بہار
کینسر سے بچاؤ کے لیے عوامی بیداری انتہائی ضروری : ڈاکٹر شازیہ ظفر
(پی این این)
سیتامڑھی:معروف ڈینٹل سرجن ڈاکٹر شازیہ ظفر نے کہا کہ منہ کا کینسر تیزی سے بڑھ رہا ہے اور ہندوستان میں ایک سنگین صحت کا بحران بنتا جا رہا ہے، جس کی بڑی وجہ تمباکو کا استعمال، گٹکا، پان مسالہ اور شراب نوشی ہے۔
ڈاکٹر شازیہ ظفر کہتی ہیں، "کینسر یقیناً ایک مہلک بیماری ہے، لیکن اگر اس کا بروقت پتہ چل جائے اور طرز زندگی کو بہتر بنایا جائے تو اس سے بچا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر منہ کا کینسر مکمل طور پر روکا جا سکتا ہے۔ ہمیں صرف بیدار رہنے اور باقاعدگی سے چیک اپ کروانے کی ضرورت ہے۔”
ڈاکٹر شازیہ ظفر نے کہا کہ عام طور پر لوگ منہ کے کینسر کی کچھ ابتدائی علامات کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منہ میں بار بار چھالے جو ٹھیک نہیں ہوتے، زبان یا ہونٹوں پر سفید یا سرخ دھبے، نگلنے میں دشواری، جبڑے میں اکڑن یا سوجن اور سانس کی مسلسل بدبو اس کی اہم علامات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر شخص کو سال میں کم از کم ایک بار دانتوں کا چیک اپ کروانا چاہیے۔ اگر کینسر ابتدائی مراحل میں جانچ میی آ جائے تو علاج زیادہ موثر اور آسان ہے۔
ڈاکٹر شازیہ ظفر نے منہ کے کینسر سے بچنے کے لیے تمباکو اور گٹکے کو مکمل طور پر ترک کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منہ کے کینسر کی بڑی وجہ ہے۔ اس کے استعمال سے خلیات غیر معمولی طور پر بڑھنے لگتے ہیں۔ انہوں نے شراب سے دور رہنے کا مشورہ دیا کیونکہ شراب اور تمباکو کے امتزاج سے کینسر کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے صحت مند کھانے، ہری سبزیاں، پھل، وٹامن سی سے بھرپور خوراک اور وافر مقدار میں پانی پینے کا مشورہ دیا، جس سے جسم کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔
منہ کی صفائی نہ صرف دانتوں کے لیے بلکہ کینسر سے بچاؤ میں بھی مددگار ہے۔ دانتوں کا سالانہ چیک اپ کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر دانتوں اور مسوڑھوں میں کوئی غیر معمولی تبدیلی ہو تو فوری طور پر ماہر سے رابطہ کریں۔