دلی این سی آر
دہلی کے107سرکاری اسکولوں میں بجلی اور پانی تک نہیں،سروےمیں انکشاف
(پی این این)
نئی دہلی :راجدھانی دہلی کے سرکاری اسکولوں میں ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی جانب سے کرائے گئے سروے میں چونکا دینے والے اور پریشان کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔ سروے کے مطابق دہلی کے بہت سے سرکاری اسکول بجلی اور پانی جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، سمارٹ کلاس رومز کی تو بات ہی نہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ نئی دہلی کے کئی اسکول بھی ان میں شامل ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ اسکول میں پڑھائی تو ہوتی ہے لیکن طلبہ گھر سے بوتلوں میں پانی لانے پر مجبور ہیں۔
دہلی میں 107 سرکاری اسکول ہیں جہاں پانی کی فراہمی کا کافی مسئلہ ہے۔ ان میں سے 59 کو وقفے وقفے سے پانی کی فراہمی ہے۔ 48 سکولوں میں سپلائی نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں ٹینکروں اور آبدوزوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ یہی نہیں، 22 اسکول مکمل طور پر ٹینکروں پر منحصر ہیں۔ اس کے علاوہ 10 اسکول پانی کے لیے پڑوسی اسکولوں پر منحصر ہیں۔یہ بات ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی جانب سے 799 اسکولوں کے سروے میں سامنے آئی ہے۔ ان میں سے 64 اسکول بورویل اور زیر آب پانی پر منحصر ہیں۔ ایسے میں بعض اوقات آلودہ پانی بھی آتا ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ کئی اسکول بھی بجلی کی عدم فراہمی سے پریشان ہیں۔ چھ سکولوں میں بجلی نہیں ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے تمام DDEs سے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ہنگامی کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے۔ جن اسکولوں کے پاس DJB کنکشن نہیں ہے ان سے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر DJB کنکشن کے لیے درخواست دیں۔ بورویل پر انحصار کرنے والے اسکولوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ محکمہ صحت کے ساتھ تال میل کریں اور پانی کے معیار کی باقاعدگی سے جانچ کریں۔آپ کو بتاتے چلیں کہ دہلی میں اروند کیجریوال کی قیادت والی پچھلی عام آدمی پارٹی (آپ) حکومت نے تعلیم اور صحت میں انقلاب لانے کا دعویٰ کرکے کافی سرخیاں بنائیں تھیں۔ ایسے میں ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی یہ رپورٹ حیران کن ہے اور اس کے دعوؤں پر سوال اٹھاتی ہے۔ اس میں نئی دہلی کا علاقہ اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ یہ اروند کیجریوال کا حلقہ تھا۔