی، ایک لیٹر تیل، 6 کلو دال اور 250 گرام چائے کی پتی شامل ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پچھلے دس برسوں میں مہنگائی نے غریب خاندانوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے۔ یہ اقدامات خواتین کو گھریلو مسائل سے آزاد کر کے بچوں کی تعلیم اور خاندان کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع فراہم کریں گے۔اس موقع پر تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی بھی موجود تھے۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ کیجریوال اور وزیر اعظم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی اور کیجریوال میں کوئی فرق نہیں ہے، صرف نام کا فرق ہے۔ دہلی کو بہتر بنانا ہے تو کانگریس کی حکومت بنانا ضروری ہے۔کانگریس نے دعویٰ کیا کہ جہاں عام آدمی پارٹی 200 یونٹ مفت بجلی فراہم کرتی ہے، وہاں کانگریس 300 یونٹ بجلی مفت دے گی۔ اس موقع پر پردیش کانگریس انچارج قاضی نظام الدین اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

دلی این سی آر

خواتین کی آواز کو دبا نہیں پائے گی بی جے پی:ساریکا چودھری

Published

on

(پی این این)

نئی دہلی:دہلی کی "وپدا سرکار” کی جانب سے اب تک 2500 روپے نہ ملنے پر خواتین کا صبر ٹوٹنے لگا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی خواتین ونگ کی صدر ساریکا چودھری کی قیادت میں بڑی تعداد میں خواتین پنڈت جواہر لال نہرو اسٹیڈیم کے باہر اپنے حق کے 2500 روپے مانگنے پہنچی تھیں، لیکن بی جے پی سرکار کے اشارے پر پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔ اس دوران خواتین نے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اور بی جے پی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ کیا دہلی میں خواتین اپنا حق بھی نہیں مانگ سکتیں؟ اگر بی جے پی نے اپنا وعدہ پورا کرنا ہی نہیں تھا تو اس نے وعدہ کیا ہی کیوں تھا ؟ بی جے پی اپنی پولیس کے بل پر دہلی کی خواتین کی آواز کو دبانے میں ناکام رہے گی۔
دوسری طرف عام آدمی پارٹی دہلی کے صدر سوربھ بھاردواج نے ان خواتین کے ساتھ دہلی پولیس کے ظلم کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی حکومت سو دن مکمل ہونے پر جھوٹے دعوے کر رہی ہے، اور جب خواتین اپنے 2500 روپے مانگنے نہرو اسٹیڈیم پہنچیں تو پولیس نے ان کے ساتھ بربریت کی۔عام آدمی پارٹی خواتین ونگ کی صدر ساریکا چودھری نے کہا کہ بی جے پی نے دہلی سرکار کی پہلی کابینہ میٹنگ میں خواتین کو 2500 روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے بھی انتخابی ریلی میں، جو دوارکا میں منعقد ہوئی تھی، کہا تھا کہ دہلی کی خواتین کو 2500 روپے دیے جائیں گے۔ اب بی جے پی اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔ دہلی کی ایک بھی خاتون کو اب تک 2500 روپے نہیں ملے۔ بی جے پی نے دہلی کی خواتین کو دھوکہ دیا ہے۔ انہیں گمراہ کرکے ان کا ووٹ حاصل کیا ہے۔ آج خواتین پریشان ہیں اور پوچھ رہی ہیں کہ ان کے حق کے 2500 روپے کہاں ہیں؟ ساریکا چودھری نے کہا کہ ہم 2500 روپے لینے کے لیے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم آئے تھے۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اپنے 100 دن کے کام کو اچھا قرار دے رہی ہیں، جبکہ یہ سراسر جھوٹ ہے۔ آخر بی جے پی کے ان 100 دنوں کے کام کو اچھا کیسے مانا جا سکتا ہے۔؟
بی جے پی نے اب تک 2500 روپے دینے کا اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔ دہلی میں پانی کی شدید قلت ہے۔ تمام خواتین پانی کی کمی سے شدید پریشان ہیں۔ گھروں میں پینے کے لیے ایک بوند پانی دستیاب نہیں ہے۔ساریکا چودھری نے مزید کہا کہ انتخابات کے دوران بی جے پی نے ہولی اور دیوالی کے موقع پر مفت گیس سلینڈر دینے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن اب تک کسی بھی خاتون کو ایک بھی مفت سلینڈر نہیں ملا ہے۔ اُلٹا بی جے پی کی مرکزی حکومت نے ہر سلینڈر کی قیمت میں 50 روپے کا اضافہ کر دیا ہے۔ دہلی کے کئی علاقوں میں پورا دن بجلی نہیں آتی۔ یہاں تک کہ وی وی آئی پی علاقوں میں بھی تین سے چار گھنٹے کی بجلی کٹوتی کی جا رہی ہے۔ساریکا چودھری نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد دہلی میں تعلیم بھی مہنگی ہو گئی ہے۔ پرائیویٹ اسکولوں نے فیس میں اضافہ کر دیا ہے۔ صرف 100 دنوں میں بی جے پی حکومت عوام کی امیدوں پر پوری طرح ناکام رہی ہے۔ ریکھا گپتا کی حکومت دہلی کے عوام کے لیے کسی بھی طرح سے موزوں حکومت نہیں ہے۔

