دلی این سی آر
بی جے پی لیڈروں کے ایڈرس پربنوائے جا رہے ہیںجعلی ووٹ

ایف آئی آر درج کرنے کی اپیل،سابق وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے الیکشن کمیشن کو لکھا خط
(پی این این)
نئی دہلی :عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے نئی دہلی اسمبلی سیٹ پر ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیوں کو لے کر الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں انہوں نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی کے کچھ رہنما اور مرکزی وزیر اپنے پتے کا استعمال کرکے جعلی ووٹ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے ان لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے اپنے خط میں کہا ہے کہ بی جے پی امیدوار پرویش ورما کے پتے پر 33 نئے ووٹ بنانے کی درخواست دی گئی ہے۔ اگر یہ بی جے پی امیدوار کی مرضی سے ہوا ہے تو پیوش ورما کو فوری طور پر الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دیا جانا چاہیے۔ اروند کیجریوال نے خط میں لکھا، بی جے پی دہلی کے لوگوں کو بے وقوف بنانے اور ووٹر لسٹ میں خفیہ طور پر ہیرا پھیری کرنے کے لیے بیک ڈور حربوں میں مصروف ہے۔اروند کیجریوال نے کہا کہ ووٹر لسٹوں میں ہیرا پھیری کی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی ان کوششوں کو پکڑنے کے بعد بی جے پی نے اب ووٹر لسٹوں میں ہیرا پھیری کا نیا طریقہ اپنایا ہے۔ بی جے پی لیڈروں اور ممبران پارلیمنٹ کے پتوں کا استعمال کرتے ہوئے ملک بھر سے ووٹوں کو نئی دہلی اسمبلی میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
اروند کیجریوال نے کہا، چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ بی جے پی امیدوار پرویش ورما کی سرکاری رہائش گاہ پر منتقل کرنے کے لیے 33 نئے ووٹ جمع کرائے گئے ہیں۔ کیا ہم یہ ماننے کی توقع رکھتے ہیں کہ ہندوستان بھر سے 33 لوگوں نے راتوں رات اپنی رہائش کی جگہ بدل لی ہے۔دوسری جانب دہلی اسمبلی انتخابات کے درمیان عام آدمی پارٹی بی جے پی کے سی ایم چہرے پر لگاتار سوال اٹھا رہی ہے۔
ادھر اروند کیجریوال نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ بی جے پی رمیش بدھوری کو سی ایم چہرہ بنانے جا رہی ہے اور اس کا اعلان اگلے ایک یا دو دنوں میں کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اروند کیجریوال نے رمیش بدھوری کو بھی چیلنج دیا ہے۔اروند کیجریوال نے کہا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی رمیش ودھوری کو وزیر اعلیٰ کے لیے پیش کر سکتی ہے۔
ایسے میں وہ چاہتے ہیں کہ عوامی سطح پر آپ اور بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کے امیدواروں کے درمیان بحث ہونی چاہیے تاکہ لوگوں کو معلوم ہو سکے کہ دہلی کے لیے دونوں پارٹیوں کا وڑن کیا ہے۔
اروند کیجریوال نے کہا کہ جب بی جے پی رسمی طور پر رمیش بدھوری کو اپنے وزیراعلیٰ امیدوار کے طور پر اعلان کرتی ہے، تو انہیں پورے ملک کے میڈیا اور عوام کے سامنے آپ کے وزیراعلیٰ امیدوار کے طور پر مجھ سے بحث کرنی چاہئے۔ اس سے قبل دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی اور سنجے سنگھ نے بھی ایسے ہی دعوے کیے تھے۔چیف منسٹر نے کہا تھا کہ یہ بیدھوری کو ان کی پارٹی کے "سب سے زیادہ بدسلوکی کرنے والا” لیڈر ہونے کا "انعام” ہے۔ آتشی دہلی کی کالکاجی سیٹ سے دوبارہ منتخب ہونے کے لیے اسمبلی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان کا مقابلہ بی جے پی کی بیدھوری اور کانگریس کی الکا لامبا سے ہے۔
