Connect with us

دلی این سی آر

دہلی کے تمام سرکاری ہسپتالوں کو پی پی پی ماڈل کے تحت بنایا جا رہا ہے جدید:ریکھا کپتا

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :آج وزیر اعلیٰ ریکھا کپتا نے کیلاش کالونی میں جدید ترین سہولیات سے لیس ایس ایس بی ملٹی اسپیشلٹی اسپتال کا افتتاح کیا گیا اور اسے دہلی کے لوگوں کے لیے وقف کیا گیا۔اس موقع پر ایم پی بنسوری سوراج جی اور ایم ایل اے شیکھا رائے جی وقار کے ساتھ موجود تھیں۔ہماری حکومت کی ترجیح ہے – صحت مند شہری، قابل قوم۔ آیوشمان بھارت، ویا وندن یوجنا، جن اوشدھی کیندر اور آیوشمان آروگیہ مندر جیسی عوامی فلاحی اسکیموں کے ذریعے، مرکزی اور ریاستی حکومتیں دہلی کو ایک جامع اور مضبوط صحت کے نظام کی راجدھانی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔دہلی کے تمام سرکاری ہسپتالوں کو پی پی پی ماڈل کے تحت جدید بنایا جا رہا ہے۔ نیز نامکمل اسپتالوں کا کام جلد مکمل کیا جائے گا، ہر اسپتال میں ٹراما سینٹر، جدید مشینیں اور معیاری علاج کے نظام کو یقینی بنایا جائے گا۔
دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے اعلان کیا کہ ان کی حکومت اپنے نظام حکومت کو مزید قابل رسائی، موثر اور شفاف بنانے کے لیے بڑے اقدامات کر رہی ہے۔ جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، وزیراعلیٰ نے بتایا کہ انہوں نے خود اپنے دفتر (سی ایم آفس) کو ای-آفس میں تبدیل کر کے دیگر محکموں کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔ اس تبدیلی کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ای-آفس پلیٹ فارم نے روایتی کاغذی فائلوں کو ڈیجیٹل فارمیٹ سے بدل دیا ہے، جس سے کام کاج کو مکمل طور پر جدید اور ہموار بنایا گیا ہے۔ریکھا گپتا نے مزید بتایا کہ تمام سطحوں پر افسران اور ملازمین کو سرکاری دفاتر میں ڈیجیٹائزیشن کو لاگو کرنے کی تربیت دی گئی ہے۔ دارالحکومت میں تمام سرکاری دفاتر کو ڈیجیٹل بنانے کی مہم نے انتظامی کام کی رفتار کو نمایاں طور پر تیز کر دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت کا ماننا ہے کہ جب تمام مرکزی دفاتر اس سسٹم پر کام کر رہے ہیں، تو دارالحکومت میں موجود دفاتر کو بھی ای-آفس پلیٹ فارم کو اپنانا چاہیے۔ ہم مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ویژن کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ یہ نظام جوابدہی کو یقینی بناتا ہے اور اصل وقت کی معلومات فراہم کرتا ہے کہ کسی افسر یا محکمے کے پاس فائل کتنے عرصے سے زیر التوا ہے۔

