دلی این سی آر

دہلی میں تیز بارش کے بعد کئی مقامات پر لگا لمبا جام

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :دہلی میں دو دن کے بعد برسنے والے بادلوں نے راحت کے ساتھ ساتھ پریشانی بھی لائی ہے۔ ایک طرف دہلی والوں کو گرمی سے راحت ملی تو دوسری طرف کئی جگہوں پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے انہیں ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں نے اپنا سارا غصہ سوشل میڈیا پر نکالا۔
بارش کی وجہ سے کئی سڑکوں پر پانی بھر گیا اور حال ہی میں بنائی گئی اسفالٹ سڑکوں پر گڑھے بن گئے جس سے ٹریفک کی رفتار کم ہو گئی۔ آئی ٹی او سے پرانی روہتک روڈ، دہلی-جے پور ہائی وے (این ایچ-8)، مہرولی-بدر پور روڈ، مہرولی-گروگرام روڈ، پیر گڑھی سے آئی ایس بی ٹی، مدھوبن چوک، دہلی-غازی آباد مارگ اور نیشنل ہائی وے-9 پر کئی گھنٹوں تک شدید ٹریفک جام رہا۔شہر میں پانی نکالنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مہرولی بدر پور کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں دوپہر تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں اور ڈرائیوروں کو ایک گھنٹے تک کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ گھنٹوں جام میں پھنسے رہنے کی وجہ سے لوگوں نے اپنا صبر کھو دیا اور اپنی مایوسی کو ایکس پر نکالا۔ایک مسافر نے کہا، میں صبح 8 بجے دہلی سے گروگرام کے لیے روانہ ہوا، ہوائی اڈے کے قریب گھنٹوں پھنس گیا۔ خوفناک ٹریفک جام تھا۔ میں دو گھنٹے میں صرف 18 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکا۔” ایک اور ‘X’ صارف نے لکھا کہ مجھے گروگرام-دہلی روٹ پر 30 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے میں 2 گھنٹے لگے۔ فٹ پاتھ غائب ہیں اور شہر میں بہت ہجوم ہے۔ ننگلوئی سے نجف گڑھ جانے والی ٹریفک ٹھپ ہوگئی۔
ایک اور مسافر نے بتایا کہ دہلی-غازی آباد روڈ کا صرف ایک کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے میں انہیں 30 منٹ سے زیادہ کا وقت لگا۔ جنوبی دہلی کے کئی حصے بشمول ایمس، صفدر جنگ اسپتال اور آشرم کے علاقے کی طرف جانے والی سڑکیں جام ہوگئیں۔ بہت سے لوگوں نے سوشل میڈیا پر دہلی ٹریفک پولیس پر بروقت الرٹ جاری نہ کرنے یا صورتحال سے نمٹنے کے لیے اہلکاروں کو تعینات نہ کرنے کا الزام لگایا۔ ایک مسافر نے تبصرہ کیا، "دہلی پولیس یا دہلی ٹریفک پولیس کا ایک بھی کانسٹیبل ہماری رہنمائی کے لیے موجود نہیں ہے۔ مہرولی-بدر پور روڈ پر پانی بھر جانے کی وجہ سے کئی لوگ گھنٹوں سڑک پر پھنسے رہے۔”

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network