دیش
خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی میں ’ٹریننگ فار ٹرینرز‘ ورکشاپ کا انعقاد
(پی این این)
لکھنؤ:خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی کے شعبۂ صحافت و ابلاغ عامہ کے زیر اہتمام آج ایک اہم ورکشاپ ” ٹریننگ فار ٹرینرز” انعقاد شعبۂ صحافت و ابلاغ عامہ کے کانفرنس ہال میں وائس چانسلر پروفیسر اجے تنیجا کے زیر نگرانی عمل میں آیا۔ورکشاپ کا آغاز شعبۂ صحافت و ابلاغ عامہ کے سینئر استاذ ڈاکٹر شچیندر شیکھر کے تعارفی کلمات سے ہوا۔
انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے تمام تعلیمی شعبوں کو چاہیے کہ وہ میڈیا ٹیم کے ساتھ براہ راست اور مربوط روابط قائم رکھتے ہوئے اپنی علمی و ادبی سرگرمیوں کی مستند اور بروقت رپورٹنگ کو ممکن بنائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک مؤثر اور معلوماتی خبر صرف تبھی ممکن ہے جب شعبے وقت پر اپنی سرگرمیوں سے متعلق ضروری معلومات میڈیا سیل کو فراہم کریں۔
ورکشاپ کے دوسرے مقرر ڈاکٹر کاظم رضوی نے پریس ریلیز کی تیاری میں درکار بنیادی اصولوں پر تفصیل سے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی رپورٹ یا خبر کے ساتھ شامل کی جانے والی تصویریں اور ویڈیوز اس کی افادیت کو کئی گنا بڑھا دیتی ہیںبشرطیکہ ان کا معیار بہتر ہو۔ انہوں نے فوٹو اینگل، روشنی کے استعمال، اسٹیج کی ترتیب اور ویژوئل پریزنٹیشن کے دیگر اہم نکات پر سیر حاصل گفتگو کی۔
ورکشاپ کے اختتام پر شکریے کے کلمات ڈاکٹر نصیب نے پیش کیے۔ انہوں نے تمام شرکاء، مہمان مقررین اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس نوعیت کے مزید تربیتی پروگراموں کی ضرورت پر زور دیا تاکہ یونیورسٹی کی خبروں کی کوریج مزید پیشہ ورانہ اور معیاری بن سکے۔اس ورکشاپ میں شعبۂ صحافت و ابلاغ عامہ کے اساتذہ کے علاوہ ڈاکٹر ہارون رشید، ڈاکٹر ابھیشیک اوستھی، ڈاکٹر اننی کرشنن اور دیگر شعبوں کے اساتذہ نے بھی شرکت کی۔ ورکشاپ کا ماحول نہایت تعمیری، فکری اور سیکھنے کے جذبے سے لبریز رہاجس نے اساتذہ و شرکاء کو میڈیا کے عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کا موقع فراہم کیا۔