بہار
بہار میں 70 ہزار کروڑ کاہوا گھوٹالہ :پون کھیڑا
(پی این این)
پٹنہ:آج میں بہار کے عوام کے لیے ایک ایسی "خوشخبری” لایا ہوں، جس کی انہیں خود بھی خبر نہیں۔ بہار میں ترقی ہو چکی ہے، پل بن چکے ہیں، 24 گھنٹے بجلی ملنے لگی ہے، تعلیم اور روزگار دستیاب ہیں—لیکن بہار کے عام لوگوں کو اس کا پتا ہی نہیں ہے، کیونکہ حکومت کے پاس اس خرچ کا کوئی حساب نہیں ہے۔ یہ انکشاف حال ہی میں کیگ (CAG) کی رپورٹ سے ہوا ہے۔
کیگ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بہار میں 70 ہزار کروڑ روپے کی خردبرد ہوئی ہے، جو نریندر مودی اور نتیش کمار کی حکومتوںنے مل کر کی۔ یہ بات آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے میڈیا اور پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین، پون کھیڑا نے کانگریس کے ریاستی ہیڈکوارٹر، صداقت آشرم میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں کہی۔پون کھیڑا نے کہا کہ بہار کے کل بجٹ کا تقریباً ایک تہائی یعنی 70 ہزار کروڑ روپے غائب ہیں، جن سے ریاست میں کئی ترقیاتی کام ہو سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے ٹوٹے پھوٹے پل، خستہ حال سرکاری عمارتیں اور تباہ حال نظام دیکھ کر یاد رکھنا کہ یہ سب 70 ہزار کروڑ کے گھپلے کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 31 مارچ 2024 تک بہار حکومت کے مختلف محکموں کی جانب سے 49,649 یُٹیلائزیشن سرٹیفکیٹ (UCs) فراہم نہیں کیے گئے، جن کی مجموعی رقم 70,877.61 کروڑ ہے۔ آزاد بھارت کی تاریخ میں اتنا بڑا ڈاکا پہلے کبھی نہیں ڈالا گیا، جتنا بہار میں بی جے پی-جے ڈی یو حکومت نے غریبوں کے حق پر ڈالا ہے۔کیگ نے حال ہی میں اپنی اسٹیٹ فنانس رپورٹ نمبر-1، 2025 بہار اسمبلی میں پیش کی ہے، جس میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ غریبوں کے نام پر چلنے والی مختلف اسکیموں میں 70,877.61 کروڑ کا گھپلا ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، حکومت کے پاس یہ کوئی حساب نہیں ہے کہ یہ رقم کہاں خرچ کی گئی۔ 49,649 یوٹیلائزیشن سرٹیفکیٹ اب تک دستیاب نہیں ہیں، جنہیں قانوناً گرانٹ حاصل کرنے کے 18 ماہ کے اندر جمع کرانا لازم ہوتا ہے، مگر کئی معاملات میں 10 سال سے بھی زیادہ کا وقت گزر چکا ہے۔
اسی پر بس نہیں، پچھلے پانچ برسوں میں بہار حکومت نے اپنے کل بجٹ میں سے ₹3,59,667 کروڑ کی رقم خرچ ہی نہیں کی، جس میں تقریباً 40% حصہ مرکز کی اسپانسر شدہ اسکیموں کا ہے، جو براہِ راست سماج کے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے تھیں۔