اتر پردیش
فوج کی بہادری کی حمایت میں نکالی گئی ترنگا ریلی

(پی این این)
رام پور: رضالائبریری کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پشکر مشرا کی قیادت میں گاندھی سمادھی رام پور سے رضا لائبریری اور میوزیم کے احاطے تک ایک دیش ایک دھڑکن یاترا نکالی گئی۔ رام پور رضا لائبریری کی کال پر علاقے کے مختلف زبانوں، مذاہب، ذاتوں، طبقوں، فرقوں کے ساتھ ساتھ قریبی علاقے بریلی، مراد آباد، ملک، سنبھل، بلاس پور وغیرہ کے روشن خیال شہری شام گاندھی سمادھی پر جمع ہوئے۔ یاترا کے آغاز سے قبل ہی روشن خیال شہریوں کے ساتھ ساتھ مختلف اسکولوں کے طلبائ، مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین نے بھی پورے جوش و خروش کے ساتھ ایک دیش ایک دھڑک یاترا میں حصہ لیا۔ یاترا شروع ہونے سے پہلے ہی سب کے ہاتھوں میں ترنگا لہرا رہا تھا اور پورا گاندھی سمادھی کمپلیکس بھارت ماتا کی جئے کے نعروں سے گونج رہا تھا۔یاترا کا آغاز لائبریری کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پشکر مشرا نے بھارت ماتا کی جئے کے نعرے کے ساتھ کیا جیسے ہی یاترا شروع ہوئی، سامنے موجود بچوں اور طلبائنے ہاتھوں میں ترنگا لے کر نعرے بازی شروع کردی۔ یاترا کا پورا ماحول حب الوطنی سے معمور تھا۔جیسے ہی یاترا گاندھی سمادھی سے آگے بڑھی، بھیڑ بڑھنے لگی۔ یاترا کی حفاظت کے لیے سی آئی ایس ایف کے اہلکار موجود تھے اور مقامی پولیس بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے تیار تھی۔
ڈائرکٹر ڈاکٹر پشکر مشراکا مختلف مقامات پر استقبال کیا گیا۔ سب سے پہلے اسٹیٹ بنک کے چیف منیجر کے ساتھ تمام افسران اور ملازمین نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے یاترا کا خیر مقدم کیا۔ اس کے بعد سبھی یاترا میں شامل ہو گئے۔بھارت ماتا کی جئے کے نعرے کے ساتھ یاترا آگے بڑھتی رہی۔رام پور رضا لائبریری کے احاطے میں یاترا کی تکمیل پر ڈائریکٹر ڈاکٹر پشکر مشرا نے ساتھی مسافروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہندوستانی فوج کی بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں جس نے پہل گام میں مذہب، زبان، ذات اور طبقے کی تفریق کے بغیر لوگوں کو گولی مارنے والوں کو اپنے سوراخوں میں دفن کر دیا۔مذہبی دہشت گردی پوری زمین پر ایک گہرے بحران کے طور پر ابھری ہے۔ تقریباً 60 ممالک اس کی ہولناکیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ مذہبی دہشت گردی کو جنم دینے والی سوچ کی مکمل تباہی سے ہی آنے والی نسلوں کا محفوظ مستقبل ہو سکتا ہے۔ مذہبی دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑنا زمین پر بسنے والے ہر انسان کا فرض ہے۔
پوری انسانیت کو مذہبی دہشت گردی سے بچانا دنیا کے سربراہان مملکت کا اخلاقی فرض ہے۔یہ ستم ظریفی ہے کہ ہندوستان تنہا وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جنگ لڑ رہا ہے۔ بہت سے سربراہان مملکت بالواسطہ طور پر مذہبی دہشت گردی کی حمایت کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی ادارے مذہبی دہشت گردی کی مالی معاونت کر رہے ہیں۔ کچھ بھی ہو جائے ہم مذہبی دہشت گردی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ ہم لڑیں گے اور اسے مکمل طور پر تباہ کر دیں گے۔رام پور رضا لائبریری ہمیں مذہبی دہشت گردی کی سوچ سے نمٹنے کے لیے عالمی نظریہ فراہم کرتی ہے۔ اس کی عمارت کے میناروں کے چار حصوں میں ایک مسجد، چرچ، گرودوارہ اور مندر ہے۔ یہ کثیر لسانی کثیر الثقافتی عالمی نظریہ بھی ذہن سے پیدا ہوتا ہے نہ کہ دماغ سے۔ سب کو قبول کرنے اور ہم آہنگی سے ہمارے بچوں کو خوش گوار، خوش حال اور پرامن زندگی مل سکتی ہے ورنہ خوں خوار مذہبی دہشت گرد ہم سب کی زندگیوں کو جہنم بنا دیں گے۔ ظلم، بدکاری، ناانصافی، جھوٹ، شرافت اور بددیانتی کو برداشت کرنا اور نہ روکنا اسے مضبوط بنانا ہے۔ آئیے ہم آنے والی نسلوں کے لیے عہد کریں اپنے بچوں اور خاندانوں کی حفاظت کے لیےایک خوش، خوش حال اور پرامن زندگی کے لیے باہمی محبت اور ہم آہنگی کے لیے مذہبی دہشت گردی کی مکمل تباہی کے لیے سب کی سچائی کو قبول کرنے کے لیے سب کے لیے اچھا کرنے کے لیےکام کریں گے۔
