Connect with us

محاسبہ

نواز گرلس پبلک اسکول میں شاندار ایگزی بیشن کااہتمام

Published

on

دیوبند:معروف عصری تعلیمی ادارہ نواز گرلس پبلک اسکول میں ’’آرٹ اینڈ سائنس فیسٹیول‘‘ کے عنوان سے ایک شاندار اور تاریخی ایگزی بیشن کا اہتمام کیا گیا۔ جس کا افتتاح ماہرِ تعلیم اور معروف اسکالر پروفیسر ایچ ایس سنگھ ، وائس چانسلر ماں شاکمبری یونیورسٹی سہارنپور اور پولیس رینج سہارنپور کے ڈی آئی جی اجے کمار ساہنی نے مشترکہ طور پر فضا میں کبوتر اڑا کر کیا۔

اس موقع پر پروفیسر ایچ ایس سنگھ نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام طلبہ اور طالبات کی تعلیمی صلاحیتوں کو ایک نئی جلا اور ایک نئی توانائی دینے کا کام کرتے ہیں اور بچوں کے اندر چھپی ہوئی غیر محسوس صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں ۔اس طرح کی نمائش بچوں کی تعلیم اور تحقیق کے میدان میں ایک مثبت کردار ادا کرتی ہے۔

نواز گرلس پبلک اسکول میں آرٹ اور سائنس کی ایگزی بیشن منعقد کرکے تمام طالبات کو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور آگے بڑھنے کا موقع دیا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ طالبات نے آرٹ گیلری میں بہت پر کشش تصاویر اور کیلی گرافی ہی پیش نہیں کی بلکہ سائنس کی طالبات نے سائنس اور آرٹی فیشیل انٹےلجینس پر منحصر مختلف ماڈل بنا کر مستقبل کے سائنسداں ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے اسکول کے بانی ڈاکٹر نواز دیوبندی ، تمام اسٹاف اور طالبات کو دلی مبارکباد پیش کی ۔ ڈی آئی جی پولیس اجے کمار ساہنی نے طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے بنائے ہوئے ماڈل دیکھ کر مجھے خوشی بھی ہوئی اور حیرت بھی، بہت سے ماڈل دیکھنے والوں کوسوچنے اور کچھ کر گزرنے کی تحریک دے رہے ہیں۔

 اسکول کی طالبات نے این جی پی ایس ائیر پورٹ اور جنگل سفاری کے شاندار زون بنائے تھے،این جی پی ایس ائیر پورٹ کے نام سے ایک پورا زون بنایا تھا تاکہ جہاز کے سفر کا ارادہ کرنے والے لوگوں کو تمام ضروری معلومات فراہم کی جا سکیں۔جنگل سفاری کا زون نہایت محنت سے تیار کیا گیا تھا اور حقیقی جنگل کا منظر پیش کرنے کے لیے تمام دیواروں پر کاغذ اور کپڑے کی مدد سے ہریالی کا منظر پیش کیا گیا تھا، آرٹی فیشیل بیلیں، پیڑ ، پوودے، گُفائیں ایک الگ ہی منظر پیش کر رہے تھے، چھوٹے بچے، شیر، چیتا، ہاتھی اور دوسرے جنگلی جانوروں کی کھالیں پہن کر لوگوں کو متوجہ کر رہے تھے۔

اخیر میں اسکول کے ایڈ منسٹریٹر ڈاکٹر عبداللہ نواز خان اور پرنسپل ڈاکٹر فوزیہ عبداللہ نے تمام مہمانوں اور آنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔

نواز گرلس پبلک اسکول کے فاؤنڈر ڈاکٹر نواز دیوبندی نے پروفیسر ایچ ایس سنگھ، اجے کمار ساہنی اور تمام مہمانوں کو اسکول کی دوسری نئی تعمیر شدہ عمارت کا بھی معائنہ کرایا جس پر سب نے خوشی کا اظہار کیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