آتشی نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا، "قابل اعتماد ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بدسلوکی کرنے والی پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ پارٹی کے سب سے زیادہ بدسلوکی کرنے والے لیڈر عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار ہوں گے۔”
اے اے پی کے سپریمو نے بی جے پی کو اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی لیڈروں کے ذریعہ انہیں مسلسل نشانہ بنانے کے لئے ایک "گالی” پارٹی قرار دیا ہے۔
آپ کو بتا دیں، رمیش بدھوری حال ہی میں کانگریس لیڈروں پرینکا گاندھی اور آتشی کے خلاف مبینہ طور پر نازیبا تبصرہ کرکے تنازعات میں گھرے ہوئے ہیں، 70 رکنی دہلی اسمبلی کے انتخابات 5 فروری کو ہونے والے ہیں۔
دلی این سی آر
جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام

نئی دہلی :سینٹرفار ویسٹ ایشین اسٹڈیز ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ’ایران اور ہندوستان کے درمیان تہذیبی تعلقات صلاحیتیں اور امکانات‘ کے موضوع پر ایک انتہائی معلوماتی اور فکر انگیز ٹاک کی میزبانی کی۔ واضح رہے کہ یہ مذاکرہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے عمارت ابن خلدون میں واقع انڈیا عرب کلچر سینٹر کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوئی۔ ڈاکٹر فریدالدین فریدسر ،کلچرل کاو ¿نسلر، ایرانی سفارت ،دہلی نے یہ ٹاک پیش کیا۔تہذیبی و ثقافتی مطالعات میں دلچسپی رکھنے والے اسکالر، معلمین اور طلبہ وغیرہ اس پروگرام میں شریک ہوئے۔ ڈاکٹر فریدسر نے ہندوستان اور ایران کے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ان روابط کو آج کس طرح بہتر کیا جاسکتاہے اس سلسلے میں انھوں نے کئی اہم امور کی طرف اشارے کیے۔
ان کی گفتگو جغرافیائی سیاست،مشترکہ تہذیب،ادب اور آرٹ سمیت وسیع کنیوس کو محیط تھی۔انھوں نے وہ طریقے بتائے جن سے دونوں ملکوں کے درمیان رشتوں کو بہتر کرنے میں تہذیبی و ثقافتی تعلقات معاونت کرسکتے ہیں۔سمینار کنوینر پروفیسر انیس الرحمان کی تعارفی تقریر کے ساتھ پروگرام کا آغاز ہوا۔پروفیسر رحمان نے مہمانان کا خیر مقدم کیا اور اس بات کی وضاحت کی کہ دونوں ملکوں کے تہذیبی روابط کیوں اہمیت کے حامل ہیں۔انھوں نے ہند ۔ایرانی تعلقات کی اہمیت اجاگر کی اور بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان افہام وتفہیم کو بہتر کرنے میں تہذیبی لین دین کس طرح معاون ثابت ہوسکتی ہے۔پروفیسر ہمایوں اختر نظامی،ڈائریکٹر ،سینٹر فار ویسٹ ایشین اسٹڈیز،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تفصیلی تجزیے کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔پروفیسر نظامی نے گراں قدر خیالات کے لیے مقرر کا شکریہ ادا کیا اور جاری تعلیمی و تہذیبی بحث و مباحثے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔مغرب ایشیائی خطوں کے تہذیبی مطالعات پر گہری نظر رکھنے والے ماہر کے طور پر انھوں نے اظہار خیا ل کرتے ہوئے ایرانی تہذیب اور سماج کے مطالعہ میں دلچسپی رکھنے والے محققین کو تعاون فراہم کرنے کے سلسلے میں ڈاکٹر فریدالدین فریدسر کا عہد کا ذکر کیا۔