Continue Reading

دلی این سی آر

مئی میں موسم مہربان ، درجہ حرارت 40 ڈگری سے نیچے

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی:دارالحکومت دہلی میں گزشتہ پانچ سالوں میں یہ تیسری بار ہے کہ مئی کا پارہ 40 ڈگری سیلسیس سے نیچے رہا۔ اس پورے مہینے میں ایک دن بھی گرمی کی لہر پیدا نہیں ہوئی۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 5.6 ڈگری سیلسیس کم ریکارڈ کیا گیا۔ مئی گرم ترین مہینہ رہتا ہے۔ اس مہینے میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت بھی سب سے زیادہ یعنی 39.9 ڈگری سینٹی گریڈ ہے لیکن مختلف موسمی سرگرمیوں کے باعث مئی پہلے جیسا گرم نہیں رہا۔ محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس بار مئی کا اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37.5 ڈگری سیلسیس رہا ہے جو معمول سے تقریباً ڈھائی ڈگری کم ہے۔سال 2023 میں مئی کا اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36.9 اور 2021 میں 37.5 ڈگری سیلسیس تھا۔ ان تینوں سالوں میں ایک دن بھی گرمی کی لہر نہیں آئی۔ اس کے مقابلے میں سال 2024 میں اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 41.7 ڈگری سیلسیس رہا اور اس مہینے میں چھ دن ایسے تھے جب لوگوں کو گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑا۔
سال 2022 میں اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس رہا اور لوگوں کو دو دن تک گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑا۔دہلی میں صبح سے ہی ہلکے اور گھنے بادلوں کی آمدورفت تھی۔ اس دوران بعض علاقوں میں ہلکی بوندا باندی بھی ہوئی۔ جس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے نیچے رہا۔ معیاری رصد گاہ صفدرجنگ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 5.6 ڈگری سیلسیس کم ہے۔ یہاں کم از کم درجہ حرارت 27.3 ڈگری سیلسیس تھا جو کہ معمول سے 0.7 ڈگری سیلسیس زیادہ ہے۔ دہلی کے رج ایریا کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 8.1 ڈگری کم تھا اور آیا نگر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 7.6 ڈگری سیلسیس کم تھا۔
دہلی میں ابر آلود اور بوندا باندی کا موسم ابھی تک رہے گا۔ ہفتہ کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 سے 38 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ اس دوران بادلوں کی ہلکی حرکت ہوگی اور بعض مقامات پر ہلکی بوندا باندی ہوسکتی ہے۔ ہوا کی رفتار 30 سے ??40 کلومیٹر فی گھنٹہ تک رہنے کا امکان ہے۔ 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفان کے امکانات بھی ہیں۔مختلف موسمی مظاہر کی وجہ سے دہلی کی ہوا مسلسل صاف رہتی ہے۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق جمعہ کو دہلی کا اوسط ہوا کے معیار کا انڈیکس 167 پوائنٹس تھا۔ اس سطح کی ہوا کو درمیانے درجے میں رکھا گیا ہے۔ اگلے دو دنوں میں ہوا کے معیار کی سطح اس کے آس پاس رہنے کی امید ہے۔

Continue Reading

دلی این سی آر

صحت مند اور شفاف دہلی بنانے کیلئے حکومت پرعزم:ریکھا گپتا

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی:دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کہا کہ قومی دارالحکومت کو صاف، صحت مند اور باوقار بنانے کے لئے حکومت پوری عزم کے ساتھ کام کر رہی ہے ۔ریکھا گپتا نے یہاں جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں ‘100 دن سیوا کے ، کام کرنے والی سرکار’ کے ایک پروگرام میں کہا، "مجھے بہت دکھ ہوتا ہے جب میں ان لوگوں کے بارے میں سوچتی ہوں جو وزیر اعلیٰ کی کرسی پر بیٹھ کر سیکورٹی فورسز پر سوال اٹھاتے تھے اور ملک کے دشمنوں سے مصافحہ کرتے تھے ۔ آپریشن سندور نے خواتین کے وقار میں اضافہ کیا ہے ۔ میں اس کے لئے وزیراعلیٰ نریندرمودی کو شکریہ اداکرتی ہوں۔
ملک کی تمام خواتین دشمن کے علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے لئے مسلح افواج کو سلام پیش کرتی ہیں۔ وزیراعظم نے آپریشن سندور کے ذریعے ملک کے وقار میں اضافہ کرنے کا کام کیا ہے ۔انہوں نے کہا، "سابقہ حکومتوں نے کچی آبادیوں کو صرف ووٹ بینک سمجھا، اس لیے ان کے علاقے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا، لیکن ہماری حکومت نے پہلے بجٹ میں ہی کچی آبادیوں کی ترقی کے لیے 700 کروڑ روپے کے بجٹ کا التزام کیا۔ اب ہر کچی آبادی میں کچھ نہ کچھ کام شروع ہو گیا ہے ۔” انہوں نے یقین دلایا کہ کچی آبادیوں میں رہنے والے لوگوں کو جب تک پکا مکان نہیں مل جاتا تب تک وہیں رہیں گے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی میں عزت اور تحفظ کے ساتھ خواتین کی ہر امید کو پورا کرنا ان کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو 2500 روپے دینے کو جو وعدہ کیا گیا تھا اس منصوبہ بند طریقے سے نافذ کیا جائے گا۔ ۔ اس کا فائدہ تمام مستحق افراد کو دیا جائے گا۔
گپتا نے کہا، “گزشتہ دس سال میں دہلی کے لوگوں کو جو زخم ملے ہیں ان کو پانچ سال میں بھرنے کی ہماری کوشش ہوگی۔دہلی حکومت کے 100 دن مکمل ہونے پر دہلی کے وزیر کپل مشرا نے عام آدمی پارٹی پر بڑا حملہ کیا ہے۔ مہیلا سمردھی یوجنا کو لے کر عام آدمی پارٹی کی طرف سے لگاتار اٹھائے جا رہے سوالات پر کپل مشرا نے کہا کہ ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں بچا ہے۔ جب وہ حکومت میں تھے تب بھی روتے تھے اور اب جب اپوزیشن میں ہیں تو بھی رو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کا نوحہ قوم اور معاشرے کے لیے ایک شگون ہے۔ لہٰذا ان کا نوحہ دہلی کے لیے ایک شگون ہے۔ وہ جتنا روئیں گے، اتنا ہی دہلی کے لیے بہتر ہے۔اس کے ساتھ انہوں نے عام آدمی پارٹی کو بھی مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر وہ دہلی کا تھوڑا سا بھی بھلا چاہتے ہیں تو وہ وہ کام نہ کریں جس کی وجہ سے عوام نے انہیں شکست دی ہے۔
دہلی کے وزیر منجندر سنگھ سرسا نے کہا، اروند کیجریوال یہاں سے بھاگ گئے، اور ان کی پارٹی کے لوگ ہمارے پاس آئے اور کہا- آپ نے دہلی کے لیے کام کیا ہے، ہم آپس میں لڑتے تھے۔ شادیوں میں ہم دلہن کو نظر بد سے بچانے کے لیے اسے کالا تلک لگاتے ہیں۔ اسی طرح ہم نے عام آدمی پارٹی کو رکھا ہے۔ یہ ہمارے کالے تلک ہیں۔ورکنگ گورنمنٹ: 100 ڈےز آف سروس کے عنوان سے ورک بک میں دہلی حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے مختلف اقدامات اور پروجیکٹوں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، جن میں یمنا کی صفائی، آیوشمان بھارت، ویا وندنا یوجنا کا نفاذ، ٹینکروں کے ذریعے پانی کی فراہمی کو بڑھانا اور ای بس کی خریداری شامل ہیں۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گپتا نے کہا کہ ان کی حکومت چوبیس گھنٹے عوام کی خدمت کے لیے وقف ہے۔ انہوں نے ورک بک کو ایک دستاویز کے طور پر بیان کیا جو دہلی کے ترقی کے سفر کی تفصیلات بتاتی ہے۔
انہوں نے حکومت کی عوامی فلاح و بہبود کی کوششوں کے بارے میں ایک پمفلٹ لانے کا بھی اعلان کیا، جسے ہر گھر میں تقسیم کیا جائے گا، تاکہ لوگوں کو حکومت کے کام کاج کے بارے میں معلومات مل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ورک بک کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو سرکاری منصوبوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا جا سکے۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network