اتر پردیش
اے ایم یو میں ہفتہ روزہ سیرت النبیؐ پروگرام کا افتتاح
(پی این این)
علی گڑھ:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی سیرت کمیٹی کے زیر اہتمام ”ہفت روزہ سیرت النبیؐ پروگرام“ کی افتتاحی نشست یونیورسٹی کے اسٹریچی ہال میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر مہمانِ خصوصی، رجسٹرار پروفیسر عاصم ظفر نے نبی کریم حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات کے آفاقی پیغام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپؐ کی رہنمائی سے ایک پسماندہ قوم ترقی و عزت کی بلندیوں پر پہنچی۔ انہوں نے طلبہ و محققین پر زور دیا کہ وہ تعلیم و تحقیق میں سیرتِ رسول ﷺ کو مشعلِ راہ بنائیں اور کہا کہ یونیورسٹی میں ”سیرت اکیڈمی“ کے قیام کے لیے وہ مکمل تعاون فراہم کریں گے۔
مہمان خطیب ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی، سکریٹری جماعتِ اسلامی ہند، نے کہا کہ سیرت کی محافل میں شرکت اللہ تعالیٰ کا بڑا انعام ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ سے محبت ایمان کا بنیادی جز ہے، اور اے ایم یو کی سرزمین عشقِ رسولؐ کی روایت سے معمور ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرسید احمد خاں نے ولیم میور کی گستاخانہ تحریروں کا نہایت علمی اور مدلل جواب ”خطباتِ احمدیہ“ کے ذریعے دیا۔ڈاکٹر ندوی نے سیرت ویک کے تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس روایت کا آغاز علامہ شبلی نعمانی نے اپنے مکان پر کیا تھا۔ بعد میں شرکاء کی تعداد بڑھنے پر یہ اجتماع سالار منزل اور پھر اسٹریچی ہال منتقل ہوا، جہاں آج تک بلاوقفہ جاری ہے۔
صدرِ اجلاس، ڈین فیکلٹی آف تھیالوجی، پروفیسر محمد حبیب اللہ قاسمی نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی یاد ایمان کی علامت اور برکت کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے نبی کریم ﷺ کے اعلیٰ اخلاق، صداقت، عفو و درگزر، صبر و حلم اور شفقت کو اُجاگر کیا۔اس سے قبل، کنوینر سیرت کمیٹی اور چیئرمین شعبہ سنّی تھیالوجی، پروفیسر محمد راشد نے خیرمقدمی کلمات پیش کیے۔ تلاوتِ کلامِ پاک قاری محمد اعظم نے کی جبکہ حمد قاری محمد اجمل نے پیش کی۔ پروگرام کی نظامت ڈاکٹر ریحان اختر نے کی اور شکریہ کی تجویز ڈاکٹر محمد عاصم خاں نے پیش کی۔