محاسبہ

جالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ

Published

on

(پی این این)
جالے:دربھنگہ ضلع کے جالے نگر پریشد کے جنرل بورڈ کی بیٹھک ایک بار پھر غیر یقینی کا شکار ہو گئی جب 25 میں سے 22 اراکین نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ اجلاس کا مقصد بجٹ کی منظوری، صفائی کے انتظامات اور دیگر ترقیاتی منصوبوں پر بحث کرنا تھا، لیکن اراکین کی عدم موجودگی کے سبب کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔بائیکاٹ کرنے والے اراکین نے الزام لگایا کہ نگر پریشد کے ایگز کیوٹیو افسر اجئے کمار، میئر پنٹو کمار مہتھا،نائب میئر شمشاد خان اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے اراکین کی منمانی اور ملی بھگت سے کام کئے جارہے ہیں۔دیگر اراکین سے کوئی مشورے نہیں لئے جاتے اور ان کے کاموں کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے جس کا نتیجہ ہے کہ گزشتہ 15 مہینوں سے نگر پریشد میں کوئی ترقیاتی کام انجام نہیں دیا جا رہا ہے۔ سڑکوں کی خستہ حالت، صفائی کے ناقص انتظامات اور عوامی فلاح کے منصوبے تعطل کا شکار ہیں۔ اس کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔
بائیکاٹ کرنے والوں میں ویبھا دیوی، چندا کماری، سیما دیوی، رحیمہ خاتون، راہل کمار داس، کلیا دیوی، گننی خاتون، محمد افتخار، اروند پرساد ورما، قمر علی، محمد ممتاز حسین، سلطانہ خاتون، محمد جمیل اختر، چندن کمار،مرزا آرزو بیگ، جمیس قریشی، کہکشاں پروین، سبودھ منڈل، چنچل کماری، ایمامن خاتون،راگنی کماری، لاڈلی خاتون وغیرہ شامل ہیں۔ان اراکین نے نگر پنچایت کے صفائی کمیٹی کی کارکردگی پر بھی سخت سوال اٹھائے گئے۔ مقامی ایجنسی کے ذریعے صفائی کا کام پچھلے دو مہینوں سے بند ہے، جس کی وجہ سے علاقے میں گندگی کا انبار لگ گیا ہے۔ عوامی شکایات کے باوجود کوئی حل پیش نہیں کیا جا سکا۔اجلاس کے بعد نگر پریشد کے میئر پنٹو کمار مہتھا اور نائب میئر شمشاد خان نے کہا کہ اراکین کے بائیکاٹ پر انہیں افسوس ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ صفائی کے نظام کو فوری طور پر درست کیا جائے گا اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے بجٹ کی منظوری کے سلسلے میں جلد نیا اجلاس بلایا جائے گا۔
غور طلب ہو کہ جالے نگر پریشد میں مسلسل تعطل اور غیر حاضری سے عوامی مسائل حل ہونے کی بجائے بڑھتے جا رہے ہیں۔ مقامی شہریوں نے اراکین اور انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ذاتی اختلافات سے بالاتر ہو کر عوام کے مسائل کے حل کے لیے متحد ہو جائیں۔پوچھے جانے پر ایگز کیوٹیو افسر اجئے کمار نے بتایا کہ وہ میٹنگ میں لئے جانے والے تجویز کے مطابق نگر پریشد حلقے کی ترقی کے لئے کام کررہے ہیں۔ان پر منحرف گروپ کے ذریعہ لگایا جارہا الزام بے بنیاد ہے۔

Continue Reading

محاسبہ

بیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ

Published

on

سیوہارہ بجنور : بزم سخن سیوہارہ الہند بیاد گار ) ہلال و دل سیوہاروی( کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ سر زمین سیوہارہ کے محلہ ملکیان میں بڑی سنجیدگی اور کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا پروگرام سے نو جوانوں کو اردو کے لیے ایک سنگِ ملا پروگرام کی صدارت کی ڈاکٹر یاسین ذکی سرکڑہ نے سر پرستی رہی مفتی امتیاز احمد قاسمی جامع مسجد سیوہارہ کی اور نظامت کے فرائض مفتی کفیل اطہر سیوہاروی)نواسۂ محترم، دل سیوہاروی(نے انجام دیئے۔

