بہار

سوشل میڈیا پر غیر تصدیق شدہ خبریں یا متنازع پوسٹ شیئر کرنے پرہوگی کارروائی،پولیس کاسخت انتباہ

Published

on

(پی این این)
ارریہ :سوشل میڈیا پر اظہار رائے کی آزادی کی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے، لیکن دیکھا جا رہا ہے کہ خبروں اور دیگر ناموں کی آڑ میں بنائے گئے نیوز گروپ بعض اوقات غیر تصدیق شدہ خبر یا حقائق کے ساتھ پوسٹ کئے جاتے ہیں۔ بہت سے حقائق بغیر تصدیق کے آگے بھیجے جا رہے ہیں۔ 2025 میں آنے والے چھٹھ تہوار کے دوران امن و امان کو مدنظر رکھتے ہوئے، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے واٹس ایپ، فیس بک، ٹویٹر وغیرہ کے ایڈمنز اور ممبران کو سب ڈویژنل پولس آفیسر ارریہ اور سب ڈویژنل آفیسر فاربس گنج نے مندرجہ ذیل ہدایات جاری کی ہیں۔
1. صرف وہی لوگ گروپ ایڈمن بنیں جو گروپ کے لئے مکمل ذمہ داری اور جوابدہی کے اہل ہوں۔ گروپ ایڈمنز کو اپنے گروپ کے تمام ممبران سے پوری طرح واقف ہونا چاہیے۔
2. اگر کوئی گروپ ممبر غلط بیانات، غیر تصدیق شدہ خبریں جو افواہیں بن سکتا ہے، یا سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنے والی پوسٹس پوسٹ کرتا ہے، تو گروپ ایڈمن کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر معلومات کی تردید کرے، ممبر کو گروپ سے نکال دے، اور فوری طور پر اس معاملے کی پولیس کو رپورٹ کرے۔ 3. سماجی ہم آہنگی کے خلاف افواہ، گمراہ کن حقائق/حقائق پوسٹ کرنے کی صورت میں، متعلقہ شخص کو بھی فوری طور پر مطلع کیا جائے۔
4. اگر گروپ ایڈمن کوئی کارروائی نہیں کرتا اور پولیس کو اطلاع نہیں دیتا ہے تو وہ بھی قصوروار ٹھہرے گا اور اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
5. Whatsapp/Facebook/Twitter پر ایسے تبصرے کرنا جس سے ذات پات اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہو، ایسی ویڈیوز/تصاویر پوسٹ کرنا اور ایسی پوسٹس پر متنازعہ تبصرے کرنا قابل سزا جرم ہے۔
6. اگر قصوروار پایا جاتا ہے، تو آئی ٹی ایکٹ اور تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network