دلی این سی آر

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن سے چوری کرنے والے گروہ کا پردہ فاش

Published

on

(پی این این)
نئی دہلی :دہلی کے ریلوے اسٹیشنوں سے صرف نیلے اور کالے بیگ ہی کیوں چوری ہو رہے تھے، فرار ہونے کا حیرت انگیز طریقہ نکلادہلی کے ریلوے اسٹیشنوں سے نیلے اور کالے رنگ کے تھیلے چوری ہونے لگے۔ آخر یہ دو رنگوں کے تھیلے ہی کیوں اور کیسے چوری ہو رہے تھے۔ دہلی پولیس کے لیے یہ بھی ایک بڑا معمہ تھا جو اب حل ہو گیا ہے۔ اور ان کا پردہ فاش بھی ہوگیا ہے ۔پولیس نے ان میں سے چار کو گرفتار کرنے کے بعد یہ انکشاف کیا ہے۔ چور اپنے آپ کو کپڑے کا سوداگر ظاہر کر کے مسافروں کے نیلے اور کالے بیگز بڑی چالاکی سے چوری کرتے تھے۔ جو طریقہ اختیار کیا گیا وہ ایسا تھا کہ وہ سی سی ٹی وی سے بھی بچ سکتے تھے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ امیت کمار (37)، کرن کمار (27)، گورو (33) اور پنیت مہتو (38) کو ٹرینوں میں سوار ہونے اور اترنے والے مسافروں سے بیگ چرانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ وہ رش کے اوقات میں اسٹیشنوں سے نیلے اور کالے بیگ چوری کرتے اور چوری شدہ تھیلوں کو اسی رنگ کے دوسرے بیگ سے بدل دیتے تاکہ سی سی ٹی وی سے بچ سکیں۔ گینگ کی چوری کے خلاف آخری شکایت 3 جولائی کو موصول ہوئی تھی۔ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ایک شکایت موصول ہوئی تھی کہ شری ماتا ویشنو دیوی کٹرا سپر فاسٹ ایکسپریس کے A-1 کوچ سے پانچ بیگ غائب ہو گئے تھے۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی اور تحقیقات شروع کی گئی۔
اہلکار نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کرتے ہوئے پولس ٹیم پہاڑ گنج کے ایک ہوٹل میں پہنچی۔ امیت، کرن اور گورو کو یہاں چھاپے میں گرفتار کیا گیا۔ سبھی بہار کے رہنے والے ہیں۔ پونیت کو بعد میں آنند وہار ریلوے اسٹیشن سے پکڑا گیا۔ گینگ کے ارکان، جو کپڑے کے تاجر ہونے کا دعویٰ کرتے تھے، ریلوے اسٹیشنوں کے قریب ہوٹلوں میں قیام کرتے تھے۔ وہ سیاہ اور نیلے رنگ کے کئی خالی تھیلے اپنے پاس رکھتے تھے اور ان کا استعمال جرم کو انجام دینے کے لیے کرتے تھے۔ چوری کے بعد وہ سامان اسی رنگ کے دوسرے تھیلے میں ڈال دیتے تھے تاکہ پکڑے جانے کا خطرہ کم ہو جائے۔
افسر نے کہا کہ ایسا کرتے ہوئے وہ ایک سے زیادہ بار ریلوے اسٹیشن سے نکل جاتے تھے اور سی سی ٹی وی آپریٹر یا ہوٹل کے عملے نے ان پر توجہ نہیں دی تھی، کیونکہ وہ انہیں ایک ہی رنگ کے بیگ سے دیکھتے تھے۔ گرفتار ملزمان کے قبضے سے تین ٹرالی بیگ (جن میں سے دو کے چوری ہونے کی تصدیق ہوئی ہے)، چار رکشے، پانچ ہینڈ بیگ، دو موبائل فون اور 47000 روپے نقدی برآمد ہوئی ہے۔ افسر نے بتایا کہ مہتو کے پاس چار اور ٹرالی بیگ ملے ہیں، جن کی کئی ریاستوں میں مجرمانہ تاریخ ہے۔ملزمان نے بدر پور فرید آباد سرحد کے قریب ایک ٹھکانا بھی بنا رکھا تھا جہاں وہ چوری کا سامان رکھتے تھے اور بعد میں فروخت کرتے تھے۔ افسر نے بتایا کہ ملزمان بہت منظم تھے۔ وہ بہت ہوشیاری سے کام لیتے تھے اور بار بار سم کارڈ اور موبائل بدلتے رہتے تھے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

رجحان ساز

Copyright © 2025 Probitas News Network