 مہمان شعرائ میں ہیومن آزاد رام پور سے تشریف لائے افضال نجیب آبادی چاند پور سے قاری راشد حمیدی ،قاری نوشاد عالم شاد علیگ ، ڈاکٹر نزاکت حسین ثاقب اور قاری عبد القادر حسرت حبیب والا دھام پور سے تشریف لائے حکیم اسرار الحق نور پور سے مفتی فیضان عادل اور ڈاکٹر تہذیب ابرار میوہ نوادہ سے تشریف لائے تھے  مقامی شعرائ میں ماہر سیوہاروی، نثار منظر سیوہاروی  زادۂ عاصی سیوہاروی گوہر ہلال سیوہاروی  زادہ شاعرِ آفاق ہلال سیوہاروی ، یونس نوید ، مولانا محمد رضوان قاسمی، شمیم احمد صوفی ، اور ریحان سیوہاروی نے اپنے کلام سے نوازا جبکہ سامعین میں مولانا محمد سالم سیوہاروی، حافظ عثمان، حاجی نسیم، حاجی شکیل، حافظ محمد احمد، رنکو بھائی، محبوب عالم اور ان کے  علاوہ کافی تعداد میں شہر سیوہارہ کے با ذوق حضرات موجود رہیں شعرائ نے بہت بہت اچھے کلام پیش کئے اور سامعین بے حد محظوظ ہوئے اور تہذیب کو باقی رکھنے کے لیے اردو کے تحفظ کی ذمہ داری لیکر اٹھے بزم سخن سیوہارہ الہند کے تحت انتالیس مشاعرے ہو چکے ہیں اور چالیسواں مشاعرہ ان شائ اللہ 26/ دسمبر 2024ئ کو منعقد ہوگا۔

Continue Reading

محاسبہ

ایک درجن سے زائد ٹیوب ویلوں سے موٹر چوری

Published

on

دیوبند:دیوبند میں نامعلوم چوروں نے بے خوف ہوکر ایک درجن سے زائد کسانوں کے ٹیوب ویلوں سے موٹر اور دوسرا قیمتی سامان چوری کرلیا۔ متأثرہ کسانوں نے کوتوالی پہنچ کر چوری کی وارداتوں پر قدغن لگانے ، چوروں کو گرفتار کرنے اور چوری ہوئے سامان کو برآمد کرانے کا مطالبہ کیا۔

 تفصیل کے مطابق نامعلوم چوروں نے گزشتہ دنوں 16سے زائد ٹیوب ویلوں کو اپنا نشانہ بنایا اور وہاں سے بجلی کے موٹر اور دوسرے قیمتی سامان چوری کرلئے۔ موٹر چوری ہونے سے جہاں کسانوں کا بڑا نقصان ہوا ہے وہیں کھیتوں میں پانی دینے کا مسئلہ بھی پیدا ہوگیا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ایک تو انہیں فصلوں کی منافع بخش قیمتیں نہیں مل رہی ہیں، دوسرے ٹیوب ویلوں کی موٹر چوری ہوجانے سے ان کے لئے نئے مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔

 کسانوں کا کہنا ہے کہ ایک موٹر کی قیمت کم از کم بیس ہزار روپے کے آس پاس ہے اس لئے نئی موٹر خریدنا ان کے لئے مشکل ہورہا ہے ۔ رام پور منہیاران کے تحت آنے والے گائوں بھگوان پور کے باشندے رام کمار ، کلیان سنگھ، شام سنگھ، دھرم ویر، سنجے پال، وجے پال اور دیگر کسانوں نے دیوبند کوتوالی پہنچ کر کوتوالی انچارج سنیل ناگر سے ملاقات کی اور ان کے علاقوں میں ہونے والی چوری کی واردات اور موٹر چوری ہونے سے ہونے والے نقصانات کی تفصیل بتائی اور مطالبہ کیا کہ پولیس جلد از جلد نامعلوم چوروں کو گرفتار کرے۔

 اور ان کے چوری ہونے والے موٹر اور سامان کو برآمد کرائے۔ پولیس نے تحریر کی بنیاد پر معاملہ درج کرکے نامعلوم چوروں کی تلاش شر وع کردی ہے۔ کوتوالی انچارج نے یقین دہانی کرائی کہ بہت جلد چوروں کو گرفتار کرکے چوری شدہ سامان برآمد کرالیا جائے گا۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network