دلی این سی آر
بی جے پی حکومت میں بچے اور والدین خوفزدہ،اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی پر کجریوال کا شدید ردعمل
(پی این این)
نئی دہلی :دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر اروند کیجریوال نے دہلی کے اسکولوں کو بم کی دھمکیاں ملنے کے بعد آج ایک بار پھر حکمراں بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کی۔ کیجریوال نے زور دے کر کہا کہ چار انجن والی بی جے پی حکومت دارالحکومت کی حفاظت کو بھی یقینی بنانے میں ناکام ہے، اور والدین ہر روز خوف میں جی رہے ہیں۔
کیجریوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں لکھا، "دہلی کے اسکولوں کو بار بار بم کی دھمکیاں مل رہی ہیں، اس سے افراتفری پھیل رہی ہے، اسکول بند ہیں، اور بچے اور والدین خوفزدہ ہیں… لیکن ایک سال سے نہ کوئی پکڑا گیا ہے، اور نہ ہی کوئی کارروائی کی گئی ہے۔ چار انجن والی بی جے پی حکومت دارالحکومت کی حفاظت بھی نہیں رکھ پائی ہے۔ والدین روزانہ خوف میں رہتے ہیں یہ سب کب ختم ہوگا؟”
دہلی کے مختلف علاقوں کے کئی اسکولوں کو آج صبح فون کالز کے ذریعے بم کی دھمکیاں موصول ہوئیں۔ جن اسکولوں کو یہ دھمکیاں موصول ہوئیں ان میں ڈی پی ایس دوارکا، کرشنا ماڈل پبلک اسکول اور سروودیا ودیالیہ شامل ہیں۔ احتیاط کے طور پر، تمام اسکولوں کو خالی کرا لیا گیا، اور طلباء اور عملے کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ ان دھمکیوں کے جواب میں پولیس کی ٹیمیں اور بم اسکواڈ کو فوری طور پر سکولوں میں روانہ کر دیا گیا۔دھمکیوں کے بعد، ڈی پی ایس دوارکا نے آج اپنا اسکول بند کر دیا اور ناگزیر حالات” کا حوالہ دیتے ہوئے آج کے وسط مدتی امتحانات ملتوی کر دیے۔
ڈی پی ایس دوارکا سرکلر میں کہا گیا ہے، "محترم والدین، براہ کرم نوٹ کریں کہ ناگزیر وجوہات کی بناء پر، اسکول آج، ہفتہ، 20 ستمبر، 2025 کو بند رہے گا۔ تمام اسکول بسیں اور نجی وین/کیبس کو فوری طور پر واپس بھیجا جا رہا ہے۔ والدین سے گزارش ہے کہ وہ اپنے بچوں کو لینے کے لیے بس اسٹاپ پر موجود رہیں۔ اگر پرائیویٹ بسیں آپ کے بچوں کو اسکول چھوڑ دیتی ہیں، تو والدین انہیں امتحان کے لیے چھوڑ دیں گے۔” آج کا شیڈول ملتوی کر دیا گیا ہے نئی تاریخوں کا اعلان جلد کر دیاجائے گا۔