بہار
تعلیم میں بہتری کے لیے مکالمہ کی ضرورت ہے دھمکیوں کی نہیں:ٹیچر لیڈر سمریندر
(پی این این)
چھپرہ:ٹیچر لیڈر سمریندر بہادر سنگھ نے اے سی ایس ڈاکٹر ایس سدھارتھ کے اس بیان پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے کہ ‘اپنی ڈیوٹی سے لاپرواہی برتنے والے اساتذہ کی نشاندہی کر انہیں دور دراز علاقوں اور سرحدی علاقوں میں بھیجا جائے گا’۔انہوں نے کہا کہ درس و تدریس خدمت اور لگن کا عہدہ ہے۔ٹیچر وہ طبقہ ہے جو معاشرے کی تعمیر کرتا ہے اور ان کے لیے ایسے دھمکی آمیز الفاظ استعمال کرنا نامناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔جیسے تنخواہوں کی بروقت ادائیگی،کام کی جگہ کے مسائل،اسکولوں میں بنیادی سہولیات،بروقت پروموشن،بقایا جات کی ادائیگی۔جب اساتذہ مالی مشکلات سے دوچار ہوں گے تو وہ بچوں کو پوری لگن کے ساتھ کیسے پڑھائیں گے۔حکومت پہلے اساتذہ کی مالی اور ذہنی حالت بہتر کرے۔تبادلے کی دھمکی اور سزا دینے کی زبان سے نظام تعلیم کو بہتر نہیں کیا جا سکتا۔
استاد رہنما نے کہا کہ اساتذہ کا حوصلہ پست کرنا کسی بھی ریاست کے تعلیمی نظام کے لیے اچھا نہیں ہے۔مسٹر سنگھ نے واضح طور پر کہا کہ اگر محکمہ تعلیم اساتذہ کے ساتھ اس طرح کی توہین آمیز زبان اور رویہ اپناتا رہا تو اساتذہ تنظیمیں اس کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گی۔انہوں نے اپیل کیا کہ محکمہ تعلیم مثبت اور ابلاغی پالیسی اپنائے تاکہ ریاست کے تعلیمی نظام کو مل کر مضبوط کیا جاسکے۔
اس موقع پر سنجے یادو،ونود رائے، حولدار مانجھی، نظام احمد، پیوش تیواری، رنجیت سنگھ،انیل داس،ونود ودیارتھی،راہل رنجن،سنتوش کمار سنگھ،پنکج پرکاش،بلرام یادو،انکت سنگھ،فیروز اقبال،پریتم ورما،سومن ایشوریا،رویندر ٹھاکر،معراج عالم،منٹو مشرا،امریندر کمار سنگھ وغیرہ موجود تھے۔