اتر پردیش
اے ایم یو کے ویمنس پولی ٹیکنک میں طالبات کے لئے اورینٹیشن پروگرام منعقد

(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ویمنس پولی ٹیکنک میں تعلیمی سال 2025-26 کے ڈپلوما انجینئرنگ پہلے سمسٹر کی طالبات کے خیرمقدم کے لیے ایک دو روزہ اورینٹیشن پروگرام منعقد کیا گیا، جس کے ذریعہ طالبات کو اے ایم یو کے تعلیمی ماحول، ادارہ جاتی اقدار اور دستیاب وسائل اور سہولیات سے روشناس کرایا گیا۔
پروگرام کا آغاز ویمنس پولی ٹیکنک کی پرنسپل ڈاکٹر سلمیٰ شاہین کے استقبالیہ خطاب سے ہوا۔ انھوں نے طالبات کو نظم و ضبط اور محنت و دیانت داری سے اپنا تعلیمی سفر جاری رکھنے کی تلقین کی۔ پروفیسر وبھا شرما،ممبر انچارج، دفتر رابطہ عامہ، اے ایم یو نے طالبات کو یونیورسٹی کی عظیم وراثت اور بانیئ درسگاہ سر سید احمد خاں کے بصیرت افروز نظریات سے متعارف کرایا۔ انہوں نے طالبات اور اساتذہ کو خلوص اور مقصدیت کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی ترغیب دی۔
یونیورسٹی کے پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی اور اسسٹنٹ ڈی ایس ڈبلیو ڈاکٹر شمس تبریز خاں نے بھی طالبات سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کی جانب سے ہر طرح کا تعاون و تحفظ فراہم کرنے کا عزم دوہرایا۔یونیورسٹی پولی ٹیکنک (بوائز) کے پرنسپل پروفیسر مجیب احمد انصاری نے کلاسیز میں حاضری کی اہمیت پر زور دیا، جبکہ بی بی فاطمہ ہال کی پرووسٹ، پروفیسر شرمین خان نے رہائشی ماحول، طلبہ و طالبات کی فلاح و بہبود، متوازن غذائیت اور ذہنی سکون کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
مختلف شعبہ جات کے انچارجوں نے طالبات کو ان کے متعلقہ برانچزاور دستیاب سہولیات سے روشناس کرایا۔اس کے علاوہ ایک سیشن میں جناب طارق احمد نے نصاب سے متعلق معلومات فراہم کیں، جبکہ ڈاکٹر شہنوازالدین نے اکیڈمک آرڈیننس پر لیکچر دیا، جس میں درجات میں حاضری، امتحانات اور طرز عمل سے متعلق ضوابط کی وضاحت کی گئی۔ آخر میں ایک انٹرایکٹیو سیشن ہوا، جس میں ڈاکٹر طارق اقتدار خان،اقرا سلیم، اور ڈاکٹر صہیب مسعود نے طالبات کے سوالوں کے جواب دیے اور ایک خوشگوار تعلیمی سفر کے آغاز کے لیے رہنمائی فراہم کی۔ پروگرام کی نظامت مس عمرہ مریم نے کی۔
اتر پردیش
اے ایم یو میں سول سروسیز امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے شکیل احمد کے اعزاز میں تقریب منعقد

(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سید حامد سینئر سیکنڈری اسکول (بوائز) کی جانب سے ایک تہنیتی تقریب اسکول کے سابق طالب علم مسٹر شکیل احمد کے اعزاز میں منعقد ہوئی جنھوں نے سول سروسز امتحان 2024 میں کامیابی حاصل کی ہے۔طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے جناب شکیل احمد نے انہیں واضح اہداف مقرر کرنے اور ان کے حصول کے لیے بھرپور محنت کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا ”منصوبہ بندی اور تسلسل کے ساتھ کی گئی محنت کا کوئی نعم البدل نہیں۔“ انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ یکسوئی سے پڑھائی کریں اور وقت اور دستیاب مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
قابل ذکر ہے کہ شکیل احمد نے سید حامد سینئر سیکنڈری اسکول (بوائز) سے بارہویں جماعت مکمل کرنے کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی ٹیک کی تعلیم حاصل کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر اسفر علی خاں، ڈائریکٹر، اسکول ایجوکیشن، اے ایم یو نے جناب شکیل احمد کی شاندار کامیابی کو سراہتے ہوئے اسے تمام طلبہ کے لیے باعثِ تحریک قرار دیا۔ انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے سینئر کی کامیابی سے تحریک حاصل کریں اور محنت کی عادت ڈالیں۔
پروفیسر محمد اعظم خاں، ڈپٹی ڈائریکٹر، اسکول ایجوکیشن، اے ایم یو نے مسٹر احمد کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کامیابیاں اے ایم یو کے اسکول سسٹم میں پروان چڑھنے والی علمی صلاحیتوں اور عزم کا مظہر ہیں۔اسکول کے پرنسپل صباح الدین نے کلمات تشکر ادا کرتے ہوئے مسٹر احمد کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان کی یہ کامیابی طلبہ، اساتذہ اور انتظامیہ، سب کے لیے باعث مسرت ہے۔ پروگرام کی نظامت جناب غفران احمد نے کی۔
اتر پردیش
اے ایم یو میں ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ مہم کے تحت ’ون مہوتسو‘ کا اہتمام

درخت ماں کی طرح زندگی دینے والے ہیں، تحفظ کرتے ہیں اور مستقبل سنوارتے ہیں: وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون
(پی این این)
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں وزارت ماحولیات، جنگلات و موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے شروع کی گئی قومی مہم ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ کے تحت ’ون مہوتسو‘ کو بھرپور انداز میں مناتے ہوئے شجرکاری مہم منعقد کی گئی۔ یہ پروگرام یونیورسٹی کے یوسف علی ایکواٹک اینڈ اسپورٹس کمپلیکس میں شعبہ اراضی و باغات کے زیر اہتمام منعقد ہوا۔
مہم کا آغاز وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے ایک پودا لگا کر کیا۔ انہوں نے اسے ایک اہم علامتی سرگرمی قرار دیتے ہوئے کہا ”جو درختوں کی حفاظت کرتے ہیں، قدرت ان کی حفاظت کرتی ہے۔ درخت بھی ماں کی طرح زندگی کی پرورش کرتے ہیں۔ ایک پودا لگا کر ہم فطرت اور ماں کی بے لوث محبت دونوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں“۔
پروفیسر نعیمہ خاتون نے اس مہم کے جذباتی اور ماحولیاتی وژن کو سراہتے ہوئے شعبہ اراضی و باغات کے ممبر انچارج پروفیسر انور شہزاد اور ان کی ٹیم کی خدمات کو سراہا، جنہوں نے مسلسل کوششوں کے ذریعے کیمپس کو سرسبز و شاداب بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا ”اے ایم یو کو اس باوقار مہم کی قیادت پر فخر ہے۔ ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ صرف شجرکاری مہم نہیں، بلکہ یہ پائیداری، جذباتی وابستگی اور قومی ذمہ داری کا ایک طرزِ عمل ہے“۔
یونیورسٹی کے سینئر عہدیداران، اساتذہ، اور عملے کے اراکین نے اس مہم میں حصہ لیا اور پودے لگاکر ان کی دیکھ بھال کا عہد کیا۔یہ مہم شجرکاری کو ماں کی یاد سے جوڑ کر ماحولیاتی تحفظ کو جذبات کے ساتھ مربوط کرتی ہے، اور ہر پودے کو ایک زندہ یادگار اور ماحولیاتی شعور کی علامت بناتی ہے۔ اے ایم یونے، جو اپنی روایات کے لیے مشہور ہے، کیمپس میں مختلف مقامات پر پائیدار ترقی کے لئے کوششیں تیز کی ہیں اور ”مشن لائف“ اور ”پنچ امرت“جیسے قومی مشنوں سے ہم آہنگ ہو کر گرین انرجی، جنگلات کی افزائش اور آبی تحفظ جیسے اقدامات کو کیمپس میں فروغ دیا جارہا ہے۔
پروفیسر انور شہزاد نے بتایا کہ یہ شجرکاری مہم پورے اگست کے مہینے میں جاری رہے گی۔ اس دوران مختلف اقسام کے ہزاروں پودے لگائے جائیں گے تاکہ کیمپس کے حیاتیاتی تنوع کو بڑھایا جا سکے۔انہوں نے مزید بتایا کہ طبیہ کالج دواخانہ میں یونانی ادویات کی تیاری کی غرض سے ادویاتی پودوں کی شجرکاری پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، اور آج سینکڑوں سہجن کے پودے لگائے گئے، جسے ایک اہم ادویاتی پودا مانا جاتا ہے۔
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
جامعہ :ایران ۔ہندکے مابین سیاسی و تہذیبی تعلقات پر پروگرام
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
اقراءپبلک اسکول سونیا وہارمیں تقریب یومِ جمہوریہ کا انعقاد
-
دلی این سی آر7 مہینے ago
کجریوال کاپجاری اور گرنتھی سمان اسکیم کا اعلان
-
دلی این سی آر8 مہینے ago
دہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف مہم تیز، 175 مشتبہ شہریوں کی شناخت
-
دلی این سی آر6 مہینے ago
اشتراک کے امکانات کی تلاش میں ہ ±کائیدو،جاپان کے وفد کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ
-
محاسبہ8 مہینے ago
جالے نگر پریشد اجلاس میں ہنگامہ، 22 اراکین نے کیا بائیکاٹ
-
محاسبہ8 مہینے ago
بیاد گار ہلال و دل سیوہاروی کے زیر اہتمام ساتواں آف لائن مشاعرہ
-
محاسبہ8 مہینے ago
ایک درجن سے زائد ٹیوب ویلوں سے موٹر چوری