اخیر میں انھو ںنے تمام شرکا اور حاضرین کا ان کی دلچسپی اور انہماک کی ستائش کی اور باقاعدگی سے اسی نوعیت کے مزید پروگرام منعقد کرانے کی اہمیت واضح کی۔
دلی این سی آر
آلودگی میں پھر اضافہ دہلی میںگریپ 3 نافذ

نئی دہلی :قومی راجدھانی دہلی میں ایک بار پھر آلودگی بڑھ گئی ہے۔ بڑھتی ہوئی آلودگی اور پیشین گوئی کے پیش نظر، دہلی این سی آر میں GRAP-3 پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انگور 1 اور 2 کی پابندیاں بھی برقرار رہیں گی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ہوا کی کم رفتار کی وجہ سے دہلی کا AQI دم گھٹنے والی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ بدھ کو زیادہ تر علاقوں میں ہوا کے معیار کا انڈیکس 300 سے اوپر رہا یعنی انتہائی خراب زمرے میں۔ یہی نہیں، پیشگوئیوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئندہ دو روز میں کسی خاص بہتری کے امکانات کم ہیں۔دہلی کے لوگوں کو مسلسل خراب ہوا کا سانس لینا پڑ رہا ہے۔ سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کے مطابق بدھ کے روز اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 365 پوائنٹس رہا۔ ہوا کی اس سطح کو انتہائی ناقص زمرے میں رکھا گیا ہے۔ ایک دن پہلے منگل کو یہ انڈیکس 276 پوائنٹس پر تھا۔
دہلی کے تین علاقوں میں بدھ کی شام 4 بجے AQI 400 سے اوپر رہا، یعنی شدید زمرے میں۔ ان میں بوانہ، منڈکا اور وزیر پور جیسے علاقے شامل ہیں۔ ایئر کوالٹی ارلی وارننگ سسٹم کے مطابق دہلی میں اس وقت ہوا کی رفتار عام طور پر دس کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم ہے۔ جس کی وجہ سے آلودگی پھیلانے والے ذرات کے پھیلاو ¿ میں کمی آ رہی ہے اور لوگوں کو مزید آلودگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دلی این سی آر
کانگریس کا منشورجاری، ذات پات کی مردم شماری کرانے کا اعلان

(پی این این)
نئی دہلی :دہلی انتخابات سے چند دن قبل کانگریس نے اپنا انتخابی منشور جاری کیا۔ اس منشور میں کانگریس نے کئی وعدے کیے ہیں جن میں ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے گی اور دہلی میں اقتدار میں آنے پر پوروانچلیوں کے لیے ایک وزارت قائم کی جائے گی۔ اپنے منشور میں، اس نے دہلی کی خواتین کو ماہانہ 2500 روپے کی مالی امداد، 300 یونٹ تک مفت بجلی اور 500 روپے میں ایل پی جی سلنڈر دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔کانگریس نے دہلی میں 25 لاکھ روپے تک کا مفت ہیلتھ انشورنس اور مفت راشن کٹ کی بھی ضمانت دی ہے۔ انتخابی منشور کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش، ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو اور پارٹی کے کچھ دیگر سینئر لیڈروں کی موجودگی میں جاری کیا گیا۔جے رام رمیش نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ آج تمام پارٹیاں ‘گارنٹی’ کا لفظ استعمال کر رہی ہیں، لیکن یہ لفظ سب سے پہلے کانگریس پارٹی نے کرناٹک انتخابات میں استعمال کیا تھا۔