دلی این سی آر

راجدھانی میں 10 بنگلہ دیشی خواجہ سرا گرفتار

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :دارالحکومت دہلی کے نارتھ ویسٹ ڈسٹرکٹ کے فارنرز سیل نے تین الگ الگ کارروائیوں میں بنگلہ دیش سے 10 خواجہ سراؤں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے آٹھ افراد کو شالیمار باغ تھانے کے علاقے سے اور دو کو مہندرا پارک تھانے کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔
تصدیق کے دوران پتہ چلا کہ وہ ہندوستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے اور دن میں بھیک مانگنے اور رات کو قابل اعتراض سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ گرفتار ملزم نے خاتون ظاہر ہونے کے لیے جنس کی تصدیق کی سرجری کروائی تھی۔پولیس کو اطلاع ملی کہ حیدر پور میٹرو اسٹیشن اور نیو سبزی منڈی مہندرا پارک کے آس پاس کچھ مشکوک بنگلہ دیشی شہریوں کو دیکھا گیا ہے۔ معمول کی چیکنگ کے دوران ملنے والی معلومات کی بنیاد پر ٹیم نے ایک مخبر کی مدد سے چھاپہ مارا۔ اس دوران شالیمار باغ تھانے کے علاقے میں حیدر پور میٹرو اسٹیشن کے قریب آٹھ مشکوک افراد اور مہندرا پارک تھانے کے علاقے میں نئی سبزی منڈی کے قریب دو مشکوک افراد کو روکا گیا۔
ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران، انہوں نے اپنی شناخت بھارتی شہری کے طور پر کی، لیکن ان کے متضاد بیانات اور مشکوک رویے نے ان کی شناخت کے بارے میں شکوک و شبہات کو جنم دیا۔سخت پوچھ گچھ، ان کے دستاویزات کی جانچ، ڈیجیٹل فٹ پرنٹس کے تجزیے اور موبائل گیلری اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانچ سے یہ بات واضح ہوگئی کہ ان کے بنگلہ دیش سے گہرے تعلقات تھے۔ ان کی آن لائن سرگرمیوں اور بنگلہ دیشی اکاؤنٹس کے لنکس کے ثبوت کی بنیاد پر، ان کے ہندوستان میں غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشی شہری ہونے کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔تفتیش کے دوران ان کے موبائل فون اور انسٹاگرام اکاؤنٹس سے بنگلہ دیش کے مقامات کی تصاویر برآمد کی گئیں۔ سخت پوچھ گچھ پر، انہوں نے اپنی حقیقی بنگلہ دیشی شہریت کا اعتراف کیا اور اپنا قومی شناختی کارڈ پیش کیا۔ یہ مزید انکشاف ہوا کہ انہوں نے خواتین کے طور پر ظاہر ہونے کے لیے جنس کی تصدیق کی سرجری (GAS) کروائی تھی۔ اپنی شناخت چھپانے کے لیے انہوں نے بھاری میک اپ، ساڑھی یا سلوار سوٹ، وِگ اور دیگر نسائی زیورات کا استعمال کیا۔ انہوں نے خواتین سے مشابہت کے لیے اپنی آواز اور باڈی لینگویج کو بھی تبدیل کیا۔تمام گرفتار ملزمان ہندوستان میں درست سفری دستاویزات، ویزا یا اجازت نامے کے بغیر مقیم پائے گئے، اس طرح وہ غیر ملکی ایکٹ، 1946، اور دیگر متعلقہ امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

Continue Reading

دلی این سی آر

دہلی-این سی آر میں تیز ہوائیں اور بارش کا امکان

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی:قومی راجدھانی دہلی کے ساتھ ساتھ این سی آر میں ایک بار پھر موسم بدلنے والا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، اگلے 24 گھنٹوں کے اندر ایک نئی ویسٹرن ڈسٹربنس شمال مغربی ہندوستان کو متاثر کرنے کا امکان ہے۔ اس کے اثرات دہلی-این سی آر کے مختلف حصوں میں محسوس ہوں گے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ویسٹرن ڈسٹربنس کے اثر سے دہلی اور این سی آر کے مختلف حصوں میں تیز بارش اور تیز ہوائیں چلیں گی۔محکمہ موسمیات نے دہلی اور این سی آر میں موسم میں تبدیلی کی پیش قیاسی کی ہے۔ دہلی اور این سی آر کے مختلف حصوں میں عام طور پر آسمان ابر آلود رہے گا۔ محکمہ موسمیات نےشام یا رات سے گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کی پیش گوئی کی ہے جس سے درجہ حرارت میں کمی آئے گی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، پیر 6 اکتوبر کو دہلی اور این سی آر کے مختلف حصوں میں موسم مزید خراب رہے گا۔ اس دن دہلی اور این سی آر میں عام طور پر ابر آلود رہے گا۔
محکمہ موسمیات نے 6 اکتوبر کو قومی راجدھانی اور این سی آر کے مختلف حصوں میں ہلکی سے درمیانی بارش اور بوندا باندی کے لیے زرد الرٹ جاری کیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق اس دوران دہلی اور این سی آر کے مختلف حصوں میں 30 سے40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کی توقع ہے۔ ہوا کی رفتار کبھی کبھی 50 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔محکمہ موسمیات نے 7 اکتوبر کو دہلی اور این سی آر کے مختلف حصوں میں ابر آلود رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ اس دن دہلی این سی آر کے مختلف حصوں میں گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی بارش متوقع ہے۔ اس دوران بعض مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بوندا باندی بھی ہوگی۔ اس دن 30 سے40 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ تیز ہوائیں چلنے کی توقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی اور این سی آر میں 7 اکتوبر کے بعد موسم صاف ہو جائے گا۔8 سے 10 اکتوبر تک موسم صاف رہنے کی امید ہے۔ غور طلب ہے کہ دہلی اور این سی آر میں موسم ایسے وقت میں خراب ہونے جا رہا ہے جب پرالی جلانے سے آلودگی بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ماہرین موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ بارش کی وجہ سے دہلی این سی آر کے علاقوں میں آلودگی میں نمایاں کمی آئے گی۔

