دلی این سی آر
دہلی میں آلودگی پر قابو پانے کیلئے بنائے جائیں گے 13مقامات پرہاٹ اسپاٹ مسٹ اسپیئر:وزیر اعلیٰ ریکھا
(پی این این)
نئی دہلی :دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے آج آلودگی کے حوالے سے ایک ماسٹر پلان شروع کیا ہے، جس میں آلودگی پر قابو پانے کے لیے کئی اقدامات کیے جائیں گے۔ اس کے تحت 13 ہاٹ اسپاٹ مقامات پر مسٹ اسپیئر، اونچی جگہوں پر اینٹی سموگ گنز، 2080 الیکٹرک بسیں شامل ہیں۔
دریں اثنا، سی ایم ریکھا گپتا نے کیجریوال حکومت کی طاق-جفت اسکیم کو لے کر بڑا اعلان کیا ہے۔ دراصل، اس بار دہلی میں طاق-جفت اسکیم کو لاگو نہیں کیا جائے گا۔پریس کانفرنس کے دوران جب ریکھا گپتا سے اوڈ ایون کے نفاذ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، یہ بالکل لوگوں کو ہراساں کرنے جیسا ہے۔ اگر کسی کے پاس گاڑی ہے تو کیا اسے گھر سے باہر نہیں جانا چاہئے؟ ہمیں دہلی کے لوگوں کی سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوئے بہت سے کام کرنے ہوں گے۔ جو کام کرنے کی ضرورت ہے وہ کرنا پڑے گا۔ دھول کو ختم کرنا، مشینوں کو سال بھر کام کرنا۔
اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یکم نومبر سے دہلی میں صرف BS-6، CNG یا EV کمرشل گاڑیوں کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کہا کہ دہلی میں پہلی بار اسٹارٹ اپ انوویشن چیلنج شروع کیا جا رہا ہے۔ آلودگی کو کم کرنے کے لیے، آلودگی کے 13 بڑے ہاٹ اسپاٹس پر مسٹ اسپرے کرنے والے، سڑکوں پر 200 مکینیکل روڈ سویپر، 1000 سے زیادہ پانی کے چھڑکنے والے اور 140 اینٹی سموگ گنیں پورے سال (سوائے مون سون کے) فعال رہیں گی۔اس کے علاوہ دہلی کی سرحدوں اور پٹرول پمپوں پر اے این پی آر کیمرے لگائے جائیں گے تاکہ زندگی کی آخری گاڑیوں کی شناخت کی جا سکے۔ دہلی حکومت برقی گاڑیوں کے بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینے پر تیزی سے کام کر رہی ہے۔ دہلی حکومت 5 جون سے بڑے پیمانے پر "ایک پیڈ ما کے نام” مہم شروع کرے گی۔ اس سال 70 لاکھ پودے لگانے کا ہدف ہے۔
ریکھا گپتا نے کہا کہ ‘شدھ ہوا سب کا اختیار-آلودگی پر جوردار پرہار’ نام کی اسکیم میں ‘ایک پیڑ ماں کے نام’ مہم کے تحت درخت لگانا بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت حکومت نے اس سال 70 لاکھ پودے لگانے کا ہدف رکھا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘ایک پیڈ ما کے نام’ مہم کا آغاز کیا تھا، جو ایک منفرد پہل ہے جس میں ماو ¿ں کے احترام کو ماحولیاتی ذمہ داریوں کے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے۔
ریکھا گپتا نے کہا کہ بدعنوانی کو روکنے کے لیے، آلودگی کنٹرول سرٹیفکیٹ (PUCC) جاری کرنے والے مراکز کا ہر چھ ماہ بعد آڈٹ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت ٹریفک جام کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے ‘اسمارٹ انٹیلیجنٹ ٹریفک سسٹم’ شروع کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا، ہم چاہتے ہیں کہ یکم نومبر سے دہلی میں صرف BS-6، CNG اور الیکٹرک گاڑیاں ہی داخل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جن پروجیکٹوں کی تعمیراتی سائٹ 500 مربع میٹر سے زیادہ ہے، انہیں دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی (DPCC) کے پورٹل پر رجسٹر کرانا ہوگا۔