ہم عوام کو یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ کانگریس پارٹی جو کہتی ہے وہی کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب منموہن سنگھ وزیر اعظم تھے تو کانگریس پارٹی گارنٹی کی شکل میں ایک قانون لائی تھی، جسے پاس کیا گیا اور اس کا نام ‘نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ’ تھا۔ گارنٹی کا مطلب عوام کا حق ہے۔ اگر ان سے کیے گئے وعدے پورے نہ ہوئے تو وہ قانونی چارہ جوئی بھی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کانگریس پارٹی نے دہلی کے لیے 5 ضمانتیں دی ہیں۔ دیویندر یادو نے کہا کہ ہم دہلی کے لوگوں تک پہنچے، ان کے مسائل سنے اور پھر ہم نے اپنا منشور تیار کیا۔ ہم نے اپنے منشور میں دہلی کے مسائل اور شہر کی ضروریات کو شامل کیا ہے۔منشور میں تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو ایک سال کے لیے 8500 روپے ماہانہ کی مالی امداد کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے دہلی میں 100 اندرا کینٹین شروع کرنے کی بھی تجویز پیش کی ہے جہاں پانچ روپے میں کھانا دستیاب ہوگا۔
دہلی کی تمام 70 اسمبلی سیٹوں کے لیے 5 فروری کو ووٹنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 8 فروری کو ہوگی۔دہلی میں 5 فروری کو اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ اس سے پہلے سیاسی جماعتیں انتخابی وعدے کرنے میں مصروف ہیں۔ اب کانگریس پارٹی کا منشور سامنے آ گیا ہے۔ اس میں کانگریس نے ایک بڑا وعدہ کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ اگر وہ الیکشن جیتتی ہے تو وہ دہلی کی بیوہ خواتین کی بیٹیوں کی شادی کے لیے 1.1 لاکھ روپے دے گی۔ کانگریس نے پیاری دیدی اسکیم کے تحت اس اسکیم کا اعلان کیا ہے۔
کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں وعدہ کیا ہے کہ ہم محروم بیواو ¿ں، ان کی بیٹیوں اور یتیم لڑکیوں کی شادی کے لیے شگن دیں گے۔ کانگریس نے اس شگن کی رقم 1.1 لاکھ روپے مقرر کی ہے۔ اس وعدے کو مزید وسعت دیتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ ہم اس اسکیم کو معاشی طور پر پسماندہ خاندانوں کی گریجویٹ خواتین تک بھی پہنچائیں گے۔
کانگریس نے پیاری دیدی اسکیم کے تحت اور بھی کئی وعدے کیے ہیں۔ ان وعدوں میں کہا گیا ہے کہ غریب خاندان کی خاتون کو ماہانہ 2500 روپے دیے جائیں گے۔ مہنگائی ریلیف سکیم کے تحت کہا گیا ہے کہ 500 روپے میں کھانا پکانے والا گیس سلنڈر فراہم کیا جائے گا۔ ہم خاندان کو مفت راشن کٹ بھی فراہم کریں گے۔ اس میں 5 کلو چاول، 2 کلو چینی، 1 کلو کوکنگ آئل، 6 کلو دالیں اور 250 گرام چائے دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ریاستی حکومت میں نئی ??ملازمتوں میں 33 فیصد اسامیاں خواتین کے لیے مختص ہوں گی۔ کانگریس نے 100 اندرا کینٹین بنانے کی بات کی ہے۔ یہ بنیادی طور پر خواتین چلائیں گی۔
یہاں مناسب نرخوں پر کھانا فراہم کیا جائے گا۔
-
دلی این سی آر1 مہینہ ago
جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
Uncategorized3 مہینے ago
’ایک شام دیوبندکے نام‘پر محفل مشاعرہ کاانعقاد ،شعرائ نے پیش کیا خوبصورت کلام
-
دلی این سی آر1 مہینہ ago
اقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
محاسبہ3 مہینے ago
نواز گرلس پبلک اسکول میں شاندار ایگزی بیشن کااہتمام
-
دلی این سی آر1 مہینہ ago
اشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
بہار3 مہینے ago
اردو ڈائریکٹوریٹ کی سبھی ضلع مجسٹریٹ کو اردو زبان کے استعمال کی ہدایت
-
دلی این سی آر2 مہینے ago
دہلی-این سی آر میں بارش، دھند اور سردی کا ٹرپل حملہ
-
دلی این سی آر2 مہینے ago
کجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان