دلی این سی آر

دہلی میں 146 نئے روٹس پر چلیں گی دیوی بسیں

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی:دہلی حکومت نے آخری میل کے رابطے کو بہتر بنانے کے لیے 146 نئے روٹس پر 9 میٹر لمبی دیوی بسیں چلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ یہ پائلٹ پروجیکٹ شمال مشرقی دہلی کے یمنا وہار علاقے سے شروع ہوگا۔ فی الحال، ای وی انٹر کنیکٹر (دیوی) بسیں دہلی میں ڈی ٹی سی کی 12 میٹر نارمل بسوں کے روٹس پر چلائی جارہی ہیں، لیکن دیوی بسوں میں مسافروں کی تعداد توقع سے کم ہے۔ اس لیے اب ان بسوں کو چھوٹے روٹس پر چلانے کا منصوبہ ہے۔ڈی ٹی سی کا 9 میٹر چھوٹی بسوں کو سڑکوں پر لانے کا مقصد آخری میل تک بہتر رابطہ فراہم کرنا تھا۔ اندرونی سڑکوں، کالونیوں کے ذریعے، یہ بسیں دیگر پبلک ٹرانسپورٹ ذرائع جیسے ڈی ٹی سی کی طویل روٹ کی بسوں، میٹرو، نمو بھارت اسٹیشنوں سے جڑ سکتی ہیں۔
لیکن روٹ طے نہ ہونے کی وجہ سے دیوی بسیں 12 میٹر نارمل بسوں کے روٹس پر چلائی جارہی ہیں۔اب ڈی ٹی سی نے آئی آئی ٹی دہلی کے تعاون سے AI کا استعمال کرتے ہوئے کل 146 نئے راستوں کی نشاندہی کی ہے۔ حکام کے مطابق آئی آئی ٹی دہلی نے دارالحکومت کے لیے 146 راستے دیے ہیں۔ یہ راستے ایسے علاقوں کو جوڑتے ہیں جہاں عام 12 میٹر بسیں نہیں جاتیں۔ ان راستوں کی زیادہ سے زیادہ لمبائی 10-15 کلومیٹر کے درمیان ہے۔زیادہ تر راستوں کو میٹرو اسٹیشنوں سے جوڑا گیا ہے، تاکہ لوگ آسانی سے میٹرو تک پہنچ سکیں۔
مشرقی دہلی کے لیے کل 18 نئے راستوں کو نشان زد کیا گیا ہے، جس میں پائلٹ پروجیکٹ کے تحت پہلے جمنا وہار سے آپریشن شروع کیا جائے گا۔ اس سے مسافروں کو کافی سہولت ملنے کی امید ہے۔آئی آئی ٹی دہلی نے دیوی بسوں کے تیار روٹس پر نئے بس اسٹاپ بنانے کی سفارش کی ہے۔ اس کے لیے 600 سے زیادہ بس اسٹاپ بنائے جائیں گے۔تاہم یہ بس اسٹاپ موجودہ بس اسٹاپ کے بجائے نارمل ہوں گے۔ کھمبوں پر صرف ڈیجیٹل بورڈز ہوں گے، جس پر وہاں آنے والے بس روٹس کے ساتھ روٹس کا نقشہ بھی آویزاں ہوگا، تاکہ لوگوں کو بس کے روٹ کے بارے میں آسانی سے معلومات مل سکیں۔
دیوی بسوں کے نئے روٹس بننے سے اس روٹ کے نمبر بھی مختلف ہوں گے۔ ان روٹس کی شناخت کو آسان بنانے کے لیے بسوں کے روٹ نمبرز بھی تبدیل کیے جائیں گے۔، تاکہ لوگ روٹ نمبر دیکھ کر معلوم کر سکیں کہ بس کہاں جا رہی ہے۔ فی الحال دیوی بسوں کا روٹ ڈی سے شروع ہوتا ہے، اس میں بھی تبدیلی کی سفارش کی گئی ہے۔ اس پر صرف بس روٹ نمبر لکھا جائے گا۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network