Continue Reading

دلی این سی آر

عدالت میں پیش ہوئیں الکالامبا،ملی ضمانت

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :وارنٹ جاری ہونے کے بعد الکا لامبا عدالت میں پیش ہوئیں، ایکس پر لکھا‘براہ کرم مجھے سونم وانگچک جی کے پاس رکھیں۔سابق ایم ایل اے اور کانگریس لیڈر الکا لامبا راجدھانی دہلی میں راؤس ایونیو کورٹ میں پیش ہوئیں، جہاں عدالت نے امتناعی حکم کی خلاف ورزی سے متعلق ایک کیس میں ان کے خلاف وارنٹ جاری کرنے کے بعد اسے ضمانت دے دی تھی۔راؤس ایونیو کورٹ نے کیس میں داخل چارج شیٹ کا نوٹس لیا اور اسے سمن جاری کیا۔ تاہم، متعدد سمن کے باوجود، وہ عدالت میں پیش ہونے میں ناکام رہی، جس سے عدالت نے ان کے خلاف قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا۔ لامبا کو راؤس ایونیو کورٹ میں پیش ہوئے اور ضمانت حاصل کی۔ تاہم، ضمانت ملنے سے قبل، انہوں نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا تھا کہ ان کے خلاف وارنٹ جاری کر دیے گئے ہیں اور انہیں سونم وانگچک کے ساتھ رکھنے کی درخواست کی گئی ہے۔
وہ اس سے قبل عدالت میں پیش ہونے میں ناکام رہی تھیں جب عدالت نے سمن جاری کیا تھا اور دو مواقع پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی تھی۔ اس کے بعد، عدالت نے 24 ستمبر کو ان کے خلاف قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا۔ اس کے بعد وہ آج عدالت میں پیش ہوئے۔ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (ACJM) ویبھو چورسیا نے ہفتہ کو الکا لامبا کو ضمانت دے دی اور استغاثہ کو ہدایت دی کہ وہ چارج شیٹ کی کاپی فراہم کرے۔ عدالت نے الزامات پر دلائل سننے کے لیے کیس کی سماعت 15 اکتوبر تک کی ہے۔
یہ معاملہ جنتر منتر پر 2024 کے عام انتخابات سے قبل خواتین کے تحفظات کے نفاذ کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے دوران امتناعی احکامات کی مبینہ خلاف ورزی سے متعلق ہے۔ اس معاملے کے سلسلے میں 2024 میں پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں کانگریس لیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
الکا لامبا نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا، "میرے خلاف وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ برائے مہربانی مجھے سونم وانگچک جی کے پاس رکھیں۔ میں بہت کچھ سیکھوں گی۔ جدوجہد جاری رہے گی… ہم لڑیں گے اور جیتیں گے۔” تاہم، لامبا کی خواہش پوری نہیں ہوئی، اور عدالت نے اسے گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے اسے ضمانت دے دی۔

Continue